• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری مترجم۔’’ التجرید الصریح لاحادیث الجامع الصحیح ''

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ نَحْرِ الإِبِلِ مُقَيَّدَةً
اونٹ کا پیر باندھ کر نحر (قربانی) کرنا​

(847) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ أَتَى عَلَى رَجُلٍ قَدْ أَنَاخَ بَدَنَتَهُ يَنْحَرُهَا قَالَ ابْعَثْهَا قِيَامًا مُقَيَّدَةً سُنَّةَ مُحَمَّدٍ ﷺ *
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا گزر ایک ایسے شخص پر ہوا جس نے اپنے جانور (اونٹ) کو نحر کرنے کے لیے بٹھا رکھا تھا تو انہوں نے کہا کہ اس کو کھڑا کر کے اس کا پاؤں باندھ دے (اور اس کونحر کر) کیونکہ یہی محمد ﷺ کی سنت ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ لاَ يُعْطَى الْجَزَّارُ مِنَ الْهَدْيِ شَيْئًا
قصاب کی اجرت میں قربانی کی کوئی چیز گوشت یا کھال وغیرہ نہ دے​

(848) عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَمَرَنِي النَّبِيُّ ﷺ أَنْ أَقُومَ عَلَى الْبُدْنِ وَ لاَ أُعْطِيَ عَلَيْهَا شَيْئًا فِي جِزَارَتِهَا *
امیر المومنین سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے نبی ﷺ نے حکم دیا تھا کہ میں قربانی کے اونٹوں کی نگرانی کروں اور قصاب کو ان کی کوئی چیز بطور اجرت نہ دوں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَا يَأْكُلُ مِنَ الْبُدْنِ وَ مَا يَتَصَدَّقُ
قربانی کے جانور میں سے کیا کھائے اور کیا صدقہ کرے​

(849) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ كُنَّا لاَ نَأْكُلُ مِنْ لُحُومِ بُدْنِنَا فَوْقَ ثَلاَثِ مِنًى فَرَخَّصَ لَنَا النَّبِيُّ ﷺ فَقَالَ كُلُوا وَ تَزَوَّدُوا فَأَكَلْنَا وَ تَزَوَّدْنَا *
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ہم لوگ قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ نہ کھاتے تھے اور وہ بھی صرف منیٰ میں (منیٰ سے باہر گوشت لے جانے کی ممانعت تھی) اس کے بعد نبی ﷺ نے ہمیں اجازت عنایت کی اور فرمایا:”کھاؤ اور ساتھ لے جاؤ ،پس ہم نے کھایااور ساتھ لے آئے ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْحَلْقِ وَالتَّقْصِيرِ عِنْدَ الإِحْلاَلِ
احرام کھولتے وقت بالوں کا منڈوا لینا یا کتروا لینا​

(850) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ حَلَقَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ فِي حَجَّتِهِ *
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہاکرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنے حج میں سر کے بالوں کومنڈوا ڈالا تھا۔

(851) عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ اللَّهُمَّ ارْحَمِ الْمُحَلِّقِينَ قَالُوا وَالْمُقَصِّرِينَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ اللَّهُمَّ ارْحَمِ الْمُحَلِّقِينَ قَالُوا وَالْمُقَصِّرِينَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ وَالْمُقَصِّرِينَ *
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:”اے اللہ! سر منڈوانے والوں پر اپنی رحمت فرما۔” صحابہ نے عرض کی کہ یارسول اللہ!بال کتروانے والوں پر(بھی رحمت کی دعا فرمایے) تو آپ ﷺ نے فرمایا: “اے اللہ! سر منڈوانے والوں پر رحمت نازل فرما۔” صحابہ نے پھر عرض کی کہ یارسول اللہ!بال کتروانے والوں پر بھی (رحمت کی دعا فرمایے تو آپ ﷺ نے تیسری بار) فرمایا:”بال کتروانے والوں پر بھی ( رحمت فرما) ۔ “

(852) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُحَلِّقِينَ قَالُوا وَ لِلْمُقَصِّرِينَ قَالَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُحَلِّقِينَ قَالُوا وَ لِلْمُقَصِّرِينَ قَالَهَا ثَلاَثًا قَالَ وَ لِلْمُقَصِّرِينَ *
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: “اے اﷲ! سر منڈوا نے والوں کو معاف کردے۔ “صحابہ نے کہا :”بال کتروانے والوں کو بھی۔” آپ نے دوبارہ فرمایا:”اے اﷲ! سر منڈوانے والوں کو معاف فرما دے ۔” صحابہ نے کہا :”بال کتروانے والوں کو بھی۔” توآپ ﷺ نے تیسری بار فرمایا: “ بال کتروانے والوں کی بھی مغفرت فرما۔”

(853) عَنْ مُعَاوِيَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَصَّرْتُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بِمِشْقَصٍ *
سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے بال ایک قینچی سے کتر دیے تھے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ رَمْيِ الْجِمَارِ
جمروں کو کنکریاں مارنا یعنی رمی کرنا ضروری ہے​

(854) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ سَأَلَهُ رَجُلٌ مَتَى أَرْمِي الْجِمَارَ قَالَ إِذَا رَمَى إِمَامُكَ فَارْمِهْ فَأَعَدْتُ عَلَيْهِ الْمَسْأَلَةَ قَالَ كُنَّا نَتَحَيَّنُ فَإِذَا زَالَتِ الشَّمْسُ رَمَيْنَا *
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے ایک آدمی نے پوچھا کہ میں جمروں کو کنکریاں کس وقت ماروں تو انہوں نے فرمایا:”جس وقت تمہارا امام مارے اسی وقت تم بھی مارو ۔ اس نے دوبارہ ان سے یہی مسئلہ پوچھا تو انہوں نے فرمایا:”ہم انتظار کرتے رہتے پس جب آفتاب ڈھل جاتا تو اس وقت ہم کنکریاں مارتے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ رَمْيِ الْجِمَارِ مِنْ بَطْنِ الْوَادِي
وادی کے نشیب سے جمروں کو کنکریاں مارنا​

(855) عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ رَمَى مِنْ بَطْنِ الْوَادِي فَقِيلَ لَهُ إِنَّ نَاسًا يَرْمُونَهَا مِنْ فَوْقِهَا فَقَالَ وَالَّذِي لاَ إِلَهَ غَيْرُهُ هَذَا مَقَامُ الَّذِي أُنْزِلَتْ عَلَيْهِ سُورَةُ الْبَقَرَةِ (ﷺ) *
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے وادی کے نشیب سے کنکریاں ماریں تو ان سے پوچھا گیا کہ کچھ لوگ تو وادی کے اوپر سے مارتے ہیں تو عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ قسم اس کی کہ جس کے سوا کوئی سچا معبود نہیں! یہ اس شخص (یعنی محمد ﷺ کے رمی کرنے) کی جگہ ہے جن پر سورئہ بقرہ نازل کی گئی تھی ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ رَمْيِ الْجِمَارِ بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ
تمام جمروں کو سات سات کنکریاں مارنا​

(856) وَ عَنْهُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ انْتَهَى إِلَى الْجَمْرَةِ الْكُبْرَى جَعَلَ الْبَيْتَ عَنْ يَسَارِهِ وَ مِنًى عَنْ يَمِينِهِ وَ رَمَى بِسَبْعٍ وَ قَالَ هَكَذَا رَمَى الَّذِي أُنْزِلَتْ عَلَيْهِ سُورَةُ الْبَقَرَةِ (ﷺ) *
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے ہی روایت ہے کہ وہ جب بڑے جمرے کے پاس پہنچے تو انہوں نے کعبہ کو اپنی بائیں جانب کر لیا اور منیٰ کو اپنی داہنی طرف اور سات کنکریوں سے رمی کی اور کہا کہ اسی طرح اس شخص نے رمی کی جس پر سورئہ بقرہ نازل گئی تھی ( ﷺ ) ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ إِذَا رَمَى الْجَمْرَتَيْنِ يَقُومُ وَ يُسْهِلُ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ
جب دونوں جمروں کی رمی کرے تو چاہیے کہ قبلہ رو ہو کر نرم ہموار زمین پر کھڑا ہو​

(857) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ كَانَ يَرْمِي الْجَمْرَةَ الدُّنْيَا بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ يُكَبِّرُ عَلَى إِثْرِ كُلِّ حَصَاةٍ ثُمَّ يَتَقَدَّمُ حَتَّى يُسْهِلَ فَيَقُومَ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ فَيَقُومُ طَوِيلاً وَ يَدْعُو وَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ ثُمَّ يَرْمِي الْوُسْطَى ثُمَّ يَأْخُذُ ذَاتَ الشِّمَالِ فَيَسْتَهِلُّ وَ يَقُومُ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ فَيَقُومُ طَوِيلاً وَ يَدْعُو وَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ وَ يَقُومُ طَوِيلاً ثُمَّ يَرْمِي جَمْرَةَ ذَاتِ الْعَقَبَةِ مِنْ بَطْنِ الْوَادِي وَ لاَ يَقِفُ عِنْدَهَا ثُمَّ يَنْصَرِفُ فَيَقُولُ هَكَذَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ ﷺ يَفْعَلُهُ *
سیدناابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ وہ پہلے جمرے کو سات کنکریاں مارتے تھے ہر کنکری کے بعد تکبیر کہتے تھے، اس کے بعد آگے بڑھ جاتے تھے یہاں تک کہ نرم ہموار زمین میں پہنچ کر قبلہ رو کھڑے ہو جاتے اور دیر تک کھڑے رہتے اور ہاتھ اٹھا کر دعا مانگتے پھر درمیان والے جمرہ کی رمی کرتے اس کے بعد بائیں جانب چلے جاتے اور نرم ہموار زمین پر پہنچ کر قبلہ رو کھڑے ہو جاتے اور ہاتھ اٹھا کر دعامانگتے اور یونہی کھڑے رہتے۔ پھر وادی کے نشیب سے جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارتے اور اس کے پاس نہ ٹھہرتے بلکہ واپس آ جاتے تھے اور کہتے تھے کہ میں نے نبی ﷺ کو ایسا کرتے دیکھا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ طَوَافِ الْوَدَاعِ
طواف وداع کا بیان​

(858) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أُمِرَ النَّاسُ أَنْ يَكُونَ آخِرُ عَهْدِهِمْ بِالْبَيْتِ إِلاَّ أَنَّهُ خُفِّفَ عَنِ الْحَائِضِ *
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کی طرف سے لوگوں کو یہ حکم دیا گیا تھا کہ ان کا آخری وقت کعبہ کے ساتھ ہو (یعنی مکہ سے واپسی کے وقت کعبہ کا طواف کر کے جائیں) مگر حائضہ عورت کو یہ معاف کر دیا گیا تھا ۔

(859) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ صَلَّى الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ وَالْمَغْرِبَ وَالْعِشَائَ ثُمَّ رَقَدَ رَقْدَةً بِالْمُحَصَّبِ ثُمَّ رَكِبَ إِلَى الْبَيْتِ فَطَافَ بِهِ *
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے (مقام) محصب میں ظہر ، عصر، مغرب اور عشاء کی نماز پڑھی، اس کے بعد تھوڑی دیر تک نیند فرمائی ۔ پھر کعبہ کی طرف سوار ہو کر گئے اور اس کا طواف کیا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ إِذَا حَاضَتِ الْمَرْأَةُ بَعْدَ مَا أَفَاضَتْ
جب کسی عورت کو طواف افاضہ کرنے کے بعد حیض آ جائے​

(860) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ رُخِّصَ لِلْحَائِضِ أَنْ تَنْفِرَ إِذَا أَفَاضَتْ - قَالَ وَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ إِنَّهَا لاَ تَنْفِرُ ثُمَّ سَمِعْتُهُ يَقُولُ بَعْدُ : إِنَّ النَّبِيَّ ﷺ رَخَّصَ لَهُنَّ *
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ جو عورت طواف افاضہ کے بعد حائضہ ہوئی ہواس کے لیے جائز ہے کہ وہ مکہ سے چلی جائے ۔ (طاؤس) کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے سنا وہ کہتے تھے کہ مکہ سے نہ جائے پھر آخر میں میں نے سنا کہ وہ کہتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے حائضہ عورتوں کو چلے جانے کی اجازت دے دی تھی ۔
 
Top