• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : سیدنا زکریاؑ کے متعلق۔
1616: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: زکریاؑ بڑھئی تھے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : سیدنا یونسؑ کے متعلق۔
1617: سیدنا ابو ہریرہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرے کسی بندے کو یہ کہنا لائق نہیں کہ میں یونس بن متی سے بہتر ہوں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : سیدنا عیسیٰؑ کے متعلق۔
1618: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: میں عیسیٰؑ سے دنیا اور آخرت دونوں جگہ میں سب سے زیادہ نزدیک ہوں۔ لوگوں نے کہا کہ یا رسول اللہﷺ کس طرح؟ آپﷺ نے فرمایا کہ پیغمبر ایک باپ کے بیٹوں کی طرح ہیں جن کی مائیں الگ الک ہیں، ان کا دین ایک ہی ہے اور میرے اور ان کے بیچ میں اور کوئی نبی نہیں ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : سوائے مریم اور عیسیٰ علیہما السلام کے باقی ہر بچے کو شیطان مس کرتا ہے۔
1619: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: کوئی بچہ ایسا نہیں جس کو شیطان کونچا نہ مارے ، کہ وہ اس کے کونچا مارنے سے روتا ہے مگر مریم علیہا السلام کا بچہ اور اس کی ماں (یعنی سیدنا عیسیٰؑ اور ان کی والدہ سیدہ مریم علیہا السلام کہ ان کو شیطان کونچا نہ دے سکا)۔ پھر سیدنا ابو ہریرہؓ نے کہا کہ اگر تم چاہو تو یہ آیت پڑھ لو (مریم کی ماں اور عمران کی بیوی نے کہا) "میں اس بچہ کو اور اس کی اولاد کو شیطان مردود سے تیری پناہ میں دیتی ہوں"۔ (آل عمران:36)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : سیدنا عیسیٰؑ کے قول "امنت بالله وکذبت نفسی" کے متعلق۔
1620: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: سیدنا عیسیٰؑ نے ایک شخص کو چوری کرتے ہوئے دیکھا، تو آپ نے اس سے فرمایا کہ تو نے چوری کی؟ تو وہ بولا کہ ہرگز نہیں، قسم اس کی جس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے (میں نے چوری نہیں کی)۔ سیدنا عیسیٰؑ نے کہا کہ میں اللہ تعالیٰ پر ایمان لایا اور میں نے اپنے آپ کو جھٹلایا (یعنی مجھ ہی سے غلطی ہوئی ہو گی جب تو قسم کھاتا ہے تو تو ہی سچا ہے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
نبیﷺ کے صحابہؓ کی فضیلت کا بیان

کتاب: سیدنا ابو بکر صدیقؓ کی فضیلت
باب : نبیﷺ کے قول "مَﷺ ظَنُّکَ باثْنَیْن" ... کے متعلق۔
1621: سیدنا انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ سیدنا ابو بکر صدیقؓ نے ان سے بیان کیا، کہا کہ میں نے اپنے سروں پر مشرکوں کے پاؤں دیکھے اور ہم غار میں تھے۔ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ! اگر ان میں سے کوئی اپنی قدموں کی طرف دیکھے گا تو ہمیں دیکھ لے گا۔ آپﷺ نے فرمایا کہ اے ابو بکر! اتو ان دونوں کو کیا سمجھتا ہے جن کے ساتھ تیسرا اللہ بھی ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ کے فرمان"إنَّ أَمَنَّ النَّاس" کے متعلق۔
1622: سیدنا ابو سعید خدریؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ اپنے منبر پر بیٹھے اور فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کا ایک بندہ ہے جس کو اللہ نے اختیار دیا ہے کہ چاہے دنیا کی دولت لے اور چاہے اللہ تعالیٰ کے پاس رہنا اختیار کرے ، پھر اس نے اللہ کے پاس رہنا اختیار کیا۔ یہ سن کر سیدنا ابو بکرؓ روئے (سمجھ گئے کہ آپﷺ کی وفات کا وقت قریب ہے ) اور بہت روئے۔ پھر کہا کہ ہمارے باپ دادا ہماری مائیں آپﷺ پر قربان ہوں (پھر معلوم ہوا) کہ اس بندے سے مراد خود رسول اللہﷺ تھے اور سیدنا ابو بکرؓ ہم سب سے زیادہ علم رکھتے تھے۔ اور رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ سب لوگوں سے زیادہ مجھ پر ابو بکر کا احسان ہے مال کا بھی اور صحبت کا بھی اور اگر میں کسی کو (اللہ تعالیٰ کے سوا) دوست بناتا تو ابو بکر کو دوست بناتا۔( اب خُلّت تو نہیں ہے ) لیکن اسلام کی اخوت (برادری) ہے۔ مسجد میں کسی کی کھڑکی نہ رہے (سب بند کر دی جائیں) لیکن ابو بکر کے گھر کی کھڑکی قائم رکھو۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ کے نزدیک سب لوگوں سے زیادہ پیارے سیدنا ابو بکرؓ تھے۔
1623: ابو عثمان کہتے ہیں کہ مجھے سیدنا عمرو بن عاصؓ نے خبر دی کہ رسول اللہﷺ نے ان کو ذات السلاسل کے لشکر کے ساتھ بھیجا (ذات السلاسل نواحی شام میں ایک پانی کا نام ہے ، وہاں کی لڑائی جمادی الآخر میں ہوئی) پس میں آپﷺ کے پاس آیا اور میں نے کہا کہ یا رسول اللہﷺ! سب لوگوں میں آپ کو کس سے زیادہ محبت ہے ؟ آپﷺ نے فرمایا کہ عائشہ صدیقہ سے۔ میں نے کہا کہ مردوں میں سب سے زیادہ کس سے محبت ہے ؟ آپﷺ نے فرمایا کہ ان کے باپ سے۔ میں نے کہا کہ پھر ان کے بعد کس سے ؟ آپﷺ نے فرمایا کہ عمر سے یہاں تک کہ آپﷺ نے کئی آدمیوں کا ذکر کیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نیکی کے سارے کام سیدنا ابو بکرؓ میں جمع تھے اور وہ جنتی ہیں۔
اس باب کے بارے میں سیدنا ابو ہریرہؓ کی حدیث کتاب الزکوٰۃ میں گزر چکی ہے (دیکھئے حدیث: 543)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ کا فرمان کہ "میں بھی سچ مانتا ہوں، ابو بکر اور عمر بھی سچ مانتے ہیں"۔
1624: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ایک شخص ایک بیل پر بوجھ لادے ہوئے اسے ہانک رہا تھا، بیل نے اس کی طرف دیکھا اور کہا کہ میں اس لئے نہیں پیدا ہوا بلکہ میں تو کھیت کے لئے پیدا ہوا ہوں۔ لوگوں نے (تعجب اور ڈر سے ) کہا کہ سبحان اللہ بیل بات کرتا ہے۔ سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ میں تو اس بات کو سچ جانتا ہوں اور ابو بکر اور عمر بھی سچ جانتے ہیں۔ ایک چرواہا اپنی بکریوں میں تھا، اتنے میں ایک بھیڑیا لپکا اور ایک بکری لے گیا۔ چرواہے نے اس کا پیچھا کیا اور بکری کو اس سے چھڑا لیا تو بھیڑئیے نے اس کی طرف دیکھا اور کہا کہ اس دن بکری کو کون بچائے گا جس دن سوائے میرے کوئی چرواہا نہ ہو گا (عید کہ جس دن جاہلیت والے کھیل کود میں مصروف رہتے اور بھیڑئیے بکریاں لے جاتے یا قیامت کے قریب آفت اور فتنہ کے دن جب لوگ مصیبت کے مارے اپنے مال کے فکر سے غافل ہو جائیں گے )۔ لوگوں نے کہا سبحان اللہ! رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ میں تو اس کو سچ جانتا ہوں اور ابو بکر اور عمر بھی سچ جانتے ہیں (دوسری روایت میں ہے کہ ابو بکر اور عمرؓ موجود نہ تھے اس حدیث سے ان کی بڑی فضیلت نکلی کہ آپﷺ کو ان پر ایسا بھروسہ تھا کہ جو بات آپﷺ مانتے ہیں وہ بھی ضرور مانیں گے )۔
 
Top