• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اللہ تعالیٰ کا دلوں کو جس طرح چاہے پھیر دینا۔
1851: سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاصؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہﷺ سے سنا آپﷺ فرماتے تھے کہ آدمیوں کے دل اللہ تعالیٰ کی دو انگلیوں کے درمیان ایک دل کی طرح ہیں، وہ ان کو پھراتا ہے جس طرح چاہتا ہے۔ پھر آپﷺ نے فرمایا کہ اے اللہ! دلوں کو پھیرنے والے ! ہمارے دلوں کو اپنی اطاعت پر پھیر دے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ہر بچہ فطرت (اسلام) پر پیدا کیا جاتا ہے۔
1852: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ وہ کہا کرتے تھے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ہر بچہ فطرت (اسلام) پر پیدا ہوتا ہے ، (اسلام کی استعداد پر پیدا ہوتا ہے۔ اگر اس کے والدین اسلام پر ہوں تو وہ اسلام پر قائم رہتا ہے ورنہ وہ اسے اپنے دین پر کر لیتے ہیں لیکن اسلام کی استعداد اس میں پھر بھی قائم رہتی ہے اور اسی لئے ان میں سے کچھ بعد میں اسلام قبول کر لیتے ہیں) پھر اس کے ماں باپ اس کو یہودی یا نصرانی یا مجوسی بنا لیتے ہیں، جیسے جانور چار پاؤں والا ہمیشہ سالم جانور جنتا ہے ،کیا تمہیں ان میں کوئی کان کٹا ہوا جانور محسوس ہوتا ہے ؟ پھر سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ تمہارا جی چاہے تو اس آیت کو پڑھو کہ "اللہ کی پیدائش جس پر لوگوں کو بنایا اللہ کی پیدائش نہیں بدلتی ......" پوری آیت (الروم:30)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : مشرکین کی اولاد کے متعلق جو بیان ہوا۔
1853: سیدنا ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ سے مشرکین کے بچوں کے بارے میں پوچھا گیا تو آپﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے جب ان کو پیدا کیا تو وہ خوب جانتا ہے کہ وہ (بڑے ہو کر) کیا عمل کرتے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اس لڑکے کے متعلق جس کو سیدنا خضر علیہ السلام نے قتل کیا تھا۔
1854: سیدنا ابی بن کعبؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: وہ لڑکا جس کو سیدنا خضر علیہ السلام نے قتل کر دیا تھا، کفر پر پیدا ہوا تھا (یعنی بڑا ہو کر کافر ہو جاتا) اور اگر جیتا تو اپنے ماں باپ کو سرکشی اور کفر میں پھنسا دیتا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ان (بچوں) کے متعلق جو بچپن میں فوت ہو گئے اور اہلِ جنت اور اہل دوزخ کی پیدائش کا ذکر، حالانکہ وہ ابھی اپنے باپوں کی پشت میں تھے۔
1855: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ کو ایک بچے کے جنازہ پر بلایا گیا جو انصار میں سے تھا۔ میں نے کہا کہ یا رسول اللہﷺ خوشی ہو اس کو یہ تو جنت کی چڑیوں میں سے ایک چڑیا ہو گا، نہ اس نے بُرائی کی، نہ برائی کی عمر تک پہنچا۔ آپﷺ نے فرمایا کہ اور کچھ کہتی ہے اے عائشہ؟ بیشک اللہ تعالیٰ نے جنت کے لئے لوگوں کو بنایا اور وہ اپنے باپوں کی پشت میں تھے اور جہنم کے لئے لوگوں کو بنایا اور وہ اپنے باپوں کی پشت میں تھے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کتاب: علم کے بیان میں

باب : علم کے اٹھ جانے اور جہالت کے عام ہو جانے کے بیان میں۔
1856: سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ کیا میں تم سے وہ حدیث بیان نہ کروں جس کو میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ہے اور میرے بعد کوئی ایسا شخص تم سے یہ حدیث بیان نہ کرے گا جس نے اس کو آپﷺ سے سنا ہو۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ قیامت کی نشانیوں میں سے ایک یہ ہے کہ علم اٹھ جائے گا اور جہالت پھیل جائے گی اور زنا کھلم کھلا ہو گا اور شراب پی جائے گی اور مرد کم ہو جائیں گے ، یہاں تک کہ پچاس عورتوں کے لئے ایک مرد ہو گا جو ان کی خبرگیری کرے گا (یعنی لڑائیوں میں بہت سارے مرد مارے جائیں گے ) اور عورتیں رہ جائیں گی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : علم کے قبض ہو جانے کے متعلق۔
1857: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: زمانہ قریب ہو جائے گا اور علم اٹھا لیا جائے گا (یعنی زمانہ قیامت کے قریب ہو جائے گا) اور (عالم میں) فتنے پھیل جائیں گے۔ اور دلوں میں بخیلی ڈال دی جائے گی (لوگ زکوٰۃ اور خیرات نہ دیں گے ) اور ہرج بہت ہو گا۔ لوگوں نے کہا کہ یا رسول اللہﷺ! ہرج کیا ہے ؟ آپﷺ نے فرمایا کہ کشت و خون (یعنی قتل و خونریزی)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : علماء کے اٹھا لئے جانے سے علم کے اٹھائے جانے کے متعلق۔
1858: سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاصؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا، آپﷺ فرماتے تھے کہ اللہ عزوجل اس طرح علم نہیں اٹھائے گا کہ لوگوں کے دلوں سے چھین لے ، لیکن اس طرح اٹھائے گا کہ عالموں کو اٹھا لے گا یہاں تک کہ جب کوئی عالم نہ رہے گا تو لوگ جاہلوں کو اپنے سردار بنا لیں گے۔ ان سے سوال کیا جائے گا تو وہ بغیر علم کے فتویٰ دیں گے۔ وہ خود بھی گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جو شخص اسلام میں اچھا یا بُرا طریقہ جاری کرے۔
1859: سیدنا جریر بن عبد اللہؓ کہتے ہیں کہ کچھ اعرابی لوگ رسول اللہﷺ کے پاس آئے وہ کمبل پہنے ہوئے تھے۔ پس آپﷺ نے ان کا بُرا حال دیکھا تو لوگوں کو صدقہ دینے کی رغبت دلائی۔ لوگوں نے صدقہ دینے میں دیر کی، یہاں تک کہ اس بات کا رنج آپﷺ کے چہرے پر معلوم ہوا۔ پھر ایک انصاری شخص روپوں کی ایک تھیلی لے کر آیا، پھر دوسرا آیا، یہاں تک کہ (صدقہ اور خیرات کا) تار بندھ گیا اور آپﷺ کے چہرے پر خوشی معلوم ہونے لگی۔ پھر آپﷺ نے فرمایا کہ جو شخص اسلام میں اچھا طریقہ جاری کرے (یعنی عمدہ کام کو جاری کرے جو شریعت کی رو سے ثواب ہو اور اس کا نمونہ قرآن و سنت میں موجود ہو) پھر لوگ اس کے بعد اس کام پر عمل کریں تو اس کو اتنا ثواب ہو گا جتنا سب عمل کرنے والوں کو ہو گا اور عمل کرنے والوں کے ثواب میں کچھ کمی نہ ہو گی اور جو اسلام میں بُرا طریقہ جاری کرے (مثلاً بدعت یا گناہ کا کام) اور لوگ اس کے بعد اس پر عمل کریں تو تمام عمل کرنے والوں کے برابر گناہ اس پر لکھا جائے گا اور عمل کرنے والوں کا گناہ کچھ کم نہ ہو گا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جو آدمی ہدایت یا گمراہی کی طرف بلاتا ہے۔
1860: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جو شخص ہدایت کی طرف بلائے ، اس کو ہدایت پر چلنے والوں کا بھی ثواب ملے گا اور چلنے والوں کا ثواب کچھ کم نہ ہو گا اور جو شخص گمراہی کی طرف بلائے گا، اس کو گناہ پر چلنے والوں کا بھی گناہ ہو گا اور چلنے والوں کا گناہ کچھ کم نہ ہو گا۔
 
Top