• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : (قیامت کے دن) اعمال پر اٹھنا۔
1949: سیدنا عبد اللہ بن عمرؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا آپﷺ فرماتے تھے کہ جب اللہ تعالیٰ کسی قوم کو عذاب کرنے کا ارادہ فرماتا ہے تو جو لوگ اس قوم میں ہوتے ہیں سب کو عذاب پہنچ جاتا ہے (یعنی اچھے اور نیک بھی عذاب میں شامل ہو جاتے ہیں)، پھر قیامت کے دن اپنے اپنے اعمال پر اٹھائے جائیں گے (قیامت کے دن اچھے لوگ بُروں کے ساتھ نہ ہوں گے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : (قیامت کے دن) لوگ ننگے پاؤں، ننگے بدن اور بغیر ختنہ کی حالت میں اکٹھے کئے جائیں گے۔
1950: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا، آپﷺ فرماتے تھے کہ قیامت کے دن لوگ ننگے پاؤں، ننگے بدن اور بغیر ختنہ کئے ہوئے اکٹھے کئے جائیں گے۔ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ! مرد اور عورت ایک ساتھ ہوں گے تو ایک دوسرے کو دیکھے گے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ اے عائشہ! وہاں معاملہ ایک دوسرے کو دیکھنے سے بہت زیادہ سخت ہو گا (اپنے اپنے فکر میں ہوں گے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : لوگ (قیامت میں تین) گروہوں کی صورت میں اکٹھے کئے جائیں گے
1951: سیدنا ابو ہریرہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: لوگ تین گروہوں پر اکٹھے کئے جائیں گے (یہ وہ حشر ہے جو قیامت سے پہلے دنیا ہی میں ہو گا اور یہ سب نشانیوں کے بعد آخری نشانی ہے )۔ بعض خوش ہوں گے اور بعض ڈرتے ہوں گے ، دو ایک اونٹ پر ہوں گے ، تین ایک اونٹ پر ہوں گے ، چار ایک اونٹ پر ہوں گے ، دس ایک اونٹ پر ہوں گے ، اور باقی لوگوں کو آگ جمع کرے گی۔ جب وہ رات کو ٹھہریں گے تو آگ بھی ٹھہر جائے گی، اسی طرح جب دوپہر کو سوئیں گے تب بھی آگ ٹھہر جائے گی۔ اور جہاں وہ صبح کو پہنچیں گے آگ بھی صبح کرے گی اور جہاں وہ شام کو پہنچیں گے آگ بھی وہیں ان کے ساتھ شام کرے گی (غرض کہ سب لوگوں کو ہانک کر شام کے ملک کو لے جائے گی)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : قیامت کے دن کافر کا حشر منہ کے بل ہو گا (یعنی قیامت میں کافر منہ کے بل چلے گا)۔
1952: سیدنا انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے کہا کہ یا رسول اللہﷺ! کافر کا حشر قیامت کے دن منہ کے بل کیسے ہو گا؟ آپﷺ نے فرمایا کہ کیا جس (ذات) نے اس کو دنیا میں دونوں پاؤں پر چلایا ہے ، وہ اس بات کی قدرت نہیں رکھتا کہ اس کو قیامت کے دن منہ کے بل چلائے ؟ قتادہ نے یہ حدیث سن کر کہا کہ بیشک اے ہمارے رب! تو ایسی طاقت رکھتا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : قیامت کے دن سورج کا مخلوق کے قریب ہونا۔
1953: سلیم بن عامر کہتے ہیں کہ مجھ سے سیدنا مقداد بن اسودؓ نے بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا، آپﷺ فرماتے تھے کہ قیامت کے دن سورج نزدیک کیا جائے گا، یہاں تک کہ ایک میل پر آ جائے گا۔ سلیم بن عامر نے کہا کہ اللہ کی قسم! میں نہیں جانتا کہ میل سے کیا مراد ہے۔ یہ میل زمین کا جو کوس کے برابر ہوتا ہے یا میل سے مراد سلائی ہے جس سے سرمہ لگاتے ہیں۔ لوگ اپنے اپنے اعمال کے موافق پسینہ میں ڈوبے ہوں گے۔ کوئی تو ٹخنوں تک ڈوبا ہو گا، کوئی گھٹنوں تک، کوئی کمر تک اور کسی کو پسینہ کی لگام ہو گی اور رسول اللہﷺ نے اپنے ہاتھ سے اپنے منہ کی طرف اشارہ کیا (یعنی منہ تک پسینہ ہو گا)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : قیامت کے دن پسینہ کی کثرت کا بیان۔
1954: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: بیشک قیامت کے دن (لوگوں کا) پسینہ ستر باع (دونوں ہاتھ کی پھیلائی کے برابر) زمین میں جائے گا اور بعض آدمیوں کے منہ یا کانوں تک ہو گا (راوئ حدیث) ثور کو اس بات میں شک ہے (کہ منہ تک کہایا کانوں تک)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : قیامت کے دن کافر سے فدیہ کی طلب کا بیان۔
1955: سیدنا انس بن مالکؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اس شخص سے فرمائے گا جس کو جہنم میں سب سے ہلکا عذاب ہو گا کہ اگر تیرے پاس دنیا اور جو کچھ اس میں ہے ، ہوتا تو کیا تو اس کو دیکر اپنے آپ کو عذاب سے چھڑاتا؟ وہ بولے گا جہ ہاں۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ میں نے تو اس سے بہت آسان بات چاہی تھی (جس میں کچھ خرچ نہ تھا) جب آدم علیہ السلام کی پشت میں تھا کہ تم شرک نہ کرنا میں تجھے جہنم میں نہ لے جاؤں گا تو نے نہ مانا اور شرک کیا۔ (معاذ اللہ شرک ایسا گناہ ہے کہ وہ بخشا نہ جائے گا اور شرک کرنے والا اگر شرک کی حالت میں مرے تو ہمیشہ ہمیشہ جہنم میں رہے گا)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کتاب: جنت کے متعلق۔

باب : جنت میں جانے والے پہلے گروہ کا بیان۔
1956: محمد(ابن سیرین) کہتے ہیں کہ لوگوں نے فخر کیا یا ذکر کیا کہ جنت میں مرد زیادہ ہوں گے یا عورتیں زیادہ ہوں گی؟ سیدنا ابو ہریرہؓ نے کہا کہ کیا ابو القاسمﷺ نے نہیں فرمایا کہ البتہ پہلا گروہ جو جنت میں جائے گا وہ چودھویں رات کے چاند کی طرح ہو گا اور جو گروہ اس کے بعد جائے گا وہ آسمان کے بڑے چمکدار تارے کی طرح ہو گا؟ ان میں سے ہر مرد کے لئے دو بیویاں ہوں گی جن کی پنڈلیوں کا گودا گوشت کے پرے نظر آئیگا اور جنت میں کوئی غیر شادی شدہ نہ ہو گا

1957: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: سب سے پہلے جو گروہ جنت میں جائے گا، وہ چودھویں رات کے چاند کی طرح ہو گا پھر جو گروہ ان کے بعد جائے گا وہ سب سے زیادہ چمکتے ہوئے تارے کی طرح ہو گا اور پھر ان کے بعد کئی درجے ہوں گے۔ اور جنتی نہ پیشاب کریں گے ، نہ پاخانہ، نہ تھوکیں گے ، نہ ناک سنکیں گے۔ ان کی کنگھیاں سونے کی ہوں گی اور پسینہ سے مشک کی بُو آئے گی۔ ان کی انگیٹھیوں میں عود سلگے گا اور ان کی بیویاں بڑی بڑی آنکھوں والی حوریں ہوں گی اور ان کی عادتیں ایک شخص کی عادتوں کے موافق ہوں گی (یعنی سب کے اخلاق یکساں ہوں گے ) اپنے باپ آدمؑ کی قد و قامت یعنی ساٹھ ہاتھ کا قد ہو گا۔ابن ابی شیبہ نے کہا کہ ان کا اخلاق ایک جیسا ہو گا اور ابو کریب نے کہا کہ ان کی پیدائش ایک طرح کی ہو گی اور ابن ابی شیبہ نے کہا کہ وہ اپنے والد (آدم ں) کی صورت پر ہوں گے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جو جنت میں جائے گا وہ آدم علیہ السلام کی صورت پر ہو گا۔
1958: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: اللہ جل جلالہ نے سیدنا آدمؑ کو اپنی صورت پر بنایا اور ان کا قد ساٹھ ہاتھ کا تھا۔ جب ان کو بنا چکا تو فرمایا کہ جاؤ اور گروہ کی شکل میں بیٹھے ہوئے فرشتوں کو سلام کرو اور سنو کہ وہ تجھے کیا جواب دیتے ہیں کیونکہ تیرا اور تیری اولاد کا یہی سلام ہو گا۔ سیدنا آدمؑ گئے اور کہا کہ السلام علیکم۔ فرشتوں نے جواب میں کہا کہ السلام علیک و رحمۃ اللہ۔ یعنی ورحمۃاللہ بڑھا دیا۔ سو جو کوئی بہشت میں جائے گا، وہ آدمؑ کی صورت پر ہو گا یعنی ساٹھ ہاتھ کا لمبا۔ نبیﷺ نے فرمایا کہ آدمؑ ساٹھ ہاتھ کے تھے ، پھر ان کے بعد لوگوں کے قد اب تک گھٹتے گئے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : (کچھ) قومیں جنت میں (ایسی حالت میں) جائیں گی کہ انکے دل پرندوں کے دلوں جیسے ہوں گے۔
1959: سیدنا ابو ہریرہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: جنت میں کچھ لوگ ایسے جائیں گے کہ ان کے دل پرندوں کے دلوں جیسے ہوں گے (یعنی نرمی کے لحاظ سے یا اللہ پر بھروسہ کرنے کے اعتبار سے )۔
 
Top