اب تک کی گئی بحث کا خلاصہ
چونکہ اب اس دھاگے میں ایک دوسرے کو نیچا دکھانے والی بحث شروع ہو چکی ہے جو کہ اصلاح والی بحث ہرگز نہیں ہے لہٰزا آئیے بہرام صاحب کی بددیانتی پر ایک نظر ڈالتے چلیں
١۔ میں نے یہ تھریڈ گوگل ارتھ، نقشہ جات اور دلائل سے مزین کر کے پیش کیا تھا کیونکہ بریلوی حضرات عراق والی احادیث کو پی جاتے ہیں اور سورج کو ریاض کے پیچھے سے نکلتا ہوا دکھاتے ہیں اور ہماری نقشہ دانی کا مذاق اڑاتے ہیں کہ عراق مدینہ منورہ کے مشرق میں نہیں بلکہ شمال میں ہے
٢- اس تھریڈ پر جغرافیائی حوالوں سے کنعان بھائی سے ایک اور تھریڈ میں گفتگو جاری تھی جو بوجوہ ادھوری ہے
٣-بہرام صاحب اس تھریڈ میں آئے اور مطالبہ کیا کہ نجد ومشرق کی تلاش احادیث سے ہی کی جائے، ملاحظہ ہو اس تھریڈ کی پوسٹ نمبر ١٨
٤-بہرام صاحب نے خود ہی بحث کا رخ بدلا اور بحث کو خارجیوں کی طرف لے آئے، ملاحظہ ہو پوسٹ نمبر ١٨ تا ٢٠
٥۔ اس تھریڈ کی پوسٹ نمبر ٢٨ اور ٣٠ میں انس نضر بھائی نے عراق کے متعلق وضاحت فرمائی اور حدیث رسول بھی پیش کی لیکن بہرام صاحب نے اس کو نا مانا اگرچہ وہ ہم کو طعن دیتے ہیں کہ ہم احادیث کو نہیں مانتے
٦۔جب بہرام صاحب کو عربی لغت اور عربی-اردو لغت سے نجد کا معنی دکھایا گیا (پوسٹ نمبر ٣١) کہ اس کے معنی کے معاملہ میں ان کی سوچ کتنی محدود ہے تو انہوں ںے اس کو بھی ماننے سے انکار کر دیا، ملاحظہ ہو پوسٹ نمبر ٣٢
٧۔ میں نے ایک بار پھر مسلم شریف کی حدیث پیش کی جس میں واضح طور پر عراق سے فتنہ نکلنے کا کہا ہے عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے حوالے سے لیکن بہرام صاحب چونکہ کاپی پیسٹ ٹیکنالوجی کے ماہر ہیں تو انہوں نے عبداللہ بن عمرو کو عبداللہ بن عمر بنا کر پیش کر دیا، ان کے اس جھوٹ یا احادیث سے لاعلمی کا ثبوت اس تھریڈ کی پوسٹ نمبر ٥٤ میں دیا گیا ہے
٨۔بہرام صاحب نے اپنی پوسٹ نمبر ٣٧ میں اس بات کو مان ہی لیا کہ "ایسی طرح بعض حضرات صرف اس حدیث کو لیتے ہیں کہ جو ان کے موقف کے موافق ہو ورنہ اس کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔" یعنی عراق والی حدیث ماننے سے انکار کر دیا
٩-کاپی پیسٹ ٹیکنالوجی کے ماہر بہرام صاحب نے ظاہر کرنے کی کوشش کی جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے دور میں عراق تھا ہی نہیں ملاحظہ ہو پوسٹ نمبر ٣٧ جب میں نے بریلوی مترجم اور محشی شاہجہان پوری کا ترجمہ ان پر حجت کے لیے پیش کیا پوسٹ نمبر ٣٨ میں تو انہوں نے اپنے ہی بریلوی عالم کا 'ترجمہ آپریشن' شروع کر دیا ملاحظہ ہو پوسٹ نمبر ٤٩
١٠-بنی تمیم کی فضیلت میں بخاری کی ایک حدیث اور بریلویوں کی کتاب 'کوفی لا یوفی' سے اقتباس پیش کیا گیا تو بہرام صاحب بات خارجیوں والی احادیث پر لے آئے اور مختلف تاویلات سے اس حدیث سے بچنے کی کوشش کرتے رہے، ملاحظہ ہو پوسٹ نمبر ٤٤
١١- بہرام صاحب میرے بار بار مطالبے کے باوجود یہ نہیں بتا رہے کہ وہ بریلوی ہیں یا شیعہ ہیں ، جانے کیوں ؟؟؟؟ بہرحال ان کی وجہ سے بریلویوں کو رگڑا لگتا رہے گا، ان شاء اللہ
٢ا- بہرام صاحب کی ہٹ دھرمی سے تنگ آ کر میں نے بریلویوں کی کتابوں سے سکین لگانا شروع کر دئے ہیں ، ملاحظہ ہو اس تھریڈ کی پوسٹ نمبر ٥٧ جس میں غلام رسول سعیدی کی شرح مسلم سے عراق والی حدیث دکھائی گئ ہے اور پوسٹ نمبر ٥٩ میں بخاری شریف کی بنو تمیم کی فضیلت والی حدیث لیکن بہرام صاحب مان نہیں رہے۔
١٣-پوسٹ نمبر ٦٥ میں بخاری کی حدیث اور بریلوی شرح سے ثابت کیا گیا کہ خارجی عراق سے نکلیں گے لیکن بہرام صاحب پھر نظرانداز کرگئے
١٤- اب اگر حرکات شمس کی مدد سے بحث کرنا ہے تو اس کے لیے بھی ہم حاضر ہیں مسئلہ ہٹ دھرمی کا ہے وہ نہ ہو تو کیا ہی بات ہے