• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مرنے کے بعد روحوں کا مسکن

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
میں نے پہلے بھی کہا ہے کہ آپ خود سمجھ نہیں سکتے علمی باتوں کو؛جو آپ نے ابن رجب حنبلی کا حوالہ پیش کیا تھا اس میں بھی یہ قول موجود ہے کہ روح اور جسم کو الگ الگ عذاب ہوتا ہے؛اس میں کیا مسئلہ ہے؟؟ اللہ ہر شے پر قادر ہے۔
صفحہ 103 پر دیکھیں آخری پیرا قال القاضی۔۔۔الخ
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
میں نے پہلے بھی کہا ہے کہ آپ خود سمجھ نہیں سکتے علمی باتوں کو؛جو آپ نے ابن رجب حنبلی کا حوالہ پیش کیا تھا اس میں بھی یہ قول موجود ہے کہ روح اور جسم کو الگ الگ عذاب ہوتا ہے؛اس میں کیا مسئلہ ہے؟؟ اللہ ہر شے پر قادر ہے۔
صفحہ 103 پر دیکھیں آخری پیرا قال القاضی۔۔۔الخ

اسی لئے تو میں نے آپ سے پوسٹ نمبر ٦٠ میں کچھ پوچھا ہے -

http://forum.mohaddis.com/threads/مرنے-کے-بعد-روحوں-کا-مسکن.22593/page-6#post-206406
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
جواد بھائی کیا پتا آپ پر بھی @اسحاق سلفی اور @حافظ طاہر اسلام عسکری فتویٰ لگا دیں - لیکن ابھی تک کوئی مضبوط دلیل دینے سے قاصر ہیں -

میں یہاں @اسحاق سلفی اور @حافظ طاہر اسلام عسکری سے پوچھتا ہوں کہ کیا جواد بھائی گمراہ ہیں - کیا جو فتویٰ مجھ پر لگتا ہے ان پر بھی لگتا ہے - یا نہیں -


قُلْ هَاتُوا بُرْهَانَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ سوره انمل ٦٤

(ان سے) کہہ دو اپنی دلیل لاؤ اگر تم سچےہو
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436

قُلْ هَاتُوا بُرْهَانَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ سوره انمل ٦٤

(ان سے) کہہ دو اپنی دلیل لاؤ اگر تم سچےہو

قرآن اور صحیح احادیث سے تو ہم دلیل ان کو دے چکے ہیں لیکن کیا پتا یہ کہیں اور سے اپنی دلیلیں ڈھونڈ رہے ہوں - ابتسامہ
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
موجودہ جسم میں روح کا لوٹایا جانا اس طرح نہیں ہے جیسا موجودہ زندگی میں ہے؛اسی طرح موجودہ جسم کو عذاب و ثواب جو ہوتا ہے اس میں ایک تو یہ ضروری نہیں کہ اس میں روح موجود ہو کیوں احادیث میں صراحتاً اس کا ذکر نہیں اور نہ ہی تعلق بالجسد کے الفاظ حدیث میں آئے ہیں؛بالفرض تعلق روح بالجسد مانا بھی جائے تو اس کی کیفیت موجودہ دنیوی تعلق جیسی نہیں لہٰذا اس سے شرک کا دروازہ بالکل نہیں کھلتا اور نہ ہی وہ ہماری آوازوں کو مستقل طور پر سنتے ہیں الا یہ کہ خدا انھیں جب سنادے تو سن لیتے ہیں؛اسی طرح مردوں سے مافوق الاسباب طریقے سے التجا اور استغاثہ وغیرہ حرام ہے بل کہ زندوں سے بھی حرام ہے۔
الحاصل یہ کہ منکرین عذاب قبر دراصل شرک کے خطرے کے پیش نظر اس کا انکار کرتے ہیں لیکن یہ ان کی جہالت اور عقلی موشگافیوں کا شاخسانہ ہے؛ھداھم اللہ و ایانا
السلام و علیکم -

محترم - ایک طرف آپ وہ احادیث نبوی بڑی زور و شور سے پیش کرتے ہیں جن میں الفاظ ہیں کہ فرشتوں کے سوال و جواب کے وقت مردے کی روح کو اسس جسم میں لوٹایا جاتا ہےاور وہ اٹھ کر بیٹھ جاتا ہے- اور اب اس سے انکار کررہے ہیں کہ جسم کو عذاب و ثواب جو ہوتا ہے اس میں ایک تو یہ ضروری نہیں کہ اس میں روح موجود ہو کیوں احادیث میں صراحتاً اس کا ذکر نہیں اور نہ ہی تعلق بالجسد کے الفاظ حدیث میں آئے ہیں

اور ساتھ یہ بھی که رہے ہیں کہ اس سے شرک کا دروازہ نہیں کھلتا اور شرک کے خوف کے پیش نظر زمینی قبر کے عذاب و ثواب کا انکار کرنا جہالت ہے ؟؟؟

تو محترم - شرک تو وہ گناہ ہے کہ جس کی الله کے ہاں کوئی معافی نہیں ہے -یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک عقیدہ کی بنیاد پر شرک پھیلنے کا اندیشہ ہو اور الله قرآن میں اس کی وضاحت ہی نہ کرے اور نہ احادیث سے ثابت ہو کہ حقیت کیا ہے -قرآن نے اس چیز کو بڑے واضح انداز میں پیش کردیا کہ :

وَالَّذِينَ يَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ لَا يَخْلُقُونَ شَيْئًا وَهُمْ يُخْلَقُونَ -أَمْوَاتٌ غَيْرُ أَحْيَاءٍ ۖ وَمَا يَشْعُرُونَ أَيَّانَ يُبْعَثُونَ سوره النحل ٢١-٢٢

اور جنہیں الله کے سوا پکارتے ہیں وہ کچھ بھی پیدا نہیں کرتے اور وہ خود پیدا کیے ہوئے ہیں- وہ تو مردے ہیں جن میں جان نہیں اور وہ نہیں جانتے کہ لوگ کب اٹھائے جائیں گے-
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256

قُلْ هَاتُوا بُرْهَانَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ سوره انمل ٦٤

(ان سے) کہہ دو اپنی دلیل لاؤ اگر تم سچےہو
دلیل تو دے دی ہے حدیث سے،اب آپ کو کون سی دلیل چاہیے؟؟
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
السلام و علیکم -

محترم - ایک طرف آپ وہ احادیث نبوی بڑی زور و شور سے ہیں جن میں الفاظ ہیں کہ فرشتوں کے سوال و جواب کے وقت مردے کی روح کو اسس جسم میں لوٹایا جاتا ہےاور وہ اٹھ کر بیٹھ جاتا ہے- اور اب اس سے انکار کررہے ہیں کہ جسم کو عذاب و ثواب جو ہوتا ہے اس میں ایک تو یہ ضروری نہیں کہ اس میں روح موجود ہو کیوں احادیث میں صراحتاً اس کا ذکر نہیں اور نہ ہی تعلق بالجسد کے الفاظ حدیث میں آئے ہیں

اور ساتھ یہ بھی که رہے ہیں کہ اس سے شرک کا دروازہ نہیں کھلتا اور شرک کے خوف کے پیش نظر زمینی قبر کے عذاب و ثواب کا انکار کرنا جہالت ہے ؟؟؟

تو محترم - شرک تو وہ گناہ ہے کہ جس کی الله کے ہاں کوئی معافی نہیں ہے -یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک عقیدہ کی بنیاد پر شرک پھیلنے کا اندیشہ ہو اور الله قرآن میں اس کی وضاحت ہی نہ کرے اور نہ احادیث سے ثابت ہو کہ حقیت کیا ہے -قرآن چیز کو بڑے واضح انداز میں پیش کردیا کہ :

وَالَّذِينَ يَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ لَا يَخْلُقُونَ شَيْئًا وَهُمْ يُخْلَقُونَ -أَمْوَاتٌ غَيْرُ أَحْيَاءٍ ۖ وَمَا يَشْعُرُونَ أَيَّانَ يُبْعَثُونَ سوره النحل ٢١-٢٢

اور جنہیں الله کے سوا پکارتے ہیں وہ کچھ بھی پیدا نہیں کرتے اور وہ خود پیدا کیے ہوئے ہیں- وہ تو مردے ہیں جن میں جان نہیں اور وہ نہیں جانتے کہ لوگ کب اٹھائے جائیں گے-
روح لوٹانے کا ذکر سوال و جواب کے وقت ہے عذاب کے وقت نہیں۔
اگر یہ کہا جائے کہ عذاب کے وقت روح جسم میں موجود ہوتی ہے یا روح اور جسم میں ایک تعلق ہوتا ہے تو اس سے یہ دنیوی تعلق ہر گز مراد نہیں ہوتا ،اس لیے شرک کا اندیشہ بھی نہیں۔
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
بھائی پہلے آپ مسئلہ سمجھ تو لیں:
فوت شدگان اب دنیوی زندگی کے ساتھ قبروں میں موجود نہیں بل کہ وہ برزخی زندگی ہے۔
حدیث صحیح میں جہاں روح لوٹانے کا ذکر ہے وہ بھی دنیا کی طرح نہیں۔
موجودہ دنیوی جسم بھی عذاب و ثواب کا محل ہے؛اب روح اور جسم میں ایک تعلق کی نوعیت سے ہو یا روح سے بالکل علاحدہ طور پر،یہ کوئی اتنا بڑا مسئلہ نہیں۔
احادیث میں قبر سے مراد یہی زمینی قبر ہے کوئی نام نہاد برزخی قبر نہیں۔
جو لوگ وفات پا چکے ہیں انھیں پکارنا اور اپنی حاجات کے لیے ان سے التجا کرنا شرک ہے۔
فوت شدگان اب دنیوی آوازیں سنتے نہیں الا یہ کہ اللہ انھیں سنوادیے اور رسول خدا ﷺ اس کی خبر دے دیں؛یہ ایک استثنائی معاملہ ہو گا۔
المختصر عذاب و ثواب قبر الگ معاملہ ہے اور استغاثہ و نداے غیراللہ ایک الگ بحث؛آپ دونوں کو خلط ملط کر رہے ہیں جو ۔۔۔۔۔۔۔ اب میں کیا کہوں؟؟
 
Top