• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسئلہ - پیشاب سے سورہ فاتحہ لکھنا

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
یہ اجتہادی معاملہ اس لئے نہیں ہے کیونکہ یہاں حالت اضطرار ہے ہی کہاں؟
بھئی مان لیا کہ بیماری ہلاک کرنے والی ہے۔ لیکن جب صریح کفر یا توہین قرآن کرنے سے بیماری سے بچ جانا ، عقلا ، عرفا، شرعا ممکن ہی نہیں، تو اس پر یہ احکامات کوئی مجتہد نہیں، کوئی پاگل ہی لاگو کر سکتا ہے۔
اوپر پانی والی پستول کا معاملہ اس پاگل پنے کی بالکل درست مثال ہے۔
کسی شخص کو نکسیر آ رہی ہو، رک نہ رہی ہو اور یہ حالت اضطرار ہے ہی نہیں؟؟؟
بیماری سے بچ جانا آپ کی عقل اور عرف میں ممکن نہیں۔ اس سے دوسروں کی عقل یا عرف پر دلیل کیسے پکڑ لی آپ نے؟ اور شرعا قیاس کرتے ہوئے ممکن ہے۔ لہذا مجتہد کے پاگل ہونے کے بجائے معترض کے بارے میں شک پیدا ہو جاتا ہے۔


کمال ہے ۔ ہم نے آپ سے کب پوچھا کہ بریلوی و اہل تشیع کو کافر قرار دیا جائے یا مسلمان؟۔ بات گھمانا کوئی آپ سے سیکھے۔ سوال یہ تھا:

بریلوی و اہل تشیع کی گمراہی اور سورہ فاتحہ کو پیشاب سے لکھنے کا فتویٰ دینے کے قائل علماء کی گمراہی میں وہ کیا جوہری فرق ہے کہ اول الذکر تو گمراہ قرار پائیں اور مؤخر الذکر ثواب کے حق دار رہیں!​
اور زیر بحث مسئلے میں یہ سوال نہایت اہم ہے، تاکہ ہم آپ کے لینے اور دینے کے باٹ کا موازنہ کر سکیں!
اچھا اچھا اب میں سمجھا۔ تو آپ کا مطلب گمراہی سے کفر نہیں ایمان تھا۔ ماشاء اللہ۔

بریلوی و اہل تشیع اگر کسی مسئلہ میں حدیث یا آیت یا اجماع یا قیاس سے صحیح استدلال کرتے ہیں تو وہ گمراہ نہیں۔ اور اگر غلط استدلال کرتے ہیں تو غلطی اگر اجتہادی ہے تو ایک ثواب کی امید ہے اور اگر غلطی واضح ہے اور ضد کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے تو پھر گناہ گار ہوں گے۔
یہ کام علماء کا ہے آپ کا نہیں۔ اور علماء کرام ایسی جگہوں پر فیصلہ کر لیا کرتے ہیں۔

آپ اگر اس جگہ جس بات پر بحث ہو رہی ہے اس پر کسی قانون کلیہ کے تحت رد کر سکتے ہیں تو کیجیے۔
اور اگر اب دوبارہ یہ کہا کہ عقلا، شرعا، عرفا ممکن نہیں ہے تو بقول شاہد نذیر آپ کی بات کوئی حیثیت نہیں رکھتی۔

ابو بكر الاسكاف كے بارے میں عبد الحئی لكهنویؒ لکھتے ہیں:۔
امام کبیر، جلیل القدر
الفوائد البہیۃ ص160

عبد القادر قرشیؒ فرماتے ہیں:۔
محمد بن أحمد أبو بكر الإسكاف البلخي إمام كبير جليل القدر
الجواہر المضیۃ 2۔28 ط میر محمد کتب خانہ

أبو بكر الإسكاف البلخي اسمه محمد بن أحمد كان إماما كبيرا
ایضا 2۔239

معجم المؤلفین میں انہیں فقیہ کہا گیا ہے۔ اور کشف الظنون میں حاجی خلیفہ نے انہیں امام قرار دیا ہے۔

تو جسے ان لوگوں نے امام، امام کبیر، جلیل القدر اور فقیہ کہا ہے فقہ کے بارے میں اس کی عقل زیادہ قابل قبول ہوگی یا آپ کی؟؟؟ آپ انہیں پاگل فقیہ کہیں اور دنیا انہیں امام کبیر کہے۔ کیا کہنے آپ کے۔

اب اگر آپ نے رد کرنا ہو تو اپنے الفاظ کے مطابق دلیل یعنی قرآن، حدیث، اجماع یا قیاس سے کیجیے گا۔ آپ کی بات نہیں چلے گی۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
ایک سوال ہے سب کے لیے جس کا جواب امید ہے کوئی نہیں دے گا۔
"اگر ایک شخص کو کوئی مجبور کرے کہ تم توہین رسالت کرو یا قرآن کریم پیشاب سے لکھو ورنہ میں تمہیں قتل کر دوں گا تو کیا اس کے لیے ایسا کرنا جائز ہے؟؟؟"
دلیل کے ساتھ جواب چاہیے۔
جواب

پہلی بات
انکل! پہلی بات ذہن میں یہ رکھیں کہ رخصت اور عزیمت میں فرق ہوتا ہے، اگرچہ مجبوری کی حالت میں اس بات کی اجازت ضرور دی گئی ہے لیکن عزیمت یہ ہے کہ ایسے موقع پر بھی نہ کہے ۔ البتہ کہہ دے تو کافر نہیں ہو گا۔ جس طرح زبردستی کسی کو مسلمان بنانے سے جبکہ وہ شخص دل سے کفر کو پسند کرتا ہو، مسلمان نہیں بنتا، اسی طرح کسی شخص کو زبردستی کافر بنانے سے جبکہ وہ شخص دل سے اسلام اور ایمان کو پسند کرتا اور یقین رکھتا ہو، کافر نہیں بنتا۔

دوسری بات
آپ کا موقف ہے کہ مجبوری کی حالت میں سورۃ فاتحہ کو پیشاب سے لکھنے کا تقی عثمانی صاحب نے فتویٰ دیا ہے، اور مجبوری یہ ہے کہ ایک شخص کو ایسا مرض لاحق ہو گیا کہ اس کا بچنا محال لگتا ہو تو وہ علاج کے لئے ایسا کر سکتا ہے۔ لیکن یہ تو تبھی ہو گا نہ جب علاج کے لئے سورۃ فاتحہ کو پیشاب سے لکھنے کا طریقہ علاج کے طریقے میں شامل ہو۔جبکہ ایسا کوئی گھٹیا طریقہ علاج کا نہیں ہے، نا ہی کسی نے اختیار کیا ہے۔

انکل! آپ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسا کوئی طریقہ علاج ثابت کر سکتے ہیں؟کیا کبھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی کوئی ایسا علاج کا طریقہ بتایا ہے۔قرآن شفا ضرور ہے لیکن شفا کا یہ کون سا طریقہ ہے۔ ایسا طریقہ ہم نے تو کبھی اسلام میں نہیں پڑھا۔
اللہ تعالیٰ آپ کو ہدایت عطا فرمائے آمین
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
جواب

پہلی بات
انکل! پہلی بات ذہن میں یہ رکھیں کہ رخصت اور عزیمت میں فرق ہوتا ہے، اگرچہ مجبوری کی حالت میں اس بات کی اجازت ضرور دی گئی ہے لیکن عزیمت یہ ہے کہ ایسے موقع پر بھی نہ کہے ۔ البتہ کہہ دے تو کافر نہیں ہو گا۔ جس طرح زبردستی کسی کو مسلمان بنانے سے جبکہ وہ شخص دل سے کفر کو پسند کرتا ہو، مسلمان نہیں بنتا، اسی طرح کسی شخص کو زبردستی کافر بنانے سے جبکہ وہ شخص دل سے اسلام اور ایمان کو پسند کرتا اور یقین رکھتا ہو، کافر نہیں بنتا۔
بھتیجے! یہ رخصت و عزیمت میں بھی جانتا ہوں لیکن یہ کہاں سے آ گئی یہاں؟ کیا ابو بکر اسکاف نے لازم قرار دیا ہے یہ فعل؟؟؟
جو پوچھا ہے اس کا واضح جواب تو دیا نہیں۔ اگر وضاحت کے ساتھ جواب دے دیں بمع دلیل تو بہت بہتر ہوگا۔ میں نے صرف یہ پوچھا ہے کہ یہ جائز ہے یا نہیں؟


دوسری بات
آپ کا موقف ہے کہ مجبوری کی حالت میں سورۃ فاتحہ کو پیشاب سے لکھنے کا تقی عثمانی صاحب نے فتویٰ دیا ہے، اور مجبوری یہ ہے کہ ایک شخص کو ایسا مرض لاحق ہو گیا کہ اس کا بچنا محال لگتا ہو تو وہ علاج کے لئے ایسا کر سکتا ہے۔ لیکن یہ تو تبھی ہو گا نہ جب علاج کے لئے سورۃ فاتحہ کو پیشاب سے لکھنے کا طریقہ علاج کے طریقے میں شامل ہو۔جبکہ ایسا کوئی گھٹیا طریقہ علاج کا نہیں ہے، نا ہی کسی نے اختیار کیا ہے۔

انکل! آپ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسا کوئی طریقہ علاج ثابت کر سکتے ہیں؟کیا کبھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی کوئی ایسا علاج کا طریقہ بتایا ہے۔قرآن شفا ضرور ہے لیکن شفا کا یہ کون سا طریقہ ہے۔ ایسا طریقہ ہم نے تو کبھی اسلام میں نہیں پڑھا۔
اللہ تعالیٰ آپ کو ہدایت عطا فرمائے آمین
لا حول ولا قوۃ الا باللہ۔ بھتیجے کسی اچھے سے آئی ڈاکٹر کے پاس جاؤ جلدی سے۔ میں نے یہ موقف کب اختیار کیا ہے کہ تقی عثمانی صاحب نے یہ فتوی دیا ہے؟

باقی میرے پیارے بھتیجے! پیناڈول کھانے سے سر درد میں افاقہ ہوتا ہے یا نہیں؟
لیزر کی نہ نظر آنے والی لہروں سے پتھری ٹوٹتی ہے یا نہیں؟
ایکس رے کی "غیر موجود" لہروں سے بیماری کی تشخیص کی جاتی ہے یا نہیں؟
سچ بتاؤں میں نے ان میں سے کوئی طریقہ بھی اسلام میں نہیں پڑھا۔ یہ شفا کے کون سے طریقے ہیں اور یہ کس طرح وجود میں آ گئے؟
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
بھتیجے! یہ رخصت و عزیمت میں بھی جانتا ہوں لیکن یہ کہاں سے آ گئی یہاں؟ کیا ابو بکر اسکاف نے لازم قرار دیا ہے یہ فعل؟؟؟
انکل! میں ابوبکر اسکاف صاحب کو نہیں جانتا، نہ ہی ان کا لازم قرار دینا یا دینا کوئی اہمیت رکھتا ہے، اہمیت صرف اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بات کی ہے۔
جو پوچھا ہے اس کا واضح جواب تو دیا نہیں۔ اگر وضاحت کے ساتھ جواب دے دیں بمع دلیل تو بہت بہتر ہوگا۔ میں نے صرف یہ پوچھا ہے کہ یہ جائز ہے یا نہیں؟
واضح جواب دیا ہے میں نے یہ اس کی رخصت موجود ہے۔
لا حول ولا قوۃ الا باللہ۔ بھتیجے کسی اچھے سے آئی ڈاکٹر کے پاس جاؤ جلدی سے۔ میں نے یہ موقف کب اختیار کیا ہے کہ تقی عثمانی صاحب نے یہ فتوی دیا ہے؟
انکل! آپ کا موقف نہ سہی، لیکن پہلے صفحے پر جو شاہد نذیر بھائی نے اخبار کا اسکین لگایا ہے، اس میں اس فتوے کو تقی عثمانی صاحب کا فتویٰ کہا گیا ہے، اسی لئے میں سمجھا شاید آپ کا بھی یہی موقف ہے۔
باقی میرے پیارے بھتیجے! پیناڈول کھانے سے سر درد میں افاقہ ہوتا ہے یا نہیں؟
لیزر کی نہ نظر آنے والی لہروں سے پتھری ٹوٹتی ہے یا نہیں؟
ایکس رے کی "غیر موجود" لہروں سے بیماری کی تشخیص کی جاتی ہے یا نہیں؟
انکل! بہت افسوس ہوا یہ سن کر کہ آپ بھی بریلویوں کی طرح دین اور دنیا کے معاملات میں "بدعت" کا فرق نہیں سمجھتے۔
سچ بتاؤں میں نے ان میں سے کوئی طریقہ بھی اسلام میں نہیں پڑھا۔ یہ شفا کے کون سے طریقے ہیں اور یہ کس طرح وجود میں آ گئے؟
انکل! یہ دنیاوی اسباب ہیں، جن کو علاج کے لئے اختیار کیا جاتا ہے، یہ کوئی لازم نہیں ہیں، لیکن قرآن تو میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر اترا ہے، صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین نے اس کو پڑھا، سمجھا، حفظ کیا اور عمل کیا، لیکن کسی نے بھی بیماری کے وقت یا مرض الموت میں سورۃ فاتحہ کو پیشاب سے لکھ کر علاج کا طریقہ نہیں اپنایا۔ اچھا آپ یہ بتائیں کہ
  1. اگر پینا ڈول کی گولی کو پیشاب میں ڈبو کر ماتھے پر رکھ دیں تو کیا سر درد ختم ہو گا؟
  2. اگر لیزر کی مشین سے پیشاب کی پچکاری مریض کی جلد پر پھینکیں تو کیا پتھری ٹوٹے گی؟
  3. ایکس رے کی مشین سے لہروں کی جگہ پیشاب پھینک کر تشخیص کی جائے تو کیا تشخیص ہو گی؟
 
Last edited:

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
انکل! میں ابوبکر اسکاف صاحب کو نہیں جانتا، نہ ہی ان کا لازم قرار دینا یا دینا کوئی اہمیت رکھتا ہے، اہمیت صرف اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بات کی ہے۔
ہمم۔ لگتا ہے آپ پیچھے پوسٹس پڑھتے ہی نہیں رہے۔ چلیں ابھی پڑھ لیں۔

واضح جواب دیا ہے میں نے یہ اس کی رخصت موجود ہے۔
اس کی دلیل؟؟؟

انکل! آپ کا موقف نہ سہی، لیکن پہلے صفحے پر جو شاہد نذیر بھائی نے اخبار کا اسکین لگایا ہے، اس میں اس فتوے کو تقی عثمانی صاحب کا فتویٰ کہا گیا ہے، اسی لئے میں سمجھا شاید آپ کا بھی یہی موقف
بھتیجے یہ تقی عثمانی صاحب کا فتوی بھی نہیں ہے۔

انکل! بہت افسوس ہوا یہ سن کر کہ آپ بھی بریلویوں کی طرح دین اور دنیا کے معاملات میں "بدعت" کا فرق نہیں سمجھتے۔
بھتیجے! مجھے بھی بہت افسوس ہوا یہ دیکھ کر کہ آپ یہاں "بدعت" کو گھسیٹ لائے۔ بدعت کی کس تعریف پر یہ فٹ ہوتی ہے؟

انکل! یہ دنیاوی اسباب ہیں، جن کو علاج کے لئے اختیار کیا جاتا ہے، یہ کوئی لازم نہیں ہیں، لیکن قرآن تو میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر اترا ہے، صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین نے اس کو پڑھا، سمجھا، حفظ کیا اور عمل کیا، لیکن کسی نے بھی بیماری کے وقت یا مرض الموت میں سورۃ فاتحہ کو پیشاب سے لکھ کر علاج کا طریقہ نہیں اپنایا۔ اچھا آپ یہ بتائیں کہ
  1. اگر پینا ڈول کی گولی کو پیشاب میں ڈبو کر ماتھے پر رکھ دیں تو کیا سر درد ختم ہو گا؟
  2. اگر لیزر کی مشین سے پیشاب کی پچکاری مریض کی جلد پر پھینکیں تو کیا پتھری ٹوٹے گی؟
  3. ایکس رے کی مشین سے لہروں کی جگہ پیشاب پھینک کر تشخیص کی جائے تو کیا تشخیص ہو گی؟

بھتیجے!
یہ "دنیوی اسباب" جن چیزوں سے بنتے ہیں وہ تو ان کے دور میں تھیں نا؟ انہوں نے تو یہ نہیں بنائے نہ استعمال کیے۔ ہاں لازم یہ بھی کسی نے نہیں کہا۔
باقی آپ نے جو مثالیں لکھی ہیں ان کے بارے میں عرض یہ ہے کہ یہ آپ نے کہیں کی مٹی کہیں کا روڑا، بھان متی نے کنبہ جوڑا والا کام کیا ہے۔
ہر چیز کا اپنا استعمال ہے جو تجربہ یا اندازہ سے پتا چلتا ہے۔
بعض چیزوں کے ایک سے زائد بھی استعمال بھی ہوتے ہیں۔ ڈائیکلوفینک سوڈیم کو وورین کی شکل میں نگلتے بھی ہیں اور ڈائیکلو کی صورت میں رگ میں بھی لگاتے ہیں۔ یہ سب استعمالات تجربے یا اندازے سے پتا چلتے ہیں۔
آپ کی طرح قیاس کرنے لگیں تو کلین اینیما منہ سے استعمال کرنے لگ جائیں گے۔ پھر جو ہوگا وہ آپ خود اندازہ لگا لیں۔ (کلین اینیما کو براستہ مقعد استعمال کرتے ہیں۔)

اور اب براہ کرم عقلی گھوڑے نہیں دوڑائیے گا۔
کوئی دلیل ہو تو فبہا ورنہ اپنا اور میرا وقت ضائع نہیں کیجیے گا۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
کسی شخص کو نکسیر آ رہی ہو، رک نہ رہی ہو اور یہ حالت اضطرار ہے ہی نہیں؟؟؟
بیماری سے بچ جانا آپ کی عقل اور عرف میں ممکن نہیں۔ اس سے دوسروں کی عقل یا عرف پر دلیل کیسے پکڑ لی آپ نے؟ اور شرعا قیاس کرتے ہوئے ممکن ہے۔ لہذا مجتہد کے پاگل ہونے کے بجائے معترض کے بارے میں شک پیدا ہو جاتا ہے۔



اچھا اچھا اب میں سمجھا۔ تو آپ کا مطلب گمراہی سے کفر نہیں ایمان تھا۔ ماشاء اللہ۔

بریلوی و اہل تشیع اگر کسی مسئلہ میں حدیث یا آیت یا اجماع یا قیاس سے صحیح استدلال کرتے ہیں تو وہ گمراہ نہیں۔ اور اگر غلط استدلال کرتے ہیں تو غلطی اگر اجتہادی ہے تو ایک ثواب کی امید ہے اور اگر غلطی واضح ہے اور ضد کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے تو پھر گناہ گار ہوں گے۔
یہ کام علماء کا ہے آپ کا نہیں۔ اور علماء کرام ایسی جگہوں پر فیصلہ کر لیا کرتے ہیں۔

آپ اگر اس جگہ جس بات پر بحث ہو رہی ہے اس پر کسی قانون کلیہ کے تحت رد کر سکتے ہیں تو کیجیے۔
اور اگر اب دوبارہ یہ کہا کہ عقلا، شرعا، عرفا ممکن نہیں ہے تو بقول شاہد نذیر آپ کی بات کوئی حیثیت نہیں رکھتی۔

ابو بكر الاسكاف كے بارے میں عبد الحئی لكهنویؒ لکھتے ہیں:۔
امام کبیر، جلیل القدر
الفوائد البہیۃ ص160

عبد القادر قرشیؒ فرماتے ہیں:۔
محمد بن أحمد أبو بكر الإسكاف البلخي إمام كبير جليل القدر
الجواہر المضیۃ 2۔28 ط میر محمد کتب خانہ

أبو بكر الإسكاف البلخي اسمه محمد بن أحمد كان إماما كبيرا
ایضا 2۔239

معجم المؤلفین میں انہیں فقیہ کہا گیا ہے۔ اور کشف الظنون میں حاجی خلیفہ نے انہیں امام قرار دیا ہے۔

تو جسے ان لوگوں نے امام، امام کبیر، جلیل القدر اور فقیہ کہا ہے فقہ کے بارے میں اس کی عقل زیادہ قابل قبول ہوگی یا آپ کی؟؟؟ آپ انہیں پاگل فقیہ کہیں اور دنیا انہیں امام کبیر کہے۔ کیا کہنے آپ کے۔

اب اگر آپ نے رد کرنا ہو تو اپنے الفاظ کے مطابق دلیل یعنی قرآن، حدیث، اجماع یا قیاس سے کیجیے گا۔ آپ کی بات نہیں چلے گی۔


تھانوی صاحب کے اس واقعے کی بھی دلیل فرما دیں - کتنا اچھا واقعہ لکھا - کیا عزت ہے قرآن کی اس واقعے میں - تاویل @اشماریہ بھائی کے ذمہ ہے - مزے مزے کی تاویل ہو گی - سب لطف اندوز ہوں گے


peshab ka khawab -1.jpg
peshab la kahwab - 2.jpg


 

اٹیچمنٹس

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
پوسٹ موضوع سے غیر متعلق ہے۔ اور صرف پوسٹ نہیں لگایا کریں۔ مطلوبہ فن سے اس کا ابطال بھی ثابت کیا کریں۔ فن تعبیر رؤیا سے اس کا ابطال ثابت کیجیے گا جہاں اس کا تھریڈ بنائیں۔
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
تو جسے ان لوگوں نے امام، امام کبیر، جلیل القدر اور فقیہ کہا ہے فقہ کے بارے میں اس کی عقل زیادہ قابل قبول ہوگی یا آپ کی؟؟؟ آپ انہیں پاگل فقیہ کہیں اور دنیا انہیں امام کبیر کہے۔ کیا کہنے آپ کے۔
آہ۔ اسی امام کبیر نے فاتحہ کو پیشاب سے لکھنے کا فتویٰ دیا ہے۔ اور اس کے بارے میں اس کی عقل "زیادہ قابل قبول " آپ کے اپنے فقہاء کے نزدیک بھی نہ ہوئی۔ تب ہی تو یہ مسئلہ مفتی بہ نہیں ہے جناب۔

ویسے یہ تو بتائیے کہ اب آپ فرماتے ہیں کہ پیشاب سے فاتحہ لکھنے سے بیماری کا دور ہوجانا "ممکن ہو سکتا ہے"۔ جیسے کہ اس اقتباس سے ظاہر ہے:
لیکن چوں کہ دوا مادی چیز ہے اس لیے یہ سب چیزیں بھی مادی صورت میں نظر آتی ہیں۔ اور یہ فعل مادی نہیں بلکہ روحانی عمل سے تعلق رکھتا ہے اس لیے اس میں یہ نظر بھی نہیں آتا۔ لیکن روحانی اعمال کے اثر ہونے کا تو کوئی ذی ہوش انکار نہیں کر سکتا۔ (یہاں میری مراد روحانی عمل سے عام ہے چاہے وہ سحر ہو یا چاہے وہ دم وغیرہ ہو)
اگر کوئی شخص حالت کفر میں یہ عمل کرتا تھا اور اسے تجربہ ہوا کہ اس سے نکسیر رک جاتی ہے۔ پھر وہ مسلمان ہو گیا اور اتفاقا مسلمان ہونے کے بعد اس کے ساتھ نکسیر کا معاملہ پیش آ گیا تو آخر اس میں اور طبیب میں کون سا جوہری فرق ہے کہ طبیب کو تو اپنی دوا کے اثرات کا علم ہو اور اسے نہ ہو؟؟؟ آخر دونوں تجربہ کی بنیاد پر کام کر رہے ہیں تو پھر فرق کیوں؟؟
یہاں سے یہ ظاہر ہو جاتا ہے کہ یہ سوال کہ ظن غالب آئے گا کہاں سے بذات خود درست نہیں۔
اور اس سے پہلےکئی دفعہ آپ فرما چکے ہیں، کہ پیشاب سے فاتحہ لکھنے سے بیماری کا دور ہو جانے کا یقین یا ظن غالب ہو جانا، ناممکن ہے۔ ملاحظہ کیجئے یہ اقتباس:

اس مسئلے پر عمل حقیقتا تقریبا ناممکن ہے کیوں کہ شفا کا معلوم ہونا یہ ناممکن ہے۔
اب تاویلات باطلہ سے اپنے اس فاش جھوٹ کو بھی سچ بنانے کی کوشش کیجئے۔ دور کی کوڑیاں ملائیے اور خود کو حق و سچ کا مظہر بنا دیجئے۔ واضح جھوٹ بولنا، دیوبندی علماء کی منافقت سامنے آنے پر مکر جانا، سورہ فاتحہ کو پیشاب سے لکھنے کا فتویٰ دینے والوں کا ناجائز دفاع کرنا اور توہین رسالت کرنے والے لعنتی ذمیوں کے محافظ کا کردار، ماشاءاللہ آپ خوب جا رہے ہیں، اپنے مسلک کا خوب نام روشن کریں گے ان شاءاللہ۔
 
Top