• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسجد حرام میں تصاویر کھنچوانا شرعا حرام ہے: علماء

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,799
پوائنٹ
1,069
محمد رفيق الطاهر

پہلے لوگ اُس گَهڑی کے مُنتظِر ہوتے تهے کہ کَب وه لمحہ آئے كہ جب بَیتُ اللّٰه کا دِیدار نصیب ہو؟

اَب لوگوں کو یہ اِنتظار ہوتا ہے کہ کَب وه لمحہ آئے کہ جب بَيتُ اللّٰه کو پُشت پر رَکھ کر دُعاء کيلِئے ہاتھ اُٹهائیں اور Facebook پر پوسٹ شیئر کر دیں؟
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
فتوى جديدة: التصوير في الحرم المكي حرام
فتوى صالح الفوزان التي يحرم فيها التصوير في الحرم المكي تثير جدلا واسعا على موقع تويتر في السعودية.
العرب [نُشر في 09/07/2014، العدد: 9614، ص(19)]

مغردون: ما حكم صوركم في الصحف والمواقع الاجتماعية
الرياض – أثارت فتوى عضو هيئة كبار العلماء في السعودية صالح الفوزان التي حرم فيها التصوير في الحرم المكي وذلك خلال إلقاء درسه بالمسجد الحرام، قطعه للتعبير عن غضبه من وجود تصوير داخل الحرم موجة من التعليقات المتضاربة في موقع تويتر:
وعبر هاشتاغ الفوزان_يحرم_التصوير_بالحرم علق مغرد "ليته تحدث عن الدخل الشهري المجحف للعامل البنغالي الذي يقوم بتنظيف زبالة المسلمين في الحرم دون تأمينات..!". وتساءل آخرون "ماذا لو كان هناك مصورون يتبعون للأوقاف يأخذون المال مقابل الصورة تُرى هل سيروقهم المردود المادي أم سيحرمونه؟!".

وقال معلق "عندما تصبح الثانويات أولويات لدى أهل العمائم فاعلم أن على الأمة السلام، من المؤلم بقاء نهج الدين بيد هؤلاء..!

وأكد مغردون "الدين لا يحرم أو يمنع التطور، الإسلام مواكب للتقدم والجهل آفة الدين، الإسلام أتى لا ليضيّق على حياة الناس بل أصل الأشياء الإباحة فلماذا نقلب الموازين ؟؟".

وقال مغرد "لماذا يا شيخ لا تحرم نقل الصلاة على الهواء مباشرة وبثها على الشاشة؟". وفي نفس السياق تساءل مغرد "ما حكم كاميرات التلفزيون السعودي في الحرم وصوركم في الصحف والمواقع الاجتماعية؟؟".

من جانب آخر قال مغرد "هو صادق، لما ذهبت لأداء العمرة كل المعتمرين كانوا يحملون جوالاتهم حتى عند زحمة الطواف".

وكتب آخر "المفروض من يذهب إلى زيارة بيت الله يحترم قداسة الكعبة فهو مكان للعبادة وليس للتصوير".

وقال مغرد "يأتي من أقصى بلدان العالم وفرحته لا تسعها الأرض وهو يشاهد بيت الله لأول مرة ثم نحرم عليه أن يحتفظ بصورة للذكرى".

وقال مغردون "رأيه وهو حر فيه فنحن في زمن يختلـف عن زمنـه ولسنا ملزمين بفتاويه".
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
تلاش بسیار کے بعد اس بات کا سرا کہیں نہ کہیں سے مل گیا ہے ، شیخ صالح الفوزان حرم مکی میں آج سے تقریبا 2 سال پہلے درس دے رہے تھے ، درس کے دوران ، انہوں نے ادھر ادھر کچھ ایسے مناظر دیکھے ، جو انہیں برے لگے ، اس پر انہوں نے سختی سے اس بات کا رد کیا ، اور کہا کہ تصویر تو کسی بھی جگہ حرام ہے ، لیکن حرم میں اس گناہ کی حرمت مزید بڑھ جاتی ہے ، ان کی بات کے سیاق وسباق سےبات سمجھ آتی ہے ، کہ انہوں نے ان لوگوں کی مذمت کی ہے ، جو تصویر لینے کے چکر میں دوسروں کو پریشان کرتے ہیں ، ، مثال کے طور پر ، حرم میں کوئی شیخ درس دے رہے ہیں ، وہ تصویر کو درست نہیں سمجھتے ، لیکن آپ کنارے پر کھڑے دھڑا دھڑا ان کی تصویریں بنارہے ہیں ، ان کے دل پر کیا گزرے گی ؟؟ یہی بات ہے جس نے شیخ صالح الفوازان کو غصہ دلایا ۔
پھر دوسروں کو پریشان کرنے کی یہ بھی صورت ہے کہ لوگوں کی گزرگاہ ہے ، لیکن آپ وہاں تصویروں کے چکر میں رستہ روک کر کھڑے ہیں ، اس میں آپ صرف ایک ذاتی فعل سے نکل کر دوسروں کی تکلیف کا باعث بن رہے ہیں ۔
کوئی نماز پڑھ رہا ہے ، اور اس کے نزدیک تصویر لینا جائز نہیں ، لیکن آپ اس کی تصویریں لیے جارے ہیں ، اس کو نماز کے دوران دقت ہوئی کہ نہیں ؟؟
اس طرح کے لوگوں کی شیخ نے مذمت کی ، اور ان پر غصےکا اظہار کیا ہے ، انہوں نے اپنی گفتگو میں لفظ ’ اذی ‘ کا استعمال کیا ہے، یعنی یہ تصویروں والے دوسرے کو تکلیف دیتے ہیں ، سب جانتے ہیں ، کوئی ایک کونے میں کھڑا اپنی ہزار تصویریں بنالے ، اس سے دوسروں کو کیا تکلیف ؟ تکلیف کا سبب تبھی بنتا ہے ، جب اوپر والی یا اس سے ملتی جلتی کوئی صورت ہو ۔ میری نظر میں شیخ کی یہی مراد ہے ۔
یوٹیوب پر ان کی ایک منٹ کی یہ گفتگو موجود ہے ، عربی جاننے والے اس کو ملاحظہ کرسکتے ہیں ، اس سے یہ بھی واضح ہو جائے گا کہ سوشل میڈیا ، یا پرنٹ میڈیا پر شیخ کے فتوی کو سیاق و سباق سے کاٹ کر ان کے فتوی کا مذاق اڑانے کی بھونڈی کوشش کی گئی ہے ، جو بذات خود ایک قابل مذمت فعل ہے ۔
شیخ کی گفتگو ملاحظہ کیجیے :
 
Last edited:

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
محترمین اگر وہ تصویر باعث تکلیف نہ ہو تو کیا جائز ہوگی؟
ان میں ایک صورت ان لوگوں کی بھی ہے جو دیواروں کے نقوش و مینار جیسی تصاویر لیتے ہیں ، اور بسا اوقات کسی شخص کا اس تصویر میں آ جانا ان کا ارادہ بھی نہیں ہوتا۔واللہ اعلم!
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
ڈیجیٹل کیمروں کی آمد سے قبل بھی جانداروں کی فوٹو گرافی ایک ”اختلافی مسئلہ“ رہی ہے۔ اسلامی اسکالرز کا ایک گروپ ”فوٹو گرافی“ کی فی نفسہ حرمت کا قائل تھا، الا یہ کہ اس کی شدید ضرورت ہو، جیسے شناختی کارڈ، پاسپورٹ وغیرہ۔ جبکہ دوسرا گروپ ”فوٹو گرافی“ اور ”پینٹنگ“ میں فرق کا قائل تھا اور فی نفسہ حرمت کو صرف پینٹنگ (مصوری) سے منسلک کرتا تھا۔ اور فوٹو گرافی کو اسی وقت حرام سمجھتا تھا جب ایسا کرنے سے کسی اور اسلامی تعلیم کی خلاف ورزی ہورہی ہو۔

تاہم ڈیجیٹل کیمروں کی آمد کے بعد تو علمائے کرام کی بھاری اکثریت فوٹو گرافی اور ویڈیو گرافی کو جائز سمجھنے اور اسے بلا تکلف ”برتنے“ لگی ہے۔ اسی لئے اب قرآن و حدیث کے دروس کے ویڈیوز بھی عام دستیاب ہیں، جو ظاہر ہے کہ مدرس کی اجازت سے ہی ریکارڈ کئے جاتے ہیں اور خاص خاص مواقع کی ریکارڈنگ بھی ہونے لگی ہیں۔ مجھے اچھ طرح یاد ہے کہ ایک مرتبہ صدر جنرل محمد ضیاء الحق شہید نے مفتی تقی عثمانی کے دارالعلوم کراچی کے دورہ کی خواہش ظاہر کی تو دارالعلوم کی انتظامیہ نے اس شرط پر دورہ کی اجازت دی کہ صدر کے اس دورہ کی کوئی فوٹوگرافی یا ویڈیو گرافی نہیں کی جائے گی۔ چنانچہ اس دورہ اور وہاں خطاب کو نہ تو سرکاری پی ٹی وی نے کور کیا نہ ہی اس دورہ کی کوئی تصویر کسی اخبار میں چھپی۔ جبکہ آج اسی دارالعلوم کے اکثر ”سرگرمیوں“ کی باتصویر رپورٹنگ دارالعلوم انتظامیہ خود کرتی یا کرواتی ہے۔ کم و بیش یہی حال دیگر دارالعلوموں کا ہے۔ بلکہ اب تو دینی حلقوں کے ٹی وی چینلز میں بھی تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے۔

چنانچہ کہا جاسکتا ہے کہ ہر قسم کی اور ہر جگہ کی فوٹو گرافی اور ویڈیو گرافی جائز ہے، الا یہ کہ ایسا کرنے سے کسی اسلامی قانون کی خلاف ورزی ہوتی ہو۔ جیسے:
  1. زیر بحث موضوع کے حوالہ سے حرمین شریفین میں ایسی فوٹوگرافی، جس سے دوسروں کو تکلیف پہنچ رہی ہو، حرمین کا تقدس پامال ہورہا ہو، عازمین کا دکھاوہ کی غرض سے (ریاکاری) مناسک حج و عمرہ، کی از خود فوٹوگرافی (سیلفیز) وغیرہ وغیرہ
  2. شادی بیاہ کے مواقع پر خواتین کا نامحرم مردوں کے ہاتھوں فوٹو گرافی یا ویڈیو گرافی کروانا۔ یا فوٹو اور ویڈیو گھر کی خواتین سے بنواکر اسے مارکیٹ سے پرنٹ کروانا اور ویڈیو کی ایڈیٹنگ کروانا وغیرہ
  3. گناہ کے کاموں کو فوٹو یا ویڈیو سے ریکارڈ کرنا یا کروانا۔ البتہ ”صحافتی ضرورت“ کے تحت معاشرے میں ہونے والے گناہوں کو اس نیت سے ریکارڈ کرکے منظر عام پر لانا کہ اس سے گناہ اور گناہگاروں کے خلاف کاروائی مقصود ہو، درست ہوگا۔
  4. عام گذرگاہ پر اس طرح ریکارڈنگ کرنا کہ ”ٹریفک“ کی روانی متاثر ہو
واللہ اعلم بالصواب
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
یہاں سب سے اہم سوال یہ اٹھتا ھے کہ کیا پینٹنگ اور فوٹوگرافی میں فرق ھے؟؟؟ اگر ھاں تو دلیل کیا ھے؟؟؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
محترمین اگر وہ تصویر باعث تکلیف نہ ہو تو کیا جائز ہوگی؟
یہاں سب سے اہم سوال یہ اٹھتا ھے کہ کیا پینٹنگ اور فوٹوگرافی میں فرق ھے؟؟؟ اگر ھاں تو دلیل کیا ھے؟؟؟
یہاں ایک خاص فتوی پر گفتگو کی گئی ہے ، باقی مسئلہ تصویر میں جو اختلاف رائے ہے ، وہ فورم پر ایک سے زیادہ جگہ پر تفصیل سے موجود ہے ۔ میرے خیال میں اسے دوبارہ سے شروع کرنا وقت کا ضیاع ہوگا ۔ بطور مثال ملاحظہ کیجیے ایک مکالمہ :
ویڈیو اور عام کیمرے سے لی جانے والی تصویر کا حکم
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
یہاں سب سے اہم سوال یہ اٹھتا ھے کہ کیا پینٹنگ اور فوٹو گرافی میں فرق ھے؟؟؟ اگر ھاں تو دلیل کیا ھے؟؟؟
فوٹو (Photo): عکسی تصور، روشنی کے متعلق، روشنی کے معنوں میں استعمال ہوتا ھے۔

فوٹو گرافر (Photographer): عکاسی، عکسی تصویر اتارنے والا ،عکسی تصوری اتارنے کا ماہر، عکسی تصوری کشی کرنے والا

آرٹسٹ (Artist) : فنون لطیفہ/ مُصَوَر/ مجسمہ سازی/ کند کاری، یہ لفظ زیادہ تر مُصَوَر کے لئے استعمال ہوتا ھے۔

ڈیزائنر (Designer): نمونہ ساز، وہ شخص جو جو فنکارانہ نقش احتراع کرتا ہو

پینٹر (Painter): مصور، نقاش، رنگ ساز، رنگ آمیز، تصور کشی کرنے والا


عیسائی اور یہودی عبادت گاہوں کے اندرونی مناظر
مصوری، کندکاری، مجسمہ سازی،







عکاسی










ح
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
یہاں سب سے اہم سوال یہ اٹھتا ھے کہ کیا پینٹنگ اور فوٹوگرافی میں فرق ھے؟؟؟ اگر ھاں تو دلیل کیا ھے؟؟؟
مصوری ایک ”تخلیقی عمل“ ہے۔ مصور اپنے قلم اور برش کی مدد سے کسی جاندار یا غیر جاندار شئے کو کاغذ پر ”عدم“ سے ”وجود“ میں لاتا ہے۔ اس تخلیقی عمل میں مصور کو مکمل آزادی ہوتی ہے کہ وہ جیسی شکل چاہے ”بنا“ سکتا ہے۔ جاندار کے ایک ایک عضو کی تخلیق میں وہ مکمل آزاد ہوتا ہے۔
جبکہ فوٹو گرافر پہلے سے موجود کسی بھی شئے کے ”عکس“ کو کسی میڈیم میں محض ”محفوظ“ کرتا ہے۔
مصوری ایک قدیم ترین فن ہے جبکہ فوٹوگھرافری ایک تازہ ترین ایجاد۔ جب جاندار کی ”تصویر بنانے“ کو حرام قرار دیا گیا تھا، تب صرف مصوری ہی کا وجود تھا۔ اس وقت فوٹوگرافی کا وجود نہیں تھا۔
واللہ اعلم بالصواب
 
Top