• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسلم یا مسلمین ‘‘ کے علاوہ کوئی اور نام رکھنا

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425

جناب آپ میری بات کا مطلب سمجھ نہیں سکے۔ مزید واضح کرتا ھوں۔
---------------
امیّد ھے کہ ان شاء اللہ وضاحت ھوگئی ھوگی۔
محترم بھائی وضاحت کی بجائے آپ نے بات الٹا اتنی الجھا دی ہے کہ ایک ہی بات کی تائید اور اسی بات کی تردید کرتے نظر آ رہے ہیں ذرا نہچے اپنی بات میں تضاد دیکھیں


اللہ نے ھمارا نام مسلم رکھا۔
اسکا مطلب ھے کہ ھم صرف اللہ کے مسلم ہیں۔
یعنی آپ کے نزدیک جب خالی مسلم لفظ کہا جاتا ہے تو اسکا مطلب اللہ کے مسلم ہوتا ہے
آگے آپ لکھتے ہیں

مسلم۔مسلیمین۔ سر تسلیم خم کرنا، یہ تو الفاظ ہیں جو کسی بھی مکتبہء فکر یا کسی بھی مزہب وغیرہ کے لیئے استعمال ھو سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر۔
کوئی مسلم ھے مگر ہندو مزہب کا،کوئی مسلم ھے مگر یہودیت کا، کوئی مسلم ھے مگر عیسائیت کا، بالکل اسی طرح کوئی مسلم ھے اہل حدیث۔ بریلوی۔ دیو بندیت۔ شیعہ وغیرہ وغیرہ مکتب فکر کا۔
یہاں آپ کہ رہے ہیں کہ مسلم صرف لفظ ہے جو کسی بھی مکتبہ فکر کے آگے سر تسلیم خم کرنے کے لئے استعمال ہو سکتا ہے

میرا پہلا مطالبہ
برائے مہربانی یہ تضاد ذرا دور کر دیں


صرف اللہ کا مسلم بننا ھے اور صرف یہ ہی ھماری شناخت ھونی چاہیئے۔
یہاں آپ نے دو چیزیں بیان کی ہیں
1-ہمیں حکم کس کا ماننا چاہئے
2-ہمیں اپنا تعارف کن الفاظ سے کروانا چاہئے
محترم بھائی یہ دو علیحدہ باتیں ہیں اور جہاں تک مجھے معلوم ہے ہم دوسری بات پر بحث کر رہے ہیں
میرا دوسرا مطالبہ
ہمیں اپنا تعارف کس لفظ سے کروانا چاہئے (اس مطالبہ کو میری اوپر انٹرویو والی مثال کے پس منظر میں پورا کیا جائے ) اللہ جزا دے
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
محترم بھائی وضاحت کی بجائے آپ نے بات الٹا اتنی الجھا دی ہے کہ ایک ہی بات کی تائید اور اسی بات کی تردید کرتے نظر آ رہے ہیں ذرا نہچے اپنی بات میں تضاد دیکھیں


یعنی آپ کے نزدیک جب خالی مسلم لفظ کہا جاتا ہے تو اسکا مطلب اللہ کے مسلم ہوتا ہے
آگے آپ لکھتے ہیں

یہاں آپ کہ رہے ہیں کہ مسلم صرف لفظ ہے جو کسی بھی مکتبہ فکر کے آگے سر تسلیم خم کرنے کے لئے استعمال ہو سکتا ہے

میرا پہلا مطالبہ
برائے مہربانی یہ تضاد ذرا دور کر دیں


یہاں آپ نے دو چیزیں بیان کی ہیں
1-ہمیں حکم کس کا ماننا چاہئے
2-ہمیں اپنا تعارف کن الفاظ سے کروانا چاہئے
محترم بھائی یہ دو علیحدہ باتیں ہیں اور جہاں تک مجھے معلوم ہے ہم دوسری بات پر بحث کر رہے ہیں
میرا دوسرا مطالبہ
ہمیں اپنا تعارف کس لفظ سے کروانا چاہئے (اس مطالبہ کو میری اوپر انٹرویو والی مثال کے پس منظر میں پورا کیا جائے ) اللہ جزا دے



قَالَ رَبِّ اشْرَحْ لِي صَدْرِي ﴿٢٥﴾ وَيَسِّرْ لِي أَمْرِي ﴿٢٦﴾ وَاحْلُلْ عُقْدَةً مِّن لِّسَانِي ﴿٢٧﴾ يَفْقَهُوا قَوْلِي ﴿٢٨۔20﴾

لیے میرا کام آسان کر، (26) اور میری زبان کی گرہ کھول دے، (27) کہ وہ میری بات سمجھیں، (28)



اسلام علیکم۔
بہت سادہ سی بات لکھی ھے۔ اس میں کوئی تضاد نہیں ھے۔

مسلم کا مطلب ھے، کسی ہستی کسی مکتبہ فکر کسی نظام کسی مزہب کے آگے سرتسلیم خم کردینا یا اسکے آگے تابع فرمان ھوجانا۔

اللہ پر ایمان لانے والے اور اللہ کا حکم ماننے والے اللہ کے مسلم ھوتے ہیں۔

باقی لوگ جس مکتبہ فکر، جس فلسفہ یا جن انسانوں کے آگے سر تسلیم خم کیئے ھوئے ہیں وہ ان کے مسلم ھوں گے نہ کہ اللہ کے۔
میرا نکتہ یہ ھے کہ۔۔ اہل حدیث۔ دیو بندی۔ بریلوی۔شیعہ۔ وغیرہ وغیرہ۔۔ سب الگ الگ مکتبہ فکر ہیں۔
پورا قراٰن پڑھ لیں۔ کوئی بھی نبی یا رسول۔ آپ کو اہل حدیث۔ دیو بندی۔ بریلوی وغیرہ نہیں ملے گا، بلکہ سب اللہ کے مسلم ملیں گے۔
سورۃالبقرہ کی آیت 128 میں غور کریں کہ ابراھیم علیہ سلام، جو کہ اللہ کے نبی ہیں اور ہمارے مزہب کے آباء ہیں اور اللہ کے خلیل ہیں اور اسمٰعیل علیہ سلام ، بھی اللہ کے نبی ہیں۔ یہ دونوں اللہ سے دعا کررہے ہیں کہ اللہ ان کو اپنا مسلم بنالے۔ اور ان کی زریّت میں مسلم امّت اٹھائے۔

اللہ کا مسلم بننے کے لیئے امام الناس اور اسمٰعیل علیہ سلام دعا مانگ رہے ہیں۔
اور ہمیں صرف اللہ کا مسلم کہلوانے میں نہ جانے کیا پریشانی لاحق ھورہی ھے۔
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
عرض کی اے میرے رب میرے لیے میرا سینہ کھول دے (25) اور میرے لیے میرا کام آسان کر، (26) اور میری زبان کی گرہ کھول دے، (27) کہ وہ میری بات سمجھیں،
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
اسلام علیکم۔
بہت سادہ سی بات لکھی ھے۔ اس میں کوئی تضاد نہیں ھے۔
وعلیکم السلام
محترم بھائی میں نے آپ کا تضاد بتایا تھا کہ
1-آپ نے ایک جگہ کہا ہے کہ خالی مسلم لفظ کا معنی صرف اللہ کا فرمابردار ہے
2-اور دوسری جگہ کہا کہ خالی مسلم لفظ اللہ کا بھی اور ہندو مذھب کا بھی اور اہل حدیث مذھب کا بھی فرمابردار کو کہا جا سکتا ہے
آپ نے اپنی اوپر پوسٹ میں اس بات کا کیا جواب دیا ہے ذرا سوال اور جواب کو ملا کر دیکھ لیں
دوبارہ دو ٹوک لفظوں میں اگر بتا دیں تو آپکا شکریہ ہو گا کہ خالی مسلم لفظ کا معنی صرف اللہ کا فرمابردار ہے یا خالی مسلم لفظ کا معنی اہل حدیث مذھب کا فرمابردار بھی ہو سکتا ہے جزاک اللہ



میرا دوسرا مطالبہ
یہ ابھی تک پورا نہیں کیا گیا کہ ہمیں اپنا تعارف کس خاص لفظ سے کروانا چاہئے
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
دونوں معٰنی میں استعمال کر سکتے ہیں۔
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
1۔ اللہ کا فرمانبردار، اللہ کا مسلم۔
2۔ کسی اور کا فرمانبردار کسی اور کا مسلم۔
3۔ ھمارا تعارف۔ اللہ کا مسلم۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
دونوں معٰنی میں استعمال کر سکتے ہیں۔
یعنی آپ نے مان لیا کہ جب خالی "مسلم" کہیں تو اسکا معنی اللہ کا فرمانردار بھی ہو سکتا ہے اور کسی اور کا فرمانبردار بھی ہو سکتا ہے
اس سے پتا چلتا ہے کہ ہمیں اپنا تعارف کرواتے ہوئے خالی "مسلم" نہیں کہنا چاہئے بلکہ ساتھ میں کوئی اور لفظ بھی لگانا چاہئے جس کے مفہوم سے پتا چلے کہ ہم کس کے مسلم ہیں
جیسا کہ آپ نے اگلی پوسٹ میں اقرار کیا ہے

1۔ اللہ کا فرمانبردار، اللہ کا مسلم۔
2۔ کسی اور کا فرمانبردار کسی اور کا مسلم۔
3۔ ھمارا تعارف۔ اللہ کا مسلم۔
میرا سوال
محترم بھائی کیا آپ مندرجہ ذیل بات سے اتفاق کرتے ہیں


ہمیں اپنا تعارف کرواتے ہوئے خالی "مسلم" نہیں کہنا چاہئے بلکہ ساتھ میں کوئی اور لفظ بھی لگانا چاہئے جس سے پتا چلے کہ ہم کس کے مسلم ہیں

نوٹ: آپ جلدی جلدی واضح جواب دیتے جائیں تاکہ اس بات کا فیصلہ ہو کیونکہ ابھی قرآن اور صحابہ سے محبت پر بھی بات رہتی ہے جزاک اللہ
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
یعنی آپ نے مان لیا کہ جب خالی "مسلم" کہیں تو اسکا معنی اللہ کا فرمانردار بھی ہو سکتا ہے اور کسی اور کا فرمانبردار بھی ہو سکتا ہے
اس سے پتا چلتا ہے کہ ہمیں اپنا تعارف کرواتے ہوئے خالی "مسلم" نہیں کہنا چاہئے بلکہ ساتھ میں کوئی اور لفظ بھی لگانا چاہئے جس کے مفہوم سے پتا چلے کہ ہم کس کے مسلم ہیں
جیسا کہ آپ نے اگلی پوسٹ میں اقرار کیا ہے



میرا سوال
محترم بھائی کیا آپ مندرجہ ذیل بات سے اتفاق کرتے ہیں


ہمیں اپنا تعارف کرواتے ہوئے خالی "مسلم" نہیں کہنا چاہئے بلکہ ساتھ میں کوئی اور لفظ بھی لگانا چاہئے جس سے پتا چلے کہ ہم کس کے مسلم ہیں

نوٹ: آپ جلدی جلدی واضح جواب دیتے جائیں تاکہ اس بات کا فیصلہ ہو کیونکہ ابھی قرآن اور صحابہ سے محبت پر بھی بات رہتی ہے جزاک اللہ

اسلام علیکم۔
ایک سیدھی سی بات کو آپ اس قدر طول دے رہے ہیں اور الجھا رہے ہیں۔

ایک دفعہ اور واضح کردوں۔
بھائی صاحب جب آپ اپنا دینی تعارف کروائیں گے تو صرف مسلم ہی کہیں گے ۔ اس کا مطلب ھوگا کہ آپ صرف اللہ کے مسلم ہیں۔ اہل حدیث۔ دیوبندی۔ شیعہ وغیرہ کے مسلم نہیں ہیں۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
اسلام علیکم۔
ایک سیدھی سی بات کو آپ اس قدر طول دے رہے ہیں اور الجھا رہے ہیں۔
محترم بھائی انتہائی معذرت کہ مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ میں بات کو کیسے الجھا رہا ہوں ذرا میرے سوالات اور اپنے جوابات کو نہچے ترتیب سے دیکھ لیں اور مجھے سمجھا دیں کہ میں نے کس جگہ پر بات کو الجھایا ہے یا کہیں مجھے الجھا تو نہیں دیا گیا اللہ آپ کو جزا دے

میرا پوسٹ نمبر 64 میں سوال
دوبارہ دو ٹوک لفظوں میں اگر بتا دیں تو آپکا شکریہ ہو گا کہ خالی مسلم لفظ کا معنی صرف اللہ کا فرمابردار ہے یا خالی مسلم لفظ کا معنی اہل حدیث مذھب کا فرمابردار بھی ہو سکتا ہے جزاک اللہ
آپکا پوسٹ نمبر 65 میں جواب

دونوں معٰنی میں استعمال کر سکتے ہیں۔
اور پھر آپ نے پوسٹ نمبر 66 میں مزید وضاحت اس طرح کی

1۔ اللہ کا فرمانبردار، اللہ کا مسلم۔
2۔ کسی اور کا فرمانبردار کسی اور کا مسلم۔
3۔ ھمارا تعارف۔ اللہ کا مسلم۔

پس آپکی پوسٹ نمبر 65 اور 66 آپکا حکم تھا کہ خالی مسلم دونوں معنوں میں استعمال ہو سکتا ہے اسلئے میں نے مندرجہ ذیل پوسٹ کی
پوسٹ نمبر 67 میں سوال

یعنی آپ نے مان لیا کہ جب خالی "مسلم" کہیں تو اسکا معنی اللہ کا فرمانردار بھی ہو سکتا ہے اور کسی اور کا فرمانبردار بھی ہو سکتا ہے
اس سے پتا چلتا ہے کہ ہمیں اپنا تعارف کرواتے ہوئے خالی "مسلم" نہیں کہنا چاہئے بلکہ ساتھ میں کوئی اور لفظ بھی لگانا چاہئے جس کے مفہوم سے پتا چلے کہ ہم کس کے مسلم ہیں

اب آپ نے 65 اور 66 نمبر پوسٹ کے مخالف پوسٹ کر کے الجھا دیا ہے
ُپوسٹ نمبر 68 میں پوسٹ نمبر 65 اور 66 کی مخالفت
ایک دفعہ اور واضح کردوں۔ بھائی صاحب جب آپ اپنا دینی تعارف کروائیں گے تو صرف مسلم ہی کہیں گے ۔ اس کا مطلب ھوگا کہ آپ صرف اللہ کے مسلم ہیں۔ اہل حدیث۔ دیوبندی۔ شیعہ وغیرہ کے مسلم نہیں ہیں۔
اب محترم بھائی آپ ذرا مجھے سمجھا دیں اور دو ٹوک لفظوں میں بتا دیں کہ کیا جو اپنے آپ کو خالی مسلم کہے تو اس سے مراد کسی کا بھی فرمانبردار ہو سکتا ہے یا صرف اللہ کا فرمانبردار

1-اگر مسلم کا معنی صرف اللہ کا فرمانبردار ہو سکتا ہے تو میرے سامنے ایک شیعہ میری بہن کا رشتہ لینے آیا ہے میرے پوچھنے پر وہ کہتا ہے کہ میں مسلم ہوں تو کیا مجھے رشتہ قبول کر لینا چاہئے
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
محترم بھائی انتہائی معذرت کہ مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ میں بات کو کیسے الجھا رہا ہوں ذرا میرے سوالات اور اپنے جوابات کو نہچے ترتیب سے دیکھ لیں اور مجھے سمجھا دیں کہ میں نے کس جگہ پر بات کو الجھایا ہے یا کہیں مجھے الجھا تو نہیں دیا گیا اللہ آپ کو جزا دے

میرا پوسٹ نمبر 64 میں سوال


آپکا پوسٹ نمبر 65 میں جواب



اور پھر آپ نے پوسٹ نمبر 66 میں مزید وضاحت اس طرح کی




پس آپکی پوسٹ نمبر 65 اور 66 آپکا حکم تھا کہ خالی مسلم دونوں معنوں میں استعمال ہو سکتا ہے اسلئے میں نے مندرجہ ذیل پوسٹ کی
پوسٹ نمبر 67 میں سوال




اب آپ نے 65 اور 66 نمبر پوسٹ کے مخالف پوسٹ کر کے الجھا دیا ہے
ُپوسٹ نمبر 68 میں پوسٹ نمبر 65 اور 66 کی مخالفت


اب محترم بھائی آپ ذرا مجھے سمجھا دیں اور دو ٹوک لفظوں میں بتا دیں کہ کیا جو اپنے آپ کو خالی مسلم کہے تو اس سے مراد کسی کا بھی فرمانبردار ہو سکتا ہے یا صرف اللہ کا فرمانبردار

1-اگر مسلم کا معنی صرف اللہ کا فرمانبردار ہو سکتا ہے تو میرے سامنے ایک شیعہ میری بہن کا رشتہ لینے آیا ہے میرے پوچھنے پر وہ کہتا ہے کہ میں مسلم ہوں تو کیا مجھے رشتہ قبول کر لینا چاہئے



اسلام علیکم۔

جو بھی کسی مکتبہ فکر، دین میں تفرقہ سے تعلق رکھتا ھے، وہ مسلم کے ساتھ ضرور اپنا مزہب، شیعہ۔ سنّی۔ اہل حدیث۔ وہابی وغیرہ بتائے گا۔
اگر شیعہ اپنے شیعہ مزہب سے بیزاری اور برائت کا اظہار کرے اور اللہ کو گواہ کر کے شہادت دے کہ وہ صرف اللہ کا مسلم ھے۔ تو آپ رشتہ کر سکتے ہیں۔
 
Top