• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسلم یا مسلمین ‘‘ کے علاوہ کوئی اور نام رکھنا

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
1-مسلم کی پہلی بات


2-مسلم کی دوسری بات

3-مسلم کی تیسری بات


muslim صاحب میں نے آپ کی بحث کو کافی حد تک پڑھا ہے ان کا نچوڑ شاہد اوپر کی تین پوسٹوں میں ہے آپ میرے ساتھ ترتیب سے بات کر لیں میری طرف سے آپ کو مندرجہ ذیل شکاہت ان شاءاللہ نہیں ہو گی






جی آپ بتائیں تو پہلی بات پر بات شروع کرتے ہیں


اسلام علیکم۔

آپ شروع کر لیں۔
اللہ ہمیں سیدھے راستے کی ہدایت عطا فرمائے۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
اسلام علیکم۔

آپ شروع کر لیں۔
اللہ ہمیں سیدھے راستے کی ہدایت عطا فرمائے۔
امین یا رب العالمین
آپ کی پہلے بات سے شروع کرتے ہیں سورہ حج کی 78 آیت میں جو اصل بات بتائی گئی ہے وہ لکھ دوں
ھو سماکم المسلمین من قبل و فی ھذا
اس نے تمھارا نام مسلمان رکھا ہے پہلی اور اس کتاب میں

ایک تو آپ اوپر ترجمہ میں جہاں غلطی ہو ٹھیک کر دیں نیز یہ بھی بتا دیں کہ مسلمان کو مسلم کا متبادل استعمال کر سکتے ہیں کہ نہیں
دوسرا آپ سے مجھے آپ کے ہی کچھ اصولوں کی توثیق کرانی ہے تاکہ میں آپ کے ہی اصولوں کے تحت بات کر سکوں

1-آپ کے نزدیک دین کی بات کے لئے سکیل قرآن ہے یعنی ہمیں ہر دین کی بات کا پہلے قرآن سے موازنہ کرنا ہو گا
2-آپ کے نزدیک چونکہ اللہ نے ہمارا دینی نام مسلمان رکھا ہے اسلئے جب کوئی ہم سے پوچھے کہ آپ (دینی لحاظ سے) کون ہیں تو ہمیں کہنا ہو گا کہ ہم مسلمان ہیں ہم اہل حدیث یا دیوبندی یا بریلوی نہیں کہ سکتے
محترم مسلم صاحب پہلے آپ ان کی توثیق یا اصلاح کر دیں تاکہ بات آگے چل سکے
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
امین یا رب العالمین
آپ کی پہلے بات سے شروع کرتے ہیں سورہ حج کی 78 آیت میں جو اصل بات بتائی گئی ہے وہ لکھ دوں
ھو سماکم المسلمین من قبل و فی ھذا
اس نے تمھارا نام مسلمان رکھا ہے پہلی اور اس کتاب میں

ایک تو آپ اوپر ترجمہ میں جہاں غلطی ہو ٹھیک کر دیں نیز یہ بھی بتا دیں کہ مسلمان کو مسلم کا متبادل استعمال کر سکتے ہیں کہ نہیں
دوسرا آپ سے مجھے آپ کے ہی کچھ اصولوں کی توثیق کرانی ہے تاکہ میں آپ کے ہی اصولوں کے تحت بات کر سکوں

1-آپ کے نزدیک دین کی بات کے لئے سکیل قرآن ہے یعنی ہمیں ہر دین کی بات کا پہلے قرآن سے موازنہ کرنا ہو گا
2-آپ کے نزدیک چونکہ اللہ نے ہمارا دینی نام مسلمان رکھا ہے اسلئے جب کوئی ہم سے پوچھے کہ آپ (دینی لحاظ سے) کون ہیں تو ہمیں کہنا ہو گا کہ ہم مسلمان ہیں ہم اہل حدیث یا دیوبندی یا بریلوی نہیں کہ سکتے
محترم مسلم صاحب پہلے آپ ان کی توثیق یا اصلاح کر دیں تاکہ بات آگے چل سکے




اس نے تمہارا نام پہلے سے ہی مسلم (سر تسلیم خم کرنے والا) رکھا ھے، اور اس میں بھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آپ نے پوائنٹ نمبر 1 اور 2 صحیح لکھے ہیں۔

جزاک اللہ خیرا۔ بھائی۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
اس نے تمہارا نام پہلے سے ہی مسلم (سر تسلیم خم کرنے والا) رکھا ھے، اور اس میں بھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ نے پوائنٹ نمبر 1 اور 2 صحیح لکھے ہیں۔
جزاک اللہ خیرا۔ بھائی۔
جزاک اللہ آپ نے دو پوائینٹ کا تو بتا دیا اور ترجمہ بھی لکھ دیا مگر آپ نے ایک بات نہیں بتائی کہ کیا مسلمان کو مسلم کے متبادل استعمال کر سکتے ہیں بلکہ اوپر آپ کے ترجمے کو دیکھتے ہوئے ایک اور بھی بات بتائیں کہ سر تسلیم خم کرنے والا بھی مسلم کے متبادل استعمال کر سکتے ہیں اللہ آپ کو جزا دے
یہ بات میں بتاتا چلوں کہ جب وکیل جرح کرتا ہے تو وہ ادھر ادھر کے سوال بھی پوچھتا ہے مگر اسکے لئے یہ ضروری ہے کہ اسکا ان سوالوں سے مقصد اصل بات کو ہی ثابت کرنا ہو تو آپ بھی پریشان نہ ہوں ان شاءاللہ میں کوئی ایسا سوال نہیں پوچھوں گا جس کا بعد میں موضوع سے تعلق ثابت نہ کر سکوں
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
جزاک اللہ آپ نے دو پوائینٹ کا تو بتا دیا اور ترجمہ بھی لکھ دیا مگر آپ نے ایک بات نہیں بتائی کہ کیا مسلمان کو مسلم کے متبادل استعمال کر سکتے ہیں بلکہ اوپر آپ کے ترجمے کو دیکھتے ہوئے ایک اور بھی بات بتائیں کہ سر تسلیم خم کرنے والا بھی مسلم کے متبادل استعمال کر سکتے ہیں اللہ آپ کو جزا دے
یہ بات میں بتاتا چلوں کہ جب وکیل جرح کرتا ہے تو وہ ادھر ادھر کے سوال بھی پوچھتا ہے مگر اسکے لئے یہ ضروری ہے کہ اسکا ان سوالوں سے مقصد اصل بات کو ہی ثابت کرنا ہو تو آپ بھی پریشان نہ ہوں ان شاءاللہ میں کوئی ایسا سوال نہیں پوچھوں گا جس کا بعد میں موضوع سے تعلق ثابت نہ کر سکوں



اسلام علیکم۔

میرے قلیل علم کے مطابق،
مسلم۔ مسلمان۔ سرتسلیم خم کرنا۔۔۔ کے ایک ہی معنٰی ہیں۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
اسلام علیکم۔

میرے قلیل علم کے مطابق،
مسلم۔ مسلمان۔ سرتسلیم خم کرنا۔۔۔ کے ایک ہی معنٰی ہیں۔
وعلیکم السلام:

محترم بھائی معنی تو مجھے بھی واضح نظر آ رہا ہے میں اصل میں آپ کا اصول پوچھنا چاہتا ہوں کیونکہ اس کی بنیاد پر میں نے آگے بہت کچھ ثابت کرنا ہے پس آپ معنی متبادل کی بجائے یہ بتائیں کہ کیا اس کا استعمال متبادل ہو سکتا ہے کہ نہیں
محترم بھائی یاد رکھیں میں صرف سمجھنا اور سمجھانا چاہتا ہوں اگر آپ کی بات جہاں حق ثابت ہو گی میں مانوں گا آپ میری پوسٹوں سے اس بات کا اندازہ لگا سکتے ہیں کہ میں بلاوجہ اور بلا دلیل بات رد نہیں کرتا
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
وعلیکم السلام:

محترم بھائی معنی تو مجھے بھی واضح نظر آ رہا ہے میں اصل میں آپ کا اصول پوچھنا چاہتا ہوں کیونکہ اس کی بنیاد پر میں نے آگے بہت کچھ ثابت کرنا ہے پس آپ معنی متبادل کی بجائے یہ بتائیں کہ کیا اس کا استعمال متبادل ہو سکتا ہے کہ نہیں
محترم بھائی یاد رکھیں میں صرف سمجھنا اور سمجھانا چاہتا ہوں اگر آپ کی بات جہاں حق ثابت ہو گی میں مانوں گا آپ میری پوسٹوں سے اس بات کا اندازہ لگا سکتے ہیں کہ میں بلاوجہ اور بلا دلیل بات رد نہیں کرتا
اسلام علیکم۔



میرے خیال سے متبادل استعمال ھو سکتا ھے۔
یاد رہے میں زبان کا ماہر نہیں ھوں۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
اسلام علیکم۔
میرے خیال سے متبادل استعمال ھو سکتا ھے۔
یاد رہے میں زبان کا ماہر نہیں ھوں۔
وعلیکم السلام: بھائی مجھے آپ سے زبان کی مہارت بھی نہیں چاہئے تھی بلکہ میں اپنا اصول ثابت کرانا چاہتا تھا کہ اگرچہ اللہ نے ہمارا نام تو مسلم رکھا ہے مگر ہم مسلم کی جگہ معاشرے میں متبادل سمجھا جانے والا کوئی اور لفظ بھی استعمال کر سکتے ہیں جیسے ہم صلاۃ کی جگہ نماز اور صوم کی جگہ روزہ استعمال کرتے ہیں پس میرا یہ اصول آپ نے تسلیم کر لیا جزاک اللہ
محترم بھائی ابھی میں ایک بات (اہلحدیث نام رکھا جا سکتا ہے کہ نہیں) پر بات کر رہا ہوں اب میں نیچے اب تک کی بحث پر کچھ تبصرہ لکھتا ہوں اور اسکے لئے ایک مثال استعمال کرتا ہوں آپ کو جہاں غلطی نظر آئے تو دلیل سے اصلاح کر دیں
مثال:
اخبار میں حکومت اشتہار دیتی ہے کہ کسی محکمہ میں ایک پوسٹ ہے جو صرف بلوچستان کے لوگوں کے لئے ہے باقی لوگ اسکے اہل نہیں لوگ انٹرویو کے لئے آ جائیں
اب ایک پنجابی بھی جان بوجھ کر انٹرویو دینے آجاتا ہے اس سے انٹرویو لینے والا پوچھتا ہے کہ آپ بلوچی ہیں یا پنجابی وہ کہتا ہے کہ جی بلوچی پنجابی تو تفرقہ کی باتیں ہیں میں تو صرف پاکستانی ہوں- انٹرویو والا کہتا ہے کہ بھئی میں تفرقہ پیدا کرنے کے لئے نہیں پوچھ رہا بلکہ میری ایک ضرورت ہے کہ کیا واقعی آپ اس پوسٹ کے اہل بھی ہیں یا نہیں پس مجھے آپ ایسے بتا دیں کہ پنجابی پاکستانی ہیں یا بلوچی پاکستانی ہیں- وہ پنجابی کہتا ہے کہ جی میں اس تفرقہ میں نہیں پڑتا آپ تو پاکستان کو توڑنے والی باتیں کر رہے ہیں (مثال ختم ہوئی)

اب مجھ جیسے ایک انسان کا عقیدہ ہے کہ اللہ نے فرمایا لئن اشرکت لیحبطن عملک کے تحت مشرک کے اعمال چونکہ ضائع ہو جاتے ہیں پس میں نے نماز کے لئے امام بنانا ہے یا بیٹی کا رشتہ دینا ہے اور قرآن کی آیت ولا تنکحوا المشرکین کا بھی خیال رکھنا ہے وغیرہ وغیرہ تو ایک مسلمان میرے پاس رشتے کے لئے آتا ہے تو میں پوچھتا ہوں کہ آپ کون ہیں وہ کہتا ہے کہ میں مسلمان ہوں میں کہتا ہوں کہ آپ بے شک مسلمان ہیں مگر بریلوی ہیں اہل حدیث ہیں یا شیعہ وغیرہ تو وہ کہا ہے کہ جی یہ تو تفرقہ بازی ہے
بھئی ذرا انصاف سے بتائیں اگر وہ صرف مسلمان جواب دے تو کیا آپ اپنی بیٹی کا رشتہ اس سے کر دیں گے
اگر آپ یہ کہیں کہ اسکو یہ کہنا چاہیے کہ میں مسلمان ہوں اور باقی اپنا منہج علیحدہ الفاظ میں بیان کر دے کہ میں شرک نہیں کرتا فلاں کام کرتا ہوں فلاں کام نہیں کرتا تو بھئی اوپر آپ نے میرا ایک اصول مانا ہے کہ جب اللہ نے ایک نام فکس رکھ بھی دیا تو متبادل الفاظ سے اگر اسکا استعمال ہوتا ہو تو آپ اللہ والے الفاظ استعمال نہ بھی کریں متبادل بھی استعمال کر لیں تو خیر ہے تو بھئی جب کوئی اہل حدیث آپ کی بیٹی کا یا میری بیٹی کا رشتہ لینے آئے گا تو وہ اگر یہ کہے کہ میں مسلمان ہوں اور آگے اہل حدیث کے منہج کو تفصیل سے بیان کرے وہ آسان ہے یا پھر اتنا ہی کہ دے کہ اہل حدیث ہوں کیوں کہ اہل حدیث میں مسلمان کا معنی بھی لازمی شامل ہے اور مزید منہج کا تعارف بھی ساتھ ہی شامل ہے پس پھر آپ کو کیا اعتراض ہے

نوٹ: ابھی میں نے دھاگہ کا موضوع دیکھتے ہوئے اہل حدیث نام رکھنے پر بات کی ہے بعد میں صرف قرآن کے قابل اتباع ہونے پر اور پھر صحابہ سے محبت وغیرہ پر بات کروں گا انشاءاللہ
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
وعلیکم السلام: بھائی مجھے آپ سے زبان کی مہارت بھی نہیں چاہئے تھی بلکہ میں اپنا اصول ثابت کرانا چاہتا تھا کہ اگرچہ اللہ نے ہمارا نام تو مسلم رکھا ہے مگر ہم مسلم کی جگہ معاشرے میں متبادل سمجھا جانے والا کوئی اور لفظ بھی استعمال کر سکتے ہیں جیسے ہم صلاۃ کی جگہ نماز اور صوم کی جگہ روزہ استعمال کرتے ہیں پس میرا یہ اصول آپ نے تسلیم کر لیا جزاک اللہ
محترم بھائی ابھی میں ایک بات (اہلحدیث نام رکھا جا سکتا ہے کہ نہیں) پر بات کر رہا ہوں اب میں نیچے اب تک کی بحث پر کچھ تبصرہ لکھتا ہوں اور اسکے لئے ایک مثال استعمال کرتا ہوں آپ کو جہاں غلطی نظر آئے تو دلیل سے اصلاح کر دیں
مثال:
اخبار میں حکومت اشتہار دیتی ہے کہ کسی محکمہ میں ایک پوسٹ ہے جو صرف بلوچستان کے لوگوں کے لئے ہے باقی لوگ اسکے اہل نہیں لوگ انٹرویو کے لئے آ جائیں
اب ایک پنجابی بھی جان بوجھ کر انٹرویو دینے آجاتا ہے اس سے انٹرویو لینے والا پوچھتا ہے کہ آپ بلوچی ہیں یا پنجابی وہ کہتا ہے کہ جی بلوچی پنجابی تو تفرقہ کی باتیں ہیں میں تو صرف پاکستانی ہوں- انٹرویو والا کہتا ہے کہ بھئی میں تفرقہ پیدا کرنے کے لئے نہیں پوچھ رہا بلکہ میری ایک ضرورت ہے کہ کیا واقعی آپ اس پوسٹ کے اہل بھی ہیں یا نہیں پس مجھے آپ ایسے بتا دیں کہ پنجابی پاکستانی ہیں یا بلوچی پاکستانی ہیں- وہ پنجابی کہتا ہے کہ جی میں اس تفرقہ میں نہیں پڑتا آپ تو پاکستان کو توڑنے والی باتیں کر رہے ہیں (مثال ختم ہوئی)

اب مجھ جیسے ایک انسان کا عقیدہ ہے کہ اللہ نے فرمایا لئن اشرکت لیحبطن عملک کے تحت مشرک کے اعمال چونکہ ضائع ہو جاتے ہیں پس میں نے نماز کے لئے امام بنانا ہے یا بیٹی کا رشتہ دینا ہے اور قرآن کی آیت ولا تنکحوا المشرکین کا بھی خیال رکھنا ہے وغیرہ وغیرہ تو ایک مسلمان میرے پاس رشتے کے لئے آتا ہے تو میں پوچھتا ہوں کہ آپ کون ہیں وہ کہتا ہے کہ میں مسلمان ہوں میں کہتا ہوں کہ آپ بے شک مسلمان ہیں مگر بریلوی ہیں اہل حدیث ہیں یا شیعہ وغیرہ تو وہ کہا ہے کہ جی یہ تو تفرقہ بازی ہے
بھئی ذرا انصاف سے بتائیں اگر وہ صرف مسلمان جواب دے تو کیا آپ اپنی بیٹی کا رشتہ اس سے کر دیں گے
اگر آپ یہ کہیں کہ اسکو یہ کہنا چاہیے کہ میں مسلمان ہوں اور باقی اپنا منہج علیحدہ الفاظ میں بیان کر دے کہ میں شرک نہیں کرتا فلاں کام کرتا ہوں فلاں کام نہیں کرتا تو بھئی اوپر آپ نے میرا ایک اصول مانا ہے کہ جب اللہ نے ایک نام فکس رکھ بھی دیا تو متبادل الفاظ سے اگر اسکا استعمال ہوتا ہو تو آپ اللہ والے الفاظ استعمال نہ بھی کریں متبادل بھی استعمال کر لیں تو خیر ہے تو بھئی جب کوئی اہل حدیث آپ کی بیٹی کا یا میری بیٹی کا رشتہ لینے آئے گا تو وہ اگر یہ کہے کہ میں مسلمان ہوں اور آگے اہل حدیث کے منہج کو تفصیل سے بیان کرے وہ آسان ہے یا پھر اتنا ہی کہ دے کہ اہل حدیث ہوں کیوں کہ اہل حدیث میں مسلمان کا معنی بھی لازمی شامل ہے اور مزید منہج کا تعارف بھی ساتھ ہی شامل ہے پس پھر آپ کو کیا اعتراض ہے

نوٹ: ابھی میں نے دھاگہ کا موضوع دیکھتے ہوئے اہل حدیث نام رکھنے پر بات کی ہے بعد میں صرف قرآن کے قابل اتباع ہونے پر اور پھر صحابہ سے محبت وغیرہ پر بات کروں گا انشاءاللہ

اسلام علیکم۔

جناب آپ میری بات کا مطلب سمجھ نہیں سکے۔ مزید واضح کرتا ھوں۔

اللہ نے ھمارا نام مسلم رکھا۔
اسکا مطلب ھے کہ ھم صرف اللہ کے مسلم ہیں۔
ہمارا تعارف یہ ھونا چاہیئے کہ ہم مسلم ہیں اور صرف اللہ کے مسلم ہیں۔
ورنہ مسلم۔مسلیمین۔ سر تسلیم خم کرنا، یہ تو الفاظ ہیں جو کسی بھی مکتبہء فکر یا کسی بھی مزہب وغیرہ کے لیئے استعمال ھو سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر۔
کوئی مسلم ھے مگر ہندو مزہب کا
کوئی مسلم ھے مگر یہودیت کا
کوئی مسلم ھے مگر عیسائیت کا
بالکل اسی طرح کوئی مسلم ھے اہل حدیث۔ بریلوی۔ دیو بندیت۔ شیعہ وغیرہ وغیرہ مکتب فکر کا۔
صر ایک اللہ کا مسلم بننا ھے۔

إِذْ قَالَ لَهُ رَبُّهُ أَسْلِمْ ۖ قَالَ أَسْلَمْتُ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ ﴿١٣١۔2﴾

اس کا حال یہ تھا کہ جب اس کے رب نے اس سے کہا: "مسلم ہو جا"، تو اس نے فوراً کہا: "میں اللہ رب العا لمین کا "مسلم" ہو گیا"


رَبَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمَيْنِ لَكَ وَمِن ذُرِّيَّتِنَا أُمَّةً مُّسْلِمَةً لَّكَ وَأَرِنَا مَنَاسِكَنَا وَتُبْ عَلَيْنَا ۖ إِنَّكَ أَنتَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ ﴿١٢٨۔2﴾


اے رب، ہم دونوں کو اپنا مسلم (مُطیع فرمان) بنا، ہماری نسل سے ایک ایسی قوم اٹھا، جو تیری مسلم ہو، ہمیں اپنی عبادت کے طریقے بتا، اور ہماری کوتاہیوں سے در گزر فرما، تو بڑا معاف کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے۔

صرف اللہ کا مسلم بننا ھے اور صرف یہ ہی ھماری شناخت ھونی چاہیئے۔
امیّد ھے کہ ان شاء اللہ وضاحت ھوگئی ھوگی۔
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
برائے مہربانی میری اوپر والی پوسٹ میں ہائی لائٹ اور بولڈ الفاظ قرٰان پر بہت غور کریں۔

اللہ ہمیں صراط مستقیم کی ہدایت عطا فرمائے۔
آمین۔
 
Top