ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
مندرجہ بالا علامات کا خلاصہ
یہودیوں کی جانب سے دجال کی آمد کے لئے اسٹیج کی تیاریوں کا خلاصہ حسب ذیل ہے :(ا) عالمی بینک اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (imf) کے ذریعے عالم اسلام کو مکمل طور پر یہودی قرضے میں جکڑ لینا۔
(ب) تیل کی دولت پر قبضے کے لئے امریکی افواج کو سعودی عرب اور عراق میں لا کر بٹھا دینا۔
(ج) عثمانی خلافت کا بالجبر خاتمہ کردینا۔
(د) مسلم حکومتوں کی جانب سے تمام اسلامی تحریکوں پر پابندی کی خبریں آنا نیز غیر ملکی طلباء کو گرفتار کرنا۔
(ہ) کشمیر کے حل کی صورت میں ایک اور اسرائیل نما ریاست کے قیام کی کوشش کرنا۔
(و) افغانستان پر قبضہ کرلینا۔
(ز) شہر یروشلم کو جبراً ہتھیا لینا۔
(ح) دنیا بھر میں موجود نمایاں بنیاد پرستوں کو گرفتار کر کے امریکہ طلب کرنا۔یہ تمام ایسے معاملات ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہودی دجال کی آمد کے لئے فضا تیار کررہے ہیں۔
ضروری ہے کہ ہم اس موقع پر یہودیوں کی مقدس کتاب ''تنک'' (tanak) کے ایک باب کا ترجمہ پیش کردیں جو کچھ اس طرح ہے:
''میں تم کو قوموں میں سے نکال لوں گا اور تمام ملکوں سے جمع کروں گا اور تمہارے اپنے ملک میں پہنچا دوں گا ... تم میرے حکم پر چلو گے اور میرے قانون کو مان کر اس کے مطابق عمل کرو گے، تم اس ملک میں جا بسو گے جو میں نے تمہارے آباؤ اجداد کو دیا تھا۔''
یہ ترجمہ واضح طور پر اسرائیل کے قیام کی طرف اشارہ کررہا ہے۔ اس وقت دنیا بھر کے یہودی ملکوں ملکوں سے کھینچ کر اسرائیل میں جا رہے ہیں۔
یہ ٹھیک وہی بات ہے جسے قرآن پاک نے بیان کیا ہے (ترجمہ) ''اور ہم نے بنی اسرائیل سے کہہ دیا ہے کہ اب تم اس سرزمین میں رہو۔ پھر جب آخرت کا وعدہ ہو گا تو ہم تم سب کو جمع کر کے حاضر کردیں گے۔'' (بنی اسرائیل آیت ۱۰۴) قرآن پاک اور تنک کی پیشین گوئیوں میں کتنی حیرت انگیز مماثلت ہے۔