قادری رانا
رکن
- شمولیت
- جون 20، 2014
- پیغامات
- 676
- ری ایکشن اسکور
- 55
- پوائنٹ
- 93
سیدھی سی بات ہے جب ہم استمداد بمعنی توسل مانتے ہیں تو اسی پر بحث ہی ہوگی۔اس پر ہم نے قرآن کی آیت بھیپیش کی ہے جس کا اس سے کوئی جواب نہیں آیا۔میں نے کہا تھا کہ توسل سے دعاکی قبولیت کی چانسس بڑھتےہیں بلکہ آپ کے علامہ صاحب کے بقول تو آپ کے ولی اللہ سے لڑائی کرکے بھی اپنی بات منوا لیتے ہیں۔تو کیا دعا کا قبول کروانا یہ مدد نہیںِ؟ِاور ہاں تمہیں اس معنی سے انکار ہے تو اس پر دلیل پیش کرو۔اور ہاں ہم نے اوپر سیرت ثنائی کا حوالہ پیش کیا تھا کہ تمہارا نام ہی انگریز کا الاٹ کردہ اس کوئی جواب نہیں دیا اور چپ کر کے پئ گئے۔اور ہاں ہم نے صحابہ سےتوسل کا ثبوت پیش کیا جواب نہیں آیا۔اور یہ جو 10 کی قید ہے یہ اپنے پاس رکھو۔کیونکہ تم لوگوں کے نزدیک عقیدہ خبر واحد سے بھی ثابت ہوتا ہے۔آنکھوں کا علاج کرواو میں اوپر نبراس کی عبارت بمعہ صفحہ کے حوالے سے دے چکا۔جو انگریزی عقیدہ بیان کیا جواب نہیں آیا۔اور اگلی بات یہ نواب صدیق نے جو قاضی شوکانی سے مدد مانگی ہے اس کا جواب دو یا فتوی لگاو۔اگلی بات ہم اب کچھ سکین دے رہے ہیں کہ جن سے واضح ہوگا کہ اہلسنت کا عقیدہ غیر اللہ سے استمداد بمعنی توسل ہےجناب من پوسٹ کا موضوع توسل نہیں ہے ؟ بلکہ " غیر اللہ سے استمداد " ہے جس سے جناب مسلسل فرار ہیں ۔ ا
اٹیچمنٹس
-
1.3 MB مناظر: 327