• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

موئے مبارک از جاوید چوہدری

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
آپﷺ نے فرمایا:
«لا تطروني کما أطرت النصاری ابن مریم إنما أنا عبد فقولوا عبد اﷲ ورسوله » (صحیح البخاري:۳۴۴۵)
’’مجھے اس طرح نہ بڑھاؤ جس طرح نصاریٰ نے ابن مریم کی شان میں انتہا کر دی میں تو صرف ایک بندہ ہوں پس مجھے اللہ کا بندہ اور اس کا رسول کہو۔‘‘
کیا نصاریٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو نور کہا تھا ؟
اور اگر نہیں کہا تھا تو آپ کا اس روایت کو پیش کرنے کا کیا جواز ہے ؟
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
محترم -

یہاں نبی کریم صل الله علیہ و آ لہ وسلم کے جسم اطہر کے سایے کی بات ہورہی ہے نا کہ آپ صل الله علیہ وسلم کے رحمت کے سایے کی بات ہوئی ہے- جسم اطہر کے سایہ نہ ہونے سے متلق جتنی بھی روایات ہے وہ من گھڑت ہیں -

قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُكُمْ سوره الکھف ١١٠
کہہ دو کہ میں بھی تمہارے ہی جیسا ایک آدمی ہوں

- (جسمانی و ظاہری طور سے- فضیلت کے اعتبار سے نہیں -فضیلت میں آپ صل الله علیہ و آ لہ وسلم کا درجہ عام انسان حتیٰ کے دوسرے نبیوں سے بھی بلند ہے ) -
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
محترم -

یہاں نبی کریم صل الله علیہ و آ لہ وسلم کے جسم اطہر کے سایے کی بات ہورہی ہے نا کہ آپ صل الله علیہ وسلم کے رحمت کے سایے کی بات ہوئی ہے- جسم اطہر کے سایہ نہ ہونے سے متلق جتنی بھی روایات ہے وہ من گھڑت ہیں -

قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُكُمْ سوره الکھف ١١٠
کہہ دو کہ میں بھی تمہارے ہی جیسا ایک آدمی ہوں

- (جسمانی و ظاہری طور سے- فضیلت کے اعتبار سے نہیں -فضیلت میں آپ صل الله علیہ و آ لہ وسلم کا درجہ عام انسان حتیٰ کے دوسرے نبیوں سے بھی بلند ہے ) -
پھر وہی وہابی انداز میں قرآن کی آیت کو کوٹ کردیا
کہہ دو کہ میں بھی تمہارے ہی جیسا ایک آدمی ہوں اللہ میری طرف وحی کرتا ہے
اگر آپ اس آیت کو اس طرح کوٹ کریں تو بہتر رہے گا
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
کیا نصاریٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو نور کہا تھا ؟
اور اگر نہیں کہا تھا تو آپ کا اس روایت کو پیش کرنے کا کیا جواز ہے ؟
نصاریٰ نے دین میں غلو کیا تھا جس سے انہیں روکا گیا:
يَا أَهْلَ الْكِتَابِ لَا تَغْلُوا فِي دِينِكُمْ وَلَا تَقُولُوا عَلَى اللَّـهِ إِلَّا الْحَقَّ ۚ إِنَّمَا الْمَسِيحُ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ رَسُولُ اللَّـهِ وَكَلِمَتُهُ أَلْقَاهَا إِلَىٰ مَرْيَمَ وَرُوحٌ مِّنْهُ ۖ فَآمِنُوا بِاللَّـهِ وَرُسُلِهِ ۖ وَلَا تَقُولُوا ثَلَاثَةٌ ۚانتَهُوا خَيْرًا لَّكُمْ ۚ إِنَّمَا اللَّـهُ إِلَـٰهٌ وَاحِدٌ ۖ سُبْحَانَهُ أَن يَكُونَ لَهُ وَلَدٌ ۘ لَّهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ وَكَفَىٰ بِاللَّـهِ وَكِيلًا﴿١٧١۔۔۔سورة النساء
ترجمه: اے اہل کتاب! اپنے دین کے بارے میں حد سے نہ گزر جاؤ اور اللہ پر بجز حق کے اور کچھ نہ کہو، مسیح عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) تو صرف اللہ تعالیٰ کے رسول اور اس کے کلمہ (کن سے پیدا شده) ہیں، جسے مریم (علیہا السلام) کی طرف ڈال دیا تھا اور اس کے پاس کی روح ہیں اس لئے تم اللہ کو اور اس کے سب رسولوں کو مانو اور نہ کہو کہ اللہ تین ہیں، اس سے باز آجاؤ کہ تمہارے لئے بہتری ہے، اللہ عبادت کے ﻻئق تو صرف ایک ہی ہے اور وه اس سے پاک ہے کہ اس کی اوﻻد ہو، اسی کے لئے ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے۔ اور اللہ کافی ہے کام بنانے واﻻ
کیونکہ یہ غلو تباہی کا باعث ہے جیسے نوح علیہ السلام کی قوم تباہ ہوئی، اسی لئے اس تباہ کر دینے والی اور خطرناک چیز سے چاہے وہ آخری پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں ہی کیوں نہ ہو، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے روک دیا :
«لا تطروني کما أطرت النصاری ابن مریم إنما أنا عبد فقولوا عبد اﷲ ورسوله » (صحیح البخاري:۳۴۴۵)
’’مجھے اس طرح نہ بڑھاؤ جس طرح نصاریٰ نے ابن مریم کی شان میں انتہا کر دی میں تو صرف ایک بندہ ہوں پس مجھے اللہ کا بندہ اور اس کا رسول کہو۔‘‘)
 
شمولیت
جولائی 23، 2013
پیغامات
184
ری ایکشن اسکور
199
پوائنٹ
76
بہنا کسی بھی اختلافی بات میں ذاتی پسند اور ناپسند کو مد نظر نہیں رکھنا چاہیے ۔ آپ میری پوسٹ کو دوبارہ پڑھیں تو میں نے یہ ہی لکھا ہے کہ ایسا لکھنا ٹھیک نہیں ،مقصد جو بھی ہو ایسے معاملات میں الفاظ کا بہتر چناو لازمی ہے ۔ اور پھر آپ نے یہ بھی لکھا کہ میں آپ کی بات کا مقصد نہیں سمجھا تو پھر پوسٹ کو نا پسند کرنے کا کیا جوازتھا ؟
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
ہمیں غیر اسلامی نظریات رکھنے والوں کو ” رافضی “ یا کسی دوسرے لقب سے نہیں پکارنا چاہیے اگر کوئی کسی کو کم علمی یا تعصب میں ” وہابی “ کا طعنہ دیتا ہے تو ہم پر لازم نہیں کہ ویسی ہی غلطی کریں۔ بیماری میں مریض اپنے معالج کو اگر برا کہے تو معالج پر لازم ہے کہ وہ اسکی برائی کو نظر انداز کر کے اسکی بیماری کا علاج کرے کیونکہ جس کی بیماری جتنی زیادہ ہو گی اتنی ہی وہ مزاحمت کریگا۔
 
شمولیت
جولائی 23، 2013
پیغامات
184
ری ایکشن اسکور
199
پوائنٹ
76
ہمیں غیر اسلامی نظریات رکھنے والوں کو ” رافضی “ یا کسی دوسرے لقب سے نہیں پکارنا چاہیے اگر کوئی کسی کو کم علمی یا تعصب میں ” وہابی “ کا طعنہ دیتا ہے تو ہم پر لازم نہیں کہ ویسی ہی غلطی کریں۔ بیماری میں مریض اپنے معالج کو اگر برا کہے تو معالج پر لازم ہے کہ وہ اسکی برائی کو نظر انداز کر کے اسکی بیماری کا علاج کرے کیونکہ جس کی بیماری جتنی زیادہ ہو گی اتنی ہی وہ مزاحمت کریگا۔
پیارے بھائی ،اس شخص کے ساتھ کئ بار پیار بھرے انداز میں گفتگو ہوئی پر جو ں جوں بات بڑھی،اس کی گفتگو میں امہات المئومنین ، صحابہ اور محدثین کے بارے میں خباثت بڑھتی گئی جس کا ثبوت اس کے اور میرے درمیان ہونے والی گفتگو ھے اور انتظامیہ کو شکائیت کرنے کے بعد بھی اس کے خلاف کوئی کاروائی نہ ہوئی تو میں نے اس کو اسی کے انداز میں جواب دینے کا سوچا
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
بہنا کسی بھی اختلافی بات میں ذاتی پسند اور ناپسند کو مد نظر نہیں رکھنا چاہیے ۔ آپ میری پوسٹ کو دوبارہ پڑھیں تو میں نے یہ ہی لکھا ہے کہ ایسا لکھنا ٹھیک نہیں ،مقصد جو بھی ہو ایسے معاملات میں الفاظ کا بہتر چناو لازمی ہے ۔ اور پھر آپ نے یہ بھی لکھا کہ میں آپ کی بات کا مقصد نہیں سمجھا تو پھر پوسٹ کو نا پسند کرنے کا کیا جوازتھا ؟
چلیں پھر آپ بتادیں کہ میں کس چیز سے رجوع کروں؟
آپ کی بات بھی ذاتی پسند ناپسند کے بجائے مدلل ہونی چاہیئے۔
مجھے افسوس ہے کہ انتہائی اہم مسئلہ کو چھوڑ کر آپ ایک ہی بات پر مصر ہے۔
 
Top