• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ميت كے ليے فاتحہ پڑھنا !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
ميت كے ليے فاتحہ پڑھنا !!!

سورۃ فاتحہ پڑھنے اور اس كا ثواب ميت كو دينے كا حكم كيا ہے ؟

الحمد للہ :

سورۃ فاتحہ يا اس كے علاوہ قرآن مجيد كا ثواب فوت شدگان كو دينے كى كوئى دليل نہيں ملتى لھذا اسے ترك كرنا واجب ہے؛ كيونكہ يہ نہ تو نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے منقول ہے، اور نہ ہى ان كے صحابہ كرام رضى اللہ تعالى عنہم سے، جس سے اس كى دليل لى جا سكے.

ليكن مسلمان فوت شدگان كے ليے دعا كرنا اور ان كى جانب سے صدقہ و خيرات كرتے ہوئے فقراء و مساكين كے ساتھ احسان كرنا مشروع ہے، اس كے ساتھ بندہ اللہ تعالى كا قرب حاصل كرے اور اللہ تعالى سے سوال كرے كہ وہ اس صدقہ و خيرات كا اجروثواب اس كے والد يا والدہ يا كسى اور فوت شدہ يا زندہ كو دے؛ كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" جب انسان فوت ہو جاتا ہے تو اس كا عمل منقطع ہو جاتا ہے، ليكن تين قسم كے عمل جارى رہتے ہيں: صدقہ جاريہ، يا نفع مند علم سے، يا نيك اور صالح اور اولاد اس كے ليے دعا كرتا رہے"

اور اس ليے بھى كہ حديث ميں يہ بھى ثابت ہے كہ ايك شخص نے

نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے عرض كيا:

اے اللہ تعالى كے رسول صلى اللہ عليہ وسلم ميرى والدہ فوت ہو گئى اور اس نے كچھ وصيت نہيں كى، ميرا خيال ہے كہ اگر وہ كلام كرتى تو صدقہ ضرور كرتى، اگر ميں اس كى جانب سے صدقہ كروں تو كيا اسے اجر ملےگا؟

تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا: جى ہاں"

صحيح بخارى و صحيح مسلم.

اور اسى طرح ميت كى جانب سے حج اور عمرہ كرنا اور اس كا قرض ادا كرنا يہ سب كچھ اسے فائدہ ديتے ہيں، جيسا كہ شرعى دلائل سے ثابت ہے، ليكن اگر سائل كا مقصد يہ ہے كہ وہ ميت كے اہل و عيال كے ساتھ احسان اور پيسوں اور جانور وغيرہ ذبح كركے صدقہ كرنا چاہتا ہے تو اگر وہ فقراء ہيں تو اس ميں كوئى حرج نہيں.

ديكھيں: كتاب
مجموع فتاوى و مقالات متنوعۃ فضيلۃ الشيخ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز رحمہ اللہ تعالى ( 9 / 324
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
T.K.H غیر متفق کرنے کی دلیل بھی دے تا کہ غیر متفق کرنے کی وجہ معلوم ہو سکے
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
سورۃ فاتحہ پڑھنے اور اس كا ثواب ميت كو دينے كا حكم كيا ہے ؟

الحمد للہ :

سورۃ فاتحہ يا اس كے علاوہ قرآن مجيد كا ثواب فوت شدگان كو دينے كى كوئى دليل نہيں ملتى لھذا اسے ترك كرنا واجب ہے؛ كيونكہ يہ نہ تو نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے منقول ہے، اور نہ ہى ان كے صحابہ كرام رضى اللہ تعالى عنہم سے، جس سے اس كى دليل لى جا سكے.

ليكن مسلمان فوت شدگان كے ليے دعا كرنا اور ان كى جانب سے صدقہ و خيرات كرتے ہوئے فقراء و مساكين كے ساتھ احسان كرنا مشروع ہے، اس كے ساتھ بندہ اللہ تعالى كا قرب حاصل كرے اور اللہ تعالى سے سوال كرے كہ وہ اس صدقہ و خيرات كا اجروثواب اس كے والد يا والدہ يا كسى اور فوت شدہ يا زندہ كو دے؛ كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" جب انسان فوت ہو جاتا ہے تو اس كا عمل منقطع ہو جاتا ہے، ليكن تين قسم كے عمل جارى رہتے ہيں: صدقہ جاريہ، يا نفع مند علم سے، يا نيك اور صالح اور اولاد اس كے ليے دعا كرتا رہے"

اور اس ليے بھى كہ حديث ميں يہ بھى ثابت ہے كہ ايك شخص نے


اور اسى طرح ميت كى جانب سے حج اور عمرہ كرنا اور اس كا قرض ادا كرنا يہ سب كچھ اسے فائدہ ديتے ہيں، جيسا كہ شرعى دلائل سے ثابت ہے، ليكن اگر سائل كا مقصد يہ ہے كہ وہ ميت كے اہل و عيال كے ساتھ احسان اور پيسوں اور جانور وغيرہ ذبح كركے صدقہ كرنا چاہتا ہے تو اگر وہ فقراء ہيں تو اس ميں كوئى حرج نہيں.

ديكھيں: كتاب
مجموع فتاوى و مقالات متنوعۃ فضيلۃ الشيخ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز رحمہ اللہ تعالى ( 9 / 324[/quote]


میں ” سرخ رنگ “ والے الفاظ سے مطمئن نہیں ہوں۔
 
Top