Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
صحیح بخاری -> کتاب الحج
باب : جو شخص پہلے طواف یعنی طواف قدوم کے بعد پھر کعبہ کے نزدیک نہ جائے اور عرفات میں حج کرنے کے لئے جائے
یعنی اس میں کوئی قباحت نہیں اگر کوئی نفل طواف حج سے پہلے نہ کرے اور کعبہ کے پاس بھی نہ جائے پھر حج سے فارغ ہو کر طواف الزیارۃ کرے جو فرض ہے۔
حدیث نمبر : 1625
حدثنا محمد بن أبي بكر، حدثنا فضيل، حدثنا موسى بن عقبة، أخبرني كريب، عن عبد الله بن عباس ـ رضى الله عنهما ـ قال قدم النبي صلى الله عليه وسلم مكة، فطاف وسعى بين الصفا والمروة، ولم يقرب الكعبة بعد طوافه بها حتى رجع من عرفة.
ہم سے محمد بن ابی بکر نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے فضیل نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے موسیٰ بن عقبہ نے بیان کیا، کہا کہ مجھے کریب نے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے خبر دی، ا نہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ تشریف لائے اور سات ( چکروں کے ساتھ ) طواف کیا۔ پھر صفا مروہ کی سعی کی۔ اس سعی کے بعد آپ کعبہ اس وقت تک نہیں گئے جب تک عرفات سے واپس نہ لوٹے۔
اس سے کوئی یہ نہ سمجھے کہ حاجی کو طواف قدوم کے بعد پھر نفل طواف کرنا منع ہے، نہیں بلکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم دوسرے کاموں میں مشغول ہوں گے اور کعبہ سے دور ٹھہرے تھے یعنی محصب میں۔ اس لئے حج سے فارع ہو نے تک آپ کو کعبہ میں آنے کی اور نفل طواف کرنے کی فرصت نہیں ملی۔
باب : جو شخص پہلے طواف یعنی طواف قدوم کے بعد پھر کعبہ کے نزدیک نہ جائے اور عرفات میں حج کرنے کے لئے جائے
یعنی اس میں کوئی قباحت نہیں اگر کوئی نفل طواف حج سے پہلے نہ کرے اور کعبہ کے پاس بھی نہ جائے پھر حج سے فارغ ہو کر طواف الزیارۃ کرے جو فرض ہے۔
حدیث نمبر : 1625
حدثنا محمد بن أبي بكر، حدثنا فضيل، حدثنا موسى بن عقبة، أخبرني كريب، عن عبد الله بن عباس ـ رضى الله عنهما ـ قال قدم النبي صلى الله عليه وسلم مكة، فطاف وسعى بين الصفا والمروة، ولم يقرب الكعبة بعد طوافه بها حتى رجع من عرفة.
ہم سے محمد بن ابی بکر نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے فضیل نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے موسیٰ بن عقبہ نے بیان کیا، کہا کہ مجھے کریب نے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے خبر دی، ا نہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ تشریف لائے اور سات ( چکروں کے ساتھ ) طواف کیا۔ پھر صفا مروہ کی سعی کی۔ اس سعی کے بعد آپ کعبہ اس وقت تک نہیں گئے جب تک عرفات سے واپس نہ لوٹے۔
اس سے کوئی یہ نہ سمجھے کہ حاجی کو طواف قدوم کے بعد پھر نفل طواف کرنا منع ہے، نہیں بلکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم دوسرے کاموں میں مشغول ہوں گے اور کعبہ سے دور ٹھہرے تھے یعنی محصب میں۔ اس لئے حج سے فارع ہو نے تک آپ کو کعبہ میں آنے کی اور نفل طواف کرنے کی فرصت نہیں ملی۔