Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
صحیح بخاری -> کتاب الاعتکاف
باب : رمضان کے درمیانی عشرہ میں اعتکاف کرنا
اس سے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی غرض یہ ہے کہ اعتکاف کے لیے رمضان کا آخری عشرہ ضروری نہیں۔ گو آخری عشرے میں اعتکاف کرنا افضل ہے۔
حدیث نمبر : 2044
حدثنا عبد الله بن أبي شيبة، حدثنا أبو بكر، عن أبي حصين، عن أبي صالح، عن أبي هريرة ـ رضى الله عنه ـ قال كان النبي صلى الله عليه وسلم يعتكف في كل رمضان عشرة أيام، فلما كان العام الذي قبض فيه اعتكف عشرين يوما.
ہم سے عبد اللہ بن ابی شبیہ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ابوبکر بن عیاش نے بیان کیا، ان سے ابوحصین عثمان بن عاصم نے، ان سے ابوصالح سمان نے او ران سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر سال رمضان میں دس دن کا اعتکاف کیا کرتے تھے۔ لیکن جس سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا انتقال ہوا، اس سال آپ نے بیس دن کا اعتکاف کیا تھا۔
ابن بطال نے کہا اس سے یہ نکلتا ہے کہ اعتکاف سنت موکدہ ہے، اور ابن منذر نے ابن شہاب سے نکالا کہ مسلمانوں پر تعجب ہے کہ انہوں نے اعتکاف کرنا چھوڑ دیا، حالانکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جب سے مدینہ میں تشریف لائے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات تک اعتکاف تر ک نہیں فرمایا تھا۔ اس سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیس دن کا اعتکاف اس لیے کیا کہ آپ کو معلوم ہو گیا تھا کہ اب وفات قریب ہے۔
باب : رمضان کے درمیانی عشرہ میں اعتکاف کرنا
اس سے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی غرض یہ ہے کہ اعتکاف کے لیے رمضان کا آخری عشرہ ضروری نہیں۔ گو آخری عشرے میں اعتکاف کرنا افضل ہے۔
حدیث نمبر : 2044
حدثنا عبد الله بن أبي شيبة، حدثنا أبو بكر، عن أبي حصين، عن أبي صالح، عن أبي هريرة ـ رضى الله عنه ـ قال كان النبي صلى الله عليه وسلم يعتكف في كل رمضان عشرة أيام، فلما كان العام الذي قبض فيه اعتكف عشرين يوما.
ہم سے عبد اللہ بن ابی شبیہ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ابوبکر بن عیاش نے بیان کیا، ان سے ابوحصین عثمان بن عاصم نے، ان سے ابوصالح سمان نے او ران سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر سال رمضان میں دس دن کا اعتکاف کیا کرتے تھے۔ لیکن جس سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا انتقال ہوا، اس سال آپ نے بیس دن کا اعتکاف کیا تھا۔
ابن بطال نے کہا اس سے یہ نکلتا ہے کہ اعتکاف سنت موکدہ ہے، اور ابن منذر نے ابن شہاب سے نکالا کہ مسلمانوں پر تعجب ہے کہ انہوں نے اعتکاف کرنا چھوڑ دیا، حالانکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جب سے مدینہ میں تشریف لائے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات تک اعتکاف تر ک نہیں فرمایا تھا۔ اس سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیس دن کا اعتکاف اس لیے کیا کہ آپ کو معلوم ہو گیا تھا کہ اب وفات قریب ہے۔