• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

میں نے یہ سوچا کہ ۔۔۔۔۔۔۔

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
26:بندہ اگر تہیہ کرلے کہ وہ اللہ کی نافرمانی کے لیے اس کی کسی نعمت کا سہارا نہیں لے گا تو اس سے کوئی گناہ سرزد نہیں ہوسکتا۔
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
25:آپ کو کامیابی کی فکر نہیں کرنی چاہیے کیونکہ وہ تو اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے ۔۔ آپ کو صرف یہ دیکھنا چاہیے کہ آپ وقت کا مفید ترین استعمال کیسے کرسکتے ہیں۔
 

ideal_man

رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
258
ری ایکشن اسکور
498
پوائنٹ
79
عمل کی کمی ایمان کی کمزوری اور ایمان کی کمزوری معرفت کی کمی کا نتیجہ ہوتی ہے ۔
مجھے اس نقطے سے اختلاف ہے۔ اصل میں عمل کی کمی ایمان کی کمزوری کا باعث بنتی ہے اور اعمال ہی ایمان کو مضبوط کرتے ہیں۔ نہ کہ ایمان کی کمزوری عمل پر اثر انداز ہوتی ہے۔ عمل وجہ ہے اور ایمان نتیجہ۔ واللہ اعلم
میرے خیال کے مطابق سرفراز فیضی صاحب نے بالکل درست فرمایا ہے۔ اختلاف کی گنجائش نہیں،
یہاں دو باتوں کو الگ الگ بیان کیا گیا ہے۔ دوسرے حصے میں معرفت کا لفظ استعمال ہوا ہے نہ کہ عمل کا۔
اگر یہاں معرفت سے مراد معرفت الٰہی ہے اور یقینا ایسا ہی ہے تو ظاہر ہے جایمان مضبوط ہوگا تو خدا شناسی (معرفت الٰہی) کے یقین میں طاقت اور پختگی آئے گی۔ اور اگر ایمان کمزور ہوا تو خداشناسی میں ضعف آئے گا۔
عمل ایمان پر اثر انداز ہوتا ہے اور ایمان معرفت پر ۔
معرفت کی بہترین تشریح محترم عزیز عزمی بھائی کرسکتے ہیں۔ شاید ان کی نظر یہاں پڑی نہیں۔۔۔۔ (ابتسامہ)
 

عزمی

رکن
شمولیت
جون 30، 2013
پیغامات
190
ری ایکشن اسکور
304
پوائنٹ
43
میرے خیال کے مطابق سرفراز فیضی صاحب نے بالکل درست فرمایا ہے۔ اختلاف کی گنجائش نہیں،
یہاں دو باتوں کو الگ الگ بیان کیا گیا ہے۔ دوسرے حصے میں معرفت کا لفظ استعمال ہوا ہے نہ کہ عمل کا۔
اگر یہاں معرفت سے مراد معرفت الٰہی ہے اور یقینا ایسا ہی ہے تو ظاہر ہے جایمان مضبوط ہوگا تو خدا شناسی (معرفت الٰہی) کے یقین میں طاقت اور پختگی آئے گی۔ اور اگر ایمان کمزور ہوا تو خداشناسی میں ضعف آئے گا۔
عمل ایمان پر اثر انداز ہوتا ہے اور ایمان معرفت پر ۔
معرفت کی بہترین تشریح محترم عزیز عزمی بھائی کرسکتے ہیں۔ شاید ان کی نظر یہاں پڑی نہیں۔۔۔۔ (ابتسامہ)
یہاں پر تو بڑے بڑے مشائخ تشریف فرما ہیں ،مجھے تو یہی سمجھ آتی ہے کہ معرف الٰہی ہی ایمان ہے،،ایمان اور معرف الٰہی حقیقت کے اعتبار سے ایک ہیں۔اعمال سے ایمان پر اثر پڑتا ہے،معرفت الٰہی کا آسان نسخہ کثرت ذکر ہے۔
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
یہاں پر تو بڑے بڑے مشائخ تشریف فرما ہیں ،مجھے تو یہی سمجھ آتی ہے کہ معرف الٰہی ہی ایمان ہے،،ایمان اور معرف الٰہی حقیقت کے اعتبار سے ایک ہیں۔اعمال سے ایمان پر اثر پڑتا ہے،معرفت الٰہی کا آسان نسخہ کثرت ذکر ہے۔
ایمان کے بارے میں تو یہ بات صاف ہے کہ ایمان تصدیق بالقلب ، اقرار باللسان اور عمل بالارکان کا نام ہے ۔
معرفت سے میری مراد اللہ کی عظمت اور قدرت وہ احساس و ادارک ہے جو اللہ کی آیات میں غور وفکر کرنے کے بعد بندے کے دل میں پیدا ہوتا ہے ۔
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
28:بندہ کے دل میں جتنی اللہ سے محبت ہوگی اتنی ہی اسے گناہوں سے نفرت ہوگی ۔ اگر یہ جاننا چاہتے ہو تمہیں اللہ سے محبت کتنی ہے تو یہ دیکھ لو کہ تم کو گناہوں سے نفرت کتنی ہے ۔
 
Top