سرفراز فیضی
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 22، 2011
- پیغامات
- 1,091
- ری ایکشن اسکور
- 3,807
- پوائنٹ
- 376
24: جہالت سے نفرت ضرورت ضروری ہے ۔ کیونکہ یہ نفرت انسان کو علم کی طرف لے جاتی ہے ۔
میرے خیال کے مطابق سرفراز فیضی صاحب نے بالکل درست فرمایا ہے۔ اختلاف کی گنجائش نہیں،مجھے اس نقطے سے اختلاف ہے۔ اصل میں عمل کی کمی ایمان کی کمزوری کا باعث بنتی ہے اور اعمال ہی ایمان کو مضبوط کرتے ہیں۔ نہ کہ ایمان کی کمزوری عمل پر اثر انداز ہوتی ہے۔ عمل وجہ ہے اور ایمان نتیجہ۔ واللہ اعلمعمل کی کمی ایمان کی کمزوری اور ایمان کی کمزوری معرفت کی کمی کا نتیجہ ہوتی ہے ۔
یہاں پر تو بڑے بڑے مشائخ تشریف فرما ہیں ،مجھے تو یہی سمجھ آتی ہے کہ معرف الٰہی ہی ایمان ہے،،ایمان اور معرف الٰہی حقیقت کے اعتبار سے ایک ہیں۔اعمال سے ایمان پر اثر پڑتا ہے،معرفت الٰہی کا آسان نسخہ کثرت ذکر ہے۔میرے خیال کے مطابق سرفراز فیضی صاحب نے بالکل درست فرمایا ہے۔ اختلاف کی گنجائش نہیں،
یہاں دو باتوں کو الگ الگ بیان کیا گیا ہے۔ دوسرے حصے میں معرفت کا لفظ استعمال ہوا ہے نہ کہ عمل کا۔
اگر یہاں معرفت سے مراد معرفت الٰہی ہے اور یقینا ایسا ہی ہے تو ظاہر ہے جایمان مضبوط ہوگا تو خدا شناسی (معرفت الٰہی) کے یقین میں طاقت اور پختگی آئے گی۔ اور اگر ایمان کمزور ہوا تو خداشناسی میں ضعف آئے گا۔
عمل ایمان پر اثر انداز ہوتا ہے اور ایمان معرفت پر ۔
معرفت کی بہترین تشریح محترم عزیز عزمی بھائی کرسکتے ہیں۔ شاید ان کی نظر یہاں پڑی نہیں۔۔۔۔ (ابتسامہ)
ایمان کے بارے میں تو یہ بات صاف ہے کہ ایمان تصدیق بالقلب ، اقرار باللسان اور عمل بالارکان کا نام ہے ۔یہاں پر تو بڑے بڑے مشائخ تشریف فرما ہیں ،مجھے تو یہی سمجھ آتی ہے کہ معرف الٰہی ہی ایمان ہے،،ایمان اور معرف الٰہی حقیقت کے اعتبار سے ایک ہیں۔اعمال سے ایمان پر اثر پڑتا ہے،معرفت الٰہی کا آسان نسخہ کثرت ذکر ہے۔