سرفراز فیضی
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 22، 2011
- پیغامات
- 1,091
- ری ایکشن اسکور
- 3,807
- پوائنٹ
- 376
29: اچھے شوہر کو ایک بیوی پر اور اچھے باپ کو چند بچوں پر اکتفاء نہیں کرنا چاہیے ۔
جناب پہلے ایمان ہے اور عمل بعد کی چیز ہے اور بخشش بھی ایمان کے ذریعے ہی ہوگی ، لہذا ایمان پہلے اور عمل بعد میں ہےمجھے اس نقطے سے اختلاف ہے۔ اصل میں عمل کی کمی ایمان کی کمزوری کا باعث بنتی ہے اور اعمال ہی ایمان کو مضبوط کرتے ہیں۔ نہ کہ ایمان کی کمزوری عمل پر اثر انداز ہوتی ہے۔ عمل وجہ ہے اور ایمان نتیجہ۔ واللہ اعلم
ما شاء اللہ، بہت خوب بات ہے اگرتو تھریڈ کے عنوان کے مطابق ہو یعنی "میں نے یہ سوچا"۔ سوچ کی حد تک تو خوب بات ہے۔ کیا کہنے۔ لیکن عمل؟ اس میں مزید سوچ کی ضرورت ہے۔ایک مولوی صاحب نے اپنی بیوی کو کہا کہ میں دوسری شادی کرنے جا رہا ہوں۔تو بیوی نے جواب دیا کہ فکر نہ کرو ، ایک وقت میں دو بیویوں کا شوہر بننے کا تمہارا خواب کبھی پورا نہیں ہونے دوں گی۔ اس نے کہا کیسے؟ کہنے لگی جب دوسری آئے گی تو پہلی چلے جائے گی۔ رہو گے تو ایک ہی کے شوہر۔ اب یہ تمہارا فیصلہ ہے کہ تمہیں پرانی چاہیے یا نئی۔29: اچھے شوہر کو ایک بیوی پر اور اچھے باپ کو چند بچوں پر اکتفاء نہیں کرنا چاہیے ۔
خوب بات ہے۔30:غریب آدمی بیماری سے زیادہ اس کے علاج میں ہونے والے خرچ سے ڈرتا ہے ۔
گناہ عبادت کی لذت کے ساتھ سینے کے نور کو بھی ختم کر دیتا ہے۔ عبادت اگر کسی درجہ میں یاد الہی یعنی احسان کو پہنچتی ہو تو انسان کے سینے میں ایک روشنی پیدا کر دیتی ہے۔ یہ روشنی دیا سلائی کی ٹمٹاتے شعلے سے شروع ہوتی ہے اور معلوم نہیں کہاں تک جاتی ہے۔اس نور کو اللہ تعالی نے سورۃ نور میں مثل نورہ کمشکاۃ فیھا مصباح میں بیان کیا ہے۔یہ نور ، نور ایمان ہے۔اس نور کا مشاہدہ توقیامت کے دن ہو گا جیسا کہ سورۃ تحریم میں ہے لیکن اس کا احساس دنیا میں ہی ہو جاتا ہے۔ جس نے اس نور کو اپنے سینے میں محسوس نہیں کیا ، اس نے ایمان کی حلاوت کو نہیں چکھا۔ اور وہ گناہ جو سینے سے اس نور ایمان کو ختم کر دیتا ہے، وہ غفلت ہے۔ اللہ کی یاد سے غفلت۔ غفلت ہی وہ پہلا گناہ ہے جو دیگر گناہوں کے لیے پہلی سیڑھی بنتا ہے۔ اور غفلت سے بچنے کا بہترین ذریعہ ذکر ہے۔ واللہ اعلم31:گناہ کا ایک نقصان یہ بھی ہے کہ وہ عبادتوں سے لذت ختم کردیتا ہے ۔
بہت خوب بات ہے۔ اگر جملہ یوں کر لیا جائے تو شاید مزید تاثیر پیدا ہو جائے:28:بندہ کے دل میں جتنی اللہ سے محبت ہوگی اتنی ہی اسے گناہوں سے نفرت ہوگی ۔ اگر یہ جاننا چاہتے ہو تمہیں اللہ سے محبت کتنی ہے تو یہ دیکھ لو کہ تم کو گناہوں سے نفرت کتنی ہے ۔
بہت خوب ۔27: الفاظ کے انتخاب میں احتیاط برتیے کیونکہ لوگ آپ کے الفاظ سنتے ہیں آپ کی نیت نہیں دیکھتے۔
میرا خیال ہے، اب نہیں کرتیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان قوموں کو اپنا نظام چلانے کے لیے بہترین لیڈرز نہیں بہترین ورکرز چاہییں۔مغرب میں فلسفے کا زوال اور سائنس کا عروج، اسی کی نشانی ہے۔ دنیا بھر میں سوشل سائنسز اور ہیومینیٹیز والوں کی کوئی قدر وقیمت ہی نہیں رہی جبکہ نیچرل اور میٹیریل سائنسز والے سونے اور ہیروں کے عوض تولے جا رہے ہیں۔21: ترقی یافتہ قومیں سوچنے والوں کی قدر کرتی ہیں ۔