محمد فیض الابرار
سینئر رکن
- شمولیت
- جنوری 25، 2012
- پیغامات
- 3,039
- ری ایکشن اسکور
- 1,234
- پوائنٹ
- 402
طاہر صاحب میرے یہ کلمات صرف جوابی طور پر تحریر کیے گئے تھے
ورنہ میرا یہ مزاج نہیں
ورنہ میرا یہ مزاج نہیں
السلام و علیکم و رحمت الله -جناب میں نے آج یہ بات نہیں کہی شروع ہی سے کہتا آ رہا ہوں:
یہ میں نے چار نومبر کو عرض کیا تھا لیکن افسوس آپ کی توجہ حاصل نہ کر پایا!!!اور آپ فرما رہے ہیں کہ میں نے آج یہ بات کہی ہے!!!
ناطقہ سر بگریباں ہے اسے کیا کہیے!
- میں نے کوئی فتویٰ نہیں لگایا بل کہ ایک اہل حدیث عالم کی راے نقل کی ہے اور مجھے اس سے اتفاق ہے بل کہ میرے خیال میں شاید ہی کسی اہل حدیث عالم کو اس سے اختلاف ہو!
- مجھے لگتا ہے آپ کو میرا عباسی صاحب کو ناصبی کہنا نا گوار کہنا گراں گزرا ہے؛اگر ایسا ہے تو کیوں؟؟
- اس تھریڈ کے آغاز کنندہ نے بڑی ہوشیاری سے اہل حدیث علما کے ساتھ نصبیوں اور منکرین حدیث کو نتھی کر کے معاملے کو الجھایا ہے جسے غور سے سمجھنے کی ضرورت ہے
- سو،اصل نکتہ یہ نہیں کہ بدعتی کی بات بہ طور تائید پیش کی جا سکتی ہے یا نہیں؟یہ اہل سنت کے مسلمہ اصولوں کی روشنی میں ہو سکتا ہے اور میں نے کہیں بھی اس سے انکار نہیں کیا۔
- یہاں محل نزاع یہ ہے کہ بدعتی کی کوئی بات صحیح ہونے سے اس کا سنی ہونا لازم نہیں ہوتا بل کہ وہ بہ دستور بدعتی ہی رہتا ہے
- پس اگر عباسی صاحب کی کوئی بات صحیح ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ انھیں بدعتی کہنا غلط ہے یا وہ سنی بن گئے ہیں
- اور حیرت کی بات یہ ہے کہ آپ مجھ پر یہ اعتراض بھی کرتے ہیں کہ میں نے پہلے انھیں ناصبی کہا پھر بدعتی؟؟!!!
- سچی بات ہے میں اس اعتراض پر بہت دیر تک غور کرتا رہا کہ یہ کیا ہے؟
- کیا ناصبیت بدعت نہیں ہے؟؟اور کیا ناصبی بدعتی نہیں ہوتا؟؟
- آپ کی بات سے یوں مترشح ہوتا ہے کہ میں نے کوئی متضاد بات کہہ دی ہو!!
- اگر آپ اسے تضاد سمجھتے ہیں تو :
- اور اس پر مناظرانہ انداز میں فرار کے طعنے!!
- جناب یہ علمی مکالمہ ہے ؛بہ راہ کرم اسے ذاتی طعن و تشنیع سے آلودہ نہ کیجیے جیسا کہ آپ نے کئی پوسٹوں میں ایسا کیا ہے!جزاکم اللہ خیراً
میری گزارش یہ ہے کہ اہل حدیث علما ناصبیت سے بری ہیں ؛گو،ان میں سے بعض سے اختلاف ہو سکتا ہے لیکن عباسی صاحب بہ ہر حال ناصبی تھے اگرچہ ان کی بعض باتیں درست ہو سکتی ہیں۔السلام و علیکم و رحمت الله -
محترم -آپ نے فرمایا ہے کہ "اس تھریڈ کے آغاز کنندہ نے بڑی ہوشیاری سے اہل حدیث علما کے ساتھ ناصبیوں اور منکرین حدیث کو نتھی کر کے معاملے کو الجھایا ہے جسے غور سے سمجھنے کی ضرورت ہے"-
جب کہ اگر آپ میرے مضمون کو غور سے پڑھتے تو آپ کو معلوم ہوتا کہ میں نے "ناصبیت" کی اصطلاح کو صرف تاریخی پس منظر کے طور پر پیش کیا ہے- اور اس دوران ان شخصیات کا نام لکھا ہے جنہوں نے اسلامی تاریخ خوصوصاً واقعہ کربلا سے متعلق ان حقائق کو عوام کے سامنے پیش کیا جن حقائق سے لوگ رافضیت کے زیر اثر ہونے کی بنا پر مکمل طور پر پردے میں تھے - اب اگر ان تاریخی حقائق کو پیش کرنے میں "محمود احمد عباسی صاحب نے بھی اگر کوئی نمایاں کردار ادا کیا ہے تو اس میں آپ اتنے سیخ پا کیوں ہو رہے ہیں ؟؟ میرا مضمون صرف "ناصبیت کے تاریخی پس منظر" سے متعلق ہے - نا کہ محمود احمد عباسی سے متعلق ہے -
پھر بھی اگر آپ اس بات پر مصر ہیں کہ مجھے اپنے مضمون میں عباسی صاحب کا نام نہیں لینا چاہیے تھا تو میں یہی کہوں گا کہ اگر عباسی صاحب بدعتی یا منکر حدیث تھے بھی تو اس کا تعلق تو ان کے عقائد سے ہے- تاریخ سے نہیں- جو تاریخی حقائق انہوں نے اپنی کتب پیش میں کیے اور جس طرح کے مونہہ توڑ جوابات انہوں نے رافضیت زدہ علماء کے خلاف پیش کیے کم از کم اس پر ان کو ناصبی کہنا "ان کی ذات کے حوالے سے زیادتی ہو گی-
اہل بیت کے مقابل اگر بنو امیہ خاندان کی وکالت کرنا آپ کے نزدیک "ناصبیت" ہے تو یہ آپ کا ہی ظرف ہے- لیکن آپ کو پتا ہونا چاہیے کہ بنو امیہ خاندان کی اس طرح کی وکالت جیسے محمود احمد عباسی نے کی ہے- اس طرح تو بہت سے اہل حدیث علماء جن میں صلاح الدین یوسف ، زبیرعلی زئی ، اور فیض عالم صدیقی سر فہرست ہیں انہوں نے بھی کی ہے- تو پھر آخر یہ سب آپ کی "ناصبیت " کی لسٹ میں شامل کیوں نہیں ہیں- صرف "عباسی صاحب" ہی کیوں؟؟
میرا آپ کو یہی مشوره ہے کہ پہلے آپ "ناصبیت" کے تاریخی پس منظر کو سامنے رکھ کر پھر کسی پر فتویٰ سازی کریں تو زیادہ بہتر ہو گا -
@محمد فیض الابرار صاحب کے اس مضمون کے لنک کا مطالعہ بھی آپ کے لئے مفید رہے گا-
http://forum.mohaddis.com/threads/مشہور-اصطلاح-ناصبی-تعریف-اور-تاریخی-پس-منظر.30305/
بہت خوبپھر بھی اگر آپ اس بات پر مصر ہیں کہ مجھے اپنے مضمون میں عباسی صاحب کا نام نہیں لینا چاہیے تھا تو میں یہی کہوں گا کہ اگر عباسی صاحب بدعتی یا منکر حدیث تھے بھی تو اس کا تعلق تو ان کے عقائد سے ہے- تاریخ سے نہیں- جو تاریخی حقائق انہوں نے اپنی کتب پیش میں کیے اور جس طرح کے مونہہ توڑ جوابات انہوں نے رافضیت زدہ علماء کے خلاف پیش کیے کم از کم اس پر ان کو ناصبی کہنا "ان کی ذات کے حوالے سے زیادتی ہو گی-
عباسی صاحب اور فیض عالم صدیقی صاحب دونوں پر ناصبیت کے فتوی لگ چکے ہیں اور صرف صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ رہ گئے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اہل بیت کے مقابل اگر بنو امیہ خاندان کی وکالت کرنا آپ کے نزدیک "ناصبیت" ہے تو یہ آپ کا ہی ظرف ہے- لیکن آپ کو پتا ہونا چاہیے کہ بنو امیہ خاندان کی اس طرح کی وکالت جیسے محمود احمد عباسی نے کی ہے- اس طرح تو بہت سے اہل حدیث علماء جن میں صلاح الدین یوسف ، زبیرعلی زئی ، اور فیض عالم صدیقی سر فہرست ہیں انہوں نے بھی کی ہے- تو پھر آخر یہ سب آپ کی "ناصبیت " کی لسٹ میں شامل کیوں نہیں ہیں- صرف "عباسی صاحب" ہی کیوں؟؟
طاہر بھائی یہی گذارش ہم آپ سے کریں کہ علامہ محمود عباسی صاحب کے کن کن نکات سے آپکو یہ لگتا ہے کہ ان میں "ناصبیت" کے جراثیم تھے؟ اگر ممکن ہو تو تھوڑی یہاں آپ ہی کچھ ارشاد فرمائیے، تاکہ شائد ہماری (یا معزز برادر آپکی) یہ غلط فہمیاں دور ہوسکیںمثلاً آپ بتلائیں کہ یہ یہ نکات ہیں جن کی وجہ سے کسی پر ناصبیت کی تہمت لگتی ہے تو پھر دیکھا جائے گا کہ واقعی وہ ناصبی خیالات ہیں یا نہیں!
درست فرمایا آپ نے محترم۔ بالکل یہی کام علامہ محمود صاحب نے اپنی کتابوں میں بھی کیا ہے۔ آپ ان کی تمام کتابیں شروع سے آخر تک پڑھ لیں، جتنا انہوں نے بنی امیہ، معاویہ رض اور امیر یزید کی وکالت کی ہے، اتنا ہی بلکہ اس سے زیادہ ہی احترام و مناقب بنی ہاشم اور سیدنا علی رض اور انکے اہل بیت اپنی کتب میں پیش کئے ہیں۔ہر ایک کو انکا جائز درجات و دائرہ میں رکھا ہے۔ ایک چھوٹی سی مثال یہاں دیتا ہوں۔ انہوں نے نہ صرف خلفائے بنوامیہ کو امیر المومنین کے معزز لقب اور احترام کے خطابات سے اپنی کتب میں لکھا ہے بلکہ جابجا جب بھی کبھی خلفائے بنی عباس کا تذکرہ کیا ہے، انکو بھی ہمیشہ "امیر المومنین" اور حد درجہ احترام و تعظیم کے خطابات سے انکا ذکر کیا ہے۔ جبکہ خلفائے بنی عباس کا آپکو یقینا پتہ ہوگا کہ وہ بنی ہاشم سے ہی تعلق رکھتے تھے۔بنو امیہ ہوں یا بنو ہاشم ہمیں کسی کی بھی بے جا وکالت نہیں کرنا چاہیے؛جس کی جو بات درست ہے اسے درست اور جو غلط ہے اسے غلط کہنا چاہیے
بالکل میرے پاس محمود احمد عباسی کی ناصبیت کے دلائل موجود ہیں لیکن میں سمجھتا ہوں کہ اس پر ایک مستقل تھریڈ کا آغاز کرنا چاہیے؛موجودہ تھریڈ میں نفس ناصبیت پر بحث ہونی چاہیے؛میں شخصیات پر بحث کو فارغ وقت کے لیے اٹھا رکھتا ہوں؛اور مناسب موقعے پر اس کو بیان کروں گا؛ان شاءاللہطاہر بھائی یہی گذارش ہم آپ سے کریں کہ علامہ محمود عباسی صاحب کے کن کن نکات سے آپکو یہ لگتا ہے کہ ان میں "ناصبیت" کے جراثیم تھے؟ اگر ممکن ہو تو تھوڑی یہاں آپ ہی کچھ ارشاد فرمائیے، تاکہ شائد ہماری (یا معزز برادر آپکی) یہ غلط فہمیاں دور ہوسکیں
یہی میں @طاہر اسلام صاحب کو سمجھانا چاہ رہا ہوں جو آپ کہہ رہے ہیں - مجھے لگتا ہے انہوں نے عباسی صاحب کی کتب کا بغور مطالعہ نہیں کیا - صرف چند ایک علماء کی طرف سے ان پر "ناصبیت" کا لیبل لگانے پر طاہر صاحب ان علماء کے موقف کو حرف آخر سمجھے بیٹھے ہیں - الله ہم سب کو اپنی ہدایت سے نوازے (آمین)طاہر بھائی یہی گذارش ہم آپ سے کریں کہ علامہ محمود عباسی صاحب کے کن کن نکات سے آپکو یہ لگتا ہے کہ ان میں "ناصبیت" کے جراثیم تھے؟ اگر ممکن ہو تو تھوڑی یہاں آپ ہی کچھ ارشاد فرمائیے، تاکہ شائد ہماری (یا معزز برادر آپکی) یہ غلط فہمیاں دور ہوسکیں
درست فرمایا آپ نے محترم۔ بالکل یہی کام علامہ محمود صاحب نے اپنی کتابوں میں بھی کیا ہے۔ آپ ان کی تمام کتابیں شروع سے آخر تک پڑھ لیں، جتنا انہوں نے بنی امیہ، معاویہ رض اور امیر یزید کی وکالت کی ہے، اتنا ہی بلکہ اس سے زیادہ ہی احترام و مناقب بنی ہاشم اور سیدنا علی رض اور انکے اہل بیت اپنی کتب میں پیش کئے ہیں۔ہر ایک کو انکا جائز درجات و دائرہ میں رکھا ہے۔ ایک چھوٹی سی مثال یہاں دیتا ہوں۔ انہوں نے نہ صرف خلفائے بنوامیہ کو امیر المومنین کے معزز لقب اور احترام کے خطابات سے اپنی کتب میں لکھا ہے بلکہ جابجا جب بھی کبھی خلفائے بنی عباس کا تذکرہ کیا ہے، انکو بھی ہمیشہ "امیر المومنین" اور حد درجہ احترام و تعظیم کے خطابات سے انکا ذکر کیا ہے۔ جبکہ خلفائے بنی عباس کا آپکو یقینا پتہ ہوگا کہ وہ بنی ہاشم سے ہی تعلق رکھتے تھے۔