• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ناموں کے چناؤ میں معاشرے کا رجحان

محمد شاہد

سینئر رکن
شمولیت
اگست 18، 2011
پیغامات
2,510
ری ایکشن اسکور
6,023
پوائنٹ
447
میرے بیٹے کا نام بھی دنیا کا خوب صورت ترین نام ہے " محمد عبداللہ"۔
اللہ تعالیٰ اسے اپنے نام کی نسبت سیرت و اخلاق میں بھی بلند درجہ عطا فرمائے ۔
آمین
 

محمد وقاص گل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 23، 2013
پیغامات
1,033
ری ایکشن اسکور
1,711
پوائنٹ
310
میری امی کی ایک سہیلی ہوا کرتی تھی انکا نام تھا "بسم اللہ خالہ"
انکا نام تو بسم اللہ تھا -خالہ ہم لگا تے تھے -

ہمارے گھر کے سامنے ایک پٹھان ہے جس کا نام بسم اللہ جان ہے۔۔۔۔۔۔:ـ+)))
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
اس لفظ کے دو معنی ہیں :

رابعہ : چوتھی ( صرف ’’ چار ‘‘ کے عدد کے لیے ’’ اربعۃ ‘‘ کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے ۔ )
رابعہ : ، آسودہ حال ، مہربان ۔
یہ دوسرا معنی اس کتاب میں ( صفحہ نمبر 425) لکھا ہوا ہے :
http://kitabosunnat.com/kutub-library/نومولود-کے-احکام-ومسائل-اور-اسلامی-نام.html
المنجد میں ( مادہ ربع ) کے تحت درج مشتقات کے معانی سے اس معنی کی تائید ہوتی ہے ۔
ناموں کے حوالے سے یہ کتاب بھی بہت اچھی ہے :
http://kitabosunnat.com/kutub-library/قرآنی-واسلامی-ناموں-کی-ڈکشنری-اور-نومولود-کے-احکام-ومسائل.html

انوکھے نام اختیار کرنے پر تنقید ہورہی ہے ۔ اتفاق سے مجھے بھی جب نام رکھنے کا موقعہ ملے تو انوکھے ہی تلاش کرتا ہوں ۔ مطلب جو عموما معاشرے میں نہ رکھے جاتے ہوں ۔
لیکن میری ساتھ دو شرطیں یہ بھی ہوتی ہیں کہ :
کسی بڑی (اسلامی ) شخصیت کا نام ہو ۔
اور نام کا معنی اچھا ہو ۔
مگر آپ کی بیٹی کا نام بہت پیارا ہے بھائی۔ماشاء اللہ
بہت کم لوگ پاکستان میں یہ نام رکھتے ہیں، اور عموما عجیب ناموں پر اکتفا کر لیتے ہیں۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
:) ۔۔۔:)۔۔۔:)
بہت دلچسپ انکشافات ہیں۔۔۔!!قرآن میں جہنم بھی آیا ہے:)
ہماری ایک عزیزہ نے اپنے پہلے بیٹے کا نام ْاذانٗ رکھا۔۔دوسرے بیٹے کی پیدائش پر بے ساختہ کہا گیا۔ْاذان ہو چکی ہے۔۔نماز کا وقت ہےٗ
دوسری مصیبت ہمارےجدید ناولز نے ڈال رکھی ہے۔۔مصنف چن چن کر ْاول بلولٗ نام رکھتا ہے اور لوگ اسی سے ایسے متاثر ہو جاتے ہیں کہ اولاد پر وہی نام مسلط کر دیتے ہیں۔۔محسوس ہوتا ہے کہ عبرانی،یونانی ناموں کے بعد اب ترک تلفظ کے نام معاشرے کو جکڑیں گےْہالے،بہارے،عائشے،گلےٗ کے فوارے یہ سوچے بنا پھوٹیں گے کہ امالہ لگانے سے نام ماڈرن اور نیا نہیں ہو جاتا۔۔لوگ وفا،حیا کا انتخاب حیا اور وفا کے حصول کے نہیں انفرادیت کے لیے رکھتے ہیں،جو انہیں مل جاتی ہے۔
ایک اورنام پڑھا تھا ۔۔ْفَبِہَاٗ۔۔(پس اس کے ساتھ)۔۔کس کے ساتھ۔۔اور کیا؟؟کچھ علم نہیں!!
ایک اور افسوس ناک واقعہ بھی ہے کہ ہماری عزیزات کی ملاقات ایک خاتون سے ہوئی،ساتھ نو دس سالہ بیٹی تھا۔۔نام پوچھا تو ان کے بتانے پر دماغ بھک سے اڑ گیا
بچی کے نام کا مفہوم پڑھ لیںْ۔۔گناہ کرنے والیٗ۔۔لفظ ہماری اردو میں بھی مستعمل ہے۔۔پھر بھی یہ صورت حال!
عزیزہ نے پوچھا آپ کو علم بھی ہے کہ اس نام کے کیا معنی ہیں؟
فخرا بتانے لگیںْ سورۃ النورٗ میں سے رکھا ہے!!انا للہ وانا الیہ راجعون
بہت خوب۔۔۔۔۔بہنا
تو گویا "جنت کے پتے" آپ کی نظروں سے بھی گزرا ہے۔۔۔۔:)
میری جاننے والی ایک لڑکی کا نام "امۃ اللہ " یعنی اللہ کی بندی۔۔۔۔
یہ نام مجھے بہت پسند ہے ، پتا نہیں یہ درست ہو گا یا نہیں۔۔۔۔
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
پچپن میں ایک پہیلی پوچھا کرتے تھے کہ آپ کی وہ کونسی انتہائی ذاتی چیز ہے جو آپ کے علاوہ سب استعمال کرتے ہیں
جی ہاں درست سمجھے یہ آپ کا نام ہی ہے جو آپ تو شاذونادر ہی استعمال کرتے ہیں جبکہ آپ کے جاننے والے اس کا بلا تکلف استعمال کرتے ہیں
بامقصد اور بامعنی نام رکھنا نومولود کا وہ ابتدائی حق ہے جس میں آج کل اکثر کوتاہی کی جا تی ہے۔نام کے منفرد ہونے پر تنقید نہیں کی جارہی بلکہ یونیک ہونے کے چکر میں بے مقصد نام رکھنے پر اعتراض کیا جا رہا ہے۔ نام کا انسان کی شخصیت سے بہت گہرا تعلق ہوتا ہے۔نام انسان پر بہت سے اثرات مرتب کرتا ہے۔ چنانچہ احادیث اس بات پر شاہد ہیں کہ آپ ﷺ نے بہت سے ایسے نام تبدیل فرمائے جن سے شرک کی بو آتی ہو یا جو انسانی شخصیت پر برے اثرات مرتب مرتب کرتے ہوں
احادیث ملاحظہ کیجیئے
عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ أُتِيَ بِالْمُنْذِرِ بْنِ أَبِي أُسَيْدٍ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ وُلِدَ فَوَضعه على فَخذه فَقَالَ: «وَمَا اسْمه؟» قَالَ: فلَان: «لاولكن اسْمه الْمُنْذر» . مُتَّفق عَلَيْهِ
لَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ عَبدِي وَأمتِي كلكُمْ عباد اللَّهِ وَكُلُّ نِسَائِكُمْ إِمَاءُ اللَّهِ. وَلَكِنْ لِيَقُلْ: غُلَامِي وَجَارِيَتِي وَفَتَايَ وَفَتَاتِي. وَلَا يَقُلِ الْعَبْدُ: رَبِّي ولكنْ ليقلْ: سَيِّدِي " وَفِي رِوَايَةٍ: " لِيَقُلْ: سَيِّدِي وَمَوْلَايَ ". وَفِي رِوَايَةٍ: " لَا يَقُلِ الْعَبْدُ لِسَيِّدِهِ: مَوْلَايَ فَإِنَّ مولاكم اللَّهُ ". رَوَاهُ مُسلم
" لَا تُسَمُّوا الْعِنَبَ الْكَرْمَ وَلَا تَقُولُوا: يَا خَيْبَةَ الدَّهْرِ فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ الدهرُ ". رَوَاهُ البُخَارِيّ
«إِنَّ اللَّهَ هُوَ الْحَكَمُ فَلِمَ تُكَنَّى أَبَا الْحَكَمِ؟» قَالَ: إِنَّ قَوْمِي إِذَا اخْتَلَفُوا فِي شَيْءٍ [ص:1347] أَتَوْنِي فَحَكَمْتُ بَيْنَهُمْ فَرَضِيَ كِلَا الْفَرِيقَيْنِ بِحُكْمِي. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا أَحْسَنَ هَذَا فَمَا لَكَ مِنَ الْوَلَدِ؟» قَالَ: لِي شُرَيْحٌ وَمُسْلِمٌ وَعَبْدُ اللَّهِ
قَالَ: «فَمَنْ أَكْبَرُهُمْ؟» قَالَ قُلْتُ: شُرَيْحٌ. قَالَ فَأَنْتَ أَبُو شُرَيْحٍ ". رَوَاهُ أَبُو دَاوُد وَالنَّسَائِيّ

«تُدْعَوْنَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِأَسْمَائِكُمْ وَأَسْمَاءِ آبَائِكُمْ فَأَحْسِنُوا أسمائكم» رَوَاهُ أَحْمد وَأَبُو دَاوُد
أَنَّ رَجُلًا يُقَالُ لَهُ أصْرمُ كانَ فِي النَّفرِ الَّذِينَ أَتَوْا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا اسْمك؟» قَالَ: «بَلْ أَنْتَ زُرْعَةُ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ
جَلَسْتُ إِلَى سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ فَحَدَّثَنِي أَنَّ جَدَّهُ حَزْنًا قَدِمَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «مَا اسْمُكَ؟» قَالَ: اسْمِي حَزْنٌ قَالَ: «بَلْ أَنْتَ سَهْلٌ» قَالَ: مَا أَنَا بِمُغَيِّرٍ اسْمًا سَمَّانِيهِ أَبِي. قَالَ ابْنُ الْمُسَيَّبِ: فَمَا زَالَتْ فِينَا الْحُزُونَةُ بَعْدُ. رَوَاهُ البُخَارِيّ
آپﷺ نے ایسے نام رکھنے سے بھی منع فرمایا ہے جو شخصیت کے تزکیے پر دلالت کناں ہوں
سُمِّيتُ بَرَّةَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «لَا تُزَكُّوا أَنْفُسَكُمْ اللَّهُ أَعْلَمُ بِأَهْلِ الْبِرِّ مِنْكُمْ سَمُّوهَا زَيْنَبَ» . رَوَاهُ مُسلم
ان احاديث سے سمجھ آئی کہ ایسے نام رکھنا منع ہیں جو
شرکیہ ہوں
برے معانی کے حامل ہوں
تزکیہ نفس پر دلالت کرتے ہوں
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیسے نام کا انتخاب کیا جائے اس حوالے سے اگر ان نکات کو ذہن میں رکھ کر نام چنا جائے تو امید ہے
مسئلہ حل ہو سکتا ہے
کسی اہم دینی شخصیت کا نام اختیار کیا جائے خواہ وہ بامعنی نہ ہو جیسے انبیاء کرام کے اکثر عبرانی نام
اگر کسی شخصیت کا نام نہ چنا جائے تو لازم ہے کہ وہ نام با مقصد اور با معنی ہو عبداللہ 'عبدالرحمان
اور اگر کسی نام میں یہ دونوں چیزیں مل جائیں تو سونے پر سہاگہ والی بات ہو جائے گی جیسے محمد
اب اگر کوئی ان باتوں کا دھیان رکھتے ہوئے منفرد نام کا انتخاب کرے تو اس میں کوئی حرج نہیں
ہمارے ہاں ایک ٰیہ مغالطہ بھی پایا جاتا ہے کہ آپﷺ کا اسمِ مبارک الگ بطوراصل نام کے نہیں رکھا جا سکتا ۔آپﷺ نے اس کی اجازت دی ہے۔ بہت سے صحابہ 'تابعین وغیرہ کا نام محمد تھا
«سموا باسمي وَلَا تكنوا بِكُنْيَتِي فَإِنِّي إِنَّمَا جُعِلْتُ قَاسِمًا أَقْسِمُ بَيْنَكُمْ» مُتَّفق عَلَيْهِ
چنانچہ یہ لازم ہے کہ بچوں کے نام بامقصد رکھے جائیں۔ یہ ان کا حق ہے کہ ان کی شخصیت کی عمارت کی بنیاد میں والدین
کی طرف سے اچھے نام کی اینٹ شامل ہو۔آپ خود سوچئے کہ جس بچی کا نام ہی عسرا ہو وہ والدین کے لئے یسرا کیسے ثابت ہو سکتی ہے۔ہم نے تو اپنے آس پاس لوگوں کو الا ما شا ءاللہ اسم با مسمی ہی دیکھا ہے ۔ہمارے ایک عزیز کا نام قاسم ہے ۔اللہ نے نہ صرف ان کو کھلا رزق دیا ہے بلکہ اس کو خرچ کرنے کا حوصلہ بھی وافر عطا کیا ہے۔مجرھا صاحبہ کو جب ہم نے ان کے نام کا مطلب بتا کر پوچھا کہ ان پر اس نام کے کیا اثرات ہیں تو انھوں نے جواب دیا
میری ساری زندگی حالتِ سفر میں گذری ہے۔
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
بہت خوب۔۔۔۔۔بہنا
تو گویا "جنت کے پتے" آپ کی نظروں سے بھی گزرا ہے۔۔۔۔:)
میری جاننے والی ایک لڑکی کا نام "امۃ اللہ " یعنی اللہ کی بندی۔۔۔۔
یہ نام مجھے بہت پسند ہے ، پتا نہیں یہ درست ہو گا یا نہیں۔۔۔۔
امت اللہ نام بہت اچھا ہے اس کا معنی ہے اللہ کی بندی ۔گویا لڑکے کےلئے عبداللہ اور لڑکی کے لئے امت اللہ
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
ماریہ بہن ، ناموں کا انتخاب اپنی جگہ درست سہی۔۔۔مگر قسمت ، نصیب ، اللہ کی آزمائش یہ سب وجوہات بھی زندگی
کا حصہ ہوتی ہیں۔اسے نام رکھنے سے تعبیر نہیں کیا جائے گا۔
 

محمد شاہد

سینئر رکن
شمولیت
اگست 18، 2011
پیغامات
2,510
ری ایکشن اسکور
6,023
پوائنٹ
447
احادیث ملاحظہ کیجیئے
عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ أُتِيَ بِالْمُنْذِرِ بْنِ أَبِي أُسَيْدٍ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ وُلِدَ فَوَضعه على فَخذه فَقَالَ: «وَمَا اسْمه؟» قَالَ: فلَان: «لاولكن اسْمه الْمُنْذر» . مُتَّفق عَلَيْهِ
لَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ عَبدِي وَأمتِي كلكُمْ عباد اللَّهِ وَكُلُّ نِسَائِكُمْ إِمَاءُ اللَّهِ. وَلَكِنْ لِيَقُلْ: غُلَامِي وَجَارِيَتِي وَفَتَايَ وَفَتَاتِي. وَلَا يَقُلِ الْعَبْدُ: رَبِّي ولكنْ ليقلْ: سَيِّدِي " وَفِي رِوَايَةٍ: " لِيَقُلْ: سَيِّدِي وَمَوْلَايَ ". وَفِي رِوَايَةٍ: " لَا يَقُلِ الْعَبْدُ لِسَيِّدِهِ: مَوْلَايَ فَإِنَّ مولاكم اللَّهُ ". رَوَاهُ مُسلم
" لَا تُسَمُّوا الْعِنَبَ الْكَرْمَ وَلَا تَقُولُوا: يَا خَيْبَةَ الدَّهْرِ فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ الدهرُ ". رَوَاهُ البُخَارِيّ
«إِنَّ اللَّهَ هُوَ الْحَكَمُ فَلِمَ تُكَنَّى أَبَا الْحَكَمِ؟» قَالَ: إِنَّ قَوْمِي إِذَا اخْتَلَفُوا فِي شَيْءٍ [ص:1347] أَتَوْنِي فَحَكَمْتُ بَيْنَهُمْ فَرَضِيَ كِلَا الْفَرِيقَيْنِ بِحُكْمِي. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا أَحْسَنَ هَذَا فَمَا لَكَ مِنَ الْوَلَدِ؟» قَالَ: لِي شُرَيْحٌ وَمُسْلِمٌ وَعَبْدُ اللَّهِ
قَالَ: «فَمَنْ أَكْبَرُهُمْ؟» قَالَ قُلْتُ: شُرَيْحٌ. قَالَ فَأَنْتَ أَبُو شُرَيْحٍ ". رَوَاهُ أَبُو دَاوُد وَالنَّسَائِيّ

«تُدْعَوْنَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِأَسْمَائِكُمْ وَأَسْمَاءِ آبَائِكُمْ فَأَحْسِنُوا أسمائكم» رَوَاهُ أَحْمد وَأَبُو دَاوُد
أَنَّ رَجُلًا يُقَالُ لَهُ أصْرمُ كانَ فِي النَّفرِ الَّذِينَ أَتَوْا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا اسْمك؟» قَالَ: «بَلْ أَنْتَ زُرْعَةُ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ
جَلَسْتُ إِلَى سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ فَحَدَّثَنِي أَنَّ جَدَّهُ حَزْنًا قَدِمَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «مَا اسْمُكَ؟» قَالَ: اسْمِي حَزْنٌ قَالَ: «بَلْ أَنْتَ سَهْلٌ» قَالَ: مَا أَنَا بِمُغَيِّرٍ اسْمًا سَمَّانِيهِ أَبِي. قَالَ ابْنُ الْمُسَيَّبِ: فَمَا زَالَتْ فِينَا الْحُزُونَةُ بَعْدُ. رَوَاهُ البُخَارِيّ
آپﷺ نے ایسے نام رکھنے سے بھی منع فرمایا ہے جو شخصیت کے تزکیے پر دلالت کناں ہوں
سُمِّيتُ بَرَّةَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «لَا تُزَكُّوا أَنْفُسَكُمْ اللَّهُ أَعْلَمُ بِأَهْلِ الْبِرِّ مِنْكُمْ سَمُّوهَا زَيْنَبَ» . رَوَاهُ مُسلم
بہن اگر ان احادیث مبارکہ کااردومیں بھی ترجمہ لکھ دیں توبہترہے
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
بہت خوب۔۔۔۔۔بہنا
تو گویا "جنت کے پتے" آپ کی نظروں سے بھی گزرا ہے۔۔۔۔:)
میری جاننے والی ایک لڑکی کا نام "امۃ اللہ " یعنی اللہ کی بندی۔۔۔۔
یہ نام مجھے بہت پسند ہے ، پتا نہیں یہ درست ہو گا یا نہیں۔۔۔۔
نہیں تا حال مجھے اس کا سرورق دیکھنے کا بھی اتفاق نہیں ہوا۔۔بس سن سن کر ْمنہ زبانیٗ یاد ہو گیا ہے:)
خیال ذاتی ہے کہ عرصہ دراز سے نظریاتی اور پردے کی اسلامی و اخلاقی اہمیت کو جان کر پردے کرنے والی اور اس پر بڑے مسائل کا سامنا نہ کرنے والی بہنوں پر اس کی ْپڑھائیٗ بہت ضروری نہیں ہے:)
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
نہیں تا حال مجھے اس کا سرورق دیکھنے کا بھی اتفاق نہیں ہوا۔۔بس سن سن کر ْمنہ زبانیٗ یاد ہو گیا ہے:)
خیال ذاتی ہے کہ عرصہ دراز سے نظریاتی اور پردے کی اسلامی و اخلاقی اہمیت کو جان کر پردے کرنے والی اور اس پر بڑے مسائل کا سامنا نہ کرنے والی بہنوں پر اس کی ْپڑھائیٗ بہت ضروری نہیں ہے:)
بہت اچھی رائے ہے آپ کی۔۔۔
ذاتی طور پر ان مسائل کا بہت سامنا کرنا پڑا ہے۔۔۔اللہ تعالی خواتین اسلام اور ہمارے معاشرے کے بے راہ لوگوں کو دین کی سمجھ بوجھ عطا فرمائے۔آمین
 
Top