- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,764
- پوائنٹ
- 1,207
اقامت نماز کعبۃ اللہ سے محبت کی علامت ہے
ومالھم الایعذبھم اللہ وھم یصدون عن المسجد الحرام وما کانوا اولیآء ہ ان اولیآؤہ الا المتقون ولکن اکثرھم لایعلمون وماکان صلاتھم عندالبیت الامکاء وتصدیۃ فذوقوا العذاب بماکنتم تکفرون (الانفال۸:۳۴۳۵)
ترجمہ :اور ان میں کیا بات ہے کہ ان کو اللہ تعالیٰ سزانہ دے حالانکہ وہ لوگ مسجد حرام سے روکتے ہیں ، جب کہ وہ لوگ اس مسجد کے متولی نہیں اس کے متولی توسوا متقیوں کے اور اشخاص نہیں ، لیکن ان میں اکثر لوگ علم نہیں رکھتے اور ان کی نماز کعبہ کے پاس صرف یہ تھی سیٹیاں بجانا اور تالیاں بجانا سواپنے کفر کے سبب اس عذاب کا مزہ چکھو۔
توضیح : مکہ کے کفار اور مشرکین اپنے آپ کو مسجد حرام (خانہ کعبہ) کا متولی سمجھتے تھے اور اس اعتبار سے جس کو چاہتے طواف کی اجازت دیتے اور جس کو چاہتے نہ دیتے چنانچہ مسلمانوں کو بھی وہ مسجد حرام میں آنے سے روکتے تھے دراں حالیکہ وہ اس کے متولی ہی نہیں تھے ، اس پر حکمراں (زبردستی) بنے ہوئے تھے ۔