- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,764
- پوائنٹ
- 1,207
نماز اللہ کی خوشنودی کا ذریعہ ہے
محمدرسول اللہ والذین معہ اشدآء علی الکفار رحماء بینھم الاٰیۃ(الفتح۴۸:۲۹آخری آیت)
ترجمہ :محمد(ﷺ)اللہ کے رسول ہیں اور جو لوگ ان کے ساتھ ہیں کافروں پر سخت ہیں آپس میں رحمدل ہیں ، تو انہیں دیکھے گا کہ رکوع اور سجدے کر رہے ہیں اللہ تعالیٰ کے فضل اور رضامندی کی جستجو میں ہیں ، ان کا نشان ان کے چہروں پر سجدوں کے اثر سے ہے ، ان کی یہی مثال تورات میں ہے اور ان کی مثال انجیل میں ہے ، مثل اس کھیتی کے جس نے اپنا انکھوا نکالا، پھر اسے مضبوط کیا اور وہ موٹا ہو گیا پھر اپنے تنے پر سیدھا کھڑا ہو گیا اور کسانوں کو خوش کرنے لگا تاکہ ان کی وجہ سے کافروں کو چڑائے ، ان ایمان والوں اور نیک اعمال والوں سے اللہ نے بخشش کا اور بہت بڑے ثواب کا وعدہ کیا ہے۔
توضیح : اللہ رب العزت نے پیارے رسول ﷺ کے پیارے اصحاب کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی عظمت و فضیلت بیان فرمائی ہے اور ان کے اوصاف جمیلہ کہ وہ آپس میں رحم دل ہیں مگر جو اسلام کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں ان کافرین و مشرکین کے لئے بڑے سخت بھی ہیں اور وہ اللہ تعالیٰ کی خوشنودی اور اس کی رضا کے لئے اللہ تعالیٰ کے سامنے جھکتے ہیں نمازوں کے پابند ہیں جن کے چہروں اور ان کی پیشانیوں پر نماز کا نور جھلک رہا ہے ایسے نیک صالح لوگوں کی مثالیں اللہ تعالیٰ نے تورات اور انجیل میں بھی ذکر فرمائی ہے پھر اللہ نے اصحاب کرام کی مثال کھیتی سے دی ہے کہ پہلے وہ کم تعداد میں تھے پھر زیادہ اور مضبوط ہو گئے جنہیں دیکھ کر مشرکین و کافرین کے حسد و بغض و عناد کے لاوے پک رہے ہیں پھر اللہ تعالیٰ نے ایسے ایمان والے اور صالحین کے لئے مغفرت و بخشش کا وعدہ فرمایا ہے۔