ناف کے نیچے ہاتھ باندھنے کے دلائل
ناف کے نیچے ہاتھ باندھنے کے دلائل
:دلیل نمبر1
اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے
’’ فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ‘‘
(سورۃ کوثر؛2)
ترجمہ: نمازپڑھیے! اپنے رب کے لیے اور قربانی کیجیے۔
تفسیر: رَوَی الْاِمَامُ اَبُوْبَکَرِالْاَثْرَمُ قَالَ حَدَّثَنَااَبُوالْوَلِیْدِ الطِّیَالِسِیُّ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلْمَۃَ عَنْ عَاصِمِ الْجَحْدَرِیِّ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ صَبْھَانَ سَمِعَ عَلِیًّا یَقُوْلُ فِیْ قَوْلِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ{فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ} قَالَ وَضْعُ الْیُمْنٰی عَلَی الْیُسْرَیٰ تَحْتَ السُّرَّۃِ۔
(سنن الاثرم بحوالہ التمہید: ج8،ص164)
ترجمہ: حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان {فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ} کی تفسیر کرتے ہوئے فرماتے ہیں:’’ نماز میں دائیں ہاتھ کوبائیں ہاتھ پرناف کے نیچے رکھاجائے ۔‘‘
:دلیل نمبر2
قَالَ الْاِمَامُ الْحَافِظُ الْمُحَدِّثُ اَبُوْبَکْرِ بْنُ اَبِیْ شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا وَکِیْعٌ عَنْ مُوْسَی بْنِ عُمَیْرٍ عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ عَنْ اَبِیْہِ قَالَ رَأیْتُ النَّبِیَّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَضَعَ یَمِیْنَہٗ عَلٰی شِمَالِہٖ فِی الصَّلَاۃِ تَحْتَ السُّرَّۃِ۔
(مصنف ابن ابی شیبۃ ج1ص427،آثار السنن ؛امام نیموی ص87 )
ترجمہ: حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’میں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کودیکھاکہ نماز میں اپنے دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر ناف کے نیچے رکھا ۔ ‘‘
:دلیل نمبر3
قَالَ الْاِمَامُ الْحَافِظُ الْمُحَدِّثُ اَبُوْبَکْرِ بْنُ اَبِیْ شَیْبَۃَحَدَّثَنَا اَبُوْمُعَاوِیَۃَ عَنْ عَبْدِالرَّحْمٰنِ بْنِ اِسْحَاقَ عَنْ زَیَّادِ بْنِ زَیْدِ السَّوَائِیِّ عَنْ اَبِیْ جُحَیْفَۃَ عَنْ عَلِیٍّ قَالَ مِنْ سُنَّۃِ الصَّلٰوۃِ وَضْعُ الْاَیْدِیْ عَلَی الْاَیْدِیْ تَحْتَ السُّرَرِ۔
(مصنف ابن ابی شیبۃ ج1ص427الاوسط، امام منذر ج 3 ص94)
ترجمہ: حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’ہاتھ کوہاتھ پرناف کے نیچے رکھنا نماز کی سنت ہے ۔‘‘
:دلیل نمبر4
قَالَ الْاِمَامُ الْحَافِظُ الْمُحَدِّثُ اَبُوْبَکْرٍ مُحَمَّدُبْنُ اِبْرَاھِیْمَ بْنِ الْمُنْذِرِحَدَّثَنَا مُوْسَی بْنُ ھَارُوْنَ قَالَ ثَنَایَحْیٰ بْنُ عَبْدِالْحَمِیْدِ قَالَ ثَنَا عَبْدُالْوَاحِدِ بْنُ زَیَّادٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ اِسْحَاقَ عَنْ سَیَّارِ اَبِی الْحَکَمِ عَنْ اَبِیْ وَائِلٍ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ قَالَ؛مِنَ السُّنَّۃِ اَنْ یَّضَعَ الرَّجُلُ یَدَہُ الْیُمْنٰی عَلَی الْیُسْرَیٰ تَحْتَ السُّرَّۃِ فِی الصَّلَاۃِ۔
(الاوسط،امام مندر؛ج3،ص94؛سنن دارقطنی ؛ج1 ، ص 288 )
ترجمہ: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:’’نماز میں مرد کا اپنے دائیں ہاتھ کوبائیں ہاتھ پر ناف کے نیچے رکھنا، سنت ہے۔‘‘
:دلیل نمبر5
رَوَی الْاِمَامُ الْحَافِظُ الْمُحَدِّثُ زَیْدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ اَبِیْ طَالِبِ الْھَاشْمِیِّ عَنْ اَبِیْہِ عَنْ جَدِّہٖ عَنْ عَلِیٍّ قَالَ ثَلَاثٌ مِّنْ اَخْلَاقِ الْاَنْبِیَائِ صَلَاۃُ اللّٰہِ وَ سَلَامُہٗ عَلَیْھِمْ تَعْجِیْلُ الْاِفْطَارِ وَ تَاخِیْرُ السُّحُوْرِ وَوَضْعُ الْکَفِّ عَلَی الْکَفِّ تَحْتَ السُّرَّۃِ
(مسند زید بن علی ؛ص204)
ترجمہ: حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ انبیاء علیہ السلام کے اخلاق میں سے تین چیزیں ہیں: 1.
روز ہ جلدی افطار کرنایعنی اول وقت میں۔ 2.
سحری دیر سے کرنا یعنی آخری و قت میں۔ 3.
نماز میں ہتھیلی کوہتھیلی پر ناف کے نیچے رکھنا۔
:دلیل نمبر6
رَوَی الْاِمَامُ الْحَافِظُ الْمُحَدِّثُ اَبُوْبَکْرِ الْبَیْہَقِیُّ بِسَنَدِہٖ عَنْ اَنَسٍ قَالَ مِنْ اَخْلَاقِ النُّبُوَّۃِ تَعْجِیْلُ الْاِفْطَارِ وَتَاخِیْرُ السُّحُوْرِ وَوَضْعُکَ یَمِیْنَکَ عَلٰی شِمَالِکَ فِی الصَّلَاۃِ تَحْتَ السُّرَّۃِ۔
(مختصر خلافیات بیہقی ج2ص34:محلیٰ ابن حزم ج3 ص30 )
ترجمہ: حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :’’انبیائے کرام علیہم السلام کے اخلاق میں سے ہے روزہ جلدی افطار کرنا یعنی اول وقت میں اوردیر سے سحری کرنا یعنی آخری وقت میں اورنماز میں اپنے دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پرناف کے نیچے رکھنا۔‘‘
:دلیل نمبر7
قَالَ الْاِمَامُ الْحَافِظُ الْمُحَدِّثُ اَبُوْدَاوٗدَ السَّجِسْتَانِیُّ حَدَّثَنَامُسَدَّدٌ نَاعَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زَیَّادٍ عَنْ عَبْدِالرَّحْمٰنِ بْنِ اِسْحَاقَ الْکُوْفِیِّ عَنْ سَیَّارِ اَبِی الْحَکَمِ عَنْ اَبِیْ وَائِلٍ قَالَ اَبُوْہُرَیْرَۃَ اَخْذُالْکَفِّ عَلَی الْکَفِّ فِی الصَّلٰوۃِ تَحْتَ السُّرَّۃِ۔
(سنن ابی دائود ج1ص118، اعلاء السنن ج2 ص196 )
ترجمہ: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:’’ نماز میں ہاتھ کی ہتھیلی کوپکڑ کرناف کے نیچے رکھناسنت ہے۔‘‘
:دلیل نمبر8
قَالَ الْاِمَامُ الْحَافِظُ الْمُحَدِّثُ الْفَقِیْہُ مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الشَّیْبَانِیُّ اَخْبَرَنَا الرَّبِیْعُ بْنُ صَبِیْحٍ عَنْ اَبِیْ مَعْشَرٍعَنْ اِبْرَاہِیْمَ النَّخْعِیِّ اَنَّہٗ کَانَ یَضَعُ یَدَہُ الْیُمْنٰی عَلٰی یَدِہِ الْیُسْرَیٰ تَحْتَ السُّرَّۃِ۔
ٖ(کتاب ا لآثار؛امام ابوحنیفۃ بروا یۃامام محمد ج1، ص 322 ،مصنف ابن ابی شیبۃ ج1 ص427 )
ترجمہ: ’’حضرت امام ابرہیم نخعی رحمہ اللہ (جلیل القدر تابعی ہیں وہ) نماز میں اپنے دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر ناف کے نیچے رکھتے تھے۔‘‘
:دلیل نمبر9
قَالَ الْاِمَامُ الْحَافِظُ الْمُحَدِّثُ اَبُوْبَکْرِ بْنِ اَبِیْ شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَزِیْدُ بْنُ ھَارُوْنَ قَالَ اَخْبَرَنَاحَجَّاجُ بْنُ حَسَّانٍ قَالَ سَمِعْتُ اَبَامِجْلَزٍاَوْسَاَلْتُہٗ قَالَ( رَحِمَہُ اللہُ ) قُلْتُ کَیْفَ یَضَعُ؟ قَالَ یَضَعُ بَاطِنَ کَفِّ یَمِیْنِہٖ عَلٰی ظَاہِرِ کَفِّ شِمَالِہٖ وَیَجْعَلُھَا اَسْفَلَ مِنَ السُّرَّۃِ۔
(مصنف ابن ابی شیبۃ ج1ص427 ،الجوہر النقی؛ ج2ص31)
ترجمہ: حضرت ابومجلز رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’نمازی نماز میں اپنے دائیں ہاتھ کی ہتھیلی کے اندر والے حصہ کو بائیں ہاتھ کی ہتھیلی کے ظاہری حصہ پرناف کے نیچے رکھے ۔‘‘
:دلیل نمبر10
اَلْاِمَامُ الْحَافِظُ الْمُحَدِّثُ الْفَقِیْہُ الْاَعْظَمُ اَبُوْحَنِیْفَۃَ نُعْمَانُ بْنُ ثَابِتٍ قَالَ مُحَمَّدٌ وَبِہٖ نَاْخُذُ وَھُوَ قَوْلُ اَبِیْ حَنِیْفَۃَ {یَضَعُ الْیُمْنٰی عَلٰی یَدِہٖ الْیُسْرَیٰ تَحْتَ السُّرَّۃِ۔}
(کتاب الآثار ؛امام ابو حنیفۃ بروایۃ امام محمد ج1 ص323 احکام القرآن، امام طحاوی؛ ج1ص185)
ترجمہ: حضرت امام اعظم ابوحنیفہ نعمان بن ثابت تابعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’نمازی نماز میں اپنے دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر ناف کے نیچے رکھے