• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نماز میں ہاتھ سینے پر باندھنے سے متعلق حدیث وائل بن حجر رضی اللہ عنہ

شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
تحت السرہ کے الفاظ پر اعتراضات ہیں

یہ جملہ کسی معتبر نسخہ میں موجود نہیں ہے

اگر تو کسی معتبر نسخے میں موجود ہے تو بتائیں

Sent from my SM-J510F using Tapatalk
محدثین لکھتے ہیں؛
ابو عیسی صاحب سنن الترمذی کا بیان

وَرَأَى بَعْضُهُمْ أَنْ يَضَعَهُمَا فَوْقَ السُّرَّةِ، وَرَأَى بَعْضُهُمْ: أَنْ يَضَعَهُمَا تَحْتَ السُّرَّةِ، وَكُلُّ ذَلِكَ وَاسِعٌ عِنْدَهُمْ.
امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ لوگوں کو دیکھا کہ وہ نماز میں دائیاں ہاتھ بائیں پر رکھتے بعض ناف کے اوپر اور بعض ناف کے نیچے۔ اس میں ان کے ہاں وسعت تھی۔


امام نووی رحمہ اللہ صحیح مسلم کا باب باندھتے ہیں؛

صحيح مسلم :

15 - بَابُ وَضْعِ يَدِهِ الْيُمْنَى عَلَى الْيُسْرَى بَعْدَ تَكْبِيرَةِ الْإِحْرَامِ تَحْتَ صَدْرِهِ فَوْقَ سُرَّتِهِ، وَوَضْعِهِمَا فِي السُّجُودِ عَلَى الْأَرْضِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ

مصنف ابن ابی شیبۃ: کتاب الصلاۃ:
حدثنا وکیع عن موسیٰ بن عمیر عن علقمہ بن وائل بن حجر عن ابیہ قال رأیت النبی صلی اللہ علیہ وسلم وضع یمینہ علیٰ شمالہ فی الصلاۃ تحت السرۃ
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
روی الامام الحافظ المحدث ابو بکر الاثرم المتوفی273ھ قال حدثنا ابو الولید الطیالسی قال حدثنا حماد بن سلمۃ عن عاصم الجحدری عن عقبۃ بن صبھان سمع علیا یقول فی قول اللہ عزوجل فصل لربک والنحر قال وضع الیمنیٰ علی الیسریٰ تحت السرۃ ۔ (سنن الاثرم بحوالہ التمھید لابن عبد البر ج:8 ص:164(

توثیق روات :
: 1امام ابو بکر الاثرم احمد بن محمد بن ہانی: ثقۃ ، حافظ ، لہ تصانیف۔ )تقریب التھذیب ص:122رقم الترجمہ 103(
: 2امام ابو الولید الطیالسی المتوفی 227 ھ نام ھشام بن عبد الملک الباھلی یہ صحاح سۃ کے راوی ہیں ائمہ نے ان کو ثقۃ ، ثبت قرار دیا ہے۔ )تقریب التھذیب ص:603،رقم الترجمہ 7301(
: 3حمام بن سلمہ المتوفی 167ھ یہ صحیح مسلم اور سنن اربعہ کے راوی ہیں ائمہ نے ان کو شیخ الاسلام الحافظ صاحب السنۃ وغیرہ قرار دیا ہے۔) تذکرۃ الحفاظ ج:1ص:151، رقم الترجمہ 197(
: 4امام عاصم الجحدری المتوفی129ھ ائمہ نے ان کو ثقہ قرار دیا ہے۔ )الجرح والتعدیل للرازی ج:6ص؛456،رقم الترجمہ 11176(
: 5امام عقبہ بن صبھان المتوفی 75ھ او82ھ یہ صحیح بخاری اورصحیح مسلم کے راوی ہیں ۔ائمہ نے ان کو ثقہ قرار دیا ہے۔ )تقریب التھذیب ص:425رقم الترجمہ 4640(
: 6امام سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ صحابی رسول و داماد رسول اور خلیفہ راشد ہیں ۔
: 7امام ابن عبد البر مالکی المتوفی 463 یہ مشہور مالکی امام ہیں ائمہ نے ان کو شیخ الاسلام حافظ المغرب قرار دیا ہے (تذکرۃ الحفاظ ج:3ص:217)
تو یہ روایت ثقہ عن ثقہ سے مروی ہے لھذا اصول کی رو سے یہ حدیث بالکل صحیح ہے ۔
 
شمولیت
مارچ 04، 2019
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
29
محدثین لکھتے ہیں؛
ابو عیسی صاحب سنن الترمذی کا بیان

وَرَأَى بَعْضُهُمْ أَنْ يَضَعَهُمَا فَوْقَ السُّرَّةِ، وَرَأَى بَعْضُهُمْ: أَنْ يَضَعَهُمَا تَحْتَ السُّرَّةِ، وَكُلُّ ذَلِكَ وَاسِعٌ عِنْدَهُمْ.
امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ لوگوں کو دیکھا کہ وہ نماز میں دائیاں ہاتھ بائیں پر رکھتے بعض ناف کے اوپر اور بعض ناف کے نیچے۔ اس میں ان کے ہاں وسعت تھی۔


امام نووی رحمہ اللہ صحیح مسلم کا باب باندھتے ہیں؛

صحيح مسلم :

15 - بَابُ وَضْعِ يَدِهِ الْيُمْنَى عَلَى الْيُسْرَى بَعْدَ تَكْبِيرَةِ الْإِحْرَامِ تَحْتَ صَدْرِهِ فَوْقَ سُرَّتِهِ، وَوَضْعِهِمَا فِي السُّجُودِ عَلَى الْأَرْضِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ

مصنف ابن ابی شیبۃ: کتاب الصلاۃ:
حدثنا وکیع عن موسیٰ بن عمیر عن علقمہ بن وائل بن حجر عن ابیہ قال رأیت النبی صلی اللہ علیہ وسلم وضع یمینہ علیٰ شمالہ فی الصلاۃ تحت السرۃ

سوائے عوامہ کے مصنف ابن ابی شیبہ کے کسی محقق نے تحت السرہ کے الفاظ بیان نہیں کئے۔
باری باری تمام نسخوں کے عکس ملاحظہ فرمائیں

پہلا نسخہ


JointPics_20191123_234445.JPG


دوسرا نسخہ


JointPics_20191123_234750.JPG


تیسرا نسخہ


JointPics_20191123_234803.JPG


چوتھا نسخہ


JointPics_20191123_234814.JPG


پانچواں نسخہ


JointPics_20191123_234827.JPG


چھٹہ نسخہ


JointPics_20191123_234843.JPG


ان چھ نسخوں میں زیادت نہیں ہے نا ہی کسی محقق نے ڈالی ہے
لہذا یہ بات کہنا درست نہیں کہ تحت السرہ کی زیادت اس حدیث میں موجود ہے
 

اٹیچمنٹس

شمولیت
مارچ 04، 2019
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
29
روی الامام الحافظ المحدث ابو بکر الاثرم المتوفی273ھ قال حدثنا ابو الولید الطیالسی قال حدثنا حماد بن سلمۃ عن عاصم الجحدری عن عقبۃ بن صبھان سمع علیا یقول فی قول اللہ عزوجل فصل لربک والنحر قال وضع الیمنیٰ علی الیسریٰ تحت السرۃ ۔ (سنن الاثرم بحوالہ التمھید لابن عبد البر ج:8 ص:164(

توثیق روات :
: 1امام ابو بکر الاثرم احمد بن محمد بن ہانی: ثقۃ ، حافظ ، لہ تصانیف۔ )تقریب التھذیب ص:122رقم الترجمہ 103(
: 2امام ابو الولید الطیالسی المتوفی 227 ھ نام ھشام بن عبد الملک الباھلی یہ صحاح سۃ کے راوی ہیں ائمہ نے ان کو ثقۃ ، ثبت قرار دیا ہے۔ )تقریب التھذیب ص:603،رقم الترجمہ 7301(
: 3حمام بن سلمہ المتوفی 167ھ یہ صحیح مسلم اور سنن اربعہ کے راوی ہیں ائمہ نے ان کو شیخ الاسلام الحافظ صاحب السنۃ وغیرہ قرار دیا ہے۔) تذکرۃ الحفاظ ج:1ص:151، رقم الترجمہ 197(
: 4امام عاصم الجحدری المتوفی129ھ ائمہ نے ان کو ثقہ قرار دیا ہے۔ )الجرح والتعدیل للرازی ج:6ص؛456،رقم الترجمہ 11176(
: 5امام عقبہ بن صبھان المتوفی 75ھ او82ھ یہ صحیح بخاری اورصحیح مسلم کے راوی ہیں ۔ائمہ نے ان کو ثقہ قرار دیا ہے۔ )تقریب التھذیب ص:425رقم الترجمہ 4640(
: 6امام سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ صحابی رسول و داماد رسول اور خلیفہ راشد ہیں ۔
: 7امام ابن عبد البر مالکی المتوفی 463 یہ مشہور مالکی امام ہیں ائمہ نے ان کو شیخ الاسلام حافظ المغرب قرار دیا ہے (تذکرۃ الحفاظ ج:3ص:217)
تو یہ روایت ثقہ عن ثقہ سے مروی ہے لھذا اصول کی رو سے یہ حدیث بالکل صحیح ہے ۔


کتاب التمہید والی روایت میں لفظ تحت السرہ نہیں ہے اس کے حاشیہ میں محقق نے خود اعتراف کیا ہے کہ یہ لفظ اس نے خود بنایا ہے
درحقیقت وہ لفظ الثندہ ہے
لفظ تحت السرہ نہیں بلکہ تحت الثندۃ تھا یعنی مرد کی چھاتی کا نچلہ حصہ اور چھاتی کا نچلہ حصہ سینہ ہی ہوتا ہے۔
لہذا یہ روایت تو خود زبردست دلیل ہے سینے پر ہاتھ باندھنے کی
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
سوائے عوامہ کے مصنف ابن ابی شیبہ کے کسی محقق نے تحت السرہ کے الفاظ بیان نہیں کئے۔
باری باری تمام نسخوں کے عکس ملاحظہ فرمائیں

پہلا نسخہ


21628 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں

دوسرا نسخہ


21629 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں

تیسرا نسخہ


21630 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں

چوتھا نسخہ


21631 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں

پانچواں نسخہ


21632 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں

چھٹہ نسخہ


21633 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں

ان چھ نسخوں میں زیادت نہیں ہے نا ہی کسی محقق نے ڈالی ہے
لہذا یہ بات کہنا درست نہیں کہ تحت السرہ کی زیادت اس حدیث میں موجود ہے
ساتواں اور آٹھویں نسخہ کے عکس بھی لگا دیتے تو کیا برائی تھی۔
وہ دو نسخے یہ ہیں؛

upload_2019-12-19_11-35-38.png


upload_2019-12-19_11-36-48.png
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
کتاب التمہید والی روایت میں لفظ تحت السرہ نہیں ہے اس کے حاشیہ میں محقق نے خود اعتراف کیا ہے کہ یہ لفظ اس نے خود بنایا ہے
درحقیقت وہ لفظ الثندہ ہے
حاشیہ مصنف کا ہے یا کہ محقق کا؟؟؟
اعتراف محقق نے کیا اور اعتراض کتاب پر!!!؟؟؟
یہ لفظ کس نے خود بنایا اور پھر بھی وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر بہتان باندھنے والا نا ہؤا!!!؟؟؟
جو اعتراف کر رہا اس کی بات مان رہے ہو مصنف کی نہیں!!!؟؟؟
 
Top