- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,766
- پوائنٹ
- 1,207
نماز میں خیال آنا:
دوران نماز کوئی سوچ آنے پر نماز باطل نہیں ہوتی۔ سیدنا عقبہ بن حارث رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز عصر پڑھی۔ نماز کے بعد آپ فورا کھڑے ہو گئے اور ازواج مطہرات کے پاس تشریف لے گئے پھر واپس تشریف لائے، صحابہ رضی اللہ عنہم کے چہروں پر تعجب کے آثار دیکھ کر فرمایا:
’’مجھے نماز کے دوران یاد آیا کہ ہمارے گھر میں سونا رکھا ہوا ہے اور مجھے ایک دن یا ایک رات کے لیے بھی اپنے گھر میں سونا رکھنا پسند نہیں لہٰذا میں نے اسے تقسیم کرنے کا حکم دیا۔‘‘
(بخاری، الاذان باب من صلی بالناس فذکر حاجۃ فتخطاھم، ۱۵۸.)
دوران نماز کوئی سوچ آنے پر نماز باطل نہیں ہوتی۔ سیدنا عقبہ بن حارث رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز عصر پڑھی۔ نماز کے بعد آپ فورا کھڑے ہو گئے اور ازواج مطہرات کے پاس تشریف لے گئے پھر واپس تشریف لائے، صحابہ رضی اللہ عنہم کے چہروں پر تعجب کے آثار دیکھ کر فرمایا:
’’مجھے نماز کے دوران یاد آیا کہ ہمارے گھر میں سونا رکھا ہوا ہے اور مجھے ایک دن یا ایک رات کے لیے بھی اپنے گھر میں سونا رکھنا پسند نہیں لہٰذا میں نے اسے تقسیم کرنے کا حکم دیا۔‘‘
(بخاری، الاذان باب من صلی بالناس فذکر حاجۃ فتخطاھم، ۱۵۸.)