• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

وسیلہ اور اسلاف امت کا طریقہ کار

bhatti

مبتدی
شمولیت
جنوری 03، 2017
پیغامات
18
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
11
تبصرہ : - قرآن کی تشریح کہاں سے ملے گی ؟؟؟
آئیے جواب الله کے فرمان سے لیتے ہیں :
الله تعالیٰ فرماتا ہے : -

الله تعالیٰ فرماتا ہے : -
ثُمَّ اِنَّ عَلَيْنَا بَيَانَهٗ

پھر ہمارے ہی ذمے ہے بیان کر دینا اس (کے معانی و مطالب) کو
(ألقيامة – ١٩ )

قرآن مجید کی تفسیر سے متعلق یہ بہت اہم وضاحت ہے ۔ اس کا سیدھا سادہ مطلب یہ ہے کہ قرآن مجید کے اصل پیغام کی تبیین و تفہیم بھی اللہ تعالیٰ نے اپنے ذمہ لے رکھی ہے۔ عملی طور پر اس کی ایک صورت تو یہ ہے کہ قرآن حسب ضرورت خود ہی اپنے احکام کی وضاحت بھی کرتا ہے۔ جیسے سورۃ النساء میں دو احکام کے بارے میں آیا ہے- الله تعالیٰ فرماتا ہے : -
{ یَسْتَفْتُوْنَکَ… (آیت ١٢٧ اور آیت ١٧٦) کہ اے نبی ( (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ) یہ لوگ تم سے فلاں مسئلے کی وضاحت چاہتے ہیں....}
اس کے علاوہ ایک اورواضح مثال دیکھیے-
الله تعالیٰ فرماتا ہے : -
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَي الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَ ۝ اَيَّامًا مَّعْدُوْدٰتٍ

اے وہ لوگو جوایمان لائے ہو فرض کیے گئے ہیں تم پر روزے جیسا کہ فرض کیے گئے ان لوگوں پر جوتم سے پہلے (تھے)تاکہ تم بچ جاؤ ( گناہوں سے)۔ (یہ روزے) چند دن ہیں گنتی کے-(البقرہ -183،184)
دوسری آیت میں الله تعالیٰ فرماتا ہے : -
شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِيْٓ اُنْزِلَ فِيْهِ الْقُرْاٰنُ ھُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَيِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَالْفُرْقَانِ ۚ فَمَنْ شَهِدَ مِنْكُمُ الشَّهْرَ فَلْيَصُمْهُ ۭ وَمَنْ كَانَ مَرِيْضًا اَوْ عَلٰي سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنْ اَيَّامٍ اُخَرَ ۭ يُرِيْدُ اللّٰهُ بِكُمُ الْيُسْرَ وَلَا يُرِيْدُ بِكُمُ الْعُسْرَ ۡ وَلِتُكْمِلُوا الْعِدَّةَ وَلِتُكَبِّرُوا اللّٰهَ عَلٰي مَا ھَدٰىكُمْ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُوْنَ
رمضان کا مہینہ وہ ہے جو نازل کیا گیا ہے اس میں قرآن(جو) ہدایت ہے لوگوں کے لیے اور روشن دلائل ہیں ہدایت کے اور (حق وباطل کے درمیان) فرق کرنے کے پس جو موجود ہو (گھر میں)تم میں سے کوئی (اس ) مہینے میں تو اسے چاہیے کہ وہ روزے رکھے اس(مہینے)کے اورجوبیمار ہویاسفر پر ہو توگنتی پوری کرے دوسرے دنوں سے چاہتاہے اللہ تمہارے ساتھ آسانی کرنا اور وہ نہیں چاہتا تمہارے ساتھ سختی کرنا اورتاکہ تم پوراکرلو گنتی (تعداد) کو اورتاکہ تم بڑائی بیان کرو اللہ کی اس (احسان) پرجو اس نے ہدایت دی تم کو اور اس لیے بھی تاکہ تم شکر اداکرو۔(البقرہ – 185)
مندرجہ بالا آیات میں سے پہلی آیت میں الله تعالٰی نے روزوں کے ایام کی وضاحت نہیں فرمائی کہ کتنے ہیں اور کس مہینہ میں ہیں –دوسری آیت میں الله تعالٰی نے اس کی وضاحت فرما دی کہ روزوں کہ ایام ایک مہینہ کے ہیں اور وہ مہینہ رمضان کا ہے –
یہ دونوں آیات اس بات کی واضح مثال ہیں کہ قرآن مجید کی تفسیر قرآن مجید میں موجود ہے۔


چنانچہ قرآنی احکام کی تبیین و تشریح خود قرآن نے بھی کی ہے اور اس کے علاوہ اللہ تعالیٰ نے اس کا اہتمام زبانِ رسالت سے بھی کرایا ہے ۔ اس کی ضرورت اور اہمیت قرآن میں یوں بیان کی گئی ہے
الله تعالیٰ فرماتا ہے : -


وَاَنْزَلْنَآ اِلَيْكَ الذِّكْرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ اِلَيْهِمْ وَلَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُوْنَ

اور ہم نے نازل کیا آپ کی طرف الذکر تاکہ آپ واضح کردیں لوگوں کے لیے جو کچھ نازل کیا گیا ہے ان کی جانب اور تاکہ وہ غور و فکر کریں(النحل – 44 )
منددرجه بالا آیت سے ثابت ہوا کہ قرآن مجید کی تشریح رسول الله صلی الله علیہ وسلم کرتے ہیں لیکن وہ اپنی طرف سے نہیں کرتے بلکہ وہ الله تعالیٰ کی طرف سے نازل ہوتی ہے –
رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے جو تشریح فرمائی وہ احادیث میں محفوظ ہے۔

اس لئے جناب آپ اپنے اعمال کی دلیل صرف قرآن اور احادیث نبوی سے دیں۔آپ ہی کے الفاظ میں کہتے ہیں کہ :
جو شخص باوجود راه ہدایت کے واضح ہو جانے کے بھی رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) کا خلاف کرے اور تمام مومنوں کی راه چھوڑ کر چلے، ہم اسے ادھر ہی متوجہ کردیں گے جدھر وه خود متوجہ ہو اور دوزخ میں ڈال دیں گے، وه پہنچنے کی بہت ہی بری جگہ ہے (115)
سورة النساء
 
شمولیت
اکتوبر 24، 2016
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
22
پوائنٹ
35
جو شخص باوجود راه ہدایت کے واضح ہو جانے کے بھی رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) کا خلاف کرے اور تمام مومنوں کی راه چھوڑ کر چلے، ہم اسے ادھر ہی متوجہ کردیں گے جدھر وه خود متوجہ ہو اور دوزخ میں ڈال دیں گے، وه پہنچنے کی بہت ہی بری جگہ ہے (115)
جناب یہ سبیل المؤمنین الله تعالیٰ نے قرآن مجید میں بیان کیا ہے -
الله تعالیٰ فرماتا ہے :
وَمَنْ يُّطِعِ اللّٰهَ وَالرَّسُوْلَ فَاُولٰۗىِٕكَ مَعَ الَّذِيْنَ اَنْعَمَ اللّٰهُ عَلَيْهِمْ مِّنَ النَّبِيّٖنَ وَالصِّدِّيْقِيْنَ وَالشُّهَدَاۗءِ وَالصّٰلِحِيْنَ ۚ وَحَسُنَ اُولٰۗىِٕكَ
رَفِيْقًا


اور جو شخص اللہ اور رسول کی اطاعت کرتا ہے تو ایسے لوگ ان لوگوں کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے انعام کیا
ہے یعنی انبیائ، صدیقین، شہیدوں اور صالحین کے ساتھ اور رفیق ہونے کے لحاظ سے یہ لوگ کتنے اچھے ہیں
(النساء - 69)

یعنی اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کرنے والوں کا شمار ان لوگوں کے زمرے میں
ہوگا جن پر اللہ تعالیٰ نے انعام فرمایا ہے۔ سورۃ الفاتحہ میں ہم یہ الفاظ پڑھتے ہیں :
(اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَ۔
صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْہِمْ)

آیت زیر مطالعہ اَنْعَمْتَ عَلَیْہِمْ“ کی تفسیر ہے۔
الحمد لله ثم الحمد لله
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
جہاں تک امام صاحب پر فتوے کی بات تو اس کا جواب میں شاہ عبد العزیز سے نقل کر چکا ہوں کہ اس میں معتزلہ کا رد ہے۔
قادری رانا بھائی! آپ کے شاہ عبد العزیر کے حوالہ سے پیش کردہ جواب کا جائزہ میں بعد میں پیش کرتا ہوں، مگر آپ ذرا اس عبارت کا حوالہ ، کتاب کا نام تو لکھ دیتے!
آپ نے تو ایک اسکین لگا دیا، نہ اس کا حوالہ درج ہے، اور نہ ہی آپ نے اسے یونیکوڈ میں تحریر فرمایا ہے
قادری رانا بھائی! یونیکوڈ میں لکھنے کی بڑی افادیت ہے، آپ کی تحریر نیٹ پر سرچ کی جا سکے گی!
اور ہاں ذرا یہ واضح کردیں کیا شرکیہ عقیدہ رکھنے والا مشرک نہیں؟اور اگرر یہ بھی لکھ دیں کہ وحید الزمان کا عقیدہ مشرکانہ تھا۔۔
بالکل جناب ہم نے یہ رقم کردیاتھا کہ وحید الزمان اہل الحدیث کے ہاں معتبر نہیں!
وجہ بھی ثبوت کے ساتھ نقل کی تھی، وہ بھی ان کی اپنی کتاب سے!
مزید کہ وحید الزمان کی فقہ حنفی کی کتب بھی پیش کی تھیں!
ایک بات بتلاتا جاؤں کہ وحید الزمان کی نور الہدایہ کو آپ کے امام احمد رضا ضان بریلوی نے بھی فقہ حنفیہ کی کتب تسلیم کیا ہے!
وحید الزمان کی جو بات پیش کی گئی، وہ بلکل گمراہی ہے، اور یہ عقیدہ شرکانہ ہے!

آپ نے ایک بات اور کہی کہ "کیا شرکیہ عقیدہ رکھنے والا مشرک نہیں؟"
آپ کا یہ سوال اصول فقہ و فتاوی سے نابلد ہونے کا ثبوت ہے!
جی جناب تو ذرا دھیان سے پڑھ لیں، اور ہو سکے تو اسے موم جامہ پہنا کر ساتھ رکھئے گا!
ہر مشرکانہ عقیدہ رکھنے والز کو مشرک قرار نہیں دیا جاسکتا! اس کے لئے شرائط و ضوابط تکفیر کا پورا ہونا لازم ہے!

"اور میرے بھائی! اگر ایسا نہ ہوتا تو کون سا بریلوی مشرک قرار نہ دیا جاتا!
پھر تو ہم اپ کو بھی مشرک رانا بھائی پکارتے!"
آخری بات کو دل پر نہ لیجئے گا! یہ تو بس ذرا ازراہ مزاح بھی کہا !
ہم آپ کو مسلمان بھائی ہی کہتے ہیں، اور سمجھتے ہیں!
بس آپ کے عقائد کے کفریہ و شرکیہ ہونے پر ہمارا آپ سے جھگڑا ہے!
امام ابو حنیفہ کے موقف کو سمجھنے میں آپکو غلطی لگی ہے۔۔ اسکا جواب اسی عبارت میں موجود ہے۔
ان شاءالله اس کا تفصیل سے جواب ملے گا آپ کو۔
قادری رانا بھائی! ایک اور قادری بھائ، یعنی محمد افضل قادری بھائی کا جواب بھی آنے دیں پھر اس پر آپ کے حوالہ پر بھی تحریر کریں گے، ان شاء اللہ
پہلی بات تو یہ کہ میں ہر کسی کی بات کا جواب دینے سے رہا۔آپ سے بات چل رہی اسی لیے آپ کو جواب ملے گا۔
محمد افضل قادری بھائی! جب عبارات پیش کی گئی ہیں، ان عبارات سے حاصل ہونے والی باتوں کا جواب تو آپ کو دینا چاہئے!
ویسے ہم نے جو ضمنی سوالات کیئے ہیں ، آپ چاہیں تو ان کا جواب نہ دیں!
وہ قارئین کے لئے ایک نکتہ ہیں!
 
Last edited:

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
جناب یہ سبیل المؤمنین الله تعالیٰ نے قرآن مجید میں بیان کیا ہے -
الله تعالیٰ فرماتا ہے :
وَمَنْ يُّطِعِ اللّٰهَ وَالرَّسُوْلَ فَاُولٰۗىِٕكَ مَعَ الَّذِيْنَ اَنْعَمَ اللّٰهُ عَلَيْهِمْ مِّنَ النَّبِيّٖنَ وَالصِّدِّيْقِيْنَ وَالشُّهَدَاۗءِ وَالصّٰلِحِيْنَ ۚ وَحَسُنَ اُولٰۗىِٕكَ
رَفِيْقًا

اور جو شخص اللہ اور رسول کی اطاعت کرتا ہے تو ایسے لوگ ان لوگوں کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے انعام کیا
ہے یعنی انبیائ، صدیقین، شہیدوں اور صالحین کے ساتھ اور رفیق ہونے کے لحاظ سے یہ لوگ کتنے اچھے ہیں
(النساء - 69)

یعنی اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کرنے والوں کا شمار ان لوگوں کے زمرے میں
ہوگا جن پر اللہ تعالیٰ نے انعام فرمایا ہے۔ سورۃ الفاتحہ میں ہم یہ الفاظ پڑھتے ہیں :
(اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَ۔
صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْہِمْ)
آیت زیر مطالعہ اَنْعَمْتَ عَلَیْہِمْ“ کی تفسیر ہے۔
الحمد لله ثم الحمد لله
راشد محمود صاحب! ،معلوم ہوتا ہے اب تک آپ نے کسی معالج سے رجوع نہیں کیا!
 
شمولیت
اکتوبر 24، 2016
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
22
پوائنٹ
35
راشد محمود صاحب! ،معلوم ہوتا ہے اب تک آپ نے کسی معالج سے رجوع نہیں کیا!
معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے کسی ایسے معالج سے رجوع کر رکھا ہے جس نے آپ کا ایسا اعلاج کیا ہے کہ اب آپ کو قرآن اور احادیث نبوی نظر ہی نہیں آتیں !؟
 

difa-e- hadis

رکن
شمولیت
جنوری 20، 2017
پیغامات
294
ری ایکشن اسکور
30
پوائنٹ
71
يتوسل بالنبي صلى الله عليه وسلم في دعائه
وسیلہ پیش کرو نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کا، اپنی دعاؤں میں.

اس کی وضاحت کر دیں۔
يتوسل بالنبي صلى الله عليه وسلم في دعائه
وسیلہ پیش کرو نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کا، اپنی دعاؤں میں.

اس کی وضاحت کر دیں۔

اس کی وضاحت آگے موجود ہے
والتوسل بالإيمان به وطاعته ومحبته والصلاة والسلام عليه ، وبدعائه وشفاعته
یعنی اے الله میں تیرے رسول پر ایمان لایا پس میری دعا قبول کر
یعنی اے الله میں تیرے رسول کی اطاعت کرتا ہوں پس میری دعا قبول کر
یعنی اے الله میں تیرے رسول سے محبت رکھتا ہوں پس میری دعا قبول کر
اور جو اپ وسیلہ سمجھتے ہے اس یعنی "بجاہ النبی صلی الله علیہ وسلم " اور بحق النبی صلی الله علیہ وسلم اس کا انکار امام طحاوی حنفی کی شرح عقیدہ طحاویہ میں ابن عز حنفی نے کیا ہے

wasila.png

wasila2.png



 
شمولیت
جنوری 13، 2017
پیغامات
51
ری ایکشن اسکور
7
پوائنٹ
63
اس کی وضاحت آگے موجود ہے
والتوسل بالإيمان به وطاعته ومحبته والصلاة والسلام عليه ، وبدعائه وشفاعته
یعنی اے الله میں تیرے رسول پر ایمان لایا پس میری دعا قبول کر
یعنی اے الله میں تیرے رسول کی اطاعت کرتا ہوں پس میری دعا قبول کر
یعنی اے الله میں تیرے رسول سے محبت رکھتا ہوں پس میری دعا قبول کر
اور جو اپ وسیلہ سمجھتے ہے اس یعنی "بجاہ النبی صلی الله علیہ وسلم " اور بحق النبی صلی الله علیہ وسلم اس کا انکار امام طحاوی حنفی کی شرح عقیدہ طحاویہ میں ابن عز حنفی نے کیا ہے

18738 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
18740 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
جناب یہ اسکی وضاحت کیسے۔۔؟؟؟
دوسری بات جو آپ نے آگے لکھا

"والتوسل بالإيمان به وطاعته ومحبته والصلاة والسلام عليه ، وبدعائه وشفاعته"
کیا یہ امام احمد کا ہی فرمان ہے یا وہ الگ سے ہے جناب خود کتاب کے عکس سے دیکھ لیں۔۔


imam ahmad.jpg
 
شمولیت
جنوری 13، 2017
پیغامات
51
ری ایکشن اسکور
7
پوائنٹ
63
جناب امام ابن حبان کے عمل کے بارے میں آپ کے سنابلی صاحب نے بس قیاس کے گھوڑے دوڑائے ہے۔
یہ اس لیے کہا تھا کیونکہ آپ کے سنابلی صاحب نے کچھ اس طرح لکھا۔۔

"لیکن چونکہ کتاب وسنت میں اس موقع کو دعا کی قبولیت کا موقع نہیں کہا گیا ہے۔اس لئے ہم اس موقع کو دعاء کی قبولیت کا موقع نہیں کہہ سکتے اور نہ ہی اس موقع پر دعا کی خاص فضیلت مان سکتے ہیں ۔رہاامام ابن حبان رحمہ اللہ کا قول وعمل تو یہ محض ان کا اپنا ذاتی اجتہاد ہے ۔جو ہمارے لئے حجت نہیں ہے۔"

محمد افضل قادری بھائی! جب عبارات ہیش کی گئی ہیں، ان عبارات سے حاصل ہونز والی باتوں کا جواب تو آپ کو دینا چاہئے!
ویسے ہم نے جو ضمنی سوالات کیئے ہیں ، آپ چاہیں تو ان کا جواب نہ دیں!
وہ قارئین کے لئے ایک نکتہ ہیں!
بے شک اس طرح کے جوابات کہ فلاں کا یہ عمل حجت نہیں وغیرہ۔۔
قارئین کے لئے ایک نکتہ ہیں
 
شمولیت
جنوری 13، 2017
پیغامات
51
ری ایکشن اسکور
7
پوائنٹ
63
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

قادری رانا بھائی! آپ کے شاہ عبد العزیر کے حوالہ سے پیش کردہ جواب کا جائزہ میں بعد میں پیش کرتا ہوں، مگر آپ ذرا اس عبارت کا حوالہ ، کتاب کا نام تو لکھ دیتے!
آپ نے تو ایک اسکین لگا دیا، نہ اس کا حوالہ درج ہے، اور نہ ہی آپ نے اسے یونیکوڈ میں تحریر فرمایا ہے
قادری رانا بھائی! یونیکوڈ میں لکھنے کی بڑی افادیت ہے، آپ کی تحریر نیٹ پر سرچ کی جا سکے گی


قادری رانا بھائی! ایک اور قادری بھائ، یعنی محمد افضل قادری بھائی کا جواب بھی آنے دیں پھر اس پر آپ کے حوالہ پر بھی تحریر کریں گے، ان شاء اللہ

محمد افضل قادری بھائی! جب عبارات ہیش کی گئی ہیں، ان عبارات سے حاصل ہونز والی باتوں کا جواب تو آپ کو دینا چاہئے!
!
محدث شاہ عبدالعزیز تفسیر عزیزی میں
سورة البقرہ میں آیت
وَلَكُمْ فِي الأَرْضِ مُسْتَقَرٌّ وَمَتَاعٌ إِلَى حِينٍ

کے تحت لکھتے ہیں۔
فقہاء کرام نے بحق فلاں کہہ کر دعا کرنے کو مکروہ لکھا ہے۔اس کے بعد شاہ عبدالعزیز لکھتے ہیں۔
کہ معتزلہ کے مذہب میں بندہ کا عمل بندہ کی پیداوار ہے۔الله تعالی نے اس کے عمل کا اجر مقرر کیا ہے۔یہ اجر بندے کا حق ہے،ایسا حق کہ جو حقیقی ہے۔
یہ مذہب معتزلیوں کا ہے لہذا فقہاء کرام نے اس کے استعمال سے منع کیا۔
تفصیل کے لیے دیکھیں کتاب کا عکس۔۔

ba_haq kehna kaisa 1.gif

ba_haq kehna kaisa 2.gif

ba_haq kehna kaisa 3.gif
 

difa-e- hadis

رکن
شمولیت
جنوری 20، 2017
پیغامات
294
ری ایکشن اسکور
30
پوائنٹ
71
جناب یہ اسکی وضاحت کیسے۔۔؟؟؟
دوسری بات جو آپ نے آگے لکھا

"والتوسل بالإيمان به وطاعته ومحبته والصلاة والسلام عليه ، وبدعائه وشفاعته"
کیا یہ امام احمد کا ہی فرمان ہے یا وہ الگ سے ہے جناب خود کتاب کے عکس سے دیکھ لیں۔۔


18741 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں


یہ امام کے عقائد پر کتاب ہے اور اس میں یہ اس کی وضاحت کے لے پیش کیا اور چونکہ اپ احناف سی تعلق رکھتے ہے اس لئے اپ کو شرح عقیدہ طحاویہ کی عبارت بھی پیش کی تھی دبارہ دیکھ لیں

wasila.png


wasila2.png



اس میں صاف موجود ہے کہ چاروں ائمہ میں سے کسی کا عقیدہ بجاہ وسیلہ کا نہیں تھا اس سے بھی اوپر قول کی تائید ہوتی ہے کہ امام احمد بن حنبل رحمہ الله کا دعا سے وسیلہ سے یہی مراد ہے کہ
والتوسل بالإيمان به وطاعته ومحبته والصلاة والسلام عليه ، وبدعائه وشفاعته

 
Top