• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

وَصَلُّوا كَمَا رَأَيْتُمُونِي أُصَلِّي

شمولیت
اپریل 15، 2017
پیغامات
194
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
23
ان تمام سوالات کے جوابات دیں ۔ یا تو خاموش هو جائیں ۔
میں جو کچھ لکھتا ہوں یا تو وہ نصوص ہوتی ہیں یا میرا ذاتی فہم۔ میں فہم کو مستعار لینے کا عادی نہیں آپ لوگوں کی طرح۔ آپ لوگ دوسروں کو ’’تقلید‘‘ کا طعنہ دیتے ہو اور خود جس قسم کی ’’سفیہ تقلید‘‘ کا مظاہرہ کرتے ہو اللہ تعالیٰ اس سے محفوظ رکھے۔ آپ لوگوں کو آپ کا ہم مسلک عالم خواہ کتنی ہی غلط بات کہ دے اسے سر آنکھوں پر بٹھاتے ہو اور دوسرے کی ہر بات قرآن و حدیث کے خلاف ہی یقین رکھتے ہو۔ کچھ تو اللہ کا خوف کھاؤ۔
ایک بات سضاحت سے اور برہان کے ساتھ ثابت ہو چکی کہ زبیر علی زئی نے جو ہاتھ باندھنے کا طریقہ علاً ایک وڈیو میں دکھایا وہ کسی ایک حدیث کے مطابق نہیں سوائے حدیث نفس کے۔ اور اس سے نتیجہ جو اخذ کیا وہ بھی جھوٹ نکلا۔
 
شمولیت
اپریل 15، 2017
پیغامات
194
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
23
اس تھریڈ میں کچھ مہربانوں کے مراسلوں کے اقتباسات اس مقصد سے لغا رہا ہوں کہ محدث فورم کے ذمہ داران دیکھ لیں کہ کج بحثی اور فضول مراسلے کون لگاتا ہے اور پابندی کس پر لگتی ہے۔
امام ابو حنیفہ اور فقہ حنفیہ کے مطابق تو نشیلی شراب سے بھی ''اچھی طرح'' وضو کیا جاسکتا ہے!
امام ابو حنیفہ کے نزدیک'' اللہ اکبر ''شرط نماز نہیں! بلکہ اللہ کی ثناء کے دوسرے کلمات اور وہ بھی عربی کے علاوہ کسی دوسری زبان مثلاً فارسی میں بھی کہے جا سکتے ہیں!
فقہ حنفیہ میں قرآن کی قراءت کے بغیر بھی رکعت ونماز ادا ہو جاتی ہے! خواہ اسے قراءت آتی بھی ہو!
امام ابو حنیفہ اور فقہ حنفیہ میں رکوع اطمینان کے ساتھ کرنا لازم نہیں! اس کے بغیر بھی نماز ادا ہو جاتی ہے!
فقہ حنفیہ میں رکوع سے سیدھا کھڑا ہونا لازم نہیں، بس اس قدر اٹھ جائے کہ ہاتھ گھٹنوں سے اوپر آجائیں، کافی ہے! اور فقہ حنفی میں سیدھا کھڑے ہوئے بغیر نماز ہو جاتی ہے!
فقہ حنفیہ میں سجدہ اطمینان سے کرنا لازم نہیں، نہ پہلا نہ دوسرا! اس کے بغیر بھی نماز ادا ہو جاتی ہے!
فقہ حنفیہ میں سجدہ اطمینان سے کرنا لازم نہیں، نہ پہلا نہ دوسرا! اس کے بغیر بھی نماز ادا ہو جاتی ہے!
مگر امام ابو حنیفہ اور فقہ حنفیہ اس حدیث میں اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے برخلاف ملون امور کے بغیر بھی نماز کی ادائیگی کے قائل ہیں!
اور یہ آپ کی غلط فہمی ہے!
اختتامیہ جملہ کن کی طرف منسوب کیا هے!؟
آن ٹو د پواینٹ جوابات پیش کریں جناب عبدالرحمن صاحب۔
اپنا انداز بدل لو ۔ جوابات دینا بهی اپنے اوپر فرض ہی سمجها کرو
"آﭖ ﻧﮯ ﺗﻮ ﺻﺮﻑ ﺑﺤﺚ ﺑﺮﺍﺋﮯ ﺑﺤﺚ ﮐﺮﻧﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺧﻠﻂ ﻣﺒﺤﺚ ﮐﺮﮐﮯ ﺑﺎﺕ ﮐﻮ ﺍﻟﺠﮭﺎﻧﺎ ﻣﻘﺼﻮﺩ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﻣﻘﺼﺪ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﭼﻨﺪ ﺍﯾﮏ ﺍﺷﺨﺎﺹ ﮈﯾﻮﭨﯽ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ- ﺍﺱ ﻓﻮﺭﻡ ﮐﮯ ﭼﯿﺪﮦ ﭼﯿﺪﮦ ﻣﻌﺰﺯ ﺣﻀﺮﺍﺕ ﺍﮐﺜﺮ ﻭ ﺑﯿﺘﺮ ﻣﻌﻘﻮﻝ ﺑﺖ ﮐﺮﺗﮯ ﺍﻭﺭ ﺧﻮﺍﮦ ﻣﺨﻮﺍﺓ ﮐﯽ ﺑﺤﺚ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﮯ-"

ایسا کشف هوا هے؟ یا موکلوں نے خبر پہونچائی هے ؟
بہتان در بہتان!
خود پسندی ایسی بهی کیا؟
مرچیں لگ گئی ہیں بڑے میاں کو :)
جزاک اللہ خیرا محمد علی جواد بهائی
هم نے ان حبیب اللہ کو بهی سمجهانا چاها ، ہم نے عبد الرحمن بهٹی کو بهی سمجهانا چاہا ۔ هم عبد الرحمن حنفی کو بهی سمجها رہے ہیں کہ:
کسی فہم غلط کی تصحیح لازمی کی جائیگی محدث فورم پر ، محدث فورم کو یہ مشورہ نا دیا جائے "انتشار امت" کے خوف سے کسی جاہلانہ کلام کی پذیرائی میں خاموش رهے ۔
یہاں تو ہم اپنوں پر ہی شدید تنقید کرتے ہیں جب ان کا کوئی قول شریعت سے متصادم پایا جائے ۔ تو آپ سے گذارش هیکہ ہم واقعتا ایسے تمام معاملات میں شدید ہیں ۔ اہل حدیث نے ہمیشہ میزان الشریعہ پر هر چیز کو پرکها هے اس میں "تصوف" سر فہرست هے ۔
ملاحظہ: یہاں "همیشہ" محض دو ، ڈهائی سو سالہ ماضی نہیں ۔
"قارئین" یقینا ان سوالات کے جوابات کے منتظر ہیں ۔
اولا "تقلید" کی تعریف دانستہ غلط پیش کی گئی هے ، تصلیح کر لیں ۔
اتباع اور تقلید میں فرق عظیم هے ، اس فرق کی عظمت کو مقدم رکها جائے ۔
اتباع رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم شرط لازم هے ، جزو ایمانی هے ۔ اس جملہ پر اعتراض نا هو تو تقلید کو اتباع سے خلط ملط کرنے کی وجوہات پیش کی جائیں "
یہ سب اتنی سادگی سے هو گیا؟ بعض نے اختلاف کیا اور اپنی فقہ بنا لی؟ اور جغرافیائی نقطہ نظر سے الگ الگ فقہ "لوگوں" میں مقبول هوئی؟ عوام نے کیا علاقائی عصبیت پر عمل کیا؟ کسی فقہ کو شریعت پر جانچا پرکها نہیں؟
یعنی ایک مکمل شوری کے فیصلے سے اختلاف کیا؟ اس فقہ کو میزان الشریعہ پر جانچے پرکهے بغیر جید علماء نے اس فقہ سے انکار کیا؟
اچها!
آپ سابقہ سوالات کے جوابات پر توجہ دیں ۔ موضوع کو اتنی وسعت دینی مقصود تهی تو یہ نا رکهنا تها۔
آپ اس تهریڈ کو مقفل کروا لیں اگر جوابات نا هوں تو اور فقہ احناف کے عنوان سے بلا تکان گفتگو فرمالیں ۔ هر پوسٹ کے نیچے "جاری" لکهتے جائیں تاوقتیکہ آپ کا مضمون مکمل نا هو جائے ۔
اس مشورہ کو طنز نا سمجهیں ، اس موضوع پر آپکی علمی صلاحیتیں اشماریہ بهائی کے مقابلے انتہائی قلیل هے ۔ تاریخ اسلام اور فققہ احناف جیسے عنوانات اہل علم کے لیئے مناسب ہیں ۔
آپ اپنی عصری تعلیم اور معلوم دینی تعلیم تک ہی مواضیع چهیڑیں ۔
مان جائیے
اپنی معلوم دینی تعلیمات سے اللہ کی رضا تلاش کریں
اپنی اس پوسٹ کو خود پڑهیں ۔ کیوں الزام دوسروں کے سر رکهتے ہیں ۔
اسی لیئے کہا کہ جاری تهریڈ مقفل کروا لیں ، اگر جوابات نا هوں تو ۔ محض مشورہ هے ۔
پلٹ کر مجهے الزام دے رهے ہیں کہ یہ تهریڈ متحمل نہیں هو سکتا ۔
واللہ المستعان
تمام قارئین کو میرا بهی ایک مشورہ هے ۔ اگر عنوان نماز کی ادائیگی کا سنت طریقہ جو کے ثابتہ بهی هو تو کیوں نا "صفة صلاة النبي صلى الله عليه وسلم" لﻷلباني پڑهی جائے ، سمجهی جائے !
كيفية صلاة النبي صلى الله عليه وسلم بهی پڑهی اور سمجهی جائے !

یا قارئین مخصوص ترین طریقہ سے ہی نماز کے ادا کرنے کا طریقہ سمجهنا چاہیں گے ایک ایسے صاحب سے جنکی معلومات اسلامیہ بقول انکے خود کسی بهی مستند مدرسہ سے نہیں هوئی هے ؟

یا تو میری شرط هیکہ اس تهریڈ کا عنوان نماز کی ادائیگی کا طریقہ بطریقہ احناف کیا جائے ۔

@ جملہ قارئین
مقلدین حنفیہ کو مبارک ہو! ان کے ہاں مجتہد مطلق پیدا ہو گیا ہے!
معلوم ہوتا ہے کہ پھر تو انہوں نے ایک نئی ''فرقی'' بنا لی ہے، کہ جس کے بانی بھی خود ہی ہیں اور تنہا ہی پیروکار!
ایک طرف اپنا شمار مقلدین میں کرواتے ہیں، اور پھر تقلید کے برعکس پر عمل پیرا ہونے کا دعویٰ!
آنکھوں میں جہالت کا موتیا آیا ہوا ہو تو نظر کیا آئے!
اس کا انکار تو حافظ زبیر علی زئی نے بھی نہیں کیا! لیکن جب انہیں حنفی ہوتے ہوئے فقہ حنفیہ کی خبر بھی نہیں ہوتی!
اہل الحدیث کا مؤقف کیا خاک سمجھ آئے!
اور مقلدین حنفیہ سب سے اختلاف کرتے ہوئے ناف سے نیچے ہاتھ باندھنے کے قائل ہیں ، وہ بھی مردوں کے لئے! اور عورتوں کو سینہ پر ہاتھ باندھنے کا حکم دیتے ہیں!
یہ خود کشید و خود فریب بات ہے!
علم الحدیث میں یتیم احادیث کی اسنادی حیثیت بتلائیں گے!اور متن کی کی نکارت کی بات کریں گے!
ایسے لوگوں کے لیے ہی یہ صادق آتی ہے کہ خود بھی گمراہ ہوں گے اور لوگوں کو بھی گمراہ کریں گے!
یہ تو ابو حنیفہ دوراں نے انکار حدیث کے لئے نئی اٹکل پچّو ماری ہے!
انہوں نے اپنے ہی بیان کردہ عمل متواتر کے دعوی کی خود نفی کردی، اور رہی بات امام شافعی کے اس مسئلہ میں رجوع کی، تو یہ دعوی بھی مردود ہے!
جواب ندارد
الاعتراف الحقيقي

میں ، میری فہم اور میرا کلام !!!
اور ۔۔۔
جب جب ، جس جس نے ان پر ، انکی فہم پر اور انکے کلام پر کلام کیا تو جوابا جو بهی آزادئ تحریر کی دہائی دے دے کر زیر تحریر لایا گیا اس فورم کے اوراق ان تمام کے گواہ ہیں۔
لفاظیاں اچھی کرلیتے ہو لیکن محترم ابن داود بھائی کے دلائل دیکھ کر شترمرغ کی طرح زمین میں سر دبا دیتے ہو
کام کی بات ؟ :)
آپ کو ایسا
موکلوں نے بتایا؟
کشف هوا؟
بزرگ نے خبر دی؟
رہ گئی بات موڈریشن کی
تو اپنے مراسلات پر بغور نہیں محض سرسری نظر ڈال لیں ۔ یہ وہ عمل هے جو آپ کرینگے نہیں ۔
وہ سوالات جو آپ سے کیئے گئے ہیں ان سب کے جواب دینگے یا هر بار کی طرح اس بار بهی هونا هے؟
آپ نے الزامات بہت لگائے
ذاتیات پر بے لگام لکها
بہتان تراشے

فائدہ کیا هوا؟

آپ کسی بهی اٹهائے گئے سوال کا جواب دینے کی اہلیت نہیں رکهتے تو آئی ڈی بدل بدل کر بحث کرتے ہی کیوں ہیں ۔
ان تمام سوالات کے جوابات دیں ۔ یا تو خاموش هو جائیں ۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک منفرد کی نماز کی قبولیت کی حد کی تفصیل ذکر فرما دی اس سے کسی کو اختلاف کرنا جائز نہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بارہ سو سال بعد ایک طبقہ ایسا اٹھا جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کے خلاف نعرہ بلند کیا اور باجماعت نماز میں بھی کچھ امور کو مقتدی پر بھی لازم قرار دے دیا جس کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منفرد کو بھی حکم نہ دیا۔
اس مراسلہ میں کہی بات آپکو ثابت کرنی هے کہ یہ "فتنہ" اہل حدیث ن ڈهائی سو سالہ "برصغیر" کی تاریخ میں پیدا کیا یا اٹهایا !
 
Last edited:
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
میں حیران ہوتا ہوں کہ جو عمل دن میں پانچ دفعہ ایک ہی جگہ اکٹھے ہر کر کیا جائے اس میں بھی اختلاف!!!
جو عملاً متواتر ہے وہ نماز میں ہاتھ ناف کے محاذات میں باندھنا ہی ہے اور آج بھی حرمین شریفین میں امام اسی طرح ہاتھ باندھتے ہیں۔
وہ صفوں کی ترتیب والی بات تو رہ ہی گئی جہاں فرد سے فرد کا "انتشار" هے !!؟
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
قول :
"ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﻏﯿﺮ ﻣﻘﻠﺪﻭﮞ ﮐﯽ ﺩﻋﻮﺕ ﮐﮧ، ﺟﺲ ﺍﻣﺎﻡ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﺻﺤﯿﺢ ﮨﻮ ﺍﺱ ﮐﯽ ﭘﯿﺮﻭﯼ ﮐﺮﻭ، ﭘﺮ ﻋﻤﻞ ﭘﯿﺮﺍ ﮨﻮﮞ"

عمل:
(ﯾﮧ ﺍﯾﮏ ﺍﻟﮓ ﻣﺴﺌﻠﮧ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﺏ ﺗﮏ ﻧﻤﺎﺯ ﮐﮯ ﻣﺴﺎﺋﻞ ﻣﯿﮟ ﻣﺠﮭﮯ ﺣﻨﻔﯽ ﻣﺴﻠﮏ ﺣﻖ ﭘﺮ ﻣﻼ‌"

کوئی اہل علم بتائے کہ قول و عمل کا فرق کیا کہلاتا هے!؟
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
اس تھریڈ میں کچھ مہربانوں کے مراسلوں کے اقتباسات اس مقصد سے لغا رہا ہوں کہ محدث فورم کے ذمہ داران دیکھ لیں کہ کج بحثی اور فضول مراسلے کون لگاتا ہے اور پابندی کس پر لگتی ہے۔
ابتسامہ :) :)
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
اصل اختلاف جسکا ذکر سارے فسانوں میں نا رہا وہ هم سے سن لیں ۔ آپ میں بہت ساری چیزوں کا فقدان هے ، چند بتا دیتے ہیں آپکو ۔ خود کی اصلاح کر سکے تو کر لینا ۔ ولكن صعب عليك ذلك العمل !
آپ کا حافظہ بڑا کمزور هے ۔
آپ کی تاریخ جغرافیہ بهی کمزور هے
آپ صرف اپنی گلیوں کوچوں کو برصغیر باور کرواتے ہیں ۔
جاری ۔۔
 
Top