• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

وَصَلُّوا كَمَا رَأَيْتُمُونِي أُصَلِّي

شمولیت
اپریل 15، 2017
پیغامات
194
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
23
جسے موڈریشن میں ڈالا ہؤا ہے اسے آزاد کہتے ہو اور جو فضولیات میں لگا ہے وہ شائد کچھ اور لکھنا چاہتا ہے ۔۔۔ مگر ۔۔۔۔۔۔۔
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
ماہرِ فضولیات وعبثیات و جدلیات @ابن داود کی +پ بیتی۔
’’حقیقی ماہرین ‘‘ وہی ہیں جو صحیح حدیث پڑھتے ہیں اور مفہوم اپنی مرضی کا پیش کرتے ہیں (دیکھئے اسی فورم میں)۔
’’حقیقی ماہرین‘‘ وہی ہیں جو جس حدیث کو چاہیں ضعیف قرار دے دیں اور جسے چاہیں صحیح ترین۔
لفاظیاں اچھی کرلیتے ہو لیکن محترم ابن داود بھائی کے دلائل دیکھ کر شترمرغ کی طرح زمین میں سر دبا دیتے ہو
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
جسے موڈریشن میں ڈالا ہؤا ہے اسے آزاد کہتے ہو اور جو فضولیات میں لگا ہے وہ شائد کچھ اور لکھنا چاہتا ہے ۔۔۔ مگر ۔۔۔۔۔۔۔
آپ کو ایسا
موکلوں نے بتایا؟
کشف هوا؟
بزرگ نے خبر دی؟
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
رہ گئی بات موڈریشن کی
تو اپنے مراسلات پر بغور نہیں محض سرسری نظر ڈال لیں ۔ یہ وہ عمل هے جو آپ کرینگے نہیں ۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
وہ سوالات جو آپ سے کیئے گئے ہیں ان سب کے جواب دینگے یا هر بار کی طرح اس بار بهی هونا هے؟
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
آپ نے الزامات بہت لگائے
ذاتیات پر بے لگام لکها
بہتان تراشے

فائدہ کیا هوا؟

آپ کسی بهی اٹهائے گئے سوال کا جواب دینے کی اہلیت نہیں رکهتے تو آئی ڈی بدل بدل کر بحث کرتے ہی کیوں ہیں ۔
 
شمولیت
اپریل 15، 2017
پیغامات
194
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
23
عنوان کی تفہیم

پوری حدیث بمع روات و متن اور حوالہ؛
صحيح البخاري (1 / 128):
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ المُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَهَّابِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِكٌ، أَتَيْنَا إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ شَبَبَةٌ مُتَقَارِبُونَ، فَأَقَمْنَا عِنْدَهُ عِشْرِينَ يَوْمًا وَلَيْلَةً، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَحِيمًا رَفِيقًا، فَلَمَّا ظَنَّ أَنَّا قَدِ اشْتَهَيْنَا أَهْلَنَا - أَوْ قَدِ اشْتَقْنَا - سَأَلَنَا عَمَّنْ تَرَكْنَا بَعْدَنَا، فَأَخْبَرْنَاهُ، قَالَ: «ارْجِعُوا إِلَى أَهْلِيكُمْ، فَأَقِيمُوا فِيهِمْ وَعَلِّمُوهُمْ وَمُرُوهُمْ - وَذَكَرَ أَشْيَاءَ أَحْفَظُهَا أَوْ لاَ أَحْفَظُهَا - وَصَلُّوا كَمَا رَأَيْتُمُونِي أُصَلِّي، فَإِذَا حَضَرَتِ الصَّلاَةُ فَلْيُؤَذِّنْ لَكُمْ أَحَدُكُمْ، وَلْيَؤُمَّكُمْ أَكْبَرُكُمْ»

خلاصہ حدیث
کچھ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آکر دس دن رات ٹھہرے احکام سیکھنے کے لئے۔ جب واپس ہونے لگے توتب انہیں کہا کہ؛
تم اسی طرح نماز پڑھو جس طرح تم نے مجھے نماز پڑھتے دیکھا ہے اور جب نماز کا وقت ہو جائے تو آذان دو اور تم میں سے بڑا امامت کرائے۔
اہم بات
کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جس جس نے نماز پڑھتے دیکھا اس نے اس کو بیان بھی کیاَ؟
یا
جنہوں نے بیان کیا صرف انہوں نے ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز پڑھتے دیکھ اور کسی نے نہیں دیکھا؟
نتیجہ
صرف روات ہی حدیث سے واقف نہیں ہوتے بلکہ دوسرے افراد بھی واقف ہوتے ہیں مگر وہ چونکہ احادیث کی ورس تدریس میں نہیں لگے ہوتے اس لئے ان سے روایت بھی منقول نہیں ہوتی الا ماشاء اللہ۔ راویان حدیث کم و بیش وہی لوگ ہیں جنہوں نے اھادیث کی تعلیم و تعلم کا بیڑا اٹھایا۔
نماز کا پہلا عمل تکبیر تحریمہ۔ اس میں دونوں ہاتھ کانوں کے برابر تک اٹھائے جائیں گے عام حالات میں۔
نماز کا دوسرا عمل ہاتھ باندھے جائیں گے۔
ہاتھ باندھنے کا دیکھا ہؤا مسنون عمل یہ ہے کہ دائیں ہاتھ سے بائیں کی کلائی کو گٹ کے پاس سے پکڑ کر ناف کے نیچے رکھیں۔
تمام محدثین فقہاء کا یہی کہنا ہے کہ ہم نے ایسا ہی دیکھا ہے۔
علیٰ صدر سےسینہ پر ہاتھ باندھنے کی بات پر کوئی معنوی لحاظ سے صریح حدیث موجود نہیں۔ جتنی بھی احادیث ہیں ان کا مفہوم یہی ہے کہہاتھ سامنے کی طرف باندھے جائیں۔

علیٰ صدرہ سے مراد سینہ نہیں اس کی وضاحت امام نووی رحمۃ اللہ نے صحیح مسلم کے باب میں یوں فرمادی؛
صحيح مسلم (1 / 301):
بَابُ وَضْعِ يَدِهِ الْيُمْنَى عَلَى الْيُسْرَى بَعْدَ تَكْبِيرَةِ الْإِحْرَامِ تَحْتَ صَدْرِهِ فَوْقَ سُرَّتِهِ، وَوَضْعِهِمَا فِي السُّجُودِ عَلَى الْأَرْضِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ

یعنی امام نووی رحمۃ اللہ کے فرمان سے پتہ چلتا ہے کہ سینہ پر ہاتھ باندھنے کی کسی حدیث سے وہ واقف نہیں۔ یعنی جو احادیث اس ضمنمیں پیش کی جارہی ہیں اس میں یہ مفہوم نہیں جو غیر مقلدین کشید کر رہے ہیں اور امت مسلمہ میں انتشار پھیلا رہے ہیں۔
 
شمولیت
اپریل 15، 2017
پیغامات
194
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
23
آپ کسی بهی اٹهائے گئے سوال کا جواب دینے کی اہلیت نہیں رکهتے تو آئی ڈی بدل بدل کر بحث کرتے ہی کیوں ہیں ۔
آئی ڈی بدل کر لکھنے کے بہت سے مقاصد تھے۔
نمبر ایک: منتظمین کو یہ پیغام دینا چاہتا تھا کہ کسی کو بلاوجہ بین کرنا بے سود عمل ہے۔
نمبر دو: کسی کو موڈریشن میں ڈالنے سے صرف یہ مفاد حاصل ہوتا ہے کہ اسے بد دل کیا جائے تاکہ وہ بحث میں حصہ نہ لے سکے۔
میں نے آئی ڈیز بدل کر صرف اس وقت آیا جب مجھے بین کیا گیا اور نئی آئی ڈی میں اپنے کو ظاہر کیا اور یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ منتظمین کا یہ عمل فائدہ کی بجائے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
کیا کوئی غلط پیغام دینا چاہتا ہے تو وہ نئی آئی ڈی بنا کر نہیں دے سکتا جو اسے موڈریشن میں یا بین کیا جاتا ہے۔
 
Top