• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ویڈیو اور عام کیمرہ سے لی جانے والی تصویر کا حکم !

شمولیت
مارچ 15، 2012
پیغامات
154
ری ایکشن اسکور
493
پوائنٹ
95
تماثیل کے معنی ہیں کسی چیز کی ہو بہو نقل یہ کسی غیر جاندارچیز کی بھی ہو سکتی ہے- جو اس کے معنی بلاوجہ تصویر یا مجسمہ کرے اسے دلیل دینی چاہیے- تو حدیث اور قرانی آیت میں ٹکراو نہیں- نہ تصویر بنانا نبی کی سنت ہے-(یہ جواب منکرین حدیث کے لیے ہے)
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
muslim صاحب ۔
اللہ تعالى کا یہ فرمان بھی ذہن میں رکھیں :
كُلُّ الطَّعَامِ كَانَ حِلًّا لِبَنِي إِسْرَائِيلَ إِلَّا مَا حَرَّمَ إِسْرَائِيلُ عَلَى نَفْسِهِ مِنْ قَبْلِ أَنْ تُنَزَّلَ التَّوْرَاةُ قُلْ فَأْتُوا بِالتَّوْرَاةِ فَاتْلُوهَا إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ (93) فَمَنِ افْتَرَى عَلَى اللَّهِ الْكَذِبَ مِنْ بَعْدِ ذَلِكَ فَأُولَئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ (94) آل عمران
پھر اللہ تعالى کا یہ فرمان بھی ملحوظ رکھیں :
وَعَلَى الَّذِينَ هَادُوا حَرَّمْنَا كُلَّ ذِي ظُفُرٍ وَمِنَ الْبَقَرِ وَالْغَنَمِ حَرَّمْنَا عَلَيْهِمْ شُحُومَهُمَا إِلَّا مَا حَمَلَتْ ظُهُورُهُمَا أَوِ الْحَوَايَا أَوْ مَا اخْتَلَطَ بِعَظْمٍ ذَلِكَ جَزَيْنَاهُمْ بِبَغْيِهِمْ وَإِنَّا لَصَادِقُونَ (146) الانعام
اور غور فرمائیں کہ پہلے بنی اسرائیل پر اللہ تعالى نے سب کچھ حلال کر رکھا تھا سوائے اس چیز کے جسے کہ یعقوب علیہ السلام نے خود اپنے آپ پر حرام کر لیا تھا ۔ پھر دوسری آیت میں اللہ تعالى فرماتے ہیں کہ ہم نے بھیڑ بکری اور گائے کی چربی ان پر حرام کر دی ماسوائے اس چربی کے جو انکی پشت پر ہو یا ہڈی کے ساتھ ملی ہوئی ہو ۔
اور آج تو آپ یہ چربی بھی کھاتے ہیں اور اسکی تجارت بھی کرتے ہیں کہ ہماری شریعت میں یہ حلال ہے ۔
اور ان چیزوں میں سے بہت کچھ نہیں کھاتے جنہیں یعقوب علیہ السلام نے اپنے اوپر حرام نہیں کیا تھا انکے لیے وہ حلال تھیں اور ہماری شریعت میں وہ حرام ہیں ۔
اور اللہ تعالى کا یہ فرمان بھی ذہن میں رکھیں :
مَا نَنْسَخْ مِنْ آيَةٍ أَوْ نُنْسِهَا نَأْتِ بِخَيْرٍ مِنْهَا أَوْ مِثْلِهَا أَلَمْ تَعْلَمْ أَنَّ اللَّهَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ (106) البقرۃ
پھر اگر دین اور شریعت میں کمی ، اضافہ ، یا تغیر وتبدل نہیں ہوا تو یہ کہنے کا کیا مقصد تھا :
الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ ”المائدہ :۳“

السلام علیکم۔

آپ کا استدلال نہایت غلط ھے۔
٣-٩٤ میں لکھا ھے کہ ہر طعام بنی اسرایئل پر حلال تھا سوائے اس کے جس کو اسرایئل (یعقوب علیہ سلام نہیں بلکہ اسرایئل) نے اپنے نفس
پر حرام کرلیا تھا، توراۃ نازل ہونے سے پہلے۔ اسکے بعد لکھا ھے توراۃ لاؤ اور اسکی تلاوت کرو اگر تم سچے ہو۔
یعنی توراۃ کے مطابق ہی بنی اسرایئل پر طعام، حرام اور حلال تھا۔

وَعَلَى الَّذِينَ هَادُوا حَرَّمْنَا كُلَّ ذِي ظُفُرٍ ۖ وَمِنَ الْبَقَرِ وَالْغَنَمِ حَرَّمْنَا عَلَيْهِمْ شُحُومَهُمَا إِلَّا مَا حَمَلَتْ ظُهُورُهُمَا أَوِ الْحَوَايَا أَوْ مَا اخْتَلَطَ بِعَظْمٍ ۚ ذَٰلِكَ جَزَيْنَاهُم بِبَغْيِهِمْ ۖ وَإِنَّا لَصَادِقُونَ ﴿٦-١٤٦﴾

اور جو لوگ ھادو ہوئے، ان پر ہم نے سب ناخن والے جانور حرام کر دیے تھے، اور گائے اور بکری کی چربی بھی بجز اُس کے جو اُن کی پیٹھ یا اُن کی آنتوں سے لگی ہوئی ہو یا ہڈی سے لگی رہ جائے یہ ہم نے ان کی سرکشی کی سزا اُنہیں دی تھی اور یہ جو کچھ ہم کہہ رہے ہیں بالکل سچ کہہ رہے ہیں ۔

اس آیت میں، سرکشی بغاوت کی وجہ سے دی گئی سزا کا زکر ھے۔ اگر آج کوئی یہ جرم کرے گا تو، اللہ سے یہ ہی سزا پائے گا۔ کیونکہ
اللہ کی سنت کبھی تبدیل نہیں ہوتی ھے۔

پھر اگر دین اور شریعت میں کمی ، اضافہ ، یا تغیر وتبدل نہیں ہوا تو یہ کہنے کا کیا مقصد تھا :
الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ ”المائدہ :۳“
یہ سوال بھی آیت پر تدبر کے بغیر کیا گیا ھے۔
آیت میں لکھا ھے " آج میں نے تمہارے دین کو تمہارے لیے مکمل کر دیا ہے "

یہاں اللہ کے دین کی بات نہیں ہورہی اللہ کا دین تو زمین آسمان کائنات ہر جگہ قائم اور مکمل ھے۔ ہمیشہ سے۔ لوگوں پر کوگوں کے دین کی
تکمیل کی بات ہو رہی ھے۔

الدِّينَ عِندَ اللَّـهِ الْإِسْلَامُ ۗ (٣-١٩)

اللہ کے نزدیک دین صرف اسلام ہے



اللہ کب سے ھے؟ ہمیشہ سے لہٰذا اسکے نزدیک دین بھی ہمیشہ سے اسلام ھے۔

اب اگر قران میں لکھی ہوئی آیات میں بھی آپ کو اپنی شریعت نظر نہیں آرہی تو کیا آپ یہ توقع رکھتے ہیں کہ اللہ اس کے بعد بھی کوئی
اورکتاب نازل کرے گا؟

کیونکہ کئی آیات کو آپ اپنی شریعت مان ہی نہیں رہے۔
یاد رکھیں، اللہ آپ کو اپنی کتاب میں کہانیاں نہیں سنارہا (استغفراللہ) یہ اللہ کی کتاب حق ہی حق ھے۔
اسی کے مطابق آخرت میں حساب ہوگا۔
اب اللہ کی کتاب کے بعد کون سی شریعت آپ مانتے ہیں۔

أَمْ لَهُمْ شُرَكَاءُ شَرَعُوا لَهُم مِّنَ الدِّينِ مَا لَمْ يَأْذَن بِهِ اللَّـهُ ۚ وَلَوْلَا كَلِمَةُ الْفَصْلِ لَقُضِيَ بَيْنَهُمْ ۗ وَإِنَّ الظَّالِمِينَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ ﴿٤٢-٢١﴾

کیا یہ لوگ کچھ ایسے شریک خدا رکھتے ہیں جنہوں نے اِن کے لیے دین میں وہ شریعت قرار دی ہے جس کا اللہ نے اِذن نہیں دیا؟ اگر فیصلے کی بات پہلے طے نہ ہو گئی ہوتی تو ان کا قضیہ چکا دیا گیا ہوتا یقیناً اِن ظالموں کے لیے درد ناک عذاب ہے (21)
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
میرا سوال ہے کہ اللہ نے انکی شریعت میں چربی کو حرام قرار دیا تھا جبکہ ہماری شریعت میں حلال ہے ۔ کیا یہ نسخ شرائع نہیں ؟
آپ اگر وہ سرکشی کریں گے تو آپ پر بھی یہ چربی حرام ہوجائے گی۔
اللہ عدل کرنے والا ھے اسکا دستور کبھی بھی تبدیل نہیں ہوتا۔
چاہے آپ کی سمجھ میں آئے یا نہ آئے۔
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
کیا ان میں سے جو سرکشی کرنے والے نہیں تھے ان پر چربی حرام نہ تھی ؟
اگر نہیں تھی تو قرآن سے اسکی دلیل دیں ۔!
یہ ہی آیت تو دلیل ھے کہ سرکشی کی وجہ سے سزا کے طور پر چربی حرام کی گئی ۔ دوسری صورت میں حرام نہیں تھی۔
 

رفیق طاھر

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 04، 2011
پیغامات
790
ری ایکشن اسکور
3,982
پوائنٹ
323
یہ ہی آیت تو دلیل ھے کہ سرکشی کی وجہ سے سزا کے طور پر چربی حرام کی گئی ۔ دوسری صورت میں حرام نہیں تھی۔
اس آیت میں تو یہ بات واضح ہے کہ یہودیوں میں سے کچھ لوگوں کی سرکشی کی وجہ سے یہودیوں پر چربی حرام کی گئی ۔
یہ کہیں بھی نہیں ہے کہ صرف سرکشوں پر حرام تھی اور باقیوں پر حلال تھی ۔
وہ آیت دکھائیں جس میں یہ وضاحت ہو کہ سرکشوں کے علاوہ باقیوں کے لیے حلال ہی باقی رہی ۔
ھاتوا برھانکم ان کنتم صادقین !
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
اس آیت میں تو یہ بات واضح ہے کہ یہودیوں میں سے کچھ لوگوں کی سرکشی کی وجہ سے یہودیوں پر چربی حرام کی گئی ۔
یہ کہیں بھی نہیں ہے کہ صرف سرکشوں پر حرام تھی اور باقیوں پر حلال تھی ۔
وہ آیت دکھائیں جس میں یہ وضاحت ہو کہ سرکشوں کے علاوہ باقیوں کے لیے حلال ہی باقی رہی ۔
ھاتوا برھانکم ان کنتم صادقین !

اسی آیت میں یہ جواب ماجود ھے آپ ضد کررھے ہیں۔ تاہم بات سمجھانے کے لیئے ایک اور آیت کا حوالہ دے رہا ہوں۔

وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ ۖ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ ۖ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّىٰ يَطْهُرْنَ ۖ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللَّـهُ ۚ إِنَّ اللَّـهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ ﴿٢-٢٢٢﴾

پوچھتے ہیں: حیض کا کیا حکم ہے؟ کہو: وہ ایک گندگی کی حالت ہے اس میں عورتوں سے الگ رہو اور ان کے قریب نہ جاؤ، جب تک کہ وہ پاک صاف نہ ہو جائیں پھر جب وہ پاک ہو جائیں، تو اُن کے پاس جاؤ اُس طرح جیسا کہ اللہ نے تم کو حکم دیا ہے اللہ اُن لوگوں کو پسند کرتا ہے، جو بدی سے باز رہیں اور پاکیزگی اختیار کریں۔

آیت پر غور کریں جس بات سے آیت میں روکا جارہا ھے۔ طہارت کے بعد اسی کو کرنے کو حکم بھی موجود ھے۔
 

رفیق طاھر

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 04، 2011
پیغامات
790
ری ایکشن اسکور
3,982
پوائنٹ
323
اسی آیت میں یہ جواب ماجود ھے آپ ضد کررھے ہیں۔ تاہم بات سمجھانے کے لیئے ایک اور آیت کا حوالہ دے رہا ہوں۔

وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ ۖ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ ۖ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّىٰ يَطْهُرْنَ ۖ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللَّـهُ ۚ إِنَّ اللَّـهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ ﴿٢-٢٢٢﴾

پوچھتے ہیں: حیض کا کیا حکم ہے؟ کہو: وہ ایک گندگی کی حالت ہے اس میں عورتوں سے الگ رہو اور ان کے قریب نہ جاؤ، جب تک کہ وہ پاک صاف نہ ہو جائیں پھر جب وہ پاک ہو جائیں، تو اُن کے پاس جاؤ اُس طرح جیسا کہ اللہ نے تم کو حکم دیا ہے اللہ اُن لوگوں کو پسند کرتا ہے، جو بدی سے باز رہیں اور پاکیزگی اختیار کریں۔

آیت پر غور کریں جس بات سے آیت میں روکا جارہا ھے۔ طہارت کے بعد اسی کو کرنے کو حکم بھی موجود ھے۔
اسے کہتے ہیں " اندھے کو اندھیرے میں بہت دور کی سوجھی!"
محترم ! میرا سوال ہنوز جواب کا منتظر ہے کہ
اس آیت میں تو یہ بات واضح ہے کہ یہودیوں میں سے کچھ لوگوں کی سرکشی کی وجہ سے یہودیوں پر چربی حرام کی گئی ۔
یہ کہیں بھی نہیں ہے کہ صرف سرکشوں پر حرام تھی اور باقیوں پر حلال تھی ۔
وہ آیت دکھائیں جس میں یہ وضاحت ہو کہ سرکشوں کے علاوہ باقیوں کے لیے حلال ہی باقی رہی ۔
ھاتوا برھانکم ان کنتم صادقین !
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
نا مناسب الفاظ کی بناء پر پوسٹ حذف ۔۔۔ انتظامیہ
 
Top