• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

چند بہترین اشعار

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
صاحبِ قرآن و بے ذوق طلب
العجب ثم العجب ثم العجب
اقبال
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
یہ ضروری ہے کہ آنکھوں کا بھرم قائم رہے

نیند رکھو یا نہ رکھو خواب معیاری رکھو
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
غم کی توہین نہ کر غم کی شکایت کر کے

دل رہے یا نہ رہے عظمتِ غم رہنے دے
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
میرے ہمسفر
میرے ہمسفر تجھے کیا خبر
یہ جو وقت ھے کسی دھوپ چھاﺅں کے کھیل سا
اُسے دیکھتے،اُسے جھیلتے
مری آنکھ گرد سے اٹ گئی
مرے خواب ریت میں کھو گئے
مرےہاتھ برف سے ہوگئے
میرے ہمسفر
میرے بے خبر تیرے نام پر
وہ جو پھول کھلتے تھے ہونٹ پر
وہ جو دیپ جلتے تھے بام پر
وہ نہیں رہے
وہ نہیں رہے کہ جو اک ربط تھا درمیاں
وہ بکھر گیا
کسی شام ایسی ہوا چلی
کہ جو برگ تھے سرِشاخِ جاں
وہ گرِا دیے
وہ جو حرف درج تھے ریت پر
وہ اُڑ دیے
وہ جو راستوں کے یقین تھے
وہ جو منزلوں کے امین تھے
وہ نشانِ پا بھی مٹ گئے
میرے ہمسفر
ہے وہی سفر
مگر اک موڑ کے فرق سے
تیرے ہاتھ سے میرے ہاتھ تک
وہ جو ہاتھ بھر کا تھا فاصلہ
کئی موسموں میں بدل گیا
اُسے ناپتے ، اُسے کاٹتے
میرا سارا وقت نِکل گیا
تُو میرے سفر کا شریک ہے
میں تیرے سفر کا شریک ہوں
یہ جو درمیاں سے نکل گیا
اُسی فاصلے کے شمار میں
اُسی بے یقین کے غبار میں
اُسی راہ گُزر کے حصار میں
تیرا راستہ کوئی اور ہے
میرا راستہ کوئی اور ہے
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
کچھ لوگ سمجھنے ہی کو تیار نہیں تھے

ہم ورنہ کوئی عقدۂ دشوار نہیں تھے

صد حیف کہ دیکھا ہے تجھے دھوپ سے بے کل

افسوس کہ ہم سایۂ دیوار نہیں تھے

ہم اتنے پریشاں تھے کہ حال دل سوزاں

ان کو بھی سنایا کہ جو غم خوار نہیں تھے

سچ یہ ہے کہ اک عمر گزاری سر مقتل

ہم کون سے لمحے میں سر دار نہیں تھے

مانا کہ بہت تیز تھی رفتار حوادث

ہم بھی کوئی گرتی ہوئی دیوار نہیں تھے

یہ اس کی عنایت ہے کہ اپنا کے تمہیں شوقؔ

وہ زخم دیے جن کے سزاوار نہیں تھے
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
ہم اتنے پریشاں تھے کہ حال دل سوزاں

ان کو بھی سنایا کہ جو غم خوار نہیں تھے
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
لَو مدینے کی تجلّی سے لگائے ہوئے ہیں
دل کو ہم مطلعِ انوار بنائے ہوئے ہیں
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
ہم مدینے میں تنہا نکل جائیں گے اور گلیوں میں قصدا بھٹک جائیں گے

ہم وہاں جا کے واپس نہیں آئیں گے ، ڈھونڈتے ڈھونڈتے لوگ تھک جائیں گے

اے مدینے کے زائر خُدا کے لیے ، داستانِ سفر مُجھ کو یوں مت سُنا

بات بڑھ جائے گی ، دل تڑپ جائے گا ، میرے محتاط آنسُو چھلک جائیں گے
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
یہ شہرِ مدینہ ہے کہ اک کششِ آباد
محسوس یہ ہوتا ہے کہ گھر آئے ہوئے ہیں
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
ظلمتِ شب میں بھٹکتے ہوئے راہی کے لیے
عزم محکم ہو تو راہیں بھی نکل آتی ہیں

اپنی منزل پہ وہ انسان پہنچ جاتا ہے
بجلیاں خود اسے قندیلیں سی دکھلاتی ہیں

*حسرت جے پوری*
 
Top