• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ڈاکٹر عافیہ صدیقی اور اہالیانِ پاکستان

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
ایک طرف آپ قانونی استثنا بیان کررہے ہیں ، دوسری طرف پاکستان کے کلی
اختیار کا بھی ذکر کر رہے ہیں ، کیا یہ کھلا تضاد نہیں ؟
۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

ريکارڈ کی درستگی کے ليے واضح رہے کہ يہ امريکی دباؤ اور مبينہ اثر نہيں تھا جو ريمنڈ ڈيوس کی رہائ کا سبب بنا۔ اگر ايسا ہوتا تو پاکستان ميں ريمنڈ ڈيوس کی سرکاری حيثيت کے ضمن ميں امريکی حکومت کے موقف کو تسليم کيا جاتا اور سفارتی استثنی کے تحت انھيں رہائ مل جاتی۔ ہم جانتے ہيں کہ ايسا نہيں ہوا۔ امريکی حکومت کی جانب سے متعدد درخواستوں اور يہاں تک کہ صدر اوبامہ کی جانب سے بيان کے باوجود انھيں سفارتی استثنی نہيں دی گئ


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
آخر آپ اس سوال کا جواب دینے سے کیوں کترا رہے ہیں کہ افعانستان میں عافیہ صدیقی امریکیوں تک ہی نہیں ، بلکہ ان کے اسلحہ تک کیسے پہنچ گئی ؟ امریکی بہانہ تو بندوق اٹھانے کے بعد کا ہے ، بندوق تک عافیہ کو کس نے پہنچایا ؟
عافیہ امریکی کیمپ میں اس حالت میں پہنچی کہ وہ بندوق اٹھاسکتی تھی ، اور اس نے اٹھا بھی دی ، وہ زمین سے نکلی تھی یا آسمان سے ٹپکی تھی ؟
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


ڈاکٹر عافيہ کيس کے حوالے سے فورمز پر ايسے بے شمار تکنيکی سوال اٹھاۓ جا رہے ہيں جن کے جواب براہراست ان وکلاء کے دائرہ اختيار ميں آتے ہيں جو اس کيس کی تفصيلات اور ہر قانونی پہلو تک رسائ رکھتے ہيں۔ يہ ذمہ داری ملزم کے وکيل اور قانونی ماہرين کی ہوتی ہے کہ وہ اپنے موکل کے خلاف کيس کے ہر پہلو کو چيلنج کريں، واقعات کے تسلسل کے حوالے سے وضاحت اور شواہد طلب کريں اور پھر گواہوں کے بيانات اور قابل تحقيق شواہد اور دستاويزی ثبوتوں کی بنياد پر جج اور جيوری کے سامنے اپنا کيس پيش کريں۔

يہ امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کی ذمہ داری نہيں ہے کہ وہ ايک قانونی مقدمے کے حوالے سے تکنيکی معاملات پر سوالوں کے جواب دے۔ جيسا کہ ميں نے پہلے بھی واضح کيا تھا کہ يہ ذمہ داری اس کيس سے متعلق وکيلوں کی ہے۔ امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کے ترجمان کی حيثيت سے ميں يہ بات پورے وثوق کے ساتھ بتا سکتا ہوں کہ امريکہ ميں کسی بھی ملزم کی طرح ڈاکٹر عافيہ کو بھی قانونی معاونت فراہم کی گئ تھی اور ان کے پاس اس بات کا پورا موقع تھا کہ وہ اس کيس کے کسی بھی پہلو کو چيلنج کرنے کے علاوہ اپنی کہانی کی وضاحت پيش کريں۔ ان کے وکيلوں کے پاس گواہوں کو پيش کرنے اور ان کے خلاف پيش کيے جانے والے گواہوں کو چيلنج کرنے کا آپشن بھی موجود تھا۔ ڈاکٹر عافيہ کے پاس واشنگٹن ميں پاکستانی سفارت خانے سے کونسلر کی سطح پر معاونت کے حصول کا آپشن بھی موجود تھا جسے انھوں نے استعمال بھی کيا۔ ان کے مقدمے کی کاروائ ايک عوامی عدالت ميں عالمی ميڈيا کی موجودگی ميں ہوئ۔ اس مقدمے سے متعلق تمام افراد کو قانونی موقع ميسر تھا کہ وہ جيوری کے سامنے اپنا نقطہ نظر پيش کريں۔

کمرہ عدالت سے باہر اس مقدمے کے حوالے سے ايسے افراد کی جانب سے اٹھاۓ جانے والے سوالات اور راۓ زنی جنھيں اس مقدمے کے تفصيلات تک رسائ نہيں ہے، محض انفرادی نقطہ نظر يا قياس ہی قرار ديا جا سکتا ہے جس کی قانونی نقطہ نظر سے کوئ وقعت نہيں ہے۔

يہ ايک بنيادی بات ہے کہ اس کيس کے حوالے سے خود ڈاکٹر عافيہ اور ان کی وکيلوں سے زيادہ کسی اور کو دلچسپی نہيں ہو سکتی۔ اس تناظر ميں يہ ايک عقلی دليل ہے کہ ان کی جانب سے اس کيس سے متعلقہ کسی بھی پہلو يا سوال کو نظرانداز نہيں کيا گيا۔ امريکی نظام انصاف کی بنيادی روح کے عين مطابق انھيں اس بات کا ہر ممکن موقع فراہم کيا گيا کہ وہ اپنا کيس پيش کريں

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
يہ امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کی ذمہ داری نہيں ہے کہ وہ ايک قانونی مقدمے کے حوالے سے تکنيکی معاملات پر سوالوں کے جواب دے۔
یہ اعتراف آپ شروع میں ہی کر لیتے تو یہاں تک نوبت ہی نہ آتی ۔
کمرہ عدالت سے باہر اس مقدمے کے حوالے سے ايسے افراد کی جانب سے اٹھاۓ جانے والے سوالات اور راۓ زنی جنھيں اس مقدمے کے تفصيلات تک رسائ نہيں ہے، محض انفرادی نقطہ نظر يا قياس ہی قرار ديا جا سکتا ہے جس کی قانونی نقطہ نظر سے کوئ وقعت نہيں ہے۔
بالکل صحیح ، ایسے سوالات کے جوابات ایسے شخص کے بس کی بات نہیں ، جسے ’ پٹی پڑھا ‘ کر کسی جگہ بٹھادیا گیا ہو ۔ لہذا آپ پراپیگنڈہ میں مصروف رہا کریں ، جہاں کہیں بات سمجھ سے باہر ہوجائے ، تو اپنی مجبوری ماننے کی بجائے دوسروں کو تفصیلات سے عدم آگاہی کا الزام دے کر چلتے بنیں ۔
اس تناظر ميں يہ ايک عقلی دليل ہے کہ ان کی جانب سے اس کيس سے متعلقہ کسی بھی پہلو يا سوال کو نظرانداز نہيں کيا گيا۔ امريکی نظام انصاف کی بنيادی روح کے عين مطابق انھيں اس بات کا ہر ممکن موقع فراہم کيا گيا کہ وہ اپنا کيس پيش کريں
جی یہ بات بھی بالکل عقلی اور منطقی ہے کہ حکومت امریکہ کے تنخواہ دار کا کسی امریکی موقف پر اعتراض کرنا یا اس کو قبول کرنا یہ اس کے منصب کے خلاف ہے ۔آپ اپنا فرض منصبی مکمل وفاداری سے نبھائیں ۔
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
بالکل صحیح ، ایسے سوالات کے جوابات ایسے شخص کے بس کی بات نہیں ، جسے ’ پٹی پڑھا ‘ کر کسی جگہ بٹھادیا گیا ہو ۔ لہذا آپ پراپیگنڈہ میں مصروف رہا کریں ، جہاں کہیں بات سمجھ سے باہر ہوجائے ، تو اپنی مجبوری ماننے کی بجائے دوسروں کو تفصیلات سے عدم آگاہی کا الزام دے کر چلتے بنیں ۔
۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

اس میں کوئ شک نہيں ہے کہ جب راۓ دہندگان بے بنياد اور حقائق سے عاری ميڈيا رپورٹس يا محض افواہوں کو بنياد بنا کر مختلف سازشی کہانيوں کا ذکر کرتے ہيں اور اس حوالے سے سوالات اٹھاتے ہيں تو ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يقينی طور پر امريکی حکومت کے موقف کو واضح کرنے کی سعی کرتی ہے۔ کيا آپ نہيں چاہيں گے کہ امريکی حکومت کا موقف بھی سنا جاۓ اور ايک معتبر سرکاری ذريعے سے وضاحت حاصل کی جاۓ؟ خاص طور پر ايک ايسے فورم پر جس کا وجود ہی اس اصول پر قائم ہے کہ درست اور مصدقہ معلومات کی تشہير کی جاۓ تا کہ پڑھنے والے گفت وشنيد، تعميری بحث اور درست معلومات کی بنياد پر کسی بھی ايشو کے حوالے سے اپنی ايک راۓ قائم کر سکيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
جی یہ بات بھی بالکل عقلی اور منطقی ہے کہ حکومت امریکہ کے تنخواہ دار کا کسی امریکی موقف پر اعتراض کرنا یا اس کو قبول کرنا یہ اس کے منصب کے خلاف ہے ۔آپ اپنا فرض منصبی مکمل وفاداری سے نبھائیں ۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
محترم،

ايک طرف تو يہ الزام لگايا جاتا ہے کہ امريکی حکومت عام پاکستانيوں کی راۓ کو اہميت نہيں ديتی ليکن اس کے ساتھ آپ ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم پر تنقيد بھی کرتے ہيں جس کا مقصد ہی مختلف فورمز کے ذريعے پاکستانيوں سے براہ راست رابطہ ہے۔

ميں آپ کی راۓ کا احترام کرتا ہوں ليکن ميرا آپ سے سوال ہے کہ کيا يہ بہتر نہيں ہے کہ ميں انٹرنيٹ پر آپ لوگوں کے خيالات اور آراء سے امريکی حکومت کو آگاہ کروں؟ اردو فورمز پر دوستوں کی آراء جاننے کے علاوہ ميری يہ کوشش ہوتی ہے کہ جذباتيت اور غلط عمومی تاثر کے برعکس امريکی حکومت کا اصل موقف آپ تک پہنچاؤں۔ ميرا مقصد امريکہ کی خارجہ پاليسيوں کے ليے حمايت حاصل کرنا نہيں ہے بلکہ ايک تعميری بحث کے ليے بنياد فراہم کرنا ہے۔ ميرا "ايجنڈا" صرف اتنا ہے کہ دوسرے فريق کا نقطہ نظر بھی آپ کے سامنے پيش کروں تا کہ آپ ايک متوازن راۓ قائم کر سکيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu


 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
جی ہاں ہمارے بڑوں کا یہ رویہ ہے ، کہ ہمیں بھیڑیے نوچ جائیں ، یا کتے کھا جائیں ، کسی کے کان پر کوئی جوں نہیں رینگتی ، لیکن جونہی ہم جوابا پتھر پھینکے کی کوشش کریں ، تو اس جرم پر ہمارے ہاتھ توڑ دیے جاتے ہیں ، اور وہی زنجیریں اور بیڑیاں جو بھیڑیوں اور کتوں کو ڈالنی چاہیں ، وہ ہمیں ڈال دی جاتی ہیں ۔
اردو لغت ان الفاظ سے تہی دست ہے جن سے اس پیراگراف کی تحسین کی جائے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
اس میں کوئ شک نہيں ہے کہ جب راۓ دہندگان بے بنياد اور حقائق سے عاری ميڈيا رپورٹس يا محض افواہوں کو بنياد بنا کر مختلف سازشی کہانيوں کا ذکر کرتے ہيں اور اس حوالے سے سوالات اٹھاتے ہيں تو ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يقينی طور پر امريکی حکومت کے موقف کو واضح کرنے کی سعی کرتی ہے۔ کيا آپ نہيں چاہيں گے کہ امريکی حکومت کا موقف بھی سنا جاۓ اور ايک معتبر سرکاری ذريعے سے وضاحت حاصل کی جاۓ؟ خاص طور پر ايک ايسے فورم پر جس کا وجود ہی اس اصول پر قائم ہے کہ درست اور مصدقہ معلومات کی تشہير کی جاۓ تا کہ پڑھنے والے گفت وشنيد، تعميری بحث اور درست معلومات کی بنياد پر کسی بھی ايشو کے حوالے سے اپنی ايک راۓ قائم کر سکيں۔
آپ نے جب امریکی حکومت کی وکالت کی ، ہمارے ذہن میں جو اعتراض آئے ، ہم نے ذکر کردیے ، اعتراض کا جواب دینے کی بجائے آپ نے جو لکھا اس کا خلاصہ یہ تھا کہ :
’ مستند ہے میرا فرمایا ہوا ‘
ايک طرف تو يہ الزام لگايا جاتا ہے کہ امريکی حکومت عام پاکستانيوں کی راۓ کو اہميت نہيں ديتی ليکن اس کے ساتھ آپ ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم پر تنقيد بھی کرتے ہيں جس کا مقصد ہی مختلف فورمز کے ذريعے پاکستانيوں سے براہ راست رابطہ ہے۔
جو بات غلط ہے ہم اس پر تنقید کرتے ہیں ، امریکی حکومت ہماری بات کو اہمیت دے یا نہ دے ، ہمیں اس سے کوئی سروکار نہیں ۔
ميں آپ کی راۓ کا احترام کرتا ہوں ليکن ميرا آپ سے سوال ہے کہ کيا يہ بہتر نہيں ہے کہ ميں انٹرنيٹ پر آپ لوگوں کے خيالات اور آراء سے امريکی حکومت کو آگاہ کروں؟
بڑے شوق سے کریں ۔
اردو فورمز پر دوستوں کی آراء جاننے کے علاوہ ميری يہ کوشش ہوتی ہے کہ جذباتيت اور غلط عمومی تاثر کے برعکس امريکی حکومت کا اصل موقف آپ تک پہنچاؤں۔
’ جذباتیت ‘ کا لفظ استعمال کرنا یہاں بالکل بے محل ہے ، ہماری باتوں میں آپ کو کہیں جذبات نظر آتے ہیں تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ اس قوم میں کچھ نہ کچھ غیرت ابھی باقی ہے ۔ یہ معاملہ ہماری عزت ، غیرت ، اور خودداری کا ہے ، اس پر بھی ہم جذبات نہ دکھائیں تو کہاں دکھائیں ؟
ہماری بہن بیٹیوں کو اٹھا کر لے جائیں ، ہماری شہریوں کو سر عام قتل کرکے چلے جائیں ، سات سمندر پار سے آکر یہاں ڈرون حملے کریں ، اور پھر بھی ہمیں سے یہ شکوہ کیا جائے کہ ہم جذباتیت سے کام لیتے ہیں ؟
اس قدر نفاست کا اظہار نہ کریں کہ مار کٹائی بھی کریں اور پھر چیخ و پکار سے بھی گھبرائیں ۔
ميرا مقصد امريکہ کی خارجہ پاليسيوں کے ليے حمايت حاصل کرنا نہيں ہے بلکہ ايک تعميری بحث کے ليے بنياد فراہم کرنا ہے۔ ميرا "ايجنڈا" صرف اتنا ہے کہ دوسرے فريق کا نقطہ نظر بھی آپ کے سامنے پيش کروں تا کہ آپ ايک متوازن راۓ قائم کر سکيں۔
آپ کا مقصد جو بھی ہو ، بحث و مباحثہ کریں ، خوشی سے کریں ، لیکن سوال کا جواب لیں ، اور دیں ، اعتراض کریں ، اور سنیں ۔ اور جہاں بات نہ بن سکے ادھر ادھر کی بجائے سیدھا کہیں کہ یہ میرے علم میں نہیں یا میرے بس کی بات نہیں ۔
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
خضر بھائی آپ دیوار سے اپنا سر ماررہے ہیں میرے خیال میں رام کہانیوں پر فورم میں کوئی بھی یقین نہی کرتا ہوگا

Sent from my Lenovo A536 using Tapatalk
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
یہ صاحب امریکہ کی نوکری کے تحت یہ پوسٹس کرتے رہتے ہیں اب امریکہ کی نمک حرامی کیسے کرسکتے ہیں. اب جو بھی کرلیں انہوں نے کہنا وہی ہے جو امریکہ سرکار ان سے کہے.اپنا دماغ استعمال کرنا پسند نہی کرتے

Sent from my Lenovo A536 using Tapatalk
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
البتہ دینی فورم پر ایسی آزادی رائے قابل تعجب ہے. فیس بک وغیرہ کوئی دینی فورمز نہی بلکہ سیکولر سائٹس ہیں اسلئے آپ اس میں ہر طرح کی بات کرسکتے ہیں

Sent from my Lenovo A536 using Tapatalk
 
Top