مفتی عبداللہ
مشہور رکن
- شمولیت
- جولائی 21، 2011
- پیغامات
- 531
- ری ایکشن اسکور
- 2,183
- پوائنٹ
- 171
محترمہ ومکرمہ ام محمد صاحبہ حفظہااللہ تبارک وتعالی کی ایک مضمون استاذہ محترمہ کی تعارف کے بارے میں
ڈاکٹر فرحت ہاشمی حفظھا اللہ کا مختصر تعارف
نام : ڈاکٹر فرحت ہاشمی۔
ڈاکٹر فرحت ہاشمی آج کے دور مشہور اسلامی اسکالرز میں سے ایک ہیں۔ وہ اپنے آپ کو قران کا ایک ادنی طالبعلم اور خادم قرار دیتی ہیں۔ اپنے پر اثر انداز بیان اور مدلل طریقہ تدریس کی بدولت آج اسلامی علماء میں ایک نمایاں مقام رکھتی ہیں۔
ذاتی کوائف:
محترمہ ڈاکٹر فرحت ہاشمی 1957 پاکستان کے شہر سرگودھا میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد عبدالرحمن ہاشمی خود بھی ایک عالم دین تھے۔ ان کا شجرہ نسب 53ویں پشت میں جاکر جلیل القدر صحابی ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے جا ملتا ہے۔ آپ کے والد کی خواہش تھی کہ میری بیٹی دینی تعلیم حاصل کرے اور قران اور حدیث کی تعلیمات کو دنیا میں عام کرے۔ اور انہوں نے اپنے والد کی خواہش کے آگے سر تسلیم خم کیا۔ یہاں یہ بھی عرض کرتی چلوں کہ فقط ڈاکٹر صاحبہ ہی نہیں ان کے دوسرے بہن بھائ بھی دین سرگرمیوں میں پیش پیش ہیں۔
یہاں ڈاکٹر صاحبہ کی ازدواجی زندگی کے بارے میں عرض کردوں کہ آپ کے شوہر کا نام ڈاکٹر محمد ادریس زبیر ہے اور ڈاکٹر صاحبہ کی دینی مصروفیات کو جاری رکھنے میں انہیں اپنے شوہر کا بھرپور تعاون حاصل ہے۔
تعلیم :
انہوں نے ابتدائ تعلیم سرگودھا ہی سے حاصل کی اور پھر سرگودھا ہی کے گورنمنٹ ڈگری کالج سے گریجویشن کیا۔ جس کے بعد ڈاکٹر فرحت ہاشمی نے پنجاب یونیورسٹی سے عربک میں ماسٹر کی سند حاصل کی دوران تعلیم انہوں نے متعدد ایوارڈز اور سکالر شپس حاصل کیں۔
درس و تدریس : ڈاکٹر فرحت ہاشمی نے سرگودھا ڈگری کالج میں لیکچرر کی حیثیت سے اپنے کیریر کا آغاز کیا۔ کچھ ہی عرصہ بعد انہوں نے فیکلٹی ممبر کی حیثت سے انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کو جوائن کیا اور اسی یونیورسٹی سے انہیں گلاسگو یونیورسٹی سے علوم حدیث میں پی ایح ڈی کرنے کے لیۓ اسکالرز شپ ملی۔ گلاسگو یونیورسٹی اسکاٹ لینڈ سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد آپ نے واپس پاکستان آکر اسلامک یونیورسٹی میں تدریس کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا۔
الھدی کا قیام
دوران تدریس انہیں احساس ہوا کہ خواتین میں دینی شعور اجاگر کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ اس ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوۓ انہوں نے 1994 میں اسلام آباد میں الہدی انٹرنیشنل سینٹر کی بنیاد رکھی۔ اس سینٹر نے بہت جلد ہی خواتین کی دینی تعلیم و تربیت کے حوالے سے ایک نمایاں مقام حاصل کرلیا۔ اس فاؤنڈیشن کے دروازے ہر اس خاتون کے لیۓ کھلے ہیں جو کہ دینی تعلیم حاصل کرنے کی خواہش مند ہے۔ چاہے اس کی مادی حیثیت کچھ بھی ہو۔ آج الھدی سینٹر کی شاخیں مختلف ممالک میں پھیلی ہوئ ہیں۔
ڈاکٹر فرحت ہاشمی خواتین کوبنیادی طور پر قران کریم کی تعلم دیتی ہیں اور اس سلسلہ میں ان قران کے ترجمہ اور تفسیر پر مشتمل سی ڈیز اور کیسٹس کو ایک نمایاں حیثیت حاصل ہے۔
مملکت سعودی عرب میں الھدی کی کلاسز کا اجراء
سعودی عرب میں الھدی کی کلاسز کے اجراء سے پہلے یہاں کے علماء نے ڈاکٹر فرحت ہاشمی کی تفسیر کا نہایت تفصیل سے جائزہ لیا اور پھر اس تفسیر کو پڑھانے کی اجازت دی۔ اور آج سعودی عرب کے مختلف شہروں میں میں الھدی کے کلاسز جاری ہیں۔
طریقہ تعلیم: سب سے پہلے کلاس میں ہمیں تجوید پڑھائ جاتی ہے۔ پھر ہم ڈاکٹر صاحبہ کا لیکچر سنتے ہیں اور پھر کلاس میں اس سبق پر ڈسکشن ہوتی ہے اور اس کے مطابق ہم نوٹس تیار کرتے ہیں۔ ہر سپارے کے آخر میں اس کا ٹیسٹ ہوتا ہے۔ جس میں کامیابی حاصل کرنے کے لیۓ کم از کم 80 فیصد نمبر حاصل کرنا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ ہمیں سیرت رسول صلی اللہ علیہ کی بھی تعلیم دی جاتی ہے۔
ایک خاص بات یہاں عرض کردوں کہ ہماری تمام ٹیچر اپنی تمام خدمات بلامعاوضہ انجام دیتی ہیں۔ اور ان تمام ٹیچر کی دین سے محبت اور ان کا جذبہ خدمت سراہے جانے کے قابل ہے۔ اور ہم سب کے لیۓ مشعل راہ ہے۔ اور اللہ کے فضل کے بعد ان کی تربیت کا نتیجہ ہے۔
الھدی کے تحت مختلف اسلامی کورسز کی تفصیل۔
1- ڈپلومہ کورسز، 2- پوسٹ ڈپلومہ کورسز، 3- سرٹیفیکیٹ کورسز، 4- کورسز بذریعہ خط و کتابت
5- شارٹ کورسز، 6- بچوں اور لڑکیوں کے لیۓ مختلف تعلیمی پروگرام، 7- عوام الناس کے لیۓ مختلف تعلیمی پروگرام۔
اس کے علاوہ مختلف موضوعات پر ان کی کتب، رسالے، پمفلیٹ اور کارڈز ، دعاؤں کے کارڈز وغیرہ بھی مختلف ممالک میں اردو اور انگلش زبانوں میں دستیاب ہیں۔
یہاں میں نے ڈاکٹر صاحبہ کا مختصر تعارف پیش کیا ہے۔ ان شاء اللہ وقت کے ساتھ ساتھ آپ کے ساتھ اور معلومات بھی شئر کرتی رہوں گی۔
اس کے علاوہ ان ویب سائٹ پر ان کے بارے میں مفصل معلومات موجود ہیں۔
Wp.farhathashmi.com , Al-Huda International
ڈاکٹر صاحبہ کے اپنے الفاظ میں ان کا مشن ہے " قران سب کے لیۓ، ہر ہاتھ میں اور ہر دل میں" اور میری بھی خواہش کے میں بھی ان کے اس مشن میں اپنا حصہ ڈال سکوں۔ جس کے لیۓ آپ سب کی دعاؤں کی ضرورت ہے۔
اللہ کا شکر کہ جس نے مجھے یہ سب لکھنے کی توفیق عطا فرمائ، ام نور العین کا شکریہ کہ انہوں نے میری رہنمائ کی۔ اور ابو محمد کا بھی شکریہ جو کہ اس سب کو ٹائپ کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر فرحت ہاشمی حفظھا اللہ کا مختصر تعارف
نام : ڈاکٹر فرحت ہاشمی۔
ڈاکٹر فرحت ہاشمی آج کے دور مشہور اسلامی اسکالرز میں سے ایک ہیں۔ وہ اپنے آپ کو قران کا ایک ادنی طالبعلم اور خادم قرار دیتی ہیں۔ اپنے پر اثر انداز بیان اور مدلل طریقہ تدریس کی بدولت آج اسلامی علماء میں ایک نمایاں مقام رکھتی ہیں۔
ذاتی کوائف:
محترمہ ڈاکٹر فرحت ہاشمی 1957 پاکستان کے شہر سرگودھا میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد عبدالرحمن ہاشمی خود بھی ایک عالم دین تھے۔ ان کا شجرہ نسب 53ویں پشت میں جاکر جلیل القدر صحابی ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے جا ملتا ہے۔ آپ کے والد کی خواہش تھی کہ میری بیٹی دینی تعلیم حاصل کرے اور قران اور حدیث کی تعلیمات کو دنیا میں عام کرے۔ اور انہوں نے اپنے والد کی خواہش کے آگے سر تسلیم خم کیا۔ یہاں یہ بھی عرض کرتی چلوں کہ فقط ڈاکٹر صاحبہ ہی نہیں ان کے دوسرے بہن بھائ بھی دین سرگرمیوں میں پیش پیش ہیں۔
یہاں ڈاکٹر صاحبہ کی ازدواجی زندگی کے بارے میں عرض کردوں کہ آپ کے شوہر کا نام ڈاکٹر محمد ادریس زبیر ہے اور ڈاکٹر صاحبہ کی دینی مصروفیات کو جاری رکھنے میں انہیں اپنے شوہر کا بھرپور تعاون حاصل ہے۔
تعلیم :
انہوں نے ابتدائ تعلیم سرگودھا ہی سے حاصل کی اور پھر سرگودھا ہی کے گورنمنٹ ڈگری کالج سے گریجویشن کیا۔ جس کے بعد ڈاکٹر فرحت ہاشمی نے پنجاب یونیورسٹی سے عربک میں ماسٹر کی سند حاصل کی دوران تعلیم انہوں نے متعدد ایوارڈز اور سکالر شپس حاصل کیں۔
درس و تدریس : ڈاکٹر فرحت ہاشمی نے سرگودھا ڈگری کالج میں لیکچرر کی حیثیت سے اپنے کیریر کا آغاز کیا۔ کچھ ہی عرصہ بعد انہوں نے فیکلٹی ممبر کی حیثت سے انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کو جوائن کیا اور اسی یونیورسٹی سے انہیں گلاسگو یونیورسٹی سے علوم حدیث میں پی ایح ڈی کرنے کے لیۓ اسکالرز شپ ملی۔ گلاسگو یونیورسٹی اسکاٹ لینڈ سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد آپ نے واپس پاکستان آکر اسلامک یونیورسٹی میں تدریس کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا۔
الھدی کا قیام
دوران تدریس انہیں احساس ہوا کہ خواتین میں دینی شعور اجاگر کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ اس ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوۓ انہوں نے 1994 میں اسلام آباد میں الہدی انٹرنیشنل سینٹر کی بنیاد رکھی۔ اس سینٹر نے بہت جلد ہی خواتین کی دینی تعلیم و تربیت کے حوالے سے ایک نمایاں مقام حاصل کرلیا۔ اس فاؤنڈیشن کے دروازے ہر اس خاتون کے لیۓ کھلے ہیں جو کہ دینی تعلیم حاصل کرنے کی خواہش مند ہے۔ چاہے اس کی مادی حیثیت کچھ بھی ہو۔ آج الھدی سینٹر کی شاخیں مختلف ممالک میں پھیلی ہوئ ہیں۔
ڈاکٹر فرحت ہاشمی خواتین کوبنیادی طور پر قران کریم کی تعلم دیتی ہیں اور اس سلسلہ میں ان قران کے ترجمہ اور تفسیر پر مشتمل سی ڈیز اور کیسٹس کو ایک نمایاں حیثیت حاصل ہے۔
مملکت سعودی عرب میں الھدی کی کلاسز کا اجراء
سعودی عرب میں الھدی کی کلاسز کے اجراء سے پہلے یہاں کے علماء نے ڈاکٹر فرحت ہاشمی کی تفسیر کا نہایت تفصیل سے جائزہ لیا اور پھر اس تفسیر کو پڑھانے کی اجازت دی۔ اور آج سعودی عرب کے مختلف شہروں میں میں الھدی کے کلاسز جاری ہیں۔
طریقہ تعلیم: سب سے پہلے کلاس میں ہمیں تجوید پڑھائ جاتی ہے۔ پھر ہم ڈاکٹر صاحبہ کا لیکچر سنتے ہیں اور پھر کلاس میں اس سبق پر ڈسکشن ہوتی ہے اور اس کے مطابق ہم نوٹس تیار کرتے ہیں۔ ہر سپارے کے آخر میں اس کا ٹیسٹ ہوتا ہے۔ جس میں کامیابی حاصل کرنے کے لیۓ کم از کم 80 فیصد نمبر حاصل کرنا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ ہمیں سیرت رسول صلی اللہ علیہ کی بھی تعلیم دی جاتی ہے۔
ایک خاص بات یہاں عرض کردوں کہ ہماری تمام ٹیچر اپنی تمام خدمات بلامعاوضہ انجام دیتی ہیں۔ اور ان تمام ٹیچر کی دین سے محبت اور ان کا جذبہ خدمت سراہے جانے کے قابل ہے۔ اور ہم سب کے لیۓ مشعل راہ ہے۔ اور اللہ کے فضل کے بعد ان کی تربیت کا نتیجہ ہے۔
الھدی کے تحت مختلف اسلامی کورسز کی تفصیل۔
1- ڈپلومہ کورسز، 2- پوسٹ ڈپلومہ کورسز، 3- سرٹیفیکیٹ کورسز، 4- کورسز بذریعہ خط و کتابت
5- شارٹ کورسز، 6- بچوں اور لڑکیوں کے لیۓ مختلف تعلیمی پروگرام، 7- عوام الناس کے لیۓ مختلف تعلیمی پروگرام۔
اس کے علاوہ مختلف موضوعات پر ان کی کتب، رسالے، پمفلیٹ اور کارڈز ، دعاؤں کے کارڈز وغیرہ بھی مختلف ممالک میں اردو اور انگلش زبانوں میں دستیاب ہیں۔
یہاں میں نے ڈاکٹر صاحبہ کا مختصر تعارف پیش کیا ہے۔ ان شاء اللہ وقت کے ساتھ ساتھ آپ کے ساتھ اور معلومات بھی شئر کرتی رہوں گی۔
اس کے علاوہ ان ویب سائٹ پر ان کے بارے میں مفصل معلومات موجود ہیں۔
Wp.farhathashmi.com , Al-Huda International
ڈاکٹر صاحبہ کے اپنے الفاظ میں ان کا مشن ہے " قران سب کے لیۓ، ہر ہاتھ میں اور ہر دل میں" اور میری بھی خواہش کے میں بھی ان کے اس مشن میں اپنا حصہ ڈال سکوں۔ جس کے لیۓ آپ سب کی دعاؤں کی ضرورت ہے۔
اللہ کا شکر کہ جس نے مجھے یہ سب لکھنے کی توفیق عطا فرمائ، ام نور العین کا شکریہ کہ انہوں نے میری رہنمائ کی۔ اور ابو محمد کا بھی شکریہ جو کہ اس سب کو ٹائپ کر رہے ہیں۔