• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کبھی آپ نے سنا کہ تحریک طالبان پاکستان نے ہندو فوجی کو قتل کیا ہو ؟؟؟؟

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
انسانیت کی خدمت(ابتسامہ)
ان کی اصطلاح میں انسان وہ ہے جو کہ غیر مسلم ہو یا مسلم ہو لیکن اسلام کے اصل بنیادوں سے بے عمل اور ناواقف ہو جو سیکولر و روشن خیال ہو ، جو ان کا معاون ہو ان کی نمک حلالی کرتا ہو ، وغیرہ ۔
 
شمولیت
جولائی 26، 2013
پیغامات
10
ری ایکشن اسکور
5
پوائنٹ
9
جی ہاں بحمداللہ نہ تو جامعہ حفصہ میں کوئی لڑکی مری نا وزیرستان سوات میں کوئی مسلمان مرا نہ ہی ڈرون حملوں میں کوئی مسلمان مرتا ہے۔ ۔ کیونکہ

ولا تقولوا لمن یقتل فی سبیل اللہ اموات بل احیاء ولکن لا تشعرون

مرتے ہیں تو بس سلالہ اور ملالہ والے۔ ۔ ۔ ۔ ۔
بھائی، تالی دونوں ہاتھوں سے ہی بجتی ہے ۔۔۔ طالبان دوسروں کو مارتے ہیں تو وہ مرتے ہیں۔ – اب تو آپ یہ نہ کہیں کہ وہ بالکل معصوم ہیں
 

مشکٰوۃ

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 23، 2013
پیغامات
1,466
ری ایکشن اسکور
939
پوائنٹ
237
بھائی، تالی دونوں ہاتھوں سے ہی بجتی ہے ۔۔۔ طالبان دوسروں کو مارتے ہیں تو وہ مرتے ہیں۔ – اب تو آپ یہ نہ کہیں کہ وہ بالکل معصوم ہیں
جی ہاں ! لیکن بات یوں بھی کہی جا سکتی ہے طالبان کو دوسرے مارتے ہیں تو انہیں اپنے بچے بچانے کے لئے دوسروں کو مارنا ہی پڑتا ہے۔ ۔اب معلوم نہیں آپ کی نظر میں طالبان کے بچے معصوم ہوتے ہیں یا نہیں ۔
 
شمولیت
جولائی 26، 2013
پیغامات
10
ری ایکشن اسکور
5
پوائنٹ
9
جی ہاں ! لیکن بات یوں بھی کہی جا سکتی ہے طالبان کو دوسرے مارتے ہیں تو انہیں اپنے بچے بچانے کے لئے دوسروں کو مارنا ہی پڑتا ہے۔ ۔اب معلوم نہیں آپ کی نظر میں طالبان کے بچے معصوم ہوتے ہیں یا نہیں ۔
بچے سب معصوم ہوتے ہیں مگر یہ بچے طالبان کے نہیں ہیں - سچ یہ ہے کہ طالبان افغانستان میں پٹ کر پاکستان کی طرف بھاگتے ہیں اور اپنی شامت پاکستانی بچوں پر لاتے ہیں
 

tashfin28

رکن
شمولیت
جون 05، 2012
پیغامات
151
ری ایکشن اسکور
20
پوائنٹ
52
معصوم عوام کےخلاف تحریک طالبان پاکستان کےجاری مظالم

محترم قارئین
السلام عليکم

فورم پر ايک ممبر جنازوں پر ہونے والے حملے جس ميں خواتين اور بچے مرتے ہيں کے متعلق ميرے سوال کا جواب دینے سے کترارہا ہے۔ ميرےاس سادہ سے سوال کا جواب دينے کی بجاۓ اس نے مجھ سے جہاد اور دہشتگردی کے متعلق سوالات پوچھنا شروع کيۓ۔ ميں کسی مذہبی بحث و مباحثہ ميں پڑنا نہيں چاہتا کيوںکہ يہ ميرے دائرہ اختيار سے بالکل باہر ہے۔ تاہم ميں يہ بيان پورے وثوق سے دے سکتا ہوں کہ پاکستان ميں معصوم عوام کے خلاف ٹی ٹی پی کے جاری مظالم کھلی دہشتگردی ہيں۔ سياسی مقاصد کے حصول کيلۓ معصوم عوام کے خلاف اس درندگی اور پاگل پن کو کوئی بھی جہاد يا مقدس جنگ نہيں کہہ سکتا۔ يہ ايک مسلمہ حقیقت ہے کہ يہ انتہاپسند عناصر اپنے مظالم اور حقيقی سياہ چہرے کو مذہب کی آڑ ميں پاکستانی عوام سے چھپانا چاہتے ہيں۔ اپنے ايک وسیع پروپیگنڈے کے ذریعے یہ عسکریت پسند پاکستان میں دہشتگردی کے خلاف حکومتی جاری اقدامات کے متعلق ابہام پيدا کرنے کے لئے اپنے پيغامات کو مذہبی رنگ دے کرپيش کرتے ہيں۔ براہ کرم ان دہشتگردوں کے پروپیگنڈے کا شکار نا ہوں اور انسانیت سوز، عدم برداشت، اور درندگی پر محيط ان کے اس تشددآميز سیاسی نظریے کو مسترد کريں۔ محترم مشکوہ کا يہ نقطہ نظر کہ ٹی ٹی پی کے پاکستانی معصوم عوام کے خلاف جاری مظالم کسی ردعمل کا نتيجہ ہيں، ميں اس سوچ کو سمجھنے سے باکل قاصر ہوں۔ وہ يہ ثابت کرنے کی کوشش کررہا ہے کہ خواتين اور بچوں سميت معصوم لوگوں کو قتل کرنا جائز ہے۔ اور اس کے مطابق اگر کوئی شخص يا اس کے خاندان کا کوئی فرد حکومت اور فورسز کے کارروائيوں ميں مبينہ تشدد کا نشانہ بنا ہو تو وہ اس کا بدلہ لے رہا ہے۔ فرض کريں اگر کسی خاندان کے ايک فرد کو نادانستہ طور پر دہشتگردوں کے خلاف حکومتی کارروائی کے دوران کوئی نقصان يا ضرر پہنچے، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ متاثرین خاندان کو يہ مکمل اختيار حاصل ہوجاتا ہے کہ وہ لوگ دانستہ طور پر جنازوں، ہسپتالوں، عبادت گاہوں، کمیونٹی کے مقامات، اور بازاروں میں معصوم لوگوں کو قتل کر سکتے ہيں؟ بدلے کی آگ ميں کسی معصوم کو دانستہ نشانہ بنانا ہر صورت سماجی، مذہبی اور ثقافتی اقدار کے منافی ہے۔ دنيا ميں کوئی مذہب اور مہذب معاشرہ اپنے پیروکاروں اور باشندوں کو جان بوجھ کر معصوم لوگوں کو کسی ناکردہ گناہ کيلۓ قتل کرنے کی اجازت نہيں دیتا۔

جہاں تک ان انتہاپسندوں کے ساتھ جاری جنگ ميں پاکستان عوام کيساتھ امريکی عزم اور حمايت کا تعلق ہے تو پاکستان ميں ہمارے جاری ترقياتی منصوبے اور انسداد دہشت گردی کے ضمن ميں کيے گۓ اقدامات ايک ترقی يافتہ، خوشحال اور مستحکم پاکستان کيلۓ عوام کيساتھ ہمارے طويل الميعاد عزم کو ظاہر کرتا ہے۔





دوسری طرف ٹی ٹی پی اور اور دیگر شدت پسند تنظیميں اپنے مذموم سیاسی عزائم کو پورا کرنے کيلۓ انتہائی تشدد آميز کارروائيوں میں ملوث ہیں اور جان بوجھ کر معصوم لوگوں کی زندگیاں لے رہی ہيں۔ان انتہاپسندوں نے کھلم کھلا پاکستانی آئین کو مسترد کيا ہے اور يہ لوگ ایک پرامن پاکستانی معاشرے کی بقا کے لئے ایک ممکنہ خطرہ بن چکے ہيں۔





ابھی بھی دیر نہيں ہو ئی ہميں ملکر تحریک طالبان پاکستان اور ان کے شیطانی سیاسی نظریے کو بھر پور انداز ميں مسترد کرنا چاہيۓ کيونکہ يہ نظريہ پاکستانی پرامن معاشرے میں قتل و غارت، عدم برداشت، اور انتہاپسندی کی بيج بو رہا ہے۔

تاشفين ۔ ڈيجٹل آؤٹ ريچ ٹيم، امريکی وزارعت خارجہ

www.state.gov
tashfin28@gmail.com
https://twitter.com/#!/USDOSDOT_Urdu
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
معصوم عوام کےخلاف تحریک طالبان پاکستان کےجاری مظالم

محترم قارئین
السلام عليکم

فورم پر ايک ممبر جنازوں پر ہونے والے حملے جس ميں خواتين اور بچے مرتے ہيں کے متعلق ميرے سوال کا جواب دینے سے کترارہا ہے۔ ميرےاس سادہ سے سوال کا جواب دينے کی بجاۓ اس نے مجھ سے جہاد اور دہشتگردی کے متعلق سوالات پوچھنا شروع کيۓ۔ ميں کسی مذہبی بحث و مباحثہ ميں پڑنا نہيں چاہتا کيوںکہ يہ ميرے دائرہ اختيار سے بالکل باہر ہے۔ تاہم ميں يہ بيان پورے وثوق سے دے سکتا ہوں کہ پاکستان ميں معصوم عوام کے خلاف ٹی ٹی پی کے جاری مظالم کھلی دہشتگردی ہيں۔ سياسی مقاصد کے حصول کيلۓ معصوم عوام کے خلاف اس درندگی اور پاگل پن کو کوئی بھی جہاد يا مقدس جنگ نہيں کہہ سکتا۔ يہ ايک مسلمہ حقیقت ہے کہ يہ انتہاپسند عناصر اپنے مظالم اور حقيقی سياہ چہرے کو مذہب کی آڑ ميں پاکستانی عوام سے چھپانا چاہتے ہيں۔ اپنے ايک وسیع پروپیگنڈے کے ذریعے یہ عسکریت پسند پاکستان میں دہشتگردی کے خلاف حکومتی جاری اقدامات کے متعلق ابہام پيدا کرنے کے لئے اپنے پيغامات کو مذہبی رنگ دے کرپيش کرتے ہيں۔ براہ کرم ان دہشتگردوں کے پروپیگنڈے کا شکار نا ہوں اور انسانیت سوز، عدم برداشت، اور درندگی پر محيط ان کے اس تشددآميز سیاسی نظریے کو مسترد کريں۔ محترم مشکوہ کا يہ نقطہ نظر کہ ٹی ٹی پی کے پاکستانی معصوم عوام کے خلاف جاری مظالم کسی ردعمل کا نتيجہ ہيں، ميں اس سوچ کو سمجھنے سے باکل قاصر ہوں۔ وہ يہ ثابت کرنے کی کوشش کررہا ہے کہ خواتين اور بچوں سميت معصوم لوگوں کو قتل کرنا جائز ہے۔ اور اس کے مطابق اگر کوئی شخص يا اس کے خاندان کا کوئی فرد حکومت اور فورسز کے کارروائيوں ميں مبينہ تشدد کا نشانہ بنا ہو تو وہ اس کا بدلہ لے رہا ہے۔ فرض کريں اگر کسی خاندان کے ايک فرد کو نادانستہ طور پر دہشتگردوں کے خلاف حکومتی کارروائی کے دوران کوئی نقصان يا ضرر پہنچے، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ متاثرین خاندان کو يہ مکمل اختيار حاصل ہوجاتا ہے کہ وہ لوگ دانستہ طور پر جنازوں، ہسپتالوں، عبادت گاہوں، کمیونٹی کے مقامات، اور بازاروں میں معصوم لوگوں کو قتل کر سکتے ہيں؟ بدلے کی آگ ميں کسی معصوم کو دانستہ نشانہ بنانا ہر صورت سماجی، مذہبی اور ثقافتی اقدار کے منافی ہے۔ دنيا ميں کوئی مذہب اور مہذب معاشرہ اپنے پیروکاروں اور باشندوں کو جان بوجھ کر معصوم لوگوں کو کسی ناکردہ گناہ کيلۓ قتل کرنے کی اجازت نہيں دیتا۔

جہاں تک ان انتہاپسندوں کے ساتھ جاری جنگ ميں پاکستان عوام کيساتھ امريکی عزم اور حمايت کا تعلق ہے تو پاکستان ميں ہمارے جاری ترقياتی منصوبے اور انسداد دہشت گردی کے ضمن ميں کيے گۓ اقدامات ايک ترقی يافتہ، خوشحال اور مستحکم پاکستان کيلۓ عوام کيساتھ ہمارے طويل الميعاد عزم کو ظاہر کرتا ہے۔





دوسری طرف ٹی ٹی پی اور اور دیگر شدت پسند تنظیميں اپنے مذموم سیاسی عزائم کو پورا کرنے کيلۓ انتہائی تشدد آميز کارروائيوں میں ملوث ہیں اور جان بوجھ کر معصوم لوگوں کی زندگیاں لے رہی ہيں۔ان انتہاپسندوں نے کھلم کھلا پاکستانی آئین کو مسترد کيا ہے اور يہ لوگ ایک پرامن پاکستانی معاشرے کی بقا کے لئے ایک ممکنہ خطرہ بن چکے ہيں۔





ابھی بھی دیر نہيں ہو ئی ہميں ملکر تحریک طالبان پاکستان اور ان کے شیطانی سیاسی نظریے کو بھر پور انداز ميں مسترد کرنا چاہيۓ کيونکہ يہ نظريہ پاکستانی پرامن معاشرے میں قتل و غارت، عدم برداشت، اور انتہاپسندی کی بيج بو رہا ہے۔

تاشفين ۔ ڈيجٹل آؤٹ ريچ ٹيم، امريکی وزارعت خارجہ

www.state.gov
tashfin28@gmail.com
https://twitter.com/#!/USDOSDOT_Urdu
ملک میں ہونے والے حملوں اور دہشت گردی میں طالبان ملوث نہیں بلکہ ایسے تمام حملے امریکی سی آئی اے کے نیچے کام کرنے والی تخریب کار تنظیمیں جے ساک (JSOC) وغیرہ کرواتی ہیں جنکا الزام زبردستی طالبان کے سر تھوپ دیا جاتا ہے۔ اس موضوع پر حال ہی میں ریلیز ہونے والی انگریزی ڈاکومنٹری فلم ''ڈرٹی وارز ''(غلیظ جنگیں Dirty Wars ) بہت اہم ہے کیونکہ یہ فلم امریکہ کی دہشت گردی کے خلاف ڈھکوسلہ جنگ اور اسے کے پس پردہ دنیا بھر میں امریکہ کی اپنی ریاستی دہشت گردی اور بدمعاشی کا پردہ فاش کرتی ہے ۔ یہ دستاویزی فلم ایک نامور امریکی نامۂ نگار جیرمی سکے ہل (Jeremy Scahill) نے بنائی ہے ۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425

جہاں تک ان انتہاپسندوں کے ساتھ جاری جنگ ميں پاکستان عوام کيساتھ امريکی عزم اور حمايت کا تعلق ہے تو پاکستان ميں ہمارے جاری ترقياتی منصوبے اور انسداد دہشت گردی کے ضمن ميں کيے گۓ اقدامات ايک ترقی يافتہ، خوشحال اور مستحکم پاکستان کيلۓ عوام کيساتھ ہمارے طويل الميعاد عزم کو ظاہر کرتا ہے۔


دوسری طرف ٹی ٹی پی اور اور دیگر شدت پسند تنظیميں اپنے مذموم سیاسی عزائم کو پورا کرنے کيلۓ انتہائی تشدد آميز کارروائيوں میں ملوث ہیں اور جان بوجھ کر معصوم لوگوں کی زندگیاں لے رہی ہيں۔ان انتہاپسندوں نے کھلم کھلا پاکستانی آئین کو مسترد کيا ہے اور يہ لوگ ایک پرامن پاکستانی معاشرے کی بقا کے لئے ایک ممکنہ خطرہ بن چکے ہيں۔
ابھی بھی دیر نہيں ہو ئی ہميں ملکر تحریک طالبان پاکستان اور ان کے شیطانی سیاسی نظریے کو بھر پور انداز ميں مسترد کرنا چاہيۓ کيونکہ يہ نظريہ پاکستانی پرامن معاشرے میں قتل و غارت، عدم برداشت، اور انتہاپسندی کی بيج بو رہا ہے۔

تاشفين ۔ ڈيجٹل آؤٹ ريچ ٹيم، امريکی وزارعت خارجہ

www.state.gov
tashfin28@gmail.com
https://twitter.com/#!/USDOSDOT_Urdu
محترم بھائیو میرا تعلق جماعۃ الدعوہ سے ہے اور مجھے حیرت ہوتی ہے اور میں اور ہماری جماعت طالبان کے خلاف ہیں مگر بھائیو انتہائی معذرت کے ساتھ مجھے حیرت ہوتی ہے ان لوگوں پر جو اس حد تک چلے جاتے ہیں کہ امریکہ اور طالبان کے موازنے میں امریکہ سے ہی دل لگا بیٹھتے ہیں
اللہ کا فرمان ہے کہ
ولا یجرمنکم شنان قوم علی ان لا تعدلوا اعدلوا ھو اقرب للتقوی
(یعنی کسی قوم کی دشمنی میں تم اس حد تک نہ چلے جاو کہ انصاف کا دامن ہی ہاتھ سے چھوڑ دو)
محترم بھائیو ہماری جماعت کا موقف یہ ہے کہ جیسے جنگ احد میں کچھ صحابہ نے اجتہادی اور جنگی غلطی کرتے ہوئے درہ چھوڑ دیا تھا تو اس بات میں وہ غلط تھے مگر تھے مسلمان- اسی طرح طالبان اگرچہ اجتہادی اور جنگی غلطیاں کر رہے ہیں مگر ہیں مسلمان اور ہمارے بھائی اور امریکہ ہمارا دشمن ہے- ہم طالبان کا ساتھ دینے والوں کو لازمی اور زبردستی روکیں کے مگر ان کو امریکہ سے پہلے اپنا سمجھیں گے
اب اگر کوئی یہ کہے کہ یہ اجتہادی غلطی کیسے ہے تو بھائی میں نے صرف اپنی جماعت کے نزدیک کہا ہے کہ یہ اجتہادی غلطی ہے کیونکہ ہماری جماعت افغانستان کی امارت کو اسلامی امارت سمجھتی ہے جیسے ہماری جماعت کے رہنماؤں کی کتابوں اور تقریروں میں موجود ہے جو آپ دیکھ سکتے ہیں اور وہ شیخ اسامہ کو بھی صحیح سمجھتے ہیں یہ بھی آپ سب جانتے ہیں پس اس امارت کے سقوت پر مدد کرنے پر مبشر ربانی حفظہ اللہ وغیرہ کے فتوے بھی موجود ہیں تو قبائلی علاقوں میں ان سلفی مجاہدین کو پناہ دینے والے بھی ہمارے نزدیک انصار ہیں مگر چونکہ پاکستان بھی ایک اسلامی ملک ہے جس کی کچھ مجبوریاں ہیں تو ہم کہتے ہیں کہ بے شک حکمران طاغوت ہی سہی مگر ان کے ساتھ مل کر دین کا زیادہ کام کیا جا سکتا ہے پس قبائلی علاقے والوں نے ان کی بات نہ مان کر غلطی کی ہے جس سے ہمارے اپنے درمیان لڑائی چھڑ گئی ہے جس سے ہمارا ہی نقصان ہوا ہے جیسے حجاج بن یوسف کے خلاف خروج کرنے والے جلیل القدر تابعی کا مسئلہ آتا ہے
پس محترم بھائیو اللہ فرماتا ہے
کونوا قوامین بالقسط شھداءللہ ولو علی انفسکم -------
(پس ہم نے حق بات کرنی ہے چاہے ہمارے خلاف ہی کیوں نہ ہو)
جہاں تک ہمارے راہنماؤں کا معاملہ ہے تو الحمد للہ وہ ایسا ہی منہج رکھتے ہیں مگر جنگی مجبوریوں کی وجہ سے بیانات اس طرح واضح نہیں دے سکتے اور ایسا تو القاعدہ کے علماء کی بھی حالت ہوتی ہے جو برطانیہ وغیرہ میں رہتے ہیں مثلا عبداللہ سلفی ابو بصیر وغیرہ
علماء اصلاح کر دیں جزاکم اللہ
خضر حیات
Muhammad Aamir Younus
 
Top