• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا ابوحنیفہ تابعی تھے؟

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
ہماری کیا اوقات اور حیثیت کہ ہم امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ کو اہمیت دیں۔
یہ مقام ، عظمت ، رفعت اور رحمت اللہ تعالی کا خاص فضل ہے،
حاسدین جلتے رہیں، ذرہ برابر ان کی عظمت میں فرق آیا ہے نہ آئے گا۔ انشاء اللہ
اس کا جواب شاکر بھائی نے دے دیا ہے۔
غور کریں تو میں نے لفظ "اتنی" لکھا ہے، یعنی آپ لوگ ابوحنیفہ کی تقلید میں حد کراس کر جاتے ہیں، باقی ہمیں ابوحنیفہ سے حسد کرنے کی ضرورت نہیں۔ اگر آپ لوگ ان سے اختلاف کرنے اور ان کی کتاب و سنت کے خلاف کسی بھی بات کو نہ ماننے کو حسد میں شمار کرتے ہیں تو ہم حاسد ہی ٹھیک ہیں۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
امام ابو حنيفہ رحمہ اللہ كا قول ہے:
" جب حديث صحيح ہو تو وہى ميرا مذہب ہے "

اور ان كا يہ بھى كہنا ہے:
" كسى شخص كے ليے حلال نہيں كہ وہ ہمارے قول كو لے اور اسے علم ہى نہ ہو كہ ہم نے وہ قول كہاں سے ليا ہے "

اور ايك روايت ميں ان كا قول ہے:
" جو شخص ميرى دليل كا علم نہ ركھتا ہو اس كے ليے ميرى كلام كا فتوى دينا حرام ہے "

ايك دوسرى روايت ميں اضافہ ہے:
" يقينا ہم بشر ہيں "

اور ايك روايت ميں ہے:
" آج ہم ايك قول كہتے ہيں، اور كل اس سے رجوع كر لينگے "

اور رحمہ اللہ كا قول ہے:
" اگر ميں كوئى ايسا قول كہوں جو كتاب اللہ اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كى حديث كے مخالف ہو تو ميرا قول چھوڑ دو "
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
اس میں بات کو طول دینے کی ضرورت نہیں، سلفی بھائی نے ابو حنیفہ کو "رضی اللہ عنہ" لکھ دیا ہے، اس کا ترجمہ کرنے پر گڈ مسلم بھائی کچھ سمجھانا چاہتے تھے، لیکن ان کی بات کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ چلیں میں سمجھا دیتا ہوں:
رضي(راضی ہوا)
الله(اللہ)
عنه(ان سے)

صحابہ کرام رضی اللہ عنھم سے اللہ تعالیٰ راضی ہے اور وہ اللہ تعالیٰ سے راضی ہے، سمپل سی بات ہے یہ اعزاز صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کا ہے جنہوں نے دین اسلام کے لیے اپنی جانی، مالی اور ہر قسم کی قربانی دینے سے گریز نہیں کیا۔
اب کوئی ایسا شخص جو نہ تو صحابہ کے درجے میں ہے نہ ہی اس کی بات حجت ہے جب تک کہ قرآن و حدیث کے مطابق نہ ہو، اور اس کے ساتھ ساتھ پہلے دور کے جید علماء کرام ان پر جرح بھی کر چکے ہیں، تو ایسے شخص کو "رضی اللہ عنہ" لکھنا بالکل درست نہیں، چاہے اس کو دعا کے طور پر لکھا جائے، عام حالت میں ہم اللہ کی رضا طلب کر سکتے ہیں لیکن یوں مبالغہ کر کے کسی شخص جو چاہے وہ آپ کی نظر میں کتنا ہی فقیہ کیوں نہیں رضی اللہ عنہ نہیں لکھ سکتے۔
امید ہے کہ اب مسئلہ واضح ہو گیا ہے، لہذا مقلدین حضرات خوامخواہ ابوحنیفہ کو اتنی اہمیت نہ دیں کہ ان کی کوئی خلاف کتاب و سنت بات بھی قبول کرنے لگ جائیں۔
اللہ ہدایت عطا فرمائے آمین

رضي(راضی ہوا)
الله(اللہ)
عنه(ان سے)


ترجمہ غلط ہے
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344

رضي(راضی ہوا)
الله(اللہ)
عنه(ان سے)



ترجمہ غلط ہے
یہ دعائیہ کلمہ ہے اور دعا مستقبل کے لیے ہوتی ہے
یعنی اللہ ان سے راضی ہو جائے
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292

رضي(راضی ہوا)
الله(اللہ)
عنه(ان سے)


ترجمہ غلط ہے
یہ دعائیہ کلمہ ہے اور دعا مستقبل کے لیے ہوتی ہے
یعنی اللہ ان سے راضی ہو جائے
بھائی ’’ رضی ‘‘ کون سا صیغہ ہے ؟



رَّ‌ضِيَ اللَّـهُ عَنْهُمْ وَرَ‌ضُوا عَنْهُ۔ (البينة)
اللہ تعالیٰ ان سے راضی ہوا اور یہ اس سے راضی ہوئے۔
 

ideal_man

رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
258
ری ایکشن اسکور
498
پوائنٹ
79
آپ کا یہ جواب بجائے خود تعصب کی دلیل ہے۔
کتاب و سنت کے خلاف امام کی بات کو رد کر دینا اگر حسد ہے تو آپ گواہ رہئے ہم امام صاحب سے سخت حسد رکھتے ہیں، بلکہ ہر امتی سے رکھتے ہیں چاہے وہ کتنا ہی بڑا عالم ہو۔
محترم شاکر بھائی:
ارادہ تو تھا کہ اس پر جواب دیا جائے۔ لیکن آخری مراسلہ تو آپ کا ہوگا۔۔ میں تو ویسے ہی بدنام ہوں کی ضدی ہوں۔۔۔۔۔
اور حیرت کی بات یہ ہے کہ آپ ایک ضدی سے بات کرنا پسند نہیں کرتے اور بن بلائے مہمان بن کر آجاتے ہیں۔۔۔۔۔۔
اللہ تعالی آپ پر رحم فرمائے۔
سچی بات یہ ہے کہ حج بیت اللہ کی سعادت سے پہلے آپ کے مزاج میں اتنی گرمی اور قلم میں اتنی سختی نہیں دیکھی تھی ، جو آج ہمیں نظر آرہی ہے۔ شاید اپنی بساط سے زیادہ اللہ کی رحمتوں کو سمیت لیا ہے۔
آپ ہمیشہ خوش رہیں اگر واقعی آپ حق پر ہیں تو اللہ تعالی استقامت عطا فرمائے ، اگر نہیں تو حق کو آپ پر غالب کرے، زندگی کا آخری سفر حق اور کامل ایمان کے ساتھ ہو۔
شکریہ
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
اللہ تعالی آپ پر رحم فرمائے۔
۔۔۔
آپ ہمیشہ خوش رہیں اگر واقعی آپ حق پر ہیں تو اللہ تعالی استقامت عطا فرمائے ، اگر نہیں تو حق کو آپ پر غالب کرے، زندگی کا آخری سفر حق اور کامل ایمان کے ساتھ ہو۔
شکریہ
آمین یا رب العالمین۔ اور یہی دعائیں میں آپ کے حق میں پورے خلوص سے کرتا ہوں کہ اللہ یہ دعائیں آپ کے حق میں بھی قبول فرما لے۔ بلکہ حق جہاں بھی ہو، اسے ہم سب پر واضح کر دے اور پھر بلا تعصب بس اسے قبول کرنے کی توفیق دے دے اور ایمان پر خاتمہ نصیب فرمائیں۔ آمین یا رب العالمین۔


سچی بات یہ ہے کہ حج بیت اللہ کی سعادت سے پہلے آپ کے مزاج میں اتنی گرمی اور قلم میں اتنی سختی نہیں دیکھی تھی ، جو آج ہمیں نظر آرہی ہے۔ شاید اپنی بساط سے زیادہ اللہ کی رحمتوں کو سمیت لیا ہے۔
آپ کی بات درست ہے۔ میں نے آپ کا مراسلہ پڑھنے کے بعد غور کیا، تو واقعی میرے رویہ میں یہ نامناسب تبدیلی آئی ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو پوائنٹ آؤٹ کرنے کے لئے جزائے خیر دے۔ میں ان شاء اللہ اس سے چھٹکارے کی مقدور بھر کوشش ضرور کروں گا۔
 

ideal_man

رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
258
ری ایکشن اسکور
498
پوائنٹ
79
کیا ابوحنیفہ تابعی تھے؟


شیخ زبیرعلی زئی حفظہ اللہ
اس مسئلے میں علمائے کرام کےدرمیان سخت اختلاف ہے بعض کہتے ہیں کہ ابوحنیفہ تابعی تھے اور بعض کہتے ہیں کہ ابوحنیفہ تابعی نہیں تھے۔ان دونوں گروہوں کے نظریات پر تبصرہ کرنے سے پہلے دو بنیادی باتوں کو مد نظر رکھنا ضروری ہے۔
اس تمہید کے بعد فریقین کے نظریات تصویری شکل میں پیش ہیں مگر دونوں فریقین کے دلائل سے اخذ شندہ خلاصہ یہ ہے۔

الاسلام سوال و جواب

الحمد للہ:
امام ابو حنيفہ رحمہ اللہ فقيہ ملت اور عراق كے عالم دين تھے، ان كا نام نعمان بن ثابت التيمى الكوفى اور كنيت ابو حنيفہ تھى، صغار صحابہ كى زندگى ( 80 ) ہجرى ميں پيدا ہوئے اور انہوں نے انس بن مالك رضى اللہ تعالى عنہ جب كوفہ آئے تو انہيں ديكھا تھا، اور انہوں نے عطاء بن ابى رباح سے روايت كى ہے اور يہ ان كے سب سے بڑے شيخ اوراستاد تھے، اور شعبى وغيرہ بہت ساروں سے روايت كرتے ہيں.
مکمل فتوی ملا حظہ فرمائیں


امام ابو حنيفہ رحمہ اللہ كے متعلق معلومات
محترم عامر یونس صاحب نے اسی فتوی سے اپنے مطلب کے چند اقوال کاپی پیسٹ کئے ہیں ،پوسٹ نمبر 32،
کاش وہ مکمل فتوی پیش کردیتے تو قارئین کو امام اعظم رحمہ اللہ تعالی کے متعلق کچھ معلومات سے استفادہ حاصل لیتے۔
 

ideal_man

رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
258
ری ایکشن اسکور
498
پوائنٹ
79
اس میں بات کو طول دینے کی ضرورت نہیں، سلفی بھائی نے ابو حنیفہ کو "رضی اللہ عنہ" لکھ دیا ہے، اس کا ترجمہ کرنے پر گڈ مسلم بھائی کچھ سمجھانا چاہتے تھے، لیکن ان کی بات کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ چلیں میں سمجھا دیتا ہوں:
رضي(راضی ہوا)
الله(اللہ)
عنه(ان سے)

صحابہ کرام رضی اللہ عنھم سے اللہ تعالیٰ راضی ہے اور وہ اللہ تعالیٰ سے راضی ہے، سمپل سی بات ہے یہ اعزاز صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کا ہے جنہوں نے دین اسلام کے لیے اپنی جانی، مالی اور ہر قسم کی قربانی دینے سے گریز نہیں کیا۔
اب کوئی ایسا شخص جو نہ تو صحابہ کے درجے میں ہے نہ ہی اس کی بات حجت ہے جب تک کہ قرآن و حدیث کے مطابق نہ ہو، اور اس کے ساتھ ساتھ پہلے دور کے جید علماء کرام ان پر جرح بھی کر چکے ہیں، تو ایسے شخص کو "رضی اللہ عنہ" لکھنا بالکل درست نہیں، چاہے اس کو دعا کے طور پر لکھا جائے، عام حالت میں ہم اللہ کی رضا طلب کر سکتے ہیں لیکن یوں مبالغہ کر کے کسی شخص جو چاہے وہ آپ کی نظر میں کتنا ہی فقیہ کیوں نہیں رضی اللہ عنہ نہیں لکھ سکتے۔
امید ہے کہ اب مسئلہ واضح ہو گیا ہے، لہذا مقلدین حضرات خوامخواہ ابوحنیفہ کو اتنی اہمیت نہ دیں کہ ان کی کوئی خلاف کتاب و سنت بات بھی قبول کرنے لگ جائیں۔
اللہ ہدایت عطا فرمائے آمین
رضی اللہ عنہ
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم سے اللہ تعالیٰ راضی ہے اور وہ اللہ تعالیٰ سے راضی ہے، سمپل سی بات ہے یہ اعزاز صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کا ہے جنہوں نے دین اسلام کے لیے اپنی جانی، مالی اور ہر قسم کی قربانی دینے سے گریز نہیں کیا۔
اس بات سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ آپ یہ بتانا چاہتے ہیں کہ رضی اللہ عنہ کا خطاب اور اعزاز صرف صحابہ کے لئے ہے۔

اب کوئی ایسا شخص جو نہ تو صحابہ کے درجے میں ہے نہ ہی اس کی بات حجت ہے جب تک کہ قرآن و حدیث کے مطابق نہ ہو، اور اس کے ساتھ ساتھ پہلے دور کے جید علماء کرام ان پر جرح بھی کر چکے ہیں، تو ایسے شخص کو "رضی اللہ عنہ" لکھنا بالکل درست نہیں، چاہے اس کو دعا کے طور پر لکھا جائے، عام حالت میں ہم اللہ کی رضا طلب کر سکتے ہیں لیکن یوں مبالغہ کر کے کسی شخص جو چاہے وہ آپ کی نظر میں کتنا ہی فقیہ کیوں نہیں رضی اللہ عنہ نہیں لکھ سکتے۔
لیکن یہاں تھوڑی بہت گنجائش نظر آرہی ہے کہ کسی صحابہ کرام کے علاوہ کسی بزرگ کے لئے بھی رضی اللہ عنہ استعمال کرسکتے ہیں لیکن کیونکہ امام ابو حنیفہ پر جرح ہوچکی ہے لہذا کسی طور یہ ممکن نہیں کہ ان کے نام کے ساتھ رضی اللہ عنہ لکھا جائے بطور دعا ہی کیوں نہ ہو۔
امید ہے کہ اب مسئلہ واضح ہو گیا ہے،
اچھا تو یہ مسئلہ تھا ، قرآن یا حدیث سے اپنا یہ مسئلہ ثابت کیجئے۔ اور یہ بھی حوالہ دیجئے گا کہ یہ مسئلہ آپ کے مذہب کی کس کتاب میں درج ہے۔
شکریہ
 
Top