• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا دیوبندیوں کے نزدیک یہ صحیح ہے؟

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
آپ نے خوامخواہ اتنی لمبی چوڑی پوسٹ کر دی،آپ شاکر بھائی کی اس بات کو غور سے پڑھ لیتے۔
یاد رہے کہ عقائد کو کفریہ شرکیہ کہنا علیحدہ بات ہے اور ان کے حامل کا کافر ہونا علیحدہ شے ہے۔ واللہ اعلم۔
ہمارے مراسلہ کو آپ نے غورسے شاید نہیں پڑھا۔آپ احناف کو کافرومشرک سمجھیں یااس سے بھی بڑھ کر کچھ سمجھیں ہمیں آپ سے کوئی شکوہ وشکایت ہونے والانہیں ہے اورہوبھی کیوں
’’زباں ہی بے اثر ہے زبان ہلانے سے کیاہوگا‘‘
میں نے توصرف آپ کے مراسلہ کے تدریجی ارتقاء کی جانب قارئین کی توجہ مبذول کی تھی کہ جوچیز عدم اعتراف اورعلماء کی اتھارٹی سے شروع ہوئی تھی وہ چیز دیوبندیوں کے عقائد کے مشرکانہ ہونے پر ختم ہوئی اورہم بھی اسی پر اپنامراسلہ ختم کرتے ہیں
اللہ اللہ خیرصلا
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
ہر کسی کی اپنی اپنی سوچ کا انداز ہے،اپنے اکابر علماء کی کتابوں میں موجود شرکیہ باتوں کو صحیح ثابت کر کے دکھائیں۔ہم نے تو ان شرکیہ کفریہ باتوں کی وجہ سے ان لوگوں کو مشرک کہا تھا۔ایسے نہیں۔

لمبی لمبی باتیں کر کے اصل موضوع سے ہٹنے کی کوشش کی ہے آپ نے۔اور آپ کا یہ طرز عمل اردو مجلس فورم کے دور سے چلا آ رہا ہے۔
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
بلا تبصرہ:

چھٹیاں گزارنے اپنے شہر جارہا تھا۔ گاؤں نما آبادی میں گاڑی سٹاپ کرکے نماز صبح اداء کرنے کا کہا گیا۔ اترتے ہی ایک مسجد فقہ حنفی بریلوی پر نظر پڑی۔( گاؤں کا نام کیا تھا مجھے بھی معلوم نہیں اورنہ میں کسی سے پوچھ سکا تھا ہاں شہادت کےلیے کزن موجود ہے) سوچا یہاں ہی نماز اداء کرلیتے ہیں۔ میں اور میرا کزن نماز پڑھنے مسجد میں داخل ہوگئے۔ یکدم رش پڑ جانے سے وضو وغیرہ کے مراحل طے کرتے کرتے جماعت میں شریک نہ ہوسکے۔ جب ہم طہارت حاصل کرکے مسجد میں داخل ہوئے تو مولوی صاحب نے السلام علیکم ورحمۃ اللہ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ کی آواز بلند کردی۔ایک منٹ کےانتظار تک کزن بھی مسجد میں داخل ہوگیا۔ ہم نےایک کونے میں جماعت کرالی جب سلام پھیرا تو تین طلباء ہمارے پاس آگئے اور آکر کہنےلگے۔ ہمارے قاری صاحب کہہ رہے ہیں کہ جلدی سے مسجد سے باہر نکل جاؤ اور جن پیروں پر داخل ہوئے ہوں انہیں پیروں پر جانا اور مسجد کو پلید نہ کرنا۔ ان تین طلباء میں سے بڑے طالب علم کے ساتھ بات کرنے کی کوشش کی تو جواب ملا تم جلدی باہر نکلو ہم نے ان تمام جگہوں کودھونا ہے جہاں جہاں آپ لوگوں کے پاؤں لگے ہیں۔ اگر نہیں نکلتے تو پھر ہمارےپاس اور طریقہ ہے۔جان کی امان اسی میں سمجھی فوراً مسجد سے باہر نکل کر گاڑی میں بیٹھے اور سفر کی جانب رواں دواں ہوئے۔

اللہم اہدی قومی فانہم لایعلمون
 
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
420
پوائنٹ
57
محمد ارسلان صاحب نے ٹائٹل میں روئے سخن دیوبند کی طرف رکھتے ہوئے سوال پوچھا ہے
وہ دیوبند حضرات کیسے ہیں جو اہلحدیث کے ساتھ فروعی مسائل مثلا"رفع الیدین،آمین بالجہر،فاتحہ خلف الامام" میں اختلاف کی بناء پر بُرا سلوک کرتے ہیں اور نازیبا الفاظ استعمال کرتے ہیں۔کیا اُن کو ایسا کرنا چاہیے؟ کیا ان مسائل میں اختلاف کی بناء پر اہلحدیث واقعی اتنے "مجرم" ہیں کہ ان کے لیے غلط الفاظ استعمال کیے جائیں؟
اختلاف چاہے اصولی ہو یا فروعی کسی کیلئےغلط الفاظ استعمال کرنا درست نہیں۔
میں سمجھتا ہوں دیوبند بلکہ تمام اہل سنت و الجماعت اور غیر مقلدین کا اختلاف فروعی نہیں بلکہ اصولی ہے۔ اہل سنت والجماعت دیوبند کے ہاں انتقال دین کا اصلاور یقینی ذریعہ تواتر ہے قرآن اور سنت ہمیں تواتر سے ملا ہے جبکہ غیر مقلدین تواتر کے منکر ہیں انکا دین ظنی ذریعے خبر واحد سے منتقل ہوا ہے۔ قرآن کو تو بظاہر یہ مانتے ہیں لیکن سنت کا یہ کھل کر انکار کرتے ہیں۔ اور اسکی جگہ صرف چند لوگوں سے ہوتی ہوئی خبر جب صدیوں بعد کتب میں رقم ہوئی تو یہ خبر انکے ہاں سنت مان لی گئ ۔ یہ بنیادی فرق ہے اہل سنت والجماعت دیوبند اور غیر مقلدین کا۔ اب تواتر سے ملنے والی سنت کو جو لوگ حبر واحدسے ملنی والی حبر سے بدلنا چاہتے ہیں انکو کیا کہا جائے۔ آئیے حدیث کی روشنی میں اسے دیکھتے ہیں

قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَكُونُ فِي آخِرِ الزَّمَانِ دَجَّالُونَ كَذَّابُونَ، يَأْتُونَكُمْ مِنَ الْأَحَادِيثِ بِمَا لَمْ تَسْمَعُوا أَنْتُمْ، وَلَا آبَاؤُكُمْ، فَإِيَّاكُمْ وَإِيَّاهُمْ، لَا يُضِلُّونَكُمْ، وَلَا يَفْتِنُونَكُمْ»
[صحيح مسلم 1/ 12 رقم 7]

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا آخر زمانہ میں جھوٹے دجال لوگ ہوں گے تمہارے پاس ایسی احادیث لائیں گے جن کو نہ تم نے نہ تمہارے آباؤ اجداد نے سنا ہوگا تم ایسے لوگوں سے بچے رہنا مبادا وہ تمہیں گمراہ اور فتنہ میں مبتلا نہ کر دیں ۔
 
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
420
پوائنٹ
57
بلا تبصرہ:

یہ جس جگہ کی تصویر ہے میری اقامت یہاں سے دس منٹ کی مسافت پر ہے اس تصویر کی حقیقت جاننے کیلئے قارئین کو اہل حدیث فرقے کے تاریخی کردار اور سرشت پر نظر ڈالنا ہوگی
اہل حدیث فرقے کی سرشتت



حضرت شیخ عبدالقادرجیلانی رحمہ اﷲ غنیة الطالبین میں نقل فرماتے ہیں کہ لوگوں نے ديکھا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشانی مبارک پر پسینہ موتیوں کی طرح تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار لعنت فرمائی۔حضرت علی رضی اﷲ عنہ نے عرض کیا: حضرت! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں آپ کس کو پھٹکار ہے ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفر مایا اﷲ کے دشمن ابلیس خبیث نے اپنی دم اپنی دبر میں داخل کی اور سات انڈے دئيے۔ ان سے سات بچے پیدا ہوئے جو اولاد آدم کو گمراہ کرنے پر متعین کئے گئے۔ ان میں سے شیطان کا جو بچہ دوسرے انڈے سے پیدا ہوا اس کا نام ”حدیث“ ہے اور وہ نمازیوں پر مسلط کیا گیا (غنیة الطالبین ص235ج 1)

اس حدیث کی روشنی میں فرقہ اہل حدیث اسم بہ مسمٰی ہیں
تاریخی کردار


برصغیر میں جب انگریز سرکار کے حضور فیض گنجور ان کو آزادی ملی تو احناف کی مساجد میں جاکر انکی نمازوں میں خلل ڈالنا اور چلا چلا کر انکی نماز خراب کرنا انکے نزدیک کار ثواب ٹھرا۔ اس سلسلے میں باقاعدہ انگریز سرکار کی عدالت میں مقدمے دائر کروائے گئے جو حضوِر فیض گنجور پریوی کونسل سے انکے حق میں ہونا تھے

اس علاقے میں بھی فرقہ اہل حدیث کے مہربان اپنی سرشت اور تاریخی کردار کما حقہ نبھا رہے ہیں۔ اپنی تو انہوں نےپڑھنی نہیں البتہ احناف کی پر خشوع و حضوع نماز غارت کرنے آجاتے تھے۔ اس لئے اس انتباہ کی نوبت آئی کہ کوئی دنگہ فساد نہ ہو۔
 

فؤاد بهتوي

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 20، 2011
پیغامات
1
ری ایکشن اسکور
5
پوائنٹ
0
یہ جس جگہ کی تصویر ہے میری اقامت یہاں سے دس منٹ کی مسافت پر ہے اس تصویر کی حقیقت جاننے کیلئے قارئین کو اہل حدیث فرقے کے تاریخی کردار اور سرشت پر نظر ڈالنا ہوگی
اہل حدیث فرقے کی سرشتت



حضرت شیخ عبدالقادرجیلانی رحمہ اﷲ غنیة الطالبین میں نقل فرماتے ہیں کہ لوگوں نے ديکھا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشانی مبارک پر پسینہ موتیوں کی طرح تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار لعنت فرمائی۔حضرت علی رضی اﷲ عنہ نے عرض کیا: حضرت! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں آپ کس کو پھٹکار ہے ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفر مایا اﷲ کے دشمن ابلیس خبیث نے اپنی دم اپنی دبر میں داخل کی اور سات انڈے دئيے۔ ان سے سات بچے پیدا ہوئے جو اولاد آدم کو گمراہ کرنے پر متعین کئے گئے۔ ان میں سے شیطان کا جو بچہ دوسرے انڈے سے پیدا ہوا اس کا نام ”حدیث“ ہے اور وہ نمازیوں پر مسلط کیا گیا (غنیة الطالبین ص235ج 1)(١)

اس حدیث کی روشنی میں فرقہ اہل حدیث اسم ۔بہ مسمٰی ہیں
تاریخی کردار


برصغیر میں جب انگریز سرکار کے حضور فیض گنجور ان کو آزادی ملی تو احناف کی مساجد میں جاکر انکی نمازوں میں خلل ڈالنا اور چلا چلا(٢) کر انکی نماز خراب کرنا انکے نزدیک کار ثواب ٹھرا۔ اس سلسلے میں باقاعدہ انگریز سرکار کی عدالت میں مقدمے دائر کروائے گئے جو حضوِر فیض گنجور پریوی کونسل سے انکے حق میں ہونا تھے

اس علاقے میں بھی فرقہ اہل حدیث کے مہربان اپنی سرشت اور تاریخی کردار کما حقہ نبھا رہے ہیں۔ اپنی تو انہوں نےپڑھنی نہیں البتہ احناف کی پر خشوع و حضوع نماز غارت(٢) کرنے آجاتے تھے۔ اس لئے اس انتباہ کی نوبت آئی کہ کوئی دنگہ فساد نہ ہو۔

(١) غنیۃ الطالبین حدیث کی کتاب نہیں ہے حدیث کی کسی کتاب کا حوالہ پیش کریں اور ساتھ اس کی سند بھی بیان کریں ۔
(٢) اگر آپ کی مراد یہاں سے باآواز بلند آمین کہنا ہے یا رفع الیدین کرنا ہے تو پھر آپ کی عقل مبارک کی جتنی بھی سروس کی جائے کم ہے ۔
(٣) اورتیسری بات یہ جو آپ نے استدلال کیا ہے کہ اس حدیث کو اہل حدیث پر منطبق کر دیا ہے اس میں سلف و خلف میں سے آپ کی تائید کرنے والا کوئی ہے ؟ ویسے چاہیے تو یہی تھا کہ آپ سے مطالبہ کیا جائے کہ امام ابو حنیفہ سے اس کو ثابت کرو ۔
اور ساتھ ساتھ یہ بھی بتائیں کہ امام احمد رحمہ اللہ نے جو کہا ہے کہ أہل الحدیث ہم اھل النبی تو اس سے مراد بھی اہل شیطان ہی ہیں ؟
 
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
420
پوائنٹ
57
میں سمجھتا ہوں دیوبند بلکہ تمام اہل سنت و الجماعت اور غیر مقلدین کا اختلاف فروعی نہیں بلکہ اصولی ہے۔ اہل سنت والجماعت دیوبند کے ہاں انتقال دین کا اصلاور یقینی ذریعہ تواتر ہے قرآن اور سنت ہمیں تواتر سے ملا ہے جبکہ غیر مقلدین تواتر کے منکر ہیں انکا دین ظنی ذریعے خبر واحد سے منتقل ہوا ہے۔ قرآن کو تو بظاہر یہ مانتے ہیں لیکن سنت کا یہ کھل کر انکار کرتے ہیں۔ اور اسکی جگہ صرف چند لوگوں سے ہوتی ہوئی خبر جب صدیوں بعد کتب میں رقم ہوئی تو یہ خبر انکے ہاں سنت مان لی گئ ۔ یہ بنیادی فرق ہے اہل سنت والجماعت دیوبند اور غیر مقلدین کا۔ اب تواتر سے ملنے والی سنت کو جو لوگ حبر واحدسے ملنی والی حبر سے بدلنا چاہتے ہیں انکو کیا کہا جائے۔ آئیے حدیث کی روشنی میں اسے دیکھتے ہیں

قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَكُونُ فِي آخِرِ الزَّمَانِ دَجَّالُونَ كَذَّابُونَ، يَأْتُونَكُمْ مِنَ الْأَحَادِيثِ بِمَا لَمْ تَسْمَعُوا أَنْتُمْ، وَلَا آبَاؤُكُمْ، فَإِيَّاكُمْ وَإِيَّاهُمْ، لَا يُضِلُّونَكُمْ، وَلَا يَفْتِنُونَكُمْ»
[صحيح مسلم 1/ 12 رقم 7]

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا آخر زمانہ میں جھوٹے دجال لوگ ہوں گے تمہارے پاس ایسی احادیث لائیں گے جن کو نہ تم نے نہ تمہارے آباؤ اجداد نے سنا ہوگا تم ایسے لوگوں سے بچے رہنا مبادا وہ تمہیں گمراہ اور فتنہ میں مبتلا نہ کر دیں ۔
غیر مقلد عوام اور خواص نے محمد ارسلان صاحب کے سوال پر ہمارے مندرجہ بالا جواب پر کچھ ارشاد نہیں فرمایا بلکہ ایک ضمنی بات کے حوالے سے فواد بھتوی صاحب نے گذارشات سامنے رکھی ہیں ان سب باتوں سے یہ احذ کرنا غالبآ غلط نہیں ہوگا کہ انہوں نے ہمارے مندرجہ بالا جواب سے اتفاق فرمالیا ہے

(١) غنیۃ الطالبین حدیث کی کتاب نہیں ہے حدیث کی کسی کتاب کا حوالہ پیش کریں اور ساتھ اس کی سند بھی بیان کریں ۔
فواد صاحب کی بات کا آسان مطلب یہ ہے کہ کوئی حدیث اس وقت تک حدیث نہہیں مانی جا سکتی جب تک کہ وہ انکے فرض کئے ہوئے کتب حدیث میں سے نہ ہو۔ اس پر سر دست ہمارا ان سے مطالبہ ہے کہ اپنے مفروضہ نرالے اصول کی تائید میں سلف و خلف کے اقوال نقل کریں۔ یا آئمہ حدیث کے ایسے اقوال نقل کریں جو کتب احادیث کی تحدید کریں جس کی بنا پر غنیۃ الطالبین میں رقم احادیث کے حدیث نہ ہونے کا فیصلہ کیا جا سکے۔ کمال تو دیکھئے اعتراض نمبر٣ میں اس کے حدیث ہونے کو تسلیم بھی فرما رہے ہیں۔

(٢) اگر آپ کی مراد یہاں سے باآواز بلند آمین کہنا ہے یا رفع الیدین کرنا ہے تو پھر آپ کی عقل مبارک کی جتنی بھی سروس کی جائے کم ہے ۔
میری گذارشات تصویر کو مد نظر رکھ کر غیر مقلدین کی تاریخی اور فطری پس منظر کے حوالے سے تھیں۔ جو ان کا خاصہ ہے ورنہ آمین بالجہر اور رفع الیدین تو شوافع بھائی بھی کرتے ہیں امن و سکون کی فضا بھی قائم و دائم رہتی ہے

(٣) اورتیسری بات یہ جو آپ نے استدلال کیا ہے کہ اس حدیث کو اہل حدیث پر منطبق کر دیا ہے اس میں سلف و خلف میں سے آپ کی تائید کرنے والا کوئی ہے ؟ ویسے چاہیے تو یہی تھا کہ آپ سے مطالبہ کیا جائے کہ امام ابو حنیفہ سے اس کو ثابت کرو ۔
سلف و خلف پر اللہ تبارک و تعالٰی نے یہ احسان کیا تھا کہ ان کا دور اس فتنے سے پاک تھا۔ اس گمراہی کا ظہور سلف و حلف کے بعد ہندوستان میں تاج برطانیہ کے تسلط کے ساتھ ہوا۔

ور ساتھ ساتھ یہ بھی بتائیں کہ امام احمد رحمہ اللہ نے جو کہا ہے کہ أہل الحدیث ہم اھل النبی تو اس سے مراد بھی اہل شیطان ہی ہیں ؟
اہل الحدیث وہ پاک علمی طائفہ گذرا ہے جن کی زندگیوں کا مقصد حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت، اسکی تدریس و تدوین تھا۔ اس علمی طائفے میں ہر فکر کے لوگ گذرے ہیں جیسے احناف میں سے سعید ابن القطان، یحیٰ ابن معین اور امام طحاوی وغیرہم رحمہم اللہ، امام مالک، امام شافعی، امام احمد اور ان کے مسالک کے محدثین رحمہم اللہ، اما حاکم اہل تشیع میں اور کچھ معتزلی و خارجی اہل الحدیث وغیرہ۔ الغرض اہل الحدیث اس طائفہ علمی کا نام ہے جسے عرف عام میں محدثین کہتے ہیں اور جہاں تک آپ نے دریافت فرمایا ہے میرا نیک گمان امام احمد رحمہ اللہ کیساتھ ہے۔ ہاں موجودہ دور میں منکرین فقہ غیر مقلدین فرقہ نے اس نام پر شب خون مارا ہے جو درحقیقت غنیۃ الطالبین میں مذکور شیطان کے تسلط کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔
 
شمولیت
ستمبر 03، 2012
پیغامات
214
ری ایکشن اسکور
815
پوائنٹ
75
چھٹیاں گزارنے اپنے شہر جارہا تھا۔ گاؤں نما آبادی میں گاڑی سٹاپ کرکے نماز صبح اداء کرنے کا کہا گیا۔ اترتے ہی ایک مسجد فقہ حنفی بریلوی پر نظر پڑی۔( گاؤں کا نام کیا تھا مجھے بھی معلوم نہیں اورنہ میں کسی سے پوچھ سکا تھا ہاں شہادت کےلیے کزن موجود ہے) سوچا یہاں ہی نماز اداء کرلیتے ہیں۔ میں اور میرا کزن نماز پڑھنے مسجد میں داخل ہوگئے۔ یکدم رش پڑ جانے سے وضو وغیرہ کے مراحل طے کرتے کرتے جماعت میں شریک نہ ہوسکے۔ جب ہم طہارت حاصل کرکے مسجد میں داخل ہوئے تو مولوی صاحب نے السلام علیکم ورحمۃ اللہ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ کی آواز بلند کردی۔ایک منٹ کےانتظار تک کزن بھی مسجد میں داخل ہوگیا۔ ہم نےایک کونے میں جماعت کرالی جب سلام پھیرا تو تین طلباء ہمارے پاس آگئے اور آکر کہنےلگے۔ ہمارے قاری صاحب کہہ رہے ہیں کہ جلدی سے مسجد سے باہر نکل جاؤ اور جن پیروں پر داخل ہوئے ہوں انہیں پیروں پر جانا اور مسجد کو پلید نہ کرنا۔ ان تین طلباء میں سے بڑے طالب علم کے ساتھ بات کرنے کی کوشش کی تو جواب ملا تم جلدی باہر نکلو ہم نے ان تمام جگہوں کودھونا ہے جہاں جہاں آپ لوگوں کے پاؤں لگے ہیں۔ اگر نہیں نکلتے تو پھر ہمارےپاس اور طریقہ ہے۔جان کی امان اسی میں سمجھی فوراً مسجد سے باہر نکل کر گاڑی میں بیٹھے اور سفر کی جانب رواں دواں ہوئے۔

اللہم اہدی قومی فانہم لایعلمون
لا حول ولا قوة الا بالله

وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنْ مَنَعَ مَسَاجِدَ اللَّهِ أَنْ يُذْكَرَ فِيهَا اسْمُهُ وَسَعَى فِي خَرَابِهَا
 
Top