یہ جس جگہ کی تصویر ہے میری اقامت یہاں سے دس منٹ کی مسافت پر ہے اس تصویر کی حقیقت جاننے کیلئے قارئین کو اہل حدیث فرقے کے تاریخی کردار اور سرشت پر نظر ڈالنا ہوگی
اہل حدیث فرقے کی سرشتت
حضرت شیخ عبدالقادرجیلانی رحمہ اﷲ غنیة الطالبین میں نقل فرماتے ہیں کہ لوگوں نے ديکھا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشانی مبارک پر پسینہ موتیوں کی طرح تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار لعنت فرمائی۔حضرت علی رضی اﷲ عنہ نے عرض کیا: حضرت! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں آپ کس کو پھٹکار ہے ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفر مایا اﷲ کے دشمن ابلیس خبیث نے اپنی دم اپنی دبر میں داخل کی اور سات انڈے دئيے۔ ان سے سات بچے پیدا ہوئے جو اولاد آدم کو گمراہ کرنے پر متعین کئے گئے۔ ان میں سے
شیطان کا جو بچہ دوسرے انڈے سے پیدا ہوا اس کا نام
”حدیث“ ہے اور
وہ نمازیوں پر مسلط کیا گیا (غنیة الطالبین ص235ج 1)
اس حدیث کی روشنی میں فرقہ اہل حدیث اسم بہ مسمٰی ہیں
تاریخی کردار
برصغیر میں جب انگریز سرکار کے حضور فیض گنجور ان کو آزادی ملی تو احناف کی مساجد میں جاکر انکی نمازوں میں خلل ڈالنا اور چلا چلا کر انکی نماز خراب کرنا انکے نزدیک کار ثواب ٹھرا۔ اس سلسلے میں باقاعدہ انگریز سرکار کی عدالت میں مقدمے دائر کروائے گئے جو حضوِر فیض گنجور پریوی کونسل سے انکے حق میں ہونا تھے
اس علاقے میں بھی فرقہ اہل حدیث کے مہربان اپنی سرشت اور تاریخی کردار کما حقہ نبھا رہے ہیں۔ اپنی تو انہوں نےپڑھنی نہیں البتہ احناف کی پر خشوع و حضوع نماز غارت کرنے آجاتے تھے۔ اس لئے اس انتباہ کی نوبت آئی کہ کوئی دنگہ فساد نہ ہو۔