محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,799
- پوائنٹ
- 1,069
کیا علمائے دیوبند ا ہل السنہ والجماعہ میں شامل ہیں ؟؟؟
آج کل ایک غلط فہمی عام پائی جاتی ہے کہ لوگ آل دیوبند کو حنفی سمجھتے ہیں ۔ اور پھر اپنی اس غلط فہمی کی بناء پر آگے بڑھتے چلے جاتے ہیں کہ احناف چونکہ اہل السنہ میں شامل ہیں لہذا دیوبندی بھی اہل السنہ میں شامل ہیں اور اہل السنہ میں شامل ہونے کی بناء پر انکی اقتداء میں نماز ادا کرنا بھی جائز و درست ہے ۔
جبکہ یہ بات اہل السنہ کے ہاں متفق علیہ ہے کہ کسی بھی کافر یا مشرک کی اقتداء میں نماز نہیں ہوتی خواہ وہ اپنے آپ کو اہل السنہ کے کسی گروہ کی منسوب بھی کر لے ۔ یعنی بات صرف نسبت سے نہیں بلکہ عقیدہ وعمل سے بنتی ہے ۔ اگر کسی شخص کے عقیدہ یا عمل میں کفر وشرک پایا جائے تو خواہ وہ ا پنے آپ کو اہل الحدیث کہلائے یا حنفی یا شافعی یا مالکی یا حنبلی بہر صورت اسکی اقتداء میں نماز ادا کرنا درست نہیں ہے ۔ کیونکہ اسکے عقیدہ کی خرابی کی بناء پر اسکی اپنی عبادت کی قبولیت ہی مشکوک ہے ! ۔ کیونکہ اہل السنہ والجماعہ کے عقائد کی تقریبا تمام تر کتب میں یہ بات مشترکہ طور پر پائی جاتی ہے کہ کسی بھی عمل کی قبولیت کی شرائط میں سے یہ بھی ہے کہ عمل کرنے والا مؤمن وموحد ہو کافر یا مشرک نہ ہو ۔ کیونکہ کافر ومشرک کی عبادت اللہ رب العزت کی بارگاہ میں شرف قبولیت نہیں پاتی, بلکہ وہ مردود ہو جاتی ہے , حتی کہ اللہ تعالى قیامت کے دن ایسے لوگوں کے لیے میزان بھی قائم نہیں فرمائیں گے :
قُلْ هَلْ نُنَبِّئُكُمْ بِالْأَخْسَرِينَ أَعْمَالًا (103) الَّذِينَ ضَلَّ سَعْيُهُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَهُمْ يَحْسَبُونَ أَنَّهُمْ يُحْسِنُونَ صُنْعًا (104) أُولَئِكَ الَّذِينَ كَفَرُوا بِآيَاتِ رَبِّهِمْ وَلِقَائِهِ فَحَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فَلَا نُقِيمُ لَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَزْنًا (105) ذَلِكَ جَزَاؤُهُمْ جَهَنَّمُ بِمَا كَفَرُوا وَاتَّخَذُوا آيَاتِي وَرُسُلِي هُزُوًا (106) [الكهف ]
کہہ دیجئے کیا ہم تمہیں اعمال کے اعتبار سے خسارہ اٹھانے والوں کے بارہ میں نہ بتا دیں * جن کی کوششیں دنیوی زندگی میں ہی ضائع ہوگئیں اور وہ یہ سمجھتے رہے کہ وہ اچھا کام کر رہے ہیں * یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے رب کی آیات اور اس سے ملاقات کا انکار کیا تو انکے اعمال ضائع ہوگئے , لہذا ہم انکے لیے قیامت کے دن میزان نہیں لگائیں گے * انکے کفر کرنے اور میری آیات اور رسولوں کو مذاق بنانے کی وجہ سے انکا بدلہ یہ جہنم ہے*
الغرض عبادات کی قبولیت اور عدم قبولیت میں عقائد کا اہم کردار ہے ۔ اسی طرح اہل السنہ والجماعہ میں شمولیت کے لیے بھی انہی مسلمہ عقائدکو تسلیم کرنا اور انکے مطابق اپنا عقیدہ بنانا ضروری ہے ۔ یاد رہے کہ اہل السنہ والجماعہ کے جتنے بھی گروہ ہیں انکے مابین اختلاف فروعی نوعیت کا ہے اصولی یعنی عقائد کا کوئی اختلاف نہیں ہے ۔
اس مختصر سی تحریر میں ہم آل دیوبند کے چند ایک خطر ناک عقائد کی نشاندہی کر رہے ہیں جن سے یہ بات واضح ہو جائے گی کہ آل دیوبند کا اہل السنہ کے ساتھ صرف فروعی اختلاف نہیں بلکہ اصولی اختلاف ہے ۔انکے عقائد اہل السنہ والجماعہ کے متفقہ عقائد کے خلاف ہیں ۔ بلکہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے عقیدہ سے بھی متصادم ہیں !!!
آج کل ایک غلط فہمی عام پائی جاتی ہے کہ لوگ آل دیوبند کو حنفی سمجھتے ہیں ۔ اور پھر اپنی اس غلط فہمی کی بناء پر آگے بڑھتے چلے جاتے ہیں کہ احناف چونکہ اہل السنہ میں شامل ہیں لہذا دیوبندی بھی اہل السنہ میں شامل ہیں اور اہل السنہ میں شامل ہونے کی بناء پر انکی اقتداء میں نماز ادا کرنا بھی جائز و درست ہے ۔
جبکہ یہ بات اہل السنہ کے ہاں متفق علیہ ہے کہ کسی بھی کافر یا مشرک کی اقتداء میں نماز نہیں ہوتی خواہ وہ اپنے آپ کو اہل السنہ کے کسی گروہ کی منسوب بھی کر لے ۔ یعنی بات صرف نسبت سے نہیں بلکہ عقیدہ وعمل سے بنتی ہے ۔ اگر کسی شخص کے عقیدہ یا عمل میں کفر وشرک پایا جائے تو خواہ وہ ا پنے آپ کو اہل الحدیث کہلائے یا حنفی یا شافعی یا مالکی یا حنبلی بہر صورت اسکی اقتداء میں نماز ادا کرنا درست نہیں ہے ۔ کیونکہ اسکے عقیدہ کی خرابی کی بناء پر اسکی اپنی عبادت کی قبولیت ہی مشکوک ہے ! ۔ کیونکہ اہل السنہ والجماعہ کے عقائد کی تقریبا تمام تر کتب میں یہ بات مشترکہ طور پر پائی جاتی ہے کہ کسی بھی عمل کی قبولیت کی شرائط میں سے یہ بھی ہے کہ عمل کرنے والا مؤمن وموحد ہو کافر یا مشرک نہ ہو ۔ کیونکہ کافر ومشرک کی عبادت اللہ رب العزت کی بارگاہ میں شرف قبولیت نہیں پاتی, بلکہ وہ مردود ہو جاتی ہے , حتی کہ اللہ تعالى قیامت کے دن ایسے لوگوں کے لیے میزان بھی قائم نہیں فرمائیں گے :
قُلْ هَلْ نُنَبِّئُكُمْ بِالْأَخْسَرِينَ أَعْمَالًا (103) الَّذِينَ ضَلَّ سَعْيُهُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَهُمْ يَحْسَبُونَ أَنَّهُمْ يُحْسِنُونَ صُنْعًا (104) أُولَئِكَ الَّذِينَ كَفَرُوا بِآيَاتِ رَبِّهِمْ وَلِقَائِهِ فَحَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فَلَا نُقِيمُ لَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَزْنًا (105) ذَلِكَ جَزَاؤُهُمْ جَهَنَّمُ بِمَا كَفَرُوا وَاتَّخَذُوا آيَاتِي وَرُسُلِي هُزُوًا (106) [الكهف ]
کہہ دیجئے کیا ہم تمہیں اعمال کے اعتبار سے خسارہ اٹھانے والوں کے بارہ میں نہ بتا دیں * جن کی کوششیں دنیوی زندگی میں ہی ضائع ہوگئیں اور وہ یہ سمجھتے رہے کہ وہ اچھا کام کر رہے ہیں * یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے رب کی آیات اور اس سے ملاقات کا انکار کیا تو انکے اعمال ضائع ہوگئے , لہذا ہم انکے لیے قیامت کے دن میزان نہیں لگائیں گے * انکے کفر کرنے اور میری آیات اور رسولوں کو مذاق بنانے کی وجہ سے انکا بدلہ یہ جہنم ہے*
الغرض عبادات کی قبولیت اور عدم قبولیت میں عقائد کا اہم کردار ہے ۔ اسی طرح اہل السنہ والجماعہ میں شمولیت کے لیے بھی انہی مسلمہ عقائدکو تسلیم کرنا اور انکے مطابق اپنا عقیدہ بنانا ضروری ہے ۔ یاد رہے کہ اہل السنہ والجماعہ کے جتنے بھی گروہ ہیں انکے مابین اختلاف فروعی نوعیت کا ہے اصولی یعنی عقائد کا کوئی اختلاف نہیں ہے ۔
اس مختصر سی تحریر میں ہم آل دیوبند کے چند ایک خطر ناک عقائد کی نشاندہی کر رہے ہیں جن سے یہ بات واضح ہو جائے گی کہ آل دیوبند کا اہل السنہ کے ساتھ صرف فروعی اختلاف نہیں بلکہ اصولی اختلاف ہے ۔انکے عقائد اہل السنہ والجماعہ کے متفقہ عقائد کے خلاف ہیں ۔ بلکہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے عقیدہ سے بھی متصادم ہیں !!!