• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا عوام پر فقہی مسائل میں تحقیق ضروری ہے ؟

کیا عوام پر فقہی مسائل میں تحقیق ضروری ہے ؟


  • Total voters
    20
  • Poll closed .

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
لیکن مصنف عبدالرزاق اورمصنف ابن ابی شیبہ اورصحافہ واسلاف کے فتاوی کے مطالعہ سے معلوم ہوتاہے کہ انہوں نے سائل کو صرف جواب دیا اورسائل نے دلیل کی تحقیق نہیں کی نہ پوچھ گچھ کی۔ اس سے کیانیتجہ اخذ کیاجائے۔
یہ بھی سوال ہے کہ اگرایک عامی تحقیق نہیں کرتاہے ۔علماء کی بات پر اعتماد کرتاہے تو اس کایہ عمل درست ہے یاغلط ہے۔
شاید لوگ جھوٹ بولتے ہوے یہ بھی نہیں سوچتے کہ اس جھوٹ کی زد کہاں پڑ رہی ہے مصنف ابن ابی شیبہ کا انداز یہ ہے کہ پہلے حدیث نقل کرتے ہیں اور پھر آثار لے کر آتے ہیں اگر جناب جمشید صاحب کی بات درست ہے تو پھر یہ حدیث کی کتابیں کیوں لکھی گئی ہیں حضرت عبداللہ بن عمر کا اپنے والد کی بات تسلیم نہ کرنا کس بات کی غمازی کرتا ہے
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے پوچھا گیا کہ آپ حج تمتع کو جائز سمجھتے ہیں حالانکہ آپ کے والد عمر رضی اللہ عنہ اس سے روکا کرتے تھے۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا: یہ بتاؤ کہ میرے والد ایک کام سے منع کريں اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس کا حکم دیں تو میرے والد کی بات مانی جائےگی یا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم مانا جائے گا؟ کہنے والے نے کہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم و عمل کو قبول کیا جائے گا۔ تو ابن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل کو لیا جائے گا تو پھر میرے والد کے قول کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل کے مقابلے میں کیوں پیش کرتے ہو۔ (ترمذی۱\۱۶۹،طحاوی۱\۳۹۹)
اور ایک صحابی نے کہا تھا :
اما العالم فان اهتدي فلا تقلدوه دينكم ۔(حلیۃ الاولیاء ج5ص97)
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا
''لاتقلدوا دينكم الرجال''(السنن الکبری للبیہقی ج2 ص 10)
تم اپنےدین میں لوگوں کی تقلید نہ کرو
کیا صحابہ کرام کے یہ اقوال مرفوع حدیث کے حکم میں نہیں ہیں؟صحابہ میں سے کوئی تقلید کے معاملے میں مذکورہ بالا صحابہ کا مخالف نہیں تھا لہذا اس پر صحابہ کا اجماع ہے کہ تقلید نہیں کرنی چاہئے والحمدللہ
 

sufi

رکن
شمولیت
جون 25، 2012
پیغامات
196
ری ایکشن اسکور
310
پوائنٹ
63
نہیں۔۔۔۔
وہ یوں کہ عامی فقہی مسائل میں تحقیق کا مکلف نہیں ۔ اگر اسے مکلف قرار دیا جائے تب وہ اس بات کا زیادہ سزاوار رہے گاکہ وہ ذاتی اجتہاد سے فقہی مسائل مستنبط کرے اور اپنے اجتہاد پر عمل کرے۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
نہیں۔۔۔۔
وہ یوں کہ عامی فقہی مسائل میں تحقیق کا مکلف نہیں ۔ اگر اسے مکلف قرار دیا جائے تب وہ اس بات کا زیادہ سزاوار رہے گاکہ وہ ذاتی اجتہاد سے فقہی مسائل مستنبط کرے اور اپنے اجتہاد پر عمل کرے۔
میری بات یہ مطلب ہرگز نہیں کہ وہ مجتہد بن جاے بلکہ اس کو چاہیے کہ جس طرح وہ کپڑے کے بارے نہیں جانتا کہ یہ اچھا ہے یا گھٹیا ہے اور وہ مختلف دکانوں پر جا کر اچھی چیز تلاش کرتا ہے تو کیا دین ہی اتنا سستا ہے کہ جس کے لیے جستجو کی کوئی ضرورت نہیں ہے اس کو مختلف مجتہدین کے پاس جانا چاہیے نہ کہ صرف آنکھیں بند کر کے کسی پر اکتفا کر لے
 

sufi

رکن
شمولیت
جون 25، 2012
پیغامات
196
ری ایکشن اسکور
310
پوائنٹ
63
میری بات یہ مطلب ہرگز نہیں کہ وہ مجتہد بن جاے بلکہ اس کو چاہیے کہ جس طرح وہ کپڑے کے بارے نہیں جانتا کہ یہ اچھا ہے یا گھٹیا ہے اور وہ مختلف دکانوں پر جا کر اچھی چیز تلاش کرتا ہے تو کیا دین ہی اتنا سستا ہے کہ جس کے لیے جستجو کی کوئی ضرورت نہیں ہے اس کو مختلف مجتہدین کے پاس جانا چاہیے نہ کہ صرف آنکھیں بند کر کے کسی پر اکتفا کر لے
حافظ صاحب عوام کالانعام نماز پڑھنے کو تیار نہیں آپ انکی راہ میں مزید روڑے اٹکا رہے ہیں۔ صاحب سے مسجد نہیں جایا جاتا آپ انہیں مختلف ماڈرن مجتہدین یاترا کی دعوت دے رہے ہیں۔ پھر اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں کہ جدید مجتہدین انہیں جو کچھ بتائے وہ انکی سمجھ میں آئےاور وہ ان سب کی باتوں اور دلائل کاتجزیہ کرکے اپنے لئے کوئی راہ متعین کرلے۔
شکر کریں کہ دین کپڑا نہیں کہ جس کے انتخاب میں کوالٹی سے زیادہ پسند نا پسند کو دخل ہوتا ہے اگر آپ کے مشورے پر عمل شروع ہوجائے تو تصور کریں کیا صورت ہوگی ۔ دین کے معاملے میں پسند اپنی اپنی :)

حافظ صاحب عصر حاظر کے کچھ ایسے مجتہدین کے نام تو بتا دیں جن تک ہم جیسے عوام کالانعام کی رسائی ہو تاکہ ہم بوقت ضرورت انہیں زخمت دے سکیں۔ اور یہ بھی بتا دیں کہ ان سے تحقیق کس بنیاد پر کریں ؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا
''لاتقلدوا دينكم الرجال''(السنن الکبری للبیہقی ج2 ص 10)
تم اپنےدین میں لوگوں کی تقلید نہ کرو
کیا صحابہ کرام کے یہ اقوال مرفوع حدیث کے حکم میں نہیں ہیں؟صحابہ میں سے کوئی تقلید کے معاملے میں مذکورہ بالا صحابہ کا مخالف نہیں تھا لہذا اس پر صحابہ کا اجماع ہے کہ تقلید نہیں کرنی چاہئے والحمدللہ
حافظ بھائی اس سے آگے یہ عبارت ہے
فإن أبيتم فبالأموات لا بالأحياء

اور اگر تم انکار کرو (تقلید نہ کرنے سے) تو فوت شدہ لوگوں کی کرو نہ کہ زندوں کی۔ کیا عبد اللہ بن مسعود رض صحابہ کے اجماع کے خلاف بھی حکم دے سکتے ہیں؟ پھر وہ بھی گزرے ہوئے لوگوں کی تقلید کی؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
اور ایک صحابی نے کہا تھا :
اما العالم فان اهتدي فلا تقلدوه دينكم ۔(حلیۃ الاولیاء ج5ص97)

کیا صحابہ کرام کے یہ اقوال مرفوع حدیث کے حکم میں نہیں ہیں؟صحابہ میں سے کوئی تقلید کے معاملے میں مذکورہ بالا صحابہ کا مخالف نہیں تھا لہذا اس پر صحابہ کا اجماع ہے کہ تقلید نہیں کرنی چاہئے والحمدللہ

یہ بھی مکمل پڑھیے۔
حدثنا محمد بن أحمد بن الحسن ثنا عبد الله بن أحمد بن حنبل حدثني أبي نا محمد بن جعفر نا شعبة، عن عمرو بن مرة، عن عبد الله بن سلمة، عن معاذ بن جبل أنه قال: " يا معاشر العرب، كيف تصنعون بثلاث: دنيا تقطع أعناقكم، وزلة عالم، وجدال منافق بالقرآن، قال: فسكتوا، فقال: أما العالم فإن اهتدى فلا تقلدوه دينكم، وإن فتن فلا تقطعوا منه آمالكم، فإن المؤمن يفتن ثم يتوب، وأما القرآن فمنار كمنار الطريق، لا يخفى على أحد، فما عرفتم منه فلا تسألوا عنه أحدا، وما شككتم فيه فكلوه إلى عالمه - أو كلوا علمه إلى الله تعالى - وأما الدنيا فمن جعل الله الغني في قلبه فقد أفلح، ومن لا فليس بنافعة دنياه " كذا رواه شعبة موقوفا وهو الصحيح وروي بعض هذه الألفاظ مرفوعا عن معاذ

اس عالم کے بارے میں ہے جو گمراہ ہو گیا ہو۔ اما العالم پر الف لام داخل ہے۔ مراد ماقبل زلۃ عالم والا عالم۔
واللہ اعلم
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
فقہی مسائل میں تحقیق ضروری ہے - اگر یہ ضروری نہیں ہے تو یہاں کیا جواب ھو گا -

taqleed ya tahqeeq.jpg
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
اشماریہ
sufi
ایک چھوٹا سا سوال ہے کہ عامی پر تقلید کیوں واجب ہے؟
گڈ مسلم بھائی - اپنے سوال میں اتنا اور اضافہ فرما لیں کہ - "کیا آپ احناف کے پیارے امام (ابو حنیفہ) بھی کبھی "عامی" رہے ہیں یا وہ پیدائشی مجتہد تھے ؟؟"
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
اشماریہ
sufi
ایک چھوٹا سا سوال ہے کہ عامی پر تقلید کیوں واجب ہے؟
گڈ مسلم بھائی - اپنے سوال میں اتنا اور اضافہ فرما لیں کہ - "کیا آپ احناف کے پیارے امام (ابو حنیفہ) بھی کبھی "عامی" رہے ہیں یا وہ پیدائشی مجتہد تھے ؟؟"
انتہائی قابل احترام برادران گرامی۔
بجائے ایک پرانی بحث کو شروع کرنے کے اگر آپ اس تھریڈ میں جن اہل حدیث بھائیوں نے تقلید کو کسی حد تک قبول کیا ہے انہی سے پوچھ لیں تو بہتر ہوگا۔
http://forum.mohaddis.com/threads/ایک-چھوٹا-سا-سوال-اہل-حدیث-بھائیوں-سے۔.20240/
اللہ پاک آپ دونوں کو جزائے خیر دے۔
 
Top