حافظ عمران الہی
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 09، 2013
- پیغامات
- 2,100
- ری ایکشن اسکور
- 1,460
- پوائنٹ
- 344
شاید لوگ جھوٹ بولتے ہوے یہ بھی نہیں سوچتے کہ اس جھوٹ کی زد کہاں پڑ رہی ہے مصنف ابن ابی شیبہ کا انداز یہ ہے کہ پہلے حدیث نقل کرتے ہیں اور پھر آثار لے کر آتے ہیں اگر جناب جمشید صاحب کی بات درست ہے تو پھر یہ حدیث کی کتابیں کیوں لکھی گئی ہیں حضرت عبداللہ بن عمر کا اپنے والد کی بات تسلیم نہ کرنا کس بات کی غمازی کرتا ہےلیکن مصنف عبدالرزاق اورمصنف ابن ابی شیبہ اورصحافہ واسلاف کے فتاوی کے مطالعہ سے معلوم ہوتاہے کہ انہوں نے سائل کو صرف جواب دیا اورسائل نے دلیل کی تحقیق نہیں کی نہ پوچھ گچھ کی۔ اس سے کیانیتجہ اخذ کیاجائے۔
یہ بھی سوال ہے کہ اگرایک عامی تحقیق نہیں کرتاہے ۔علماء کی بات پر اعتماد کرتاہے تو اس کایہ عمل درست ہے یاغلط ہے۔
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے پوچھا گیا کہ آپ حج تمتع کو جائز سمجھتے ہیں حالانکہ آپ کے والد عمر رضی اللہ عنہ اس سے روکا کرتے تھے۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا: یہ بتاؤ کہ میرے والد ایک کام سے منع کريں اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس کا حکم دیں تو میرے والد کی بات مانی جائےگی یا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم مانا جائے گا؟ کہنے والے نے کہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم و عمل کو قبول کیا جائے گا۔ تو ابن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل کو لیا جائے گا تو پھر میرے والد کے قول کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل کے مقابلے میں کیوں پیش کرتے ہو۔ (ترمذی۱\۱۶۹،طحاوی۱\۳۹۹)
اور ایک صحابی نے کہا تھا :
اما العالم فان اهتدي فلا تقلدوه دينكم ۔(حلیۃ الاولیاء ج5ص97)
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا
''لاتقلدوا دينكم الرجال''(السنن الکبری للبیہقی ج2 ص 10)
تم اپنےدین میں لوگوں کی تقلید نہ کرو
کیا صحابہ کرام کے یہ اقوال مرفوع حدیث کے حکم میں نہیں ہیں؟صحابہ میں سے کوئی تقلید کے معاملے میں مذکورہ بالا صحابہ کا مخالف نہیں تھا لہذا اس پر صحابہ کا اجماع ہے کہ تقلید نہیں کرنی چاہئے والحمدللہ