فورم پر گفتگو اور موضوع سے اتفاق
پوسٹ نمبر49 میں جو گفتگو فیس بک پر ہوئی، اور جس میں آصف بھائی نے بار ہا دفعہ
جہلاء لفظ اہلحدیث سے خارج ہیں کو واضح انداز میں کہا، اس کے کچھ کومنٹ پیش کیے تھے، یہاں پر یہ بتایا جائے گا، کہ فورم پر بھی بھائی کی طرف سے اس بات پر اتفاق ظاہر کیا گیا ہے، کہ
جہلاء لفظ اہلحدیث سے خارج ہیں، عامی کو اہل لحدیث نہیں کہا جاسکتا، صرف عامل بالحدیث اہل حدیث نہیں ہوسکتے۔ وغیرہ وغیرہ، لیکن اب کہہ رہے ہیں کہ میں اس پر دلائل دینے کا پابند نہیں، حتیٰ کہ موضوع بحث یہ قرار دیا جا رہا ہے کہ ہماری بحث کا موضوع ہیں ہی محدثین۔ابتسامہ
ثبوت نمبر1
سب سے پہلی پوسٹ میں جو دعویٰ پوسٹ ہے، اس میں
صرف محدثین کے الفاظ ہیں۔ جب خود کی طرف سے یہ کہہ دیا کہ یہ لفظ صرف محدثین کےلیے ہے۔ تو پھر دلائل میں اب تک ایسی بات کیوں نہیں لائی گئی،
جس میں صراحت ہو کہ لفظ اہل حدیث صرف محدثین کےلیے ہی ہے۔ ایسے تمام دلائل جس میں لفظ اہلحدیث محدثین کےلیے بولا گیا، یہ دعویٰ پر نہیں، بلکہ دعویٰ صرف محدثین کا ہے، اس لیے دلائل بھی صرف محدثین کے ساتھ کی صراحت کے ساتھ ہونگے تو دعویٰ پر ہونگے۔ ورنہ نہیں۔ فتدبر
نمبر2
پوسٹ نمبر3 میں دعویٰ لکھا کہ
’’ میرا دعوی نوٹ کر لیا جائے’’ لفظ اہل الحدیث، اصحاب الحدیث، صاحب الحدیث کا اطلاق محدثین پر ہوتا ہے، محدثین کے علاوہ جھلاء پر اس کا اطلاق کبھی نہیں ہوا‘‘
یہاں بھی صراحت ہے کہ عامل بالحدیث پر لفظ اہلحدیث نہیں بولا جاسکتا۔ اور لفظ اہلحدیث کو صرف محدثین کے ساتھ خاص کردیا ہے۔ تو یہاں بھی اپنے دعویٰ پر لفظ اہلحدیث کی صرف محدثین کے ساتھ صراحت پر دلائل دینے ہیں۔ نہ کہ ایسی عبارات کاپی پیسٹ کرنی ہیں، جس میں لفظ اہلحدیث محدثین کےلیے بولا گیا ہے۔اور حیرانگی یہ ہے کہ کس نے یہ پڑھا دیا کہ ذکر کا نہ ہونا نفی پر دلالت کرتا ہے۔؟
نمبر3
پوسٹ نمبر4 میں جب میں نے لکھا کہ
’’ آپ کا کہنا تھا کہ اہل الحدیث صرف محدثین پر بولا جاتا ہے۔ جس کا صاف مطلب ہے کہ لفظ اہل حدیث سے جہلاء خارج ہیں۔ اگر یہ مطلب ہے تو ٹھیک اور اگر یہ مطلب نہیں، تو آپ واضح کریں۔‘‘
تو آصف بھائی کی طرف سے پوسٹ نمبر7 میں کہا گیا کہ
’’ جناب ابو عبد الرافع صاحب! میرے دعوی اور آپ کی بات میں کوئی فرق نہیں ہے۔‘‘
اب میرے الفاظ میں صراحت ہے کہ
لفظ اہلحدیث سے جہلاء خارج ہیں؟ تو اس پر یہ کہا گیا کہ
’’ کوئی فرق نہیں ہے۔‘‘ تو اور کس طرح کا ثبوت دوں کہ ہمارا موضوع کیا ہے؟ آصف بھائی ؟
نمبر4
جب میں نے پوسٹ نمبر10 سے صریح دلیل کا مطالبہ شروع کیا، تو بھائی نے پوسٹ نمبر11سے پلٹی مارنا شروع کی،اشارۃً دعویٰ سے انحراف کرنے کی باتیں کرکے۔(ابتسامہ محدب) لیکن پوسٹ نمبر12 میں صراحت کے ساتھ جب لکھا کہ
’’لفظ اہلحدیث سے جہلاء خارج ہیں یہ آپ کا دعویٰ ہے اور میرا جواب دعویٰ ہے کہ اہلحدیث لفظ عام ہے جو ہر اس بندے کو شامل ہے جو قرآن وحدیث پر عمل کرنے والا ہو۔‘‘ تو پوسٹ نمبر13 میں جواب آیا کہ ’’ میرے دعوی پر غور کرنے سے آپ کویہ مفہوم واضح مل جائے گا کہ جب جھلاء یا عوام الناس یعنی غیر المحدثین پر لفظ اہل حدیث کا اطلاق نہیں ہوتا تو لازمی تو عوام اس لفظ اہل حدیث کے مفہوم اور دائرہ کار سے خارج ہیں۔‘‘
خود اقرار کر رہے ہیں کہ عوام لفظ اہلحدیث کے مفہوم اور دائرہ کار سے خارج ہیں، اور اب کہا جا رہا ہے کہ ہمارا موضوع ہے ہی محدثین۔ابتسامہ ڈبل ڈبل ڈبل ابتسامہ
اور پھر اسی پوسٹ میں لکھا کہ
’’رہی بات جھلاء کی تو اس جھلاء کا اہل حدیث کے مصداق نہیں ہیں‘‘ اور اب کہتے ہیں کہ ہمارا موضوع جہلاء ہیں ہی نہیں۔
آپ ہی اپنی اداؤں پہ ذرا غور کریں
’ہم اگر عرض کریں گے تو شکایت ہوگی‘
نوٹ:
موضوع کلیئر بلکہ کلیئرکٹ تھا، دعویٰ وضاحت تشریح سب کچھ سامنے تھی، اور آپ کے پاس جو دلائل تھے، آپ کو علم ہی نہیں تھا کہ جو موضوع آپ نے طے کردیا، یہ دلائل اس پر ہیں بھی کہ نہیں؟ جب دلائل سامنے آئے اور کہا گیا کہ آپ کا موضوع اور ہے، لیکن دلائل آپ اور دے رہے ہیں تو پھر موضوع سے ہی بھاگنا شروع کردیا۔
اگر آپ کا موضوع ہی صرف محدثین تھا، تو پھر فیس بک اور اسی طرح فورم پر پہلے واضح کرتے، اور پھر پوسٹ کا جو عنوان رکھا گیا، اس پر اعتراض کرتے۔اب جب طے موضوع پر دلائل نہیں تو واضح انکار شروع کردیا، کہ یہ تو ہمارا موضوع ہی نہیں۔ واہ جی آصف بھائی واہ
جاری ہے