• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا متقدمین فقہا کا اجتہاد قیامت تک کے لیے کافی ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
اسے پڑھیئے جناب۔
یہ خیالی پلاؤ کس اعتبار سے ہے اور اسے خیالی پلاؤ کہنے میں علماء میں سے کسی نے آپ کی موافقت بھی کی ہے یا آپ اپنی رائے کا اظہار فرما رہے ہیں؟



امام اعظم رح کے شاگردوں (امام محمد، ابو یوسف، زفر وغیرہم) نے امام صاحب کے بعد پیش آمدہ مسائل کا حل امام رح کے اصولوں کی روشنی میں تلاش کیا اور قواعد فقہ اخذ کیے۔
ان کے بعد ان کے شاگردوں نے اور اس طرح سلسلہ آج تک جاری ہے۔ اسی طریقہ کار پر کمپنی کا مسئلہ حل کیا گیا ہے جو ابھی تک آپ نے ڈائریکٹ قرآن و حدیث سے بغیر کسی عالم کی مدد کے اخذ کر کے نہیں دیا۔


احناف نے امام صاحب کی تردید کب کی ہے؟ جہاں ائمہ احناف نے اپنی رائے کو مختلف پایا ہے وہاں بیان کیا ہے اور اہل علم یہ کرتے ہیں۔ ابن تیمیہ رح جو کسی مسئلہ میں اجتہاد کر سکے اس کے لیے تقلید کو ناجائز نقل کرتے ہیں۔


اب جب میں بولوں گا کہ غلطی کہاں ہے تو آپ شوال کے روزوں والا مسئلہ لائیں گے امید ہے۔ حالاں کہ اس میں امام مالک رح بھی اختلاف کرتے ہیں لیکن ان پر کوئی اعتراض نہیں کرتا نہ انہیں حدیث کی مخالفت کرنے والا قرار دیتا ہے۔ تان آ کر ٹوٹتی ہے تو احناف پر۔ کیا صرف تعصب کی وجہ سے؟
میرے محترم بھائی تمام ائمہ کرام کے پاس مضبوط دلائل ہوتے ہیں۔ جسے آپ لوگ غلطی کہہ رہے ہوتے ہیں اکثر وہ غلطی نہیں آپ کی کم علمی اور کم فہمی ہوتی ہے۔ آپ سے پہلے خود علمائے احناف اس پر تحقیق کر کے گزر چکے ہوتے ہیں۔ جہاں وہ امام یا ان کے شاگردوں میں سے کسی کی رائے کو کمزور پاتے ہیں وہاں فوری وضاحت کرتے ہیں۔ بس آپ کو معلوم نہیں ہوتا اور آپ لوگ اپنے علماء کی تقلید میں اعتراضات پر لگے رہتے ہیں۔
میں نے صرف اتنا کہوں گا کہ یہ بھی بتا دیں کہ امام صاحب کے بعد آنے والے احناف نے کہاں کہاں امام صاحب کی تردید کی ہے اور ان کے کتنے مسائل میں ان کا رد کیا ہے ؟اور آپ کی یہ بات کہ آپ سے پہلے خود علمائے احناف اس پر تحقیق کر کے گزر چکے ہوتے ہیں۔ جہاں وہ امام یا ان کے شاگردوں میں سے کسی کی رائے کو کمزور پاتے ہیں وہاں فوری وضاحت کرتے ہیں۔ بس آپ کو معلوم نہیں ہوتا اور آپ لوگ اپنے علماء کی تقلید میں اعتراضات پر لگے رہتے ہیں
یہ تو سو فیصد غلط ہے کیوں جہاں کوئی حدیث یا آیت تمہارے مسلک کے خلاف آتی اس کا حشر تم کیا کرتے ہو یہ احناف کی زبانی خود سن لو:
الاصل ان كل اية تخالف قول اصحابنا فانها تحمل علي النسخ او علي النزجيح والاولي ان تحلعلي التاويل من جهة التوفيق(اصول کرخی ملحق باصول بزددی ص373 نور محمد کراچی)
یعنی جو آیت پاک ہمارے آئمہ کے قول کے خلاف ہوگی یا تو ہم اسے منسوخ قرار دیں گے یا اس کی تاویل کریں گے۔
الاحمل ان كل خبر يجي بخلاف قول اصحابنا فانه يحل علي النسخح او علي انه معارض بمثله ثم صار الي دليل اخر او ترجيح فيه بما يترحج به اصحابنا من وجوه الترجيح او يحمل علي التوفيق(اصول بزدودی صفحہ 373 مطبوعہ نور محمد کراچی)
یعنی ہر وہ حدیث جوہمارے اماموں کے خلاف پڑتی ہے ہم اس کو منسوخ قرار دیں گے۔یااس کا معارض تلاش کریں گے۔یا اس کی ہمیں ایسی توجیح کرنی ہوگی جس سے ہمارے اماموں کا مسلک محفوظ ہو جائے اور بظاہر انکار حدیث سے بھی بچ جایئں۔
الحق ولانصاف ان الترجیح للشافعی فی ہذہ المسئلۃ ونحن مقلدون یجب علینا تقلید امامنا ابی حنیفہ
"حق و انصاف يہ ہے کہ امام شافعي رحمتہ اللہ عليہ کے مذہب کو اس مسئلہ (بيع خيار) ميں ترجيح خاص ہے ليکن ہم مقلد ہيں اس لئے ہم پر اپنے امام ابو حنيفہ رحمتہ اللہ عليہ کي تقليد واجب ہے "
(تقرير ترمذي ، جلد 1، صفحہ 49)
اس بات مجھے اندازہ ہو رہا ہے کہ آپ خود بھی اپنے اصول و قواعد سے آشنا نہین ہیں اس لیے بے خبری میں اپنے ہی قواعد و ضوابط کی مخالفت کر رہے ہو پہلے اپنے اصول پڈھ لو پھر بات کا جواب دو
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
میں نے صرف اتنا کہوں گا کہ یہ بھی بتا دیں کہ امام صاحب کے بعد آنے والے احناف نے کہاں کہاں امام صاحب کی تردید کی ہے اور ان کے کتنے مسائل میں ان کا رد کیا ہے ؟اور آپ کی یہ بات کہ آپ سے پہلے خود علمائے احناف اس پر تحقیق کر کے گزر چکے ہوتے ہیں۔ جہاں وہ امام یا ان کے شاگردوں میں سے کسی کی رائے کو کمزور پاتے ہیں وہاں فوری وضاحت کرتے ہیں۔ بس آپ کو معلوم نہیں ہوتا اور آپ لوگ اپنے علماء کی تقلید میں اعتراضات پر لگے رہتے ہیں
یہ تو سو فیصد غلط ہے کیوں جہاں کوئی حدیث یا آیت تمہارے مسلک کے خلاف آتی اس کا حشر تم کیا کرتے ہو یہ احناف کی زبانی خود سن لو:
الاصل ان كل اية تخالف قول اصحابنا فانها تحمل علي النسخ او علي النزجيح والاولي ان تحلعلي التاويل من جهة التوفيق(اصول کرخی ملحق باصول بزددی ص373 نور محمد کراچی)
یعنی جو آیت پاک ہمارے آئمہ کے قول کے خلاف ہوگی یا تو ہم اسے منسوخ قرار دیں گے یا اس کی تاویل کریں گے۔
الاحمل ان كل خبر يجي بخلاف قول اصحابنا فانه يحل علي النسخح او علي انه معارض بمثله ثم صار الي دليل اخر او ترجيح فيه بما يترحج به اصحابنا من وجوه الترجيح او يحمل علي التوفيق(اصول بزدودی صفحہ 373 مطبوعہ نور محمد کراچی)
یعنی ہر وہ حدیث جوہمارے اماموں کے خلاف پڑتی ہے ہم اس کو منسوخ قرار دیں گے۔یااس کا معارض تلاش کریں گے۔یا اس کی ہمیں ایسی توجیح کرنی ہوگی جس سے ہمارے اماموں کا مسلک محفوظ ہو جائے اور بظاہر انکار حدیث سے بھی بچ جایئں۔
الحق ولانصاف ان الترجیح للشافعی فی ہذہ المسئلۃ ونحن مقلدون یجب علینا تقلید امامنا ابی حنیفہ
"حق و انصاف يہ ہے کہ امام شافعي رحمتہ اللہ عليہ کے مذہب کو اس مسئلہ (بيع خيار) ميں ترجيح خاص ہے ليکن ہم مقلد ہيں اس لئے ہم پر اپنے امام ابو حنيفہ رحمتہ اللہ عليہ کي تقليد واجب ہے "
(تقرير ترمذي ، جلد 1، صفحہ 49)
اس بات مجھے اندازہ ہو رہا ہے کہ آپ خود بھی اپنے اصول و قواعد سے آشنا نہین ہیں اس لیے بے خبری میں اپنے ہی قواعد و ضوابط کی مخالفت کر رہے ہو پہلے اپنے اصول پڈھ لو پھر بات کا جواب دو
میں آپ کو کافی سوجھ بوجھ والا شخص سمجھتا تھا۔
ان میں سے ہر بات پر بحث ہو چکی ہے۔ وہاں پڑھی نہیں یا بحث برائے بحث کے موڈ میں ہیں؟
ان باتوں کا جواب جمشید بھائی اور دیگر ارکان دے چکے ہیں اور آخری بات پر ایک بات میں نے امیر صنعانی والے تھریڈ کی آخری پوسٹ میں بھی کی تھی۔ وہاں ملاحظہ فرمائیں۔
 

ابو عبدالله

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 28، 2011
پیغامات
723
ری ایکشن اسکور
448
پوائنٹ
135
امام اعظم رح کے شاگردوں (امام محمد، ابو یوسف، زفر وغیرہم) نے امام صاحب کے بعد پیش آمدہ مسائل کا حل امام رح کے اصولوں کی روشنی میں تلاش کیا اور قواعد فقہ اخذ کیے۔
ان کے بعد ان کے شاگردوں نے اور اس طرح سلسلہ آج تک جاری ہے۔ اسی طریقہ کار پر کمپنی کا مسئلہ حل کیا گیا ہے
ماشاء اللہ امام ابو حنیفہ اور ان کے شاگردوں کی ذہانت و فطانت کے کیا کہنے۔۔۔۔۔ اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ ماشاء اللہ ثُم ماشاء اللہ

کیا رسولِ رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اپنے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو کوئی ایسے اصول بتائے تھے جن کی روشنی میں پیش آمدہ مسائل کا حل تلاش کیا جاسکے؟
اور آپ کے خیال میں کیا وجہ ہو سکتی ہے کہ نبیِ رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے اصولوں والا سلسلہ جاری نہ رہ سکا؟

جو ابھی تک آپ نے ڈائریکٹ قرآن و حدیث سے بغیر کسی عالم کی مدد کے اخذ کر کے نہیں دیا۔
کیونکہ آپ کے خیال میں تقلید والے طریقے کے علاوہ شاید یہ مسئلہ کبھی حل نہیں ہو سکتا۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
ماشاء اللہ امام ابو حنیفہ اور ان کے شاگردوں کی ذہانت و فطانت کے کیا کہنے۔۔۔۔۔ اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ ماشاء اللہ ثُم ماشاء اللہ
کیا رسولِ رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اپنے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو کوئی ایسے اصول بتائے تھے جن کی روشنی میں پیش آمدہ مسائل کا حل تلاش کیا جاسکے؟
اور آپ کے خیال میں کیا وجہ ہو سکتی ہے کہ نبیِ رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے اصولوں والا سلسلہ جاری نہ رہ سکا؟


میرے ایک استاد فرماتے ہیں کہ اگر اللہ پاک چاہتا تو ہر کسی کے ساتھ ایک میموری کارڈ بھی بھیج سکتا تھا کہ اسے موبائل میں لگا کر ہر معاملے میں مسئلہ معلوم کرلو۔
لیکن پھر یہ دنیا آزمائش نہ رہتی۔ ہر کسی کی آزمائش اس کے مطابق ہوتی ہے۔
امید ہے سمجھ آ گیا ہوگا۔

کیونکہ آپ کے خیال میں تقلید والے طریقے کے علاوہ شاید یہ مسئلہ کبھی حل نہیں ہو سکتا۔
ہو سکتا ہے بشرطیکہ اتنا ہی علم ہو جتنا فقہاء کے پاس تھا اور ان کے شاگردوں کے پاس ان کے اصولوں کی روشنی میں۔ قرآن و حدیث سے استنباط صحیح کی اعلی صلاحیت ہو۔ اور مجھے اتنا تو اندازہ ہے کہ اتنا علم ہم میں سے کسی کو نہیں ہے۔
 

ابو عبدالله

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 28، 2011
پیغامات
723
ری ایکشن اسکور
448
پوائنٹ
135
میرے ایک استاد فرماتے ہیں کہ اگر اللہ پاک چاہتا تو ہر کسی کے ساتھ ایک میموری کارڈ بھی بھیج سکتا تھا کہ اسے موبائل میں لگا کر ہر معاملے میں مسئلہ معلوم کرلو۔
لیکن پھر یہ دنیا آزمائش نہ رہتی۔ ہر کسی کی آزمائش اس کے مطابق ہوتی ہے۔
امید ہے سمجھ آ گیا ہوگا۔



اب چونکہ اللہ نے میموری کارڈ دے کر نہیں بھیجا اور سوالوں جوابوں کی مدد سے ہی اس دنیا کی آزمائشوں میں کامیابی حاصل کی جاسکتی اس لیے آپ سوال کا جواب ہی عنایت فرمادیں تاکہ ہم دونوں اپنی اپنی آزمائش میں کامیاب ہوسکیں۔ جزاک اللہ خیر

سوال یہ تھے
کیا رسولِ رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اپنے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو کوئی ایسے اصول بتائے تھے جن کی روشنی میں پیش آمدہ مسائل کا حل تلاش کیا جاسکے؟
اور آپ کے خیال میں کیا وجہ ہو سکتی ہے کہ نبیِ رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے اصولوں والا سلسلہ جاری نہ رہ سکا؟
ہو سکتا ہے بشرطیکہ اتنا ہی علم ہو جتنا فقہاء کے پاس تھا اور ان کے شاگردوں کے پاس ان کے اصولوں کی روشنی میں۔ قرآن و حدیث سے استنباط صحیح کی اعلی صلاحیت ہو۔ اور مجھے اتنا تو اندازہ ہے کہ اتنا علم ہم میں سے کسی کو نہیں ہے۔
یعنی آپ دارلافتاء دیوبند کے اس فتویٰ (جس میں مفتی صاحب کہتے ہیں کہ 1000 سال سے حنفیوں میں کوئی مجتہد پیدا نہیں ہوا) کی تائید کررہے ہیں۔
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
ہو سکتا ہے بشرطیکہ اتنا ہی علم ہو جتنا فقہاء کے پاس تھا اور ان کے شاگردوں کے پاس ان کے اصولوں کی روشنی میں۔ قرآن و حدیث سے استنباط صحیح کی اعلی صلاحیت ہو۔
ان کے پاس کتنا علم تھا،اس کی پیمایش کیسے ہو گی؟؟کیا خدا یا اس کے رسول ﷺنے ایسی کوئی شرط لگائی ہے کہ ایک خاص زمانے کے فقہا جتنا علم ہی کسی مسئلہ کے حل کے لیے ضروری ہے؟؟قرآن و حدیث سے استنباط صحیح کی اعلیٰ صلاحیت کیا صرف آپ کے مزعومہ فقہا ہی کے پاس تھی؟؟
اور مجھے اتنا تو اندازہ ہے کہ اتنا علم ہم میں سے کسی کو نہیں ہے۔
’’ہم ‘‘سے آپ کی مراد کون لوگ ہیں؟آج کے تمام لوگ؟اس بحث میں شریک لوگ؟ارباب تقلید؟یا ان فقہا کے علاوہ تمام لوگ؟
کیا آپ کے پاس خدا کی جانب سے اس کی کوئی سند ہے کہ اتنا علم کسی کے پاس ہو ہی نہیں سکتا؟ایک شخص اپنے امام کی جانب منسوب فقہ کو سمجھنے اور اس کو صحیح ثابت کرنے میں جتنی سعی و کاوش کرتا ہے اور اس کے لیے جتنی صلاحیت درکار ہے ،اسی کو اگر وہ بہ راہ راست کتاب و سنت سے استنباط و اجتہاد کے لیے استعمال کرے تو ان شا ء اللہ تمام مسائل بغیر تقلید کے حل ہو سکتے ہیں،لیکنٍ
دل ہی نہ مانے تو بہانے ہزار ہیں!
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
میں آپ کو کافی سوجھ بوجھ والا شخص سمجھتا تھا۔
ان میں سے ہر بات پر بحث ہو چکی ہے۔ وہاں پڑھی نہیں یا بحث برائے بحث کے موڈ میں ہیں؟
ان باتوں کا جواب جمشید بھائی اور دیگر ارکان دے چکے ہیں اور آخری بات پر ایک بات میں نے امیر صنعانی والے تھریڈ کی آخری پوسٹ میں بھی کی تھی۔ وہاں ملاحظہ فرمائیں۔
جب تم قرآن کی آیات کا یہ حشر کرتے ہو تو اللہ سے ڈر نہیں لگتا ؟؟؟؟؟؟؟؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
اب چونکہ اللہ نے میموری کارڈ دے کر نہیں بھیجا اور سوالوں جوابوں کی مدد سے ہی اس دنیا کی آزمائشوں میں کامیابی حاصل کی جاسکتی اس لیے آپ سوال کا جواب ہی عنایت فرمادیں تاکہ ہم دونوں اپنی اپنی آزمائش میں کامیاب ہوسکیں۔ جزاک اللہ خیر


میری بات میں جواب موجود تھا۔ اس لیے کہ یہ قرآنی آیات استنباط کے موافق ہے اور یہی آزمائش ہے کہ جو علم رکھتا ہے وہ غور و فکر کرے اور جو جتنا علم نہیں رکھتا اتنا فاسئلوا اہل الذکر پر عمل کرے۔

یعنی آپ دارلافتاء دیوبند کے اس فتویٰ (جس میں مفتی صاحب کہتے ہیں کہ 1000 سال سے حنفیوں میں کوئی مجتہد پیدا نہیں ہوا) کی تائید کررہے ہیں۔
جی نہیں فی الحال بحث میں موجود افراد کی بات کررہا ہوں۔ ویسے کچھ اسی سے ملتی جلتی بات شاہ ولی اللہؒ نے بھی کہی ہے لیکن اس کا یہ موقع نہیں ہے۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
ان کے پاس کتنا علم تھا،اس کی پیمایش کیسے ہو گی؟؟کیا خدا یا اس کے رسول ﷺنے ایسی کوئی شرط لگائی ہے کہ ایک خاص زمانے کے فقہا جتنا علم ہی کسی مسئلہ کے حل کے لیے ضروری ہے؟؟قرآن و حدیث سے استنباط صحیح کی اعلیٰ صلاحیت کیا صرف آپ کے مزعومہ فقہا ہی کے پاس تھی؟؟


نہیں ابھی بھی ہو سکتے ہیں۔ امیر صنعانی کی شرائط پڑھیے اور چسپاں کیجیے۔ جس پر ہو جائیں اسے مجتہد سمجھیے۔

''ہم ''سے آپ کی مراد کون لوگ ہیں؟آج کے تمام لوگ؟اس بحث میں شریک لوگ؟ارباب تقلید؟یا ان فقہا کے علاوہ تمام لوگ؟
کیا آپ کے پاس خدا کی جانب سے اس کی کوئی سند ہے کہ اتنا علم کسی کے پاس ہو ہی نہیں سکتا؟ایک شخص اپنے امام کی جانب منسوب فقہ کو سمجھنے اور اس کو صحیح ثابت کرنے میں جتنی سعی و کاوش کرتا ہے اور اس کے لیے جتنی صلاحیت درکار ہے ،اسی کو اگر وہ بہ راہ راست کتاب و سنت سے استنباط و اجتہاد کے لیے استعمال کرے تو ان شا ء اللہ تمام مسائل بغیر تقلید کے حل ہو سکتے ہیں،لیکنٍ
دل ہی نہ مانے تو بہانے ہزار ہیں!

جواب دیا جا چکا ہے اوپر پوسٹ میں
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
جب تم قرآن کی آیات کا یہ حشر کرتے ہو تو اللہ سے ڈر نہیں لگتا ؟؟؟؟؟؟؟؟
قرآن کی آیات کا حشر؟؟؟؟ کہاں اور کب؟؟؟ کیا بغیر دلیل؟؟؟
مہربانی کر کے اب اپنے علماء کی اندھی تقلید نہیں کیجیے گا۔ دیکھ کر اور سوچ سمجھ کر بولیے گا۔
 
Top