• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا متقدمین فقہا کا اجتہاد قیامت تک کے لیے کافی ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
یہی آزمائش ہے کہ جو علم رکھتا ہے وہ غور و فکر کرے اور جو جتنا علم نہیں رکھتا اتنا فاسئلوا اہل الذکر پر عمل کرے۔
یہی بات اہل حدیث کہتے ہیں،تو ان پر اعتراض کیوں؟
تیری زلف میں پہنچی تو حسن کہلائی
وہ تیرگی جو میرے نامہ ء سیاہ میں تھی
اور اس کے بعد کیا تقلید کی بحث کی کوئی حاجت رہ جاتی ہے؟
اچھا یہ بھی بتلائیے کہ ’شیخ الہند‘ اور ’حکیم الامت ‘ کے مراتب ِبلند پر فائز حضرات بھی تقلید شخصی کریں گے تو غور وفکر آخر کون کرے گا؟؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
یہی بات اہل حدیث کہتے ہیں،تو ان پر اعتراض کیوں؟
تیری زلف میں پہنچی تو حسن کہلائی
وہ تیرگی جو میرے نامہ ء سیاہ میں تھی
اور اس کے بعد کیا تقلید کی بحث کی کوئی حاجت رہ جاتی ہے؟


بھائی اگر یہی بات اہل حدیث کہیں تو اعتراض کون کرتا ہے؟ اعتراض تب ہوتا ہے جب کوئی شخص علم نہیں رکھتا اور کسی ایک حدیث کو پڑھ کر نہ صرف خود عمل شروع کر دیتا ہے بلکہ اپنے علاوہ دوسروں پر مخالفت حدیث کا الزام بھی لگاتا ہے۔ یہ تو ظاہر ہے عجیب بات ہے۔

اچھا یہ بھی بتلائیے کہ 'شیخ الہند' اور 'حکیم الامت ' کے مراتب ِبلند پر فائز حضرات بھی تقلید شخصی کریں گے تو غور وفکر آخر کون کرے گا؟؟
یہ حضرات اگر کہیں اپنی رائے مختلف پاتے ہیں تو اظہار کر دیتے ہیں۔ جیسے الحیلۃ الناجزہ اور مسئلہ خیار میں۔
البتہ اگر قول راجح اور اولی کے بجائے قول مرجوح اور غیر اولی پر عمل کریں تو حرج کیا ہے؟
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
قرآن کی آیات کا حشر؟؟؟؟ کہاں اور کب؟؟؟ کیا بغیر دلیل؟؟؟
مہربانی کر کے اب اپنے علماء کی اندھی تقلید نہیں کیجیے گا۔ دیکھ کر اور سوچ سمجھ کر بولیے گا۔

یہ تو سو فیصد غلط ہے کیوں جہاں کوئی حدیث یا آیت تمہارے مسلک کے خلاف آتی اس کا حشر تم کیا کرتے ہو یہ احناف کی زبانی خود سن لو:
الاصل ان كل اية تخالف قول اصحابنا فانها تحمل علي النسخ او علي النزجيح والاولي ان تحلعلي التاويل من جهة التوفيق(اصول کرخی ملحق باصول بزددی ص373 نور محمد کراچی)
یعنی جو آیت پاک ہمارے آئمہ کے قول کے خلاف ہوگی یا تو ہم اسے منسوخ قرار دیں گے یا اس کی تاویل کریں گے۔
ان كل خبر يجي بخلاف قول اصحابنا فانه يحل علي النسخح او علي انه معارض بمثله ثم صار الي دليل اخر او ترجيح فيه بما يترحج به اصحابنا من وجوه الترجيح او يحمل علي التوفيق(اصول بزدودی صفحہ 373 مطبوعہ نور محمد کراچی)
یعنی ہر وہ حدیث جوہمارے اماموں کے خلاف پڑتی ہے ہم اس کو منسوخ قرار دیں گے۔یااس کا معارض تلاش کریں گے۔یا اس کی ہمیں ایسی توجیح کرنی ہوگی جس سے ہمارے اماموں کا مسلک محفوظ ہو جائے اور بظاہر انکار حدیث سے بھی بچ جایئں۔
 
شمولیت
نومبر 14، 2013
پیغامات
177
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
43
یہ تو سو فیصد غلط ہے کیوں جہاں کوئی حدیث یا آیت تمہارے مسلک کے خلاف آتی اس کا حشر تم کیا کرتے ہو یہ احناف کی زبانی خود سن لو:
الاصل ان كل اية تخالف قول اصحابنا فانها تحمل علي النسخ او علي النزجيح والاولي ان تحلعلي التاويل من جهة التوفيق(اصول کرخی ملحق باصول بزددی ص373 نور محمد کراچی)
یعنی جو آیت پاک ہمارے آئمہ کے قول کے خلاف ہوگی یا تو ہم اسے منسوخ قرار دیں گے یا اس کی تاویل کریں گے۔
ان كل خبر يجي بخلاف قول اصحابنا فانه يحل علي النسخح او علي انه معارض بمثله ثم صار الي دليل اخر او ترجيح فيه بما يترحج به اصحابنا من وجوه الترجيح او يحمل علي التوفيق(اصول بزدودی صفحہ 373 مطبوعہ نور محمد کراچی)
یعنی ہر وہ حدیث جوہمارے اماموں کے خلاف پڑتی ہے ہم اس کو منسوخ قرار دیں گے۔یااس کا معارض تلاش کریں گے۔یا اس کی ہمیں ایسی توجیح کرنی ہوگی جس سے ہمارے اماموں کا مسلک محفوظ ہو جائے اور بظاہر انکار حدیث سے بھی بچ جایئں۔
اس کا کئی مرتبہ تفصیل سے جواب دیاجاچکا ہے ۔کچھ نہیں تو اپنے فورم کا ہی مطالعہ کرلیجئے
لنک
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,552
پوائنٹ
304
اس کا کئی مرتبہ تفصیل سے جواب دیاجاچکا ہے ۔کچھ نہیں تو اپنے فورم کا ہی مطالعہ کرلیجئے
لنک
احناف اس سوال کا جواب ابھی تک نہیں دے سکے کہ :

ان کے پیارے امام پیدائشی مجتہد تھے یا نہیں؟؟؟ اگر تھے تو ثابت کریں- اور اگر نہیں تھے تو اپنے عامی ہونے کے زمانے میں انہوں کسی کی تقلید کا پٹہ گلے میں کیوں نہیں ڈالا - ؟؟؟ اس سے تو صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ غیر مقلد تھے -
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
اس کا کئی مرتبہ تفصیل سے جواب دیاجاچکا ہے ۔کچھ نہیں تو اپنے فورم کا ہی مطالعہ کرلیجئے
لنک
جواب عیسائیوں اور یہودیوں کے پاس بھی موجود ہے اور ان کی تعداد بھی دیگر مذاہب کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے اور اس کا مطلب ہے باقی تمام پوسٹوں پر آپ نے اتفاق کر لیا ہے جزاک اللہ
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,552
پوائنٹ
304
میرے محترم بس یہی جگہ ہے جہاں آپ ذرا سی غلطی فرما رہے ہیں۔
فقہ کیا ہے اصل میں اسے سمجھیے۔ یہ کچھ اصول ہیں قرآن و حدیث کو سمجھنے کے۔ کیوں کہ قرآن و حدیث انسانوں کے لیے نازل ہوئے ہیں۔ انہیں کیسے سمجھا جائے یہ ہر کسی کی عقل پر موقوف ہے۔ لیکن ظاہر ہے سب مجتہد نہیں ہوتے۔ تو مجتہدین نے جیسے وہ سمجھ سکتے تھے اس طریقہ کو اصولوں کی شکل دی۔ ایک ہی مسئلہ کو سمجھنے کے عموما دو سے زیادہ طریقے نہیں ہو سکتے لیکن مختلف مسائل میں ان طریقوں کے فرق کی وجہ سے مختلف مذاہب وجود میں آئے۔
فقہاء صحابہ بھی ان مسائل کو اسی طرح سمجھتے تھے لیکن انہوں نے اصول منضبط نہیں کیے جبکہ ائمہ نے کر لیے۔ پھر ان اصولوں پر ایک تفصیلی کام ہوا جس کی وجہ سے آج فقہ آپ کے سامنے مسائل کی ایسی صورت میں ہے۔
کوئی بھی مقلد صحیح صریح غیر متعارض غیر معلول نص کے مقابلے میں کسی کے قول کو ترجیح نہیں دیتا اور نہ ہی ائمہ کے اقوال ایسی نص کے خلاف ملتے ہیں۔ تقلید تب ہی ہوتی ہے جب تھوڑا بھی اجمال یا تعارض وغیرہ پیدا ہونا شروع ہو اور مزے کی بات تو یہ ہے کہ ایسے مسائل میں غیر مقلد بھی تقلید کرتے ہیں۔ اور کسی کی نہیں تو اپنے علماء کی۔
یہ مسئلہ قرآن و حدیث میں کہیں صراحت سے نہیں ہے کیوں کہ اس زمانے میں اس کا وجود ہی نہیں تھا اور اسے قیاس کرنا ممکن تو ہے لیکن بہت مشکل ہے۔
اسی لیے یہ آپ کو بطور مثال دیا تھا کہ آپ حل کرنے کی کوشش کریں۔
آپ اگر کہتے ہیں کہ تقلید کی چنداں ضرورت نہیں تو پھر اسے حل کیجیے۔
آپ کے پاس اس بات کا کیا ثبوت ہے کہ جن مسائل میں آئمہ نے تحقیق کی اور اپنے فہم سے ایک راے قائم کی (جس کی تقلید کی جاتی ہے) وہ خود اس راے یا اجتہاد پر آخری وقت تک قائم رہے ؟؟؟؟- صحابہ کرام رضوان الله اجمین کی تو ایسی متعدد مثالیں موجود ہیں کہ انہوں نے جب کبھی بھی اپنے اجتہادات میں غلطی محسوس کی تو ثبوت یا گواہی ملنے پر اپنی راے سے فوری طور پر رجوع کر لیا - کیا آئمہ کرام نے کبھی اپنی راے سے رجوع نہیں کیا ؟؟ کیا وہ انبیاء علیہ سلام کی طرح ہر غلطی سے مبراہ تھے ؟؟؟ - اگرایسا ہی تھا تو پھر نبی کریم صل الله علیہ و آ لہ وسلم کی جگہ ان آئمہ کرام کو نبی ہونا چاہیے تھا (نعوذ باللہ میں ذالک)- کیا کہتے ہیں آپ ؟؟؟
 
شمولیت
نومبر 14، 2013
پیغامات
177
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
43
جواب عیسائیوں اور یہودیوں کے پاس بھی موجود ہے اور ان کی تعداد بھی دیگر مذاہب کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے اور اس کا مطلب ہے باقی تمام پوسٹوں پر آپ نے اتفاق کر لیا ہے جزاک اللہ
یہ کیا جواب ہوا
ذرا وضاحت کریں گے
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
آپ کے پاس اس بات کا کیا ثبوت ہے کہ جن مسائل میں آئمہ نے تحقیق کی اور اپنے فہم سے ایک راے قائم کی (جس کی تقلید کی جاتی ہے) وہ خود اس راے یا اجتہاد پر آخری وقت تک قائم رہے ؟؟؟؟- صحابہ کرام رضوان الله اجمین کی تو ایسی متعدد مثالیں موجود ہیں کہ انہوں نے جب کبھی بھی اپنے اجتہادات میں غلطی محسوس کی تو ثبوت یا گواہی ملنے پر اپنی راے سے فوری طور پر رجوع کر لیا - کیا آئمہ کرام نے کبھی اپنی راے سے رجوع نہیں کیا ؟؟ کیا وہ انبیاء علیہ سلام کی طرح ہر غلطی سے مبراہ تھے ؟؟؟ - اگرایسا ہی تھا تو پھر نبی کریم صل الله علیہ و آ لہ وسلم کی جگہ ان آئمہ کرام کو نبی ہونا چاہیے تھا (نعوذ باللہ میں ذالک)- کیا کہتے ہیں آپ ؟؟؟
جن آراء سے انہوں نے رجوع کیا ہے جیسے ابو حنیفہؒ نے فارسی میں قراءت کے مسئلے میں رجوع کیا تھا وہ کتابوں میں منقول ہیں۔
اور جہاں رجوع نہیں کیا وہاں صرف احتمال سے رجوع ثابت نہیں ہوتا۔ اس طرح تو قرآن کی ہر آیت میں نسخ کا احتمال ہے۔
 
Top