• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا متقدمین فقہا کا اجتہاد قیامت تک کے لیے کافی ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
جن آراء سے انہوں نے رجوع کیا ہے جیسے ابو حنیفہؒ نے فارسی میں قراءت کے مسئلے میں رجوع کیا تھا وہ کتابوں میں منقول ہیں۔
اور جہاں رجوع نہیں کیا وہاں صرف احتمال سے رجوع ثابت نہیں ہوتا۔ اس طرح تو قرآن کی ہر آیت میں نسخ کا احتمال ہے۔
اسی لیے تو ہم کہتے ہیں کہ جو غلطی کرے اور پھر رجوع کرے اس کی تقلید نہین ہو سکتے تقلید اس کی کرو جو غلطی سے مبرا ہے یعنی اللہ کے رسول کی
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
اسی لیے تو ہم کہتے ہیں کہ جو غلطی کرے اور پھر رجوع کرے اس کی تقلید نہین ہو سکتے تقلید اس کی کرو جو غلطی سے مبرا ہے یعنی اللہ کے رسول کی
کمپنی کے مسئلے میں آپ کی تحقیق کا ابھی تک منتظر ہوں۔ تا کہ مجھے کچھ سمجھ تو آئے کہ آپ کس طرح یہ بات کہنا چاہ رہے ہیں۔
صریح معاملات و احکام میں تقلید تو کوئی بھی نہیں کرتا۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
کمپنی کے مسئلے میں آپ کی تحقیق کا ابھی تک منتظر ہوں۔ تا کہ مجھے کچھ سمجھ تو آئے کہ آپ کس طرح یہ بات کہنا چاہ رہے ہیں۔
صریح معاملات و احکام میں تقلید تو کوئی بھی نہیں کرتا۔
بھائی جان یہ پورا تھریڈ ہی آپ کے جواب کا منتظر ہے ، یہ ایک سادہ سا سوال ہے کہ کیا متقدمین کا اجتہاد قیامت تک کے لیے کافی ھے یا جدید مسائل کے لیے اجتہاد کی ضرورت پیش آے گی ؟ ہاں یا ناں میں جواب دیں
اور جہاں تک آپ کے سوال کا تعلق ھے اس کی وضاحت فرما دیں ان شاء اللہ ضرور اس کا جواب ملے گا جزاک اللہ
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
کمپنی کے مسئلے میں آپ کی تحقیق کا ابھی تک منتظر ہوں۔ تا کہ مجھے کچھ سمجھ تو آئے کہ آپ کس طرح یہ بات کہنا چاہ رہے ہیں۔
صریح معاملات و احکام میں تقلید تو کوئی بھی نہیں کرتا۔
تو پھر یہ کیا ہے؟
الحق والإنصاف: أن الترجيح للشافعي في هذه المسألة، ونحن مقلدون يجب علينا تقليد إمامنا أبي حنيفة
 
شمولیت
نومبر 14، 2013
پیغامات
177
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
43
تو پھر یہ کیا ہے؟
الحق والإنصاف: أن الترجيح للشافعي في هذه المسألة، ونحن مقلدون يجب علينا تقليد إمامنا أبي حنيفة
دخل اندازی کی معافی چاہتا ہوں
انس صاحب کیا اس مسئلہ کی پوری عبارت مل سکتی ہے ؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
بھائی جان یہ پورا تھریڈ ہی آپ کے جواب کا منتظر ہے ، یہ ایک سادہ سا سوال ہے کہ کیا متقدمین کا اجتہاد قیامت تک کے لیے کافی ھے یا جدید مسائل کے لیے اجتہاد کی ضرورت پیش آے گی ؟ ہاں یا ناں میں جواب دیں
اور جہاں تک آپ کے سوال کا تعلق ھے اس کی وضاحت فرما دیں ان شاء اللہ ضرور اس کا جواب ملے گا جزاک اللہ
تجربہ سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اجتہاد مطلق کی ضرورت نہیں وہ کافی ہے اور جدید مسائل کے لیے کسی حد تک اجتہاد فی المذہب کی ضرورت پیش آئے گی۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
تو پھر یہ کیا ہے؟
الحق والإنصاف: أن الترجيح للشافعي في هذه المسألة، ونحن مقلدون يجب علينا تقليد إمامنا أبي حنيفة
محترمی انس صاحب۔
یہ صریح ہی نہیں ہے بلکہ اس میں دونوں جانب بھر پور دلائل ہیں۔ اگر امام ابو حنیفہؒ نے کہا ہوتا کہ ایجاب کے بعد کسی قسم کا اختیار ہی نہیں ہے یا یوٹوپیا کی طرح جو شخص جو چاہے اٹھا سکتا ہے۔ قبول لازم ہے اور یہ حدیث ہوتی تو ہم یہ ضرور کہہ سکتے تھے کہ صریح حدیث کے الٹ بلا دلیل مسئلہ بیان کیا ہے۔
اس جگہ تو صرف راجح اور غیر راجح کا مسئلہ ہے۔ حضرت نے راجح امام شافعیؒ کے مسلک کو سمجھا لیکن تقلید کرتے ہوئے غیر راجح کو اختیار کیا تو اس میں کیا قباحت ہے؟
مزید یہ ان کی علمی امانت داری پر دلیل ہے کہ وہ اس قول کو ذکر ہی نہ کرتے یا دلائل کو شہید کرتے ہر ممکن طرح تو یہ آسان تھا۔ لیکن انہوں نے جو چیز ان کے نزدیک راجح تھی اسے بیان کر دیا۔

اگر یوسف بھائی نے جو فرمایا ہے مسئلہ کی مکمل عبارت کا وہ دے سکیں تو میں شکر گزار ہوں گا ورنہ اس کتاب کا لنک دیدیں اگر ہو سکے تو۔ مجھے باوجود کوشش کے یہ نہیں مل سکی۔
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
سوال یہ ہے کہ راجح قول کو درست سمجھنے کے باوجود آخر مرجوح قول پر عمل کی ضرورت یا وجہ جواز کیا ہے؟شرع شریف سے یہ کہاں ثابت ہے کہ جس مسئلے میں دلیل قوی مل جائے ،اس پر محض اس لیے عمل نہ کیا جائے کہ میرے پسندیدہ امام کا قول اس کے بر خلاف ہے؟؟ہر انسان بہ ہر حال اتنا ہی مکلف ہے جہاں تک اس کی استطاعت ہے:فاتقواللہ مااستطعتم
حقیقت یہ ہے کہ ہر غلط یا خلاف دلیل بات کی ہزار تاویلیں کی جا سکتی ہیں،لیکن اسے اتباع حق قرار نہیں دیا جا سکتا؛اہل حدیث کو اس طرز عمل سے شدید اختلاف ہے۔
اجتہاد بہ ہر آئینہ اجتہاد ہی ہوتا ہے؛یہ قیود و حدود بھی ارباب تقلید نے دائرہ تقلید کو برقرار رکھنے ہی کی خاطر لگائی ہیں:ما انزل اللہ بھا من سلطان
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
سوال یہ ہے کہ راجح قول کو درست سمجھنے کے باوجود آخر مرجوح قول پر عمل کی ضرورت یا وجہ جواز کیا ہے؟شرع شریف سے یہ کہاں ثابت ہے کہ جس مسئلے میں دلیل قوی مل جائے ،اس پر محض اس لیے عمل نہ کیا جائے کہ میرے پسندیدہ امام کا قول اس کے بر خلاف ہے؟؟ہر انسان بہ ہر حال اتنا ہی مکلف ہے جہاں تک اس کی استطاعت ہے:فاتقواللہ مااستطعتم
حقیقت یہ ہے کہ ہر غلط یا خلاف دلیل بات کی ہزار تاویلیں کی جا سکتی ہیں،لیکن اسے اتباع حق قرار نہیں دیا جا سکتا؛اہل حدیث کو اس طرز عمل سے شدید اختلاف ہے۔
اجتہاد بہ ہر آئینہ اجتہاد ہی ہوتا ہے؛یہ قیود و حدود بھی ارباب تقلید نے دائرہ تقلید کو برقرار رکھنے ہی کی خاطر لگائی ہیں:ما انزل اللہ بھا من سلطان
مرجوح قول پر عمل کیا جا سکتا ہے یہ تو سب ہی مانتے ہیں غالبا۔
البتہ وجہ کیا ہے؟ تو وجہ اپنی فہم میں کسی غلطی کا شائبہ، اپنے اجتہاد پر کامل اعتماد نہ ہونا، کسی دلیل پر شبہہ اور شیوع فتنہ یا کچھ اور بھی ہو سکتی ہے۔ اس سے کہیں بھی یہ لازم نہیں آتا کہ انہوں نےغلط کام کیا۔
آپ نے کن قیود و حدود کا ذکر کیا ہے؟
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
آپ نے میرے اس قول کی تصدیق فرمادی:
حقیقت یہ ہے کہ ہر غلط یا خلاف دلیل بات کی ہزار تاویلیں کی جا سکتی ہیں،لیکن اسے اتباع حق قرار نہیں دیا جا سکتا؛اہل حدیث کو اس طرز عمل سے شدید اختلاف ہے۔
خدا آپ کو جزاےخیر سے نوازے؛کل یعمل علی شاکلتہ
 
Top