• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا متقدمین فقہا کا اجتہاد قیامت تک کے لیے کافی ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
اس سے بھی زیادہ دوٹوک بات عربی میں لکھی ہے۔
میرے محترم آپ ماشاء اللہ دوٹوک بات کرنے والے ترجمہ کے ساتھ پیش کرنے والے شخص ہیں۔ میری عبارت کا بھی ترجمہ فرما کر مجھے شکرگزار ہونے کا موقع عنایت فرمائیے۔
مجھے ترجمہ کرنے کی ذرا بھی ضرورت نہیں ہے اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
ہاں جی میں تو ٹھہرا جاہل۔ بغیر پڑھے مجھے الہام ہوجاتا ہے نا کہ فلاں جگہ فلاں بات لکھی ہوگی وہاں سے اٹھا لوں؟
آپ ماشاء اللہ قابل شخص ہیں۔ مجھ پر ہزار احسان فرمائیے اور اس کا ترجمہ مرحمت فرمائیے۔
میں اب تک یہ دعوی نہین کیا ہے میں تو طالب علم ہوں اور شاید عمر میں بھی آپ سے چھوٹا ہوں اس لیے ترجمہ آپ ہی کریں مجھ جیسے طالب علم سے نہ کروائیں جزاک اللہ
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
اس سے بھی زیادہ دوٹوک بات عربی میں لکھی ہے۔
میرے محترم آپ ماشاء اللہ دوٹوک بات کرنے والے ترجمہ کے ساتھ پیش کرنے والے شخص ہیں۔ میری عبارت کا بھی ترجمہ فرما کر مجھے شکرگزار ہونے کا موقع عنایت فرمائیے۔
عفوا
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
اگر مطلقا اجتہاد کا دروازہ بند ہوچکا ہے تو اس کے لیے محدثین اور علما کے اقوال لے کر آئیں ؟؟؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
مجھے ترجمہ کرنے کی ذرا بھی ضرورت نہیں ہے اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو
میں اب تک یہ دعوی نہین کیا ہے میں تو طالب علم ہوں اور شاید عمر میں بھی آپ سے چھوٹا ہوں اس لیے ترجمہ آپ ہی کریں مجھ جیسے طالب علم سے نہ کروائیں جزاک اللہ
اگر مطلقا اجتہاد کا دروازہ بند ہوچکا ہے تو اس کے لیے محدثین اور علما کے اقوال لے کر آئیں ؟؟؟
شکر ہے بھائی آپ نے اپنے انداز میں تھوڑی سی تبدیلی فرما دی۔
میں نے اس دروازے کو بند نہیں کیا۔ میرے پاس پورا نہیں تو ایک کھڑکی تو کھلی ہوئی ہی ہے۔ اگر کسی کو اجتہاد مطلق کا دعوی ہے تو میں بتا دیتا ہوں کہ مجتہد مطلق کیا کرتا ہے۔ وہ کام وہ کردیں۔ ہم علماء کے سامنے پیش کر دیں گے۔ ختم بات۔

ترجمہ محل استشہاد:
ثم رأيت في رسالة آداب المفتي: إذا ذيلت رواية في كتاب يعتمد بالأصح أو الأولى، أو الأوفق أو نحوها، فله أن يفتي بها وبمخالفها أيضا أيا شاء، وإذا ذيلت بالصحيح أو المأخوذ به، أو وبه يفتى، أو عليه الفتوى لم يفت بمخالفه إلا إذا كان في الهداية مثلا هو الصحيح. وفي الكافي بمخالفه هو الصحيح فيخير فيختار الأقوى عنده والأليق والأصلح اهـ فليحفظ
وحاصل ما ذكره الشيخ قاسم في تصحيحه: أنه لا فرق بين المفتي والقاضي إلا أن المفتي مخبر عن الحكم والقاضي ملزم به، وأن الحكم والفتيا بالقول المرجوح جهل وخرق للإجماع،

جب کسی کتاب میں کسی روایت کو ذیل (اضافہ، حاشیہ۔۔۔ ناقل) میں ذکر ہو تو اصح یا اولی پر اعتماد کیا جائے گا۔۔۔۔۔۔ الی آخرہ
یہاں کتاب میں موجود اقوال پر فتوی و حکم کا ذکر ہے۔

قلت: لكن هذا في غير موضع الضرورة، فقد ذكر في حيض البحر في بحث ألوان الدماء أقوالا ضعيفة، ثم قال: وفي المعراج عن فخر الأئمة: لو أفتى مفت بشيء من هذه الأقوال في مواضع الضرورة طلبا للتيسير كان حسنا.
"میں کہتا ہوں: لیکن یہ ضرورت کے علاوہ کی جگہوں پر ہے۔ بحر الرائق کی حیض کی بحث میں خون کے رنگوں کی بحث میں ضعیف قول ذکر کیے ہیں۔ پھر کہا: معراج میں فخر الائمۃ سے مروی ہے: اگر کوئی مفتی ان اقوال میں سے ضرورت کے مواقع پر کسی قول پر فتوی دے آسانی کے لیے تو یہ بہتر ہے۔"
ضرورت سے مراد ضرورت شرعیہ ہوتی ہے لیکن اس کی تحدید کیا ہے۔ واللہ اعلم
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
جنا ب کا دعوی یہ تھا کہ سب کے نزدیک مرجوح قول کے مطابق فتوی دینا ٹھیک ہے اور اس کی دلیل یہ دی گئی ہے:
جب کسی کتاب میں کسی روایت کو ذیل (اضافہ، حاشیہ۔۔۔ ناقل) میں ذکر ہو تو اصح یا اولی پر اعتماد کیا جائے گا۔۔۔۔۔۔ الی آخرہ
یہاں کتاب میں موجود اقوال پر فتوی و حکم کا ذکر ہے۔
"میں کہتا ہوں: لیکن یہ ضرورت کے علاوہ کی جگہوں پر ہے۔ بحر الرائق کی حیض کی بحث میں خون کے رنگوں کی بحث میں ضعیف قول ذکر کیے ہیں۔ پھر کہا: معراج میں فخر الائمۃ سے مروی ہے: اگر کوئی مفتی ان اقوال میں سے ضرورت کے مواقع پر کسی قول پر فتوی دے آسانی کے لیے تو یہ بہتر ہے۔"
ضرورت سے مراد ضرورت شرعیہ ہوتی ہے لیکن اس کی تحدید کیا ہے۔ واللہ اعلم
اور میں نے اس کا یہ رد پیش کیا تھا:
وان الحکم والفتیا بالقول المرجوح جہل و خرق لا جماع
اور یہ کہ قاضی کا حکم اور مفتی کا فتویٰ دینا مرجوح قول پر جہالت ہے اور اجماع کا پھاڑنا ہے یعنی حرام اور باطل ہے (در مختارج1،ص14)
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
میں نے اس دروازے کو بند نہیں کیا۔ میرے پاس پورا نہیں تو ایک کھڑکی تو کھلی ہوئی ہی ہے۔ اگر کسی کو اجتہاد مطلق کا دعوی ہے تو میں بتا دیتا ہوں کہ مجتہد مطلق کیا کرتا ہے۔ وہ کام وہ کردیں۔ ہم علماء کے سامنے پیش کر دیں گے۔
یہ تو صرف آپ کے منہ کی باتیں ہیں اس پر علما کے اقوال اور قرآن و سنت سے روشنی ڈالیں تو پھر پتہ چلتا ہے ، آپ کوئی دروازہ بند کر دیں اور کوئی دروازہ کھول دیں آپ کے بند کرنے اور کھولنے سے کچھ نہیں ہو گا ؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
جنا ب کا دعوی یہ تھا کہ سب کے نزدیک مرجوح قول کے مطابق فتوی دینا ٹھیک ہے اور اس کی دلیل یہ دی گئی ہے:
جب کسی کتاب میں کسی روایت کو ذیل (اضافہ، حاشیہ۔۔۔ ناقل) میں ذکر ہو تو اصح یا اولی پر اعتماد کیا جائے گا۔۔۔۔۔۔ الی آخرہ
یہاں کتاب میں موجود اقوال پر فتوی و حکم کا ذکر ہے۔
"میں کہتا ہوں: لیکن یہ ضرورت کے علاوہ کی جگہوں پر ہے۔ بحر الرائق کی حیض کی بحث میں خون کے رنگوں کی بحث میں ضعیف قول ذکر کیے ہیں۔ پھر کہا: معراج میں فخر الائمۃ سے مروی ہے: اگر کوئی مفتی ان اقوال میں سے ضرورت کے مواقع پر کسی قول پر فتوی دے آسانی کے لیے تو یہ بہتر ہے۔"
ضرورت سے مراد ضرورت شرعیہ ہوتی ہے لیکن اس کی تحدید کیا ہے۔ واللہ اعلم
اور میں نے اس کا یہ رد پیش کیا تھا:
وان الحکم والفتیا بالقول المرجوح جہل و خرق لا جماع
اور یہ کہ قاضی کا حکم اور مفتی کا فتویٰ دینا مرجوح قول پر جہالت ہے اور اجماع کا پھاڑنا ہے یعنی حرام اور باطل ہے (در مختارج1،ص14)
براہ کرم میرے دعوے کا کوئی حوالہ عنایت فرمائیں۔
ویسے بات کسی شخص کے نزدیک جیسے محمود الحسنؒ کے نزدیک مرجوح و راجح قول کی چل رہی تھی جب کہ آپ نے جو رد فرمایا اس میں کتب میں موجود قول مرجوح پر فتوی کا ذکر ہے۔ لیکن مواضع ضرورت میں اس میں بھی اجازت دی گئی ہے۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
براہ کرم میرے دعوے کا کوئی حوالہ عنایت فرمائیں۔
ویسے بات کسی شخص کے نزدیک جیسے محمود الحسنؒ کے نزدیک مرجوح و راجح قول کی چل رہی تھی جب کہ آپ نے جو رد فرمایا اس میں کتب میں موجود قول مرجوح پر فتوی کا ذکر ہے۔ لیکن مواضع ضرورت میں اس میں بھی اجازت دی گئی ہے۔
دعوی آپ کریں اور حوالہ مین دوں؟ عجیب بات ہے؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
یہ تو صرف آپ کے منہ کی باتیں ہیں اس پر علما کے اقوال اور قرآن و سنت سے روشنی ڈالیں تو پھر پتہ چلتا ہے ، آپ کوئی دروازہ بند کر دیں اور کوئی دروازہ کھول دیں آپ کے بند کرنے اور کھولنے سے کچھ نہیں ہو گا ؟
علماء کے اقوال تب پیش کروں نا جب بند کہوں بھی۔
میں عرض کر رہا ہوں کہ کھلا ہوا ہے۔ یعنی بند ہونے کا قائل نہیں ہوں۔ اب کوئی خود کو مجتہد مطلق ثابت کر سکتا ہے تو کر دے۔
 
Top