• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا ڈاکٹر فرحت ہاشمی صاحبہ سے علم حاصل کرسکتے ہیں؟؟

میرب فاطمہ

مشہور رکن
شمولیت
جون 06، 2012
پیغامات
195
ری ایکشن اسکور
218
پوائنٹ
107
جناب ڈاکٹر ذاکر نائک کے منہج کے متعلق ایک کتابچہ کچھ عرصہ قبل تک انٹرنیٹ پر موجود تھا جس کا عنوان تھا "اہل حدیث پر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے اعتراضات اور ان کا جواب". اگر آپ کی نظر سے نہ گزری ہو تو ان شاہ اللہ میرے آرکائیو میں مل جا ئیگی. ڈاکٹر صاحب جہاں خود کو سلفی اہل حدیث کہلوانا پسند نہیں کرتے وہیں انہوں نے اہل حدیثوں کے درمیان چند ایسے مسئلے پیدا کر دیے ہیں وہ اس سے پہلے کبھی نہیں تھے. اس کی تفصیلی وضاحت سے معاملے کی نوعیت واضح ہو جائیگی ان شاءاللہ.
چند اختلافات ہونے سے کوئی سلفیت سے خارج نہیں ہو سکتا۔ اور ہمیں تو بہت سے اہلحدیث کہلوانے والے علماء سے بھی اختلافات ہوتے ہیں۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
شاہد نذیر بھائی ! آپ نے جن باتوں کا ذکر کیا ہے ، یہ کسی ایک مدرسے یا ادارے کی ’’ خصوصیت ‘‘ نہیں ، یہ خامیاں اوروں میں بھی ہوسکتی ہیں ۔
بعض معلمات کو تو ہم نے دیکھا ہے کہ لڑکوں سے چکر چلاتی ہیں ٹیلیفون پر ان سے گھنٹوں گفتگو کرتی ہیں مساجد کو ہی ڈیٹ پوائنٹ بنا کر اللہ کے گھر میں لڑکوں سے ملاقاتیں کرتی ہیں لیکن پھر بھی ان کی دینداری میں کوئی فرق نہیں آتا اور نہ ہی ان کی دینداری قابل چیلنج ہوتی ہے۔ حالیہ دنوں میں راقم نے اسی مسئلہ پر ایک سو دس صفحات پر مشتمل مضمون لکھا ہے جو جلد پندرہ روزہ صحیفہ اہل حدیث میں قسط وار شائع ہوگا۔ ان شاء اللہ
یہ ایک وبا ہے ، جو معاشرے کے اندر آگ کی طرح پھیل رہی ہے ، اس اخلاقی گراوٹ میں تقریبا ہر طبقے اور ہر ذہن کے مرد و عورت شامل ہیں ، ایسے ’’ خبیثوں ، خبیثات ‘‘ کو ’’ روک ‘‘ لگانے کے لیے بڑے پیمانے پر سخت تحریک شروع کرنے کی ضرورت ہے ۔ ناد نہاد شرم و حیا کو بالائے طاق رکھتے ہوئے منبر و محراب ، گلی گوچے سے ہر پیر و جواں کو اس کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے ۔
 

ام حسان

رکن
شمولیت
مئی 12، 2015
پیغامات
56
ری ایکشن اسکور
32
پوائنٹ
32
ڈاکٹر فرحت ہاشمی صاحبہ کا ۱۴ سال کے بعد رجوع اور اسکا جواب

http://ashabulhadith.com/main/wp-content/uploads/2016/01/Dr_Farhat_Hashmi_Ka_Apni_Ghalti_Sey_Rajoo_Ka_Jawaab.mp3
----------

ڈاکٹر فرحت ہاشمی صاحبہ کی کہی ہوی چند باتیں۔۔۔

قدیم مفسرین کی تفسیر سے چمٹے رہنا اور جدید تفسیر نہ کرنے سے مسلمانوں کو نقصان ہوا ہے۔ اور نوجوان دین سے دور ہو گئے ہیں۔ اور قرآن مجید کی قدیم تفاسیر اس ماحول و زمانہ کے اعتبار سے تھیں۔ نئی اور جدید تفسیر کرنے کی ضرورت ہے۔

اگر ہم ان ہی تفاسیر کو چھانٹتے رہیں گے تو کبھی کامیاب نہ ہو پائیں گے۔

ہمیں عقیدہ کے مسائل، نبی نور تھے یا بشر یا فقہی مسائل، آمین بلند آواز سے کہیں یا آہستہ، اسمیں نہیں پڑھنا چاہیے۔ قبر میں یہ سوالات نہیں ہونگے۔

شرک پر بھی خاموشی اختیار کی جاسکتی ہے امت کی وحدت کے لیے۔
(ہارون علیہ السلام بچھڑے کی عبادت پر خاموش رہے تو ہم کیوں خاموش نہیں رہ سکتے امت کی وحدت کے لیے۔)

میں اہل حدیث نہیں ہوں ، یہ بھی ایک فرقہ ہے۔ اور میں کسی بھی فرقہ کو نہیں مانتی۔

اللہ تعالی نے ہمیں مسلمان بننے کا حکم دیا ہے۔ وہابی بننے کا حکم نہیں دیا۔

ایسے علماء جو جدید دور کے اعتبار سے تفسیر کر سکیں وہ میرے علم میں نہیں ہیں۔

علماء اور مجھ میں ایک بنیادی فرق یہ ہے کہ میں جدید تفسیر اور آیت کا موجودہ دور میں کیا فائدہ ہے اس پر زور دیتی ہوں اور وہ قدیم تفاسیر ہی چھانتے رہتے ہیں۔

جو کوئی بھی کچھ تبدیلی ، انقلاب یا جدیدیت لانا چاہتا ہے اسے ہمارے دینی عناصر کی طرف سے مذمت کا سامنا ہی کرنا پڑتا ہے اور علماء کفر کے فتوے لگادیتے ہیں۔

اکثر علماء میرے خلاف ہیں لیکن مجھے کسی عالم سے احکامات لینے کی ضرورت نہیں کہ میں انکی مرضی کا اسلام پڑھاوں۔

میرے خلاف بولنے والوں کی جنگ مجھ سے نہیں بلکہ اللہ تعالی سے ہے کیونکہ میں اسکا کلام پڑھاتی ہوں۔

کسی فرقہ پر گمراہی کا حکم نہیں لگانا چاہیے یہ تو اللہ کا کام ہے۔

مولانا مودودی کی اچھی باتیں لے لی جائیں اور غلط باتیں چھوڑدی جائیں۔


اللہ تعالی ڈاکٹر صاحبہ کو، اور ہم سب کو حق کہنے کی، حق سمجھنے کی اور حق کی طرف رجوع کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
ڈاکٹر فرحت ہاشمی صاحبہ کی کہی ہوی چند باتیں۔۔۔
اس آڈیو میں کوئی اور آدمی ڈاکٹر صاحبہ کا موقف بتا رہا ہے ۔
اور ہمارے پاس اس بیان کی تصدیق کا کوئی ذریعہ نہیں ۔۔۔جب تک ان کی اپنی زبان و قلم سے مذکورہ باتیں سامنے نہ آئیں
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
آج اس تھریڈ کو اول تا آخر توجہ سے پڑھا ،کافی فکر انگیز اور حساس تھریڈ ہے ؛
اور بصد ادب گذارش ہے کہ :
کسی کے منہج و مسلک کے متعلق سوال نہ صرف جائز بلکہ ضروری ہے ،بالخصوص اس دور فتن میں ۔۔
لیکن کسی پر دینی لحاظ سے جرح ۔۔ثبوت و دلیل ۔۔کی بنیاد پر ہونی چاہئے ۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اور میں نے ڈاکٹر صاحبہ کو تفصیل سے تو نہیں سنا ۔۔کہ ان کے افکار و منہج کے متعلق کوئی رائے دے سکوں ،
لیکن ان کی دعوت اور تعلیم کی وجہ سے جن لوگوں نے اپنی زندگی اور عقیدہ و فکر کا رخ بدلا ،
ان میں دو خواتین (جن کا تعارف یہاں نہیں کروا سکتا ) کے احوال جان کر دل سے ڈاکٹر صاحبہ کیلئے دعاء نکلی ۔

والله اعلم
 
Last edited:

muftiabdullah

رکن
شمولیت
مارچ 06، 2014
پیغامات
7
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
44
ڈاکٹر فرحت ہاشمی صاحبہ کا ۱۴ سال کے بعد رجوع اور اسکا جواب

http://ashabulhadith.com/main/wp-content/uploads/2016/01/Dr_Farhat_Hashmi_Ka_Apni_Ghalti_Sey_Rajoo_Ka_Jawaab.mp3
----------

ڈاکٹر فرحت ہاشمی صاحبہ کی کہی ہوی چند باتیں۔۔۔

قدیم مفسرین کی تفسیر سے چمٹے رہنا اور جدید تفسیر نہ کرنے سے مسلمانوں کو نقصان ہوا ہے۔ اور نوجوان دین سے دور ہو گئے ہیں۔ اور قرآن مجید کی قدیم تفاسیر اس ماحول و زمانہ کے اعتبار سے تھیں۔ نئی اور جدید تفسیر کرنے کی ضرورت ہے۔

اگر ہم ان ہی تفاسیر کو چھانٹتے رہیں گے تو کبھی کامیاب نہ ہو پائیں گے۔

ہمیں عقیدہ کے مسائل، نبی نور تھے یا بشر یا فقہی مسائل، آمین بلند آواز سے کہیں یا آہستہ، اسمیں نہیں پڑھنا چاہیے۔ قبر میں یہ سوالات نہیں ہونگے۔

شرک پر بھی خاموشی اختیار کی جاسکتی ہے امت کی وحدت کے لیے۔
(ہارون علیہ السلام بچھڑے کی عبادت پر خاموش رہے تو ہم کیوں خاموش نہیں رہ سکتے امت کی وحدت کے لیے۔)

میں اہل حدیث نہیں ہوں ، یہ بھی ایک فرقہ ہے۔ اور میں کسی بھی فرقہ کو نہیں مانتی۔

اللہ تعالی نے ہمیں مسلمان بننے کا حکم دیا ہے۔ وہابی بننے کا حکم نہیں دیا۔

ایسے علماء جو جدید دور کے اعتبار سے تفسیر کر سکیں وہ میرے علم میں نہیں ہیں۔

علماء اور مجھ میں ایک بنیادی فرق یہ ہے کہ میں جدید تفسیر اور آیت کا موجودہ دور میں کیا فائدہ ہے اس پر زور دیتی ہوں اور وہ قدیم تفاسیر ہی چھانتے رہتے ہیں۔

جو کوئی بھی کچھ تبدیلی ، انقلاب یا جدیدیت لانا چاہتا ہے اسے ہمارے دینی عناصر کی طرف سے مذمت کا سامنا ہی کرنا پڑتا ہے اور علماء کفر کے فتوے لگادیتے ہیں۔

اکثر علماء میرے خلاف ہیں لیکن مجھے کسی عالم سے احکامات لینے کی ضرورت نہیں کہ میں انکی مرضی کا اسلام پڑھاوں۔

میرے خلاف بولنے والوں کی جنگ مجھ سے نہیں بلکہ اللہ تعالی سے ہے کیونکہ میں اسکا کلام پڑھاتی ہوں۔

کسی فرقہ پر گمراہی کا حکم نہیں لگانا چاہیے یہ تو اللہ کا کام ہے۔

مولانا مودودی کی اچھی باتیں لے لی جائیں اور غلط باتیں چھوڑدی جائیں۔


اللہ تعالی ڈاکٹر صاحبہ کو، اور ہم سب کو حق کہنے کی، حق سمجھنے کی اور حق کی طرف رجوع کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
اللہ تعالی رحم فرماے انسان کبھی انسان کو معاف نہیں کرتا
رجوع نامکمل ہے اب اس کے لیے دلایل ؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 

muftiabdullah

رکن
شمولیت
مارچ 06، 2014
پیغامات
7
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
44
اس آڈیو میں کوئی اور آدمی ڈاکٹر صاحبہ کا موقف بتا رہا ہے ۔
اور ہمارے پاس اس بیان کی تصدیق کا کوئی ذریعہ نہیں ۔۔۔جب تک ان کی اپنی زبان و قلم سے مذکورہ باتیں سامنے نہ آئیں
یہ وضاحت آچکا ہے ایڈٹ بھی ہوچکا ہے ڈاکٹر صاحبہ کی نیکیاں الحمدللہ بہت زیادہ ہیں اور ان الحسنات یذھبن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

muftiabdullah

رکن
شمولیت
مارچ 06، 2014
پیغامات
7
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
44
توبہ استغفار
وَقَالَتِ الْيَهُودُ لَيْسَتِ النَّصَارَى عَلَى شَيْءٍ وَقَالَتِ النَّصَارَى لَيْسَتِ الْيَهُودُ عَلَى شَيْءٍ وَهُمْ يَتْلُونَ الْكِتَابَ كَذَلِكَ قَالَ الَّذِينَ لا يَعْلَمُونَ مِثْلَ قَوْلِهِمْ فَاللَّهُ يَحْكُمُ بَيْنَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِيمَا كَانُوا فِيهِ يَخْتَلِفُونَ ( 113 )
آج کل مسلمانوں کی فرقوں کی علماء بھی یہی کہتے ہیں
 

مفتی عبداللہ

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 21، 2011
پیغامات
531
ری ایکشن اسکور
2,183
پوائنٹ
171
ڈاکٹر ذاکر نایک صاحب حفظہ اللہ تعالی کی رای محترمہ ڈاکٹر فرحت ہاشمی صاحبہ کی متعلق
 

مفتی عبداللہ

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 21، 2011
پیغامات
531
ری ایکشن اسکور
2,183
پوائنٹ
171
یہی تو بات ہے۔۔۔
میری بہن!!!
اپنے آپ کو صرف مسلمان کہنا کافی نہیں۔
ذرا غور کریے کہ جو لفظ یا جو لقب صحیح منہج کا حامل ہے ، اسکو چھپانے کا کیا معنی؟؟؟
اور یہ لفظ دعوت دین کی راہ میں رکاوٹ کیسے بن گیا؟؟؟
شیخ محترم عبداللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ کہتے ہیں کہ : "یہ لفظ تو صداقت کا ترجمان ہے، حق کی پہچان ہے"
" ایک ایسے لفظ کو رکاوٹ بنا دینا جو لفظ صحیح عقیدے، سچی توحید، نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سچی محبت، سچے منہج اور سچے عقیدے کا ترجمان ہو، ایسے لفظ کو دعوت دین کی راہ میں رکاوٹ سمجھنا انتہائی حقیر سوچ ہے۔ ایسے شخص کی فکر اور ایسے شخص کا ذہن بیمار ہے۔"
اور جو اسکالر اپنا منہج واضح نہیں کرتے ان سے علم حاصل کرنا کوئی خطرے سے خالی نہیں۔
پھر تو اہل حدیث سے بہتر لفظ اہل قرآن ہے یا پھر اہل القرآن واہل الحدیث
 
Top