• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا یزید بن معاویہ نے حسین رضی اللہ عنہ کو قتل کرنے کا حکم دیا تھا؟

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
دراصل ہمارے یہاں جو تصویر کچھ رافضی نُما اہلِ سنت نے امیر المؤمنین یزید ؒ کی بنا دی ہے اسے زائل کرنا اتنا ہی مشکل امر ہے جتنا سمندر سے سوئی نکال لانا
محترم ،
پہلے علم حاصل کریں خصوصا اس معاملے میں امت کے بڑے بڑے اکابریں نے یزید پر کلام کیا ہے اگر یہاں میں ان کے اقوال دے دو تو آج کے بعد اپ کسی کا بھی حوالہ پیش نہیں کر پائے گے کیونکہ اپ کے اس تیر سے تقریبا سبھی رافضی نما اہل سنت ہو جائیں گے چند نام دیتا ہو شاید اپنی بات سے رجوع کریں
(1) امام ابن تیمیہ
(2) ابن عبدالبر
(3)ابن حزم
(4) امام ذہبی
(5) ابن حجر
(6) ابن قیم
(7) امام نووی
(8) امام شوکانی
(9)قاضی عیاض
(10)ابن کثیر
یہ چند نام صرف اس لیے دئیے ہیں زیادہ تر اہل حدیث ان کو کوڈ کرتے ہیں اس کے علاوہ ایک لمبی فہرست ہے اور اگر ان کے نیم رافضی نما اقوال چاہیے ہوں تو وہ بھی اسکین کے ساتھ پیش کر دوں گا اس لیے محترم پہلے کچھ پڑھ لیں وگرنہ اپنے ہی بزرگوں کو مطعون فرما رہے ہیں اللہ ہدایت دے۔
 

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
انھوں نے صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں بخشا تو یزید کو کیسے بخش سکتے ہیں؟؟؟
محترم،
صحابی رسول اور اولین میں سے جن کے بارے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ علی سے بغض نہیں رکھے گا مگر منافق"
تو جب ان کی خلافت کو جبری کہا جا رہا تھا تب اپ کے تصورات جاننے کا میں شدد سے منتظر تھا کیونکہ جیسے ہی یزید فاسق کے بارے میں کچھ کہا جاتا ہے اپ کی قلم میں فورا جنبش ہوتی ہے مگر علی رضی اللہ عنہ کے لئے کچھ نہیں کیا یہی اپ کی عظمت صحابہ کی محبت ہے؟ یہ صرف اپ لوگوں کا ڈھونگ ہے کہ اس کی آڑ میں خود صحابہ کرام کی گخستاخیاں کرتے ہیں اور پردے میں چھپے ہوئے ہیں اللہ ہدایت دے۔
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
محترم،
پہلے میرے سوال کا جواب عنایت فرمائیں اللہ نے یزید کو کہاں نیک اور پارسا فرمایا ہے ؟
دوسری بات جس طرح کے اجماع کی اپ بات کر رہے ہیں تو اس طرح کا اجماع تو بخاری کی روایات پر بھی نہیں ہے جو مرفوع نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہیں تو کیا اس کا بھی انکار فرمائیں گے کہ بخاری میں تمام متون جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سےمنقول ہیں ہر اجماع کی حیثیت ایک جیسی نہیں ہوتی ہے اگر سب اجماع کو ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم کے معیار ہر پرکھا جائے گا تو اس اجماع کے علاوہ شاید ہی کوئی اجماع بچے گے خود بدلتے نہیں قرآن کو بدل دیتے ہیں اور اپ نے کہا کہ
گر اللہ تعالٰی نے امیر المؤمنین یزید ؒ کو (نعوذ باللہ ) فاسق و فاجر بتایا ہوتا تو اُمت کو اس معاملے میں ”اجماع “ کی ضرورت پیش نہ آتی ۔جن روایات کو آپ نے پیش فرمایا ہے"
محترم اپ کا اجماع کے بارے میں فارمولا ہی غلط ہے ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم پر کیا قران اور حدیث کی نص صریح موجود نہیں ہے کہ اس پر اجماع کی ضرورت پیش کی گئی ہے اجماع ذیادہ تر ہوا ہی اس طرح ہے کہ جب کسی بات پر اٹھ کر کسی نے یہ کہا کہ میرا نظریہ فلاں ہیں مثلا جب رافضیوں نے ابو بکر رضی اللہ عنہ کی خلافت کا انکار کیا اس وقت اہل سنت نے یہ بیان کیا کہ اہل سنت کا اس پر اجماع ہے کہ ابو بکر رضی اللہ عنہ اول خلیفہ ہیں ۔ اسی طرح جب بخاری کی روایات پر کچھ لوگوں نے اعتراض کیا تو امت کے اکابرین نے لکھا کہ اس پر امت کا اجماع ہے کہ اس کے متون سب صحیح ہیں
تو اجماع کو جب کوئی چلینج کرتا ہے اس وقت اجماع پیش کیا جاتا ہے اسی طرح جب ناصبیوں نے یزید کو نیک اور علی رضی اللہ عنہ کی خلافت کو نہیں مانا تو امت کے اکابرین نے اس پر اجماع پیش کیا ہے
دوسری بات اپ ان احادیث سے یزید کا نام نکال کر دیکھا دیں جس سے اپ لوگ اس کو جنت کی بشاری دلواتے ہیں یعنی مغفور لھم والی روایت دکھا سکتے ہیں شیخ سنابلی نے اس حدیث سے یزید کو مغور لھم ثابت کرنے کے لیے 400 صفحات کالے کر دیئے مگر پھر بھی اس پر سے یہ اجماع فاسق اور فاجر کا داغ نہ دھو پائے
میں تو اس میں امت کے اکابرین کے اقوال پھر بھی پیش کر سکتا ہوں مگر اپ تو اس فرمان سے اس کو واجبی جنتی بھی قرار نہیں دے سکتے ہیں کیونکہ وہ بھی امت کے اکابرین کے اقوال کے خلاف ہے۔
اپ نے کہا کہ
علماۓ اُمت میں سے اس معاملے میں جن لوگوں سے خطاء ہوئی ہے اُسکی بنیاد قرآن مجید و احادیثِ صحیحہ نہیں بلکہ وہی تاریخی مواد ہے جو اکثر کذب و افتراء پر مبنی ہے

محترم یہ اپ کی غلط فہمی صرف ایک نام دیتا ہوں جو کافی ہے امام ابن تیمیہ انہوں نے 30 سال خلافت والی حدیث کی بنیاد پر ہی یزید کی حکومت کو ظالم اور یزید کو غاصب لکھا ہے اور ابن حجر امام نووی ابن کثیر اور شاہ ولی اللہ نے یزید کو فاسق اور فاجر حدیث کی بنیاد پر ہی لکھا ہے چنانچہ شا ولی اللہ فرماتے ہیں
خیرالقرون میں سے فاسق یزید ابن ذیاد اور قریش کے چھوکرے ہیں جن کا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ذکر کیا ہے۔
اور قریش کے چھوکروں میں بھی یزید کا شارحین نے شامل کیا ہے تو یزید کو صرف تاریخ کی روایات پر فاسق ہی فاسق نہیں کا اس کو کتب احادیث میں موجود روایات کی بنیاد پر فاسق کہا ہے اور تاریخ کی روایات کو تائید کے طور پر پیش کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی غیبی اخبار سچی ہیں اور اگر اپ اجازت دیں تو میں احادیث اور کتب روایات سے ہی ثابت کر سکتا ہوں کہ آئمہ نے جو کہا ہے وہ کتب احادیث کی بنیاد پر ہی کہا ہے۔
محترمی ! یہی تو میں کہہ رہا ہوں کہ امیر المؤمنین یزید ؒ کے ”فسق و فجور “ کے قصے و کہانیاں احادیثِ صحیحہ کی بنیاد پر نہیں بلکہ اسکی ”تاریخی تشریح“ کی بنا ء پر کہی جاتی ہیں۔ جب بات یہی ہے اور یقیناً یہی ہے تو ًپھر احتیاطاً اس معاملے میں ”وحی “ کے طورپر دعویٰ کرنے کی بجائے ”کفِ لسان“ سے کام لیا جائے ۔
شیخ کفایت اللہ سنابلی (حفظہ اللہ تعالٰی) نے جو بات بھی کہی اسکا بطلان ثابت کے کر دکھائیں اور بتائیں کہ کیا غلطی ہوئی ہے۔ میں آپ سے ”آئمہ کی تشریحات “ کا نہیں بلکہ ”رسول اللہ ﷺ“ کی اُس صحیح حدیث کا مطالبہ کرتا ہوں جس میں آپ ﷺ نے امیرالمؤمنین یزید ؒ کا نام لیکر وہ بات کہی ہے جسکا آپ کو دعویٰ ہے ۔
اول خلافتِ صدیقؓی تو تواتر سے ثابت ہے جس سے کسی کو مجالِ انکار نہیں اور یہی معاملہ قریب قریب ”صحیح بخاری “ کے متعلق بھی ہے ۔ اسی لیے میں نے آپ سے اُس ”اجماع “ کا مطالبہ کیا تھا جس سے کسی مسلمان کو مجالِ انکار نہ ہو جیسے ختم ِ نبوتﷺ ۔
ویسے ”اجماع “ کی ضرورت کن معاملات میں ہوتی ہے یہ ایک موضوع ہے ۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
محترم،
صحابی رسول اور اولین میں سے جن کے بارے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ علی سے بغض نہیں رکھے گا مگر منافق"
تو جب ان کی خلافت کو جبری کہا جا رہا تھا تب اپ کے تصورات جاننے کا میں شدد سے منتظر تھا کیونکہ جیسے ہی یزید فاسق کے بارے میں کچھ کہا جاتا ہے اپ کی قلم میں فورا جنبش ہوتی ہے مگر علی رضی اللہ عنہ کے لئے کچھ نہیں کیا یہی اپ کی عظمت صحابہ کی محبت ہے؟ یہ صرف اپ لوگوں کا ڈھونگ ہے کہ اس کی آڑ میں خود صحابہ کرام کی گخستاخیاں کرتے ہیں اور پردے میں چھپے ہوئے ہیں اللہ ہدایت دے۔
میری بات کا غلط مطلب نکالا ہے آپ نے.
میری مصروفیت اسوقت بہت زیادہ ہیں اور کل سے میرے امتحانات بھی شروع ہیں. اسلۓ میں کسی بحث میں حصہ نہیں لے رہا.
لہذا آپ الزام تراشیاں اور بہتان تراشیاں اپنے پاس رکھیں.
 

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
کتنے صحابہ نے بیعت یزید کی مخالفت کری تھی اور وجہ کیا تھی اختلاف کی
محترم،
پہلے تو اپ سے یہ پوچھنا بھول گیا باغی گروہ کے بارے میں اجماعی قول اپ نے کوئی جواب نہیں دیا ہے میں سوچا شاید اپ بھول گئے ہوں گے اس لئے یاد دلا دوں
اور رہی بات مخالفت کتنے صحابہ کرام نے کی اس کی کیا نوعیت وغیرہ تو یہ سنابلی صاحب کی کتاب بند کر دیں کہ صرف دو صحابہ کی مخالفت ثابت ہے وغیرہ
محترم ،
کسی نے بھی خوشی سے بیعت نہیں کی ہے معاویہ رضی اللہ عنہ کے دور میں ہی اتنا جبر ہو گیا تھا کہ صحابہ کرام نے صبر کا دامن تھام لیا تھا اور خاموشی اختیار کر لی تھی صرف دو ہی اٹھے تھے اس کو اپ نے دو کی مخالفت بنا دیا اپ سے کس نے کہا کہ جو خاموش تھے وہ سب یزید کے حق میں تھے سکوت کوئی حکم ہے اجماع سکوتی اہل حدیث کے یہاں حجت ہے؟ اگر نہیں تو یہ اجماع سکوتی کیسے حجت ہو گیا کسی ایک روایت سے جاو ناصبیت کے افکاروں لے جس میں یزید کی بیعت خلفاء راشدین کی طرح مشاورت امت سے یا کسی روایت سے ثابت ہوتا ہو بھرے مجمع میں یزید کے حق میں پوچھا گیا ہو تو انہوں نے رضامندی دی ہو جیسے خلیفہ ابو بکر اور عمر رضی اللہ عنہ کے بارے میں بھرے مجمع میں بیعت ہوئی اور پوچھا گیا تھا ایک صحیح روایت جو سنابلی صاحب کی کتاب بھی کنگال لو ایک روایت اور میں بھی لکھوں گاکہ یزید کی واقعی بیعت ہوئی تھی۔
 

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
یہی تو میں کہہ رہا ہوں کہ امیر المؤمنین یزید ؒ کے ”فسق و فجور “ کے قصے و کہانیاں احادیثِ صحیحہ کی بنیاد پر نہیں بلکہ اسکی ”تاریخی تشریح“ کی بنا ء پر کہی جاتی ہیں۔
محترم،
میں جو کہہ رہا ہوں اپ بھی وہی کہتے تو بحث اختتام پذیر ہوتی مگر اپ تاریخ تشریح فرما رہے ہیں اور میں احادیث کی شرح پڑھ لیں امام ابن تمییہ نے یزید کو حدیث کی بنیاد پر ہی صاحب سیف کہا ہے
خِلَافَةُ النُّبُوَّةِ (4) ثَلَاثُونَ سَنَةً ثُمَّ تَصِيرُ مُلْكًا» " (5) .
وَإِنْ أَرَادَ بِاعْتِقَادِهِمْ (6) إِمَامَةَ يَزِيدَ، أَنَّهُمْ يَعْتَقِدُونَ أَنَّهُ كَانَ (7) مَلِكَ جُمْهُورِ الْمُسْلِمِينَ وَخَلِيفَتَهُمْ فِي زَمَانِهِ (8) صَاحِبَ السَّيْفِ، كَمَا كَانَ أَمْثَالُهُ مِنْ خُلَفَاءِ بَنِي أُمَيَّةَ وَبَنِي الْعَبَّاس

یہ کسی تاریخی روایت کی تشریح نہیں ہے حدیث رسول صلی اللہ ہے اور اس میں یزید کو صاحب سیف تلوار کے ضرور پر حکومت کرنے والا کہا ہے خلیفہ نہیں اور بھی حوالے ہیں مگر فلحال اپ ایک تو مان لو
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
محترم،
پہلے تو اپ سے یہ پوچھنا بھول گیا باغی گروہ کے بارے میں اجماعی قول اپ نے کوئی جواب نہیں دیا ہے میں سوچا شاید اپ بھول گئے ہوں گے اس لئے یاد دلا دوں
اور رہی بات مخالفت کتنے صحابہ کرام نے کی اس کی کیا نوعیت وغیرہ تو یہ سنابلی صاحب کی کتاب بند کر دیں کہ صرف دو صحابہ کی مخالفت ثابت ہے وغیرہ
محترم ،
کسی نے بھی خوشی سے بیعت نہیں کی ہے معاویہ رضی اللہ عنہ کے دور میں ہی اتنا جبر ہو گیا تھا کہ صحابہ کرام نے صبر کا دامن تھام لیا تھا اور خاموشی اختیار کر لی تھی صرف دو ہی اٹھے تھے اس کو اپ نے دو کی مخالفت بنا دیا اپ سے کس نے کہا کہ جو خاموش تھے وہ سب یزید کے حق میں تھے سکوت کوئی حکم ہے اجماع سکوتی اہل حدیث کے یہاں حجت ہے؟ اگر نہیں تو یہ اجماع سکوتی کیسے حجت ہو گیا کسی ایک روایت سے جاو ناصبیت کے افکاروں لے جس میں یزید کی بیعت خلفاء راشدین کی طرح مشاورت امت سے یا کسی روایت سے ثابت ہوتا ہو بھرے مجمع میں یزید کے حق میں پوچھا گیا ہو تو انہوں نے رضامندی دی ہو جیسے خلیفہ ابو بکر اور عمر رضی اللہ عنہ کے بارے میں بھرے مجمع میں بیعت ہوئی اور پوچھا گیا تھا ایک صحیح روایت جو سنابلی صاحب کی کتاب بھی کنگال لو ایک روایت اور میں بھی لکھوں گاکہ یزید کی واقعی بیعت ہوئی تھی۔
یہی فارمولا آپکے لئے ہے جناب آپ بھی مودودیت کو آگ لگاو اور سند کی کسوٹی پر ایک ایک روایت پر بات کرو
 

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
یہی فارمولا آپکے لئے ہے جناب آپ بھی مودودیت کو آگ لگاو اور سند کی کسوٹی پر ایک ایک روایت پر بات کرو
چلو اپ کہتے ہیں تو ایسا کر لیتے ہیں پہلے میں روایت پیش کرتا ہوں اس میں یزید کا جرم پیش کرتا ہوں اپ اس کا ضعف ثابت کر دوں اگر نہ کر سکے تو میں ایک روایت ضعیف ثابت کروں گا اپ اس کو صحیح ثابت کردینا پہلے یزید کا پہلا جرم۔

یزد نے امت کو منافق بنا دیا۔

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي الشَّعْثَاءِ، قَالَ: دَخَلَ نَفَرٌ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ مِنْ أَهْلِ الْعِرَاقِ فَوَقَعُوا فِي يَزِيدَ بْنِ مُعَاوِيَةَ فَتَنَاوَلُوهُ فَقَالَ لَهُمْ عَبْدُ اللَّهِ: هَذَا قَوْلُكُمْ لَهُمْ عِنْدِي أَتَقُولُونَ هَذَا فِي وُجُوهِهِمْ؟ قَالُوا: لَا بَلْ نَمْدَحُهُمْ وَنُثْنِي عَلَيْهِمْ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: هَذَا النِّفَاقُ عِنْدَنَا(صفۃ النفاق و ذم المنافقین رقم 62)
خلفاء راشدین کے سامنے لوگ حق بیان کرتے تھے اس غاصب کے سامنے اس کی تعریف کرتے تھے اور اس کی خوشامد کرتے تھے اس کی ہاں میں ہاں ملاتے ابن عمر رضی اللہ عنہ نے اس کو نفاق کہا ہے امت پر ایسا جبر کیا کہ وہ نفاق کی طرف چلی گئی جس امت کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حق گوئی سکھائی خلفاء نے حق گوئی کی آزادی دی انہوں نے اس امت کو منافق بنا دیا۔
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
محترم ،
پہلے علم حاصل کریں خصوصا اس معاملے میں امت کے بڑے بڑے اکابریں نے یزید پر کلام کیا ہے اگر یہاں میں ان کے اقوال دے دو تو آج کے بعد اپ کسی کا بھی حوالہ پیش نہیں کر پائے گے کیونکہ اپ کے اس تیر سے تقریبا سبھی رافضی نما اہل سنت ہو جائیں گے چند نام دیتا ہو شاید اپنی بات سے رجوع کریں
(1) امام ابن تیمیہ
(2) ابن عبدالبر
(3)ابن حزم
(4) امام ذہبی
(5) ابن حجر
(6) ابن قیم
(7) امام نووی
(8) امام شوکانی
(9)قاضی عیاض
(10)ابن کثیر
یہ چند نام صرف اس لیے دئیے ہیں زیادہ تر اہل حدیث ان کو کوڈ کرتے ہیں اس کے علاوہ ایک لمبی فہرست ہے اور اگر ان کے نیم رافضی نما اقوال چاہیے ہوں تو وہ بھی اسکین کے ساتھ پیش کر دوں گا اس لیے محترم پہلے کچھ پڑھ لیں وگرنہ اپنے ہی بزرگوں کو مطعون فرما رہے ہیں اللہ ہدایت دے۔
میرے محترم ! مجھے کبھی بھی اپنے آپ کو زمرہ ٔ علماء میں شمار کرنے کا اشتیاق نہیں رہا ، میں تو اسلام کا ایک ادنٰی طالب ِ علم ہوں۔
جہاں تک بات ہے ان ”آئمہ کرامؒ“ کی تو اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ہمارے لیے سرمایہ ٔ علم ہیں لیکن چونکہ خوش قسمتی سے میں ”شخصیت پرستی “کا قائل نہیں اس لیے جو بات بھی ان علماء میں سے خطاً غلط کہے گا تو اسے غلط کہوں گا ۔
یہ بات بھی بڑی عجیب ہے کہ آپ نے بڑے بڑے ”اصاغرین و متاخرین“ کا ذکر تو شرح و بسط کے ساتھ کر دیا لیکن جو ان سے ”حقیقتاً“ بڑے بڑے ”اکابرین و سابقین“ تھے ان کے اسمائے گرامی آپ نجانے کیوں ”حذف“ فرماگئے؟ مثلاً
  • امام لیث بن سعد ؒ (المتوفی 175 ھ)
  • امام مہلب بن احمد اسدی (المتوفی 435 ھ)
  • امام ابو حامد محمدبن محمد الغزالی (المتوفی 505 ھ)
  • امام ابو بکر ابن العربی(المتوفی543 ھ)
  • امام عبد المغیث بن زہیر علوی(المتوفی583 ھ)
  • حافظ عبدالغنی المقدسی(المتوفی 600 ھ)
اس لیے محترمی میں نے پہلے بھی عرض کیا تھا کہ جن علماءنے امیر المؤمنین یزید ؒ کی مذمت جن تاریخی روایات پر کی ہیں جب وہی ضعیف و کمزور ہیں تو پھر آپ خود ہی امام ابن ِتیمیہؒ اور اپنے پیش کردہ اجماع کااندازہ لگا لیں۔
کسی کو بلا دلیل رافضی کہنا میرا شعار نہیں ہے اور نہ میں ان علمائے اہلِ سنت کو ”رافضی “ کہنے کا سوچ سکتا ہوں ۔ میرا شارہ موجودہ دور کے کچھ مخصوص لوگ ہیں جو سستی شہر ت کے لیے حقائق سے عمداً چشم پوش سے کام ی لیتےہیں۔
امام ابنِ تیمیہ ؒ ہوں یا امام ابنِ جوزی ؒ یا اور کوئی ہم ان کی بات کو بہ دلیل ہی مانیں گے اور بلا دلیل بات کو بلاخوف و خطر رد کر دینگے۔آپ نے تو امام ابنِ تیمیہ ؒ سے منقول صرف مذمتِ یزید ؒ ہی بیان کیا ہے مگر انہوں نے امیر المؤمنین یزید ؒ کے متعلق کچھ اور بھی کہا ہے کیا وہ آپ کو یاد ہے ؟
میں تو علم کی راہ پر گامزن ہوں البتہ آپ سے گزارش ہے کسی معاملے کے ایک ہی پہلو کو نظر میں رکھ کر اور دوسرے سے چشم پوشی کر کے یک طرفہ فیصلہ کرنے سے گریز فرمائیں ۔ یہ پورا نہیں تو نصف علم ضرور ہے۔
 

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
اب روایت کا ضعیف ثابت کرنا
سب سے بڑی روایت جس کو اپ لوگ یزید کی مدح میں بیان کرتے ہیں محمد بن حنفیہ والی روایت جس کو امام ذہبی نے المدینی سے روایت کی ہے ان سے صخر بن جویریہ نے روایت کیا ہے اس کی علت پڑھ لیں۔

اس روایت میں المدینی جس کو محمد بن القرشی المدینی ثابت کی جاتا ہے وہ ہی غلط ہے کیونکہ محمد بن القرشی المدینی صخر بن جویریہ کے تلامذہ میں شامل ہی نہیں ہیں اور نہ المدینی کے اساتذہ میں صخر بن جویریہ ہے بلکہ یہ شعیب بن حرب المدینی ہیں جن کے اساتذہ میں صخر بن جویریہ شامل ہیں اور اور صخر بن جویریہ کے شاگرد میں شیعب بن حرب المدینی ہے امام ابن عساکر نے جو نقل ہے ان کو اپنے اس نقل میں غلطی لگی ہے کیونکہ محمد بن القرشی المدینی کے اساتذہ میں صخر بن جویریہ کا نام نہیں ہے بلکہ المدینی شیعب بن حرب کے اساتذہ میں صخر بن جویریہ کا نام ہے اس لیے یہ اور حرب المدینی کوئی صاحب تصنیف نہیں ہے کہ ان کی کتاب سے ابن عساکر نے نقل کیا ہے اسلیے یہ روایت ضعیف ہے۔ اگر ان ک قرشی المدینی مان بھی لیا جائے تو بھی ان کی پیدائش 132 میں ہوئی ہے سنابلی صاحب نے جو ترجح کی وجوہات پیش کی ہیں وہ اس لیے بھی قابل قبول نہیں ہے کہ یہ ایک انفرادی قول ہے اور امت کے اکابرین محدثین میں سے کسی نے بھی المدینی کی پیدائش 130 سے کم کو بیان نہیں کیا ہے تمام نے ان کی پیدائش 130 سے اوپر ہی بیان کی ہے اس لیے جمہور کی بات مانی جائے گی انفرادی قول وہ بھی معصرین کا ویسے ہی قبول نہیں کیونکہ سنابلی صاحب خود "مخلظین" معاصرین کی کتاب کہہ کر رد کر چکے ہیں تو سنابلی صاحب اس قول میں معاصر اور منفرد ہیں اس لیے یہ قبول نہیں ہے تو اب اپ ان دلائل کا رد فرما دیں اور یزید کو نیک اور پارسا ثابت کر دیں
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top