• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

یزید بن معاویہ

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

MD. Muqimkhan

رکن
شمولیت
اگست 04، 2015
پیغامات
248
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
70
آپ دونوں کتابوں کا تقابلی مطالعہ کرلیں
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
خودساختہ اجماع
طاہر بھائی صرف غیر متفق کا بٹن دبا دینا مسئلہ کا حل نہیں یا تو اآپ کہیں کہ شیخ عبدالعزیز اآل شیخ، شیخ صلاح الدین یوسف، شیخ عبدالمنان نورپوری، قاری صہیب میر محمدی، شیخ طالب الرحمن ، شیخ طیب الرحمن ، شیخ توصیف الرحمن ، شیخ محمد ادریس فاروقی و غیرہم کیے بغیر بھی اجماع منعقد ہو سکتا ہے تو بالکل اآپ کی بات ٹھیک لیکن ایسا ہے نہیں
یہ صرف بطور مثال چند نام صرف معاصرین کے لکھے ہیں اگر میں سابقہ چودہ سو سال کے نام لکھوں تو یہ فہرست ایک سو سے اوپر چلی جائے گی اس کے باوجود اآپ کا نعرہ اجماع کچھ سمجھ میں نہیں ااتا
آپ یہ تو کہہ سکتے ہیں کہ علما کی ایک تعداد یزید رحمہ اللہ کے خلاف ہے لیکن دعوی اجماع محض ایک دعوی بلا دلیل ہی ہے
جزاکم اللہ خیرا اللہ ہمیں حق سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے اور اس میں ذاتی انا کو حائل نہ ہونے دے اآمین
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
میرے بھائی آپ نے جن پیجز کا لنک دیا ہے ہے اس میں مرزا صاحب نے جو آخر میں ابراہیم النخعی کا ایک حوالہ دیا ہے - اس کی تحقیق بھی ملاحظہ فرما لیں - اور مرزا صاحب کو بھی بتا دیں - میں نے ان کو ببتایا بھی ہے لیکن جواب ہوتا تو وہ دیتے -

طبرانی الکبیر میں قول ہے

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ الْحَضْرَمِيُّ، ثنا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، ثنا سَعِيدُ بْنُ خُثَيْمٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ الضَّبِّيِّ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: لَوْ كُنْتُ فِيمَنْ قَتَلَ الْحُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ، ثُمَّ غُفِرَ لِي، ثُمَّ أُدْخِلْتُ الْجَنَّةَ، اسْتَحْيَيْتُ أَنْ أَمُرَّ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَيَنْظُرَ فِي وَجْهِي


ابراہیم بن یزید النخعی نے فرمایا:اگر میں ان لوگوں میں ہوتا جنہوں نے حسین بن علی کو قتل (شہید) کیا، پھر میری مغفرت کردی جاتی ، پھر میں جنت میں داخل ہوتا تو میں نبی صلی الله علیہ وسلم کے پاس گزرنے سے شرم کرتا کہ کہیں آپ میری طرف دیکھ نہ لیں۔


اس کی سند میں مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ الضَّبِّيِّ ہے – الأزدي اس کو منكر الحديث کہتے ہیں ابن حجر صدوق کہتے ہیں

اسکی سند میں سعيد بن خثيم بن رشد الهلالى ہے جس ابن حجر ، صدوق رمى بالتشيع له أغاليط شیعیت میں مبتلا اور غلطیوں سے پر ہے ، کہتے ہیں

سَعِيدُ بْنُ خُثَيْمٍ، أَبُو مَعْمَرٍ الْهِلالِيُّ الْكُوفِيّ اور اس کے استاد خالد دونوں کوالازدی نے منکر الحدیث کہا ہے
دیکھئے ديوان الضعفاء والمتروكين وخلق من المجهولين وثقات فيهم لين از الذھبی

راویوں کا ہر قول نہیں لیا جاتا یہی وجہ ہے ابن عدی کہتے ہیں
سعيد بن خثيم الهلالي: قال الأزدي: منكر الحديث، وقال ابن عدي: مقدار ما يرويه غير محفوظ.
بہت کچھ جو سعید روایت کرتا ہے غیر محفوظ ہے

سند میں محمد بن عثمان بن أبي شيبة بھی ہے جس کو کذاب تک کہا گیا ہے دیکھئے میزان الاعتدال
از الذھبی
عبد الله بن أحمد بن حنبل فقال: كذاب.
وقال ابن خراش: كان يضع الحديث.
وقال مطين: هو عصا موسى تلقف ما يأفكون.
وقال الدارقطني: يقال إنه أخذ كتاب غير محدث

بحر الحال اس روایت کے صحیح ہونے یا نہ ہونے سے نفس مسئلہ پر کوئی فرق نہیں پڑتا بلکہ یہ ابراہیم کا قول ہے کوئی حدیث رسول نہیں ہے، ان کا قتل حسین سے کوئی تعلق نہ تھا

مرزا صاحب نے مجھے جواب دیا کہ اس کو زبیر علی زئی رحم للہ نے صحیح کہا ہے - کیا مرزا صاحب کی دلیل زبیر علی زئی رحم الله ہیں - کیا وہ ان کا مقلد ہے -

مجھے محمد علی مرزا صاحب کی جانب سے ایک ہی جواب دیا جا رہا ہے کہ امام شافی رحم الله اور امام حاکم رحم الله کو بھی شیعہ کہا گیا بلکہ ان کو رافضی تک بھی کہا گیا-

جب اس کو اس کا جواب یہ دیا گیا -
-------------------------------------------------------------

امام حاکم کو رافضی کہا گیا کیونکہ انہوں نے عجیب روایات اپنی کتاب مستدرک میں شامل کیں اور اس کی وجہ ان کی دماغی حالت تھی
ابن حجر لسان الميزان مين کہتے ہیں

والحاكم أجل قدرا وأعظم خطرا وأكبر ذكرا من أن يذكر في الضعفاء لكن قيل في الأعتذار عنه أنه عند تصنيفه للمستدرك كان في أواخر عمره وذكر بعضهم أنه حصل له تغير وغفلة في آخر عمره


حاکم پر آخری عمر میں تغیر ہوا اور غفلت آئی


امام الشافعی کو شیعہ کہا گیا کیونکہ ان سے منسوب کچھ اشعار تھے جن کا مفھوم تھا کہ اگر اہل بیت سے محبت صحیح نہیں تو میں رافضی ہوں
لیکن اس قول کی سند ثابت نہیں اس کو بیہقی نے مناقب الشافعی میں نقل کر دیا ہے سندمظبوط نہیں
بلكه امام الشافعی کا قول ہے

قَالَ البُوَيْطِيُّ: سَأَلْتُ الشَّافِعِيَّ: أُصَلِّي خَلْفَ الرَّافِضِيِّ؟ قَالَ: لاَ تُصَلِّ خَلْفَ الرَّافِضِيِّ


کیا رافضی کے پیچھے نماز پڑھ لیں کہا نہیں پڑھو


الكتاب: الإمام الشافعي وموقفه من الرافضة
المؤلف: أبو عبد البر محمد كاوا
-----------------------------------------------------------

متقدمین کی جو کتابیں ہم تک آئی ہیں وہ سند سے ہی آئیں ہیں جس میں ناقل سے لے کر مولف تک سند ہوتی ہے اور اس بنیاد پر اس کتاب کو اس عالم سے ثابت مانا جاتا ہے یہ بات تمام اہل علم جانتے ہیں اب اس دیوان کو دیکھیں اس کی کوئی سند نہیں ہے لہذا یہ ثابت نہیں

صالح المنجد کی بھی اس منسوب دیوان کے بارے ،میں یہی رائے ہے

فلو كان عنده عن الشافعي – وهو من أعلم الناس به وبنصوصه – لرواه عنه .
وأما ما يسمى بـ “ديوان الشافعي” ففيه كثير من الشعر المنحول عليه ، والذي لا تصح نسبته للإمام رحمه الله ، بل فيها كثير من الأقوال المخالفة التي يتنزه الإمام عن مثلها .


اگر یہ شافعی کے اشعار ہوتے اور وہ لوگوں میں سب سے زیادہ نص کو جانتے تھے اور جہاں تک اس دیوان کا تعلق ہے تو اس میں اکثر اشعار ان پر ڈالے گئے ہیں اور اس کی نسبت ان سے صحیح نہیں بلکہ بہت سے ان کے اقوال کے خلاف ہیں


-------------------------

جب میں نے مرزا علی صاحب سے کہا کہ ان لوگن کی لسٹ دیں جنھوں نے امام شافی رحم الله کو شیعہ یا رافضی کہا تو
مرزا علی صاحب نے یہ جواب دیا ہے-

Wa alaikumussalam !

MAKTAB-tush-SHAMILA main yeh likhain

bay-sumar ref aa jain gay. Select all BOOKS :

إن كان رفضاً حب آل محمد


ابھی تک مرزا صاحب سے اس سوال کا جواب باقی ہے - حیرت ہے کہ مرزا صاحب لکھتے کچھ نہیں بس گول مول کر کے ایک لائن میں جواب دو دیتے ہیں -



 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
أن شاء الله. آپ بھی
آپ مہربانی کر کے مرزا صاحب سے یہ سہولت پوچھ لیں ایک بھائی نے یہ سوالات فیس بک پر پوچھے ہیں -

--------------------------

آپ کے کچھ لیکچرزديکھنے کا اتفاق ہوا۔ براۓ مہربانی ایک تشویش دور فرمائیں :
محدثین اور علماۓ اسما و رجال کے نزدیک صحابی پر جراح ناجائزہے۔ سلسلہ سند اگر صحابی تک پہنچ جاۓ تو صحابی کی عدالت نہیں پرکھی جاتی بلکہ حدیث کو من و عن تسلیم کیا جاتا ہے۔ دوسری طرف باقی تمام راوی حضرات پر نہ صرف یہ کہ سخت قسم کی جراح موجود ہے بلکہ عدالت کا ایسا معیار اختیار کیا گیا ہے کہ ایک جھوٹ ثابت ہونے پر راوی کو کاذب قرار دے کر مردود اور ضعیف قرار دے دیا گیا۔ اگر معاویہ، مغیرہ اور عمر بن العاص پر اہلسنت کا مذہب چھوڑ کر آپکی جراح اور آپکا فہم تسلیم کر لیا جاۓ تو یہ لوگ تو اول درجے کے کذاب، خائن، لالچی اور ظالم ثابت ہوتے ہیں۔ کجا یہ کہ سقہ ہوں۔ جو لوگ رشوت دے کر اپنے حق اور فضائل میں حدیثیں گھڑوا سکتے ہوں ، تلوار کے زور پر صحابہ سے بعیت لیتے ہوں۔ ان سے بڑھ کر نا قابل اعتبار اور ضعیف الروایت اور کون ہو سکتا ہے؟
کیا ان ٣ صحابہ سے مروی احادیث کو چھوڑ دینا جائز ہے؟ جبکہ انکی ناقابل اعتباری روز روشن کی طرح عیاں ہے۔
براہ کرم مولانا اسحاق کی عجیب و غریب دلیل کہ "ان لوگوں نے ہرگندا کام کیا لیکن حدیث پر جھوٹ نہیں بولا" پیش نہ کیجیے گا۔ اس دلیل کے تحت دنیا کا کوئی کذاب راوی پھر ضعیف نہ رہے گا کیونکہ انصاف یہی ہے کہ یہ کلیہ سب کیليے یکساں ہو۔
اگر وقت ہو تو ایک اور بات بھی واضح کیجیے کہ کیا ایسا ممکن ہے کہ خلافت معاویہ کے بیس سالہ دور میں بزور طاقت یا لالچ دے کر ابوہریرہ رضی اللہ عنہُ سے روایات کے ذریعے سے مولا علی علیہ سلام کی خلافت برحق بعد ازفوراََ وفاتِ رسولﷺ کی جگہ خُُلفاِ ثلاثہ کی ناجائز خلافت کوثابت کروایا گیا ہو؟ جیسا کہ اہل تشیع کا دعویٰ ہے۔ ﴿ابوہریرہ وصالِ نبیﷺ سے محض ڈھائی سال پہلے اسلام لائے اور یمن سے مدینہ آئے﴾۔
میں عرصہ بارہ برس پہلے اہلِ قران کی فکر چھوڑ کر حدیث کو معیار حُجت ماننے والوں میں شامل ہوا ہوں لیکن آپ کی اس نئی سوچ اور چند صحابہ پر جراح اور کلام نے ایکبار پھرمعاملہ مشکوک کر دیا ہے کہ آیا کہ حدیث واقعی سُنتِ رسول ﷺ ہے یا کہ اُموی اور عباسی بادشاہوں کی من پسند تصانیف؟
محمد علی بھائی جواب آپ پر قرض ہوا۔

-----------------------------------------

مرزا صاحب نے اس کو یہ والا لنک بھیج دیا ہے -
لیکن اس لیکچر میں ان باتوں کا کوئی جواب نہیں ہے ----

وہ بھائی دوبارہ پوچھ رہا ہے -

jo mein nay pocha hai uska koi zikr nahin iss mein. dobara poch leta hon. ''Agar sahabi ka fasiq, fajir, zalim, ghasib, khaain, kazib etc etc hona sabit ho jaye to uss say hadith kaisey ley saktey hain ? aur kya guarntee hay keh sirf yehi 3 sahabi Muaviyah, Mughera, Amr bin Al'aas ghalat thay baqi theek thay" ?

اب یہ سوالات مرزا صاحب اور ان کے لیکچر سننے والوں پر قرض ہیں --
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
أن شاء الله. آپ بھی
مرزا صاحب سے یہ بھی پوچھنا ہے کہ

حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ نے یزید کی سربراہی میں بھی جہاد کیا۔ 2۔ کیا یزید کافر تھا یا مسلمان۔ 3۔ جب ہم نماز میں یا نماز کے علاوہ دعا مانگتے ہیں اللهم اغفر للمؤمنين والمؤمنات والمسلمين والمسلمات الاحياء منهم والاموات تو کیا اس کا فائدہ یزید کو بھی ملتا ہے۔ 4۔ اگر وہ مسلمان نہیں تھا تو بعض صحابہ نے اس کی بیعت کیوں کی اور اس کی سربراہی جہاد کیوں کیا۔ 5۔ اگر ہم اسے مسلمان مانتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ وہ اپنے گناہوں کی سزا پانے کے بعد جنت میں جائے گا۔ 6۔ اگر ہم اسے کافر نہیں کہتے اور مسلمان سمجھتے ہیں تو کیا کسی مسلمان کو گالی دینا اور لعن تعن کرنا جائز ہے۔ 7۔ کیا یزید آج کل کے ان لوگوں سے برا تھا جو اپنے آپ کو مسلمان تو کہتے ہیں اور ساتھ ساتھ جید صحابہ (ابو بکر و عمر و عثمان) رضوان اللہ علیھم کو گالی دیتے ہیں اور عائشہ رضی اللہ عنھا پر الزام تراشی کرتے ہیں۔ 8۔ جنت و دوزخ میں ڈالنے کا اختیار اللہ کو ہے یا وہ ہماری خواہش کو مدِ نظر لوگوں کوجنت و دوزخ میں ڈالے گا۔ 9۔ کوئی انسان اچھے یا برے اعمال کرتا ہے تو کیا اس کی جزا یا سزا ہمیں ملے گی۔ مہربانی فرما کر راہنمائی فرمائیں۔ شکریہ۔
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top