• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

یہ قرآن کہاں سے آیا؟ کس نے کہا کہ یہ قرآن ہے؟

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
السلام علیکم
یہ عبدالعلام صاحب آپ کا نام کیسا ہے؟
"عبد" کا معنی تو "بندہ" ہوتا ہے یہ "العلام" اللہ کی کون سی صفت ہے؟
اگر یہ اللہ کی صفت نہیں ہے تو آپ نے اپنا نام عبدالعلام کیوں رکھا ہوا ہے؟
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
بازوق صاحب۔ السلام علیکم۔
آپ کے جواب سے ظاہر ہو رہا ہے کہ آپ اس بات کا اقرار کررہے ہیں کہ مختلف مکتبہ فکر کے پاس جمع شدہ احادیث بھی (استغفراللہ) اللہ کا کلام ہے اگر چند شرائط کی تکمیل ہو جائے۔
دیکھیں پہلا فرق تو یہیں ظاہر ہو گیا، وہ یہ کہ لوگوں کی جمع شدہ احادیث کا کلام اللہ ہونا آپ کے نزدیک چند شرائط سے مشروط ہے۔ کیا اللہ کی کتاب کا کلام اللہ ہونا بھی آپ کے لئے چند شرائط سے مشروط ہوگا؟؟ غور کرنے کے لئے یہ ایک بڑا فرق ہے۔
اب آپ کے سوال کی طرف آتے ہیں۔ آپ کا سوال ہے

جن "لوگوں" سے سن کر نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) کی تلاوت شدہ آیات جمع کی گئیں اور اسے قرآن کا نام دیا گیا تو جب وہی لوگ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب کوئی بات بیان کریں تو اسے حدیث کہہ کر قبول کرنے میں ہچکچاہٹ کیوں ہے؟


اپ کے سوال کا تجزیہ کرتے ہیں۔ سوال میں آپ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی بات آگے بیان ہونے کو حدیث کہ رہے ہیں۔ جبکہ پہلے آپ لکھ چکے ہیں کہ چند شرائط کے پورا ہونے کے بعد یہ اللہ کا کلام ہے۔ تو آپ کا سوال یوں بنےگا۔
جن "لوگوں" سے سن کر نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) کی تلاوت شدہ آیات جمع کی گئیں اور اسے قرآن کا نام دیا گیا تو جب وہی لوگ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب کوئی بات بیان کریں تو اسے اللہ کا کلام کہہ کر قبول کرنے میں ہچکچاہٹ کیوں ہے؟
اس کو آپ اس طرح سمجھیں جیسے کہ آپ کو اللہ کی کتاب آپ کے آباء و اجداد سے ملی۔ آپ یہ اللہ کی کتاب اپنی بعد والی نسل کے لئے چھوڑ جائیں گے۔ یعنی انسان صرف اللہ کی کتاب کو منتقل کر رہا ہے۔ اللہ کی کتاب کی حفاظت ،اس کا لاریب ہونا، اس کا باطل سے پاک ہونا ،ہر طرح کی ملاوٹ سے پاک ہونا ان سب باتوں کی زمہ داری اور اتھارٹی اللہ واحد کی ہے۔ کسی بھی انسان کی نہیں۔ جبکہ لوگوں کی جمع کردہ احادیث کا معاملہ بالکل مختلف ہے۔ وہ اللہ کا کلام تو بہت دور کی بات ہے وہ تورسول کے الفاظ تک نہیں ہیں۔ یاد رکھیں دنیا کی کوئ کتاب بشمول احادیث کی تمام کتب یہ دعوی نہیں کرتیں کہ وہ اللہ کا کلام ہیں۔یہ ظلم عظیم تو آپ کر رہے ہیں۔
لوگوں کی جمع شدہ احادیث پر نظر ڈالیں تو یہاں راویوں کا ایک سلسلہ ہے، جو بات لو رسول کی جانب منسوب کرتا ہے۔ یہاں حدیث کی اتھارٹی روایت کرنے والوں کی ہے۔ جو کہ تمام انسان تھے۔ پھر مذید دیکھیں احادیث کو جمع کر کہ کتابی شکل دینے والے حضرات نے بھی لاکھوں احادیث اپنے علم، فہم ، صوابدید اور اپنے بنائے ہوئے اصولوں کی وجہ سے ضائع کردیں اور اپنی کتب میں ان کو شامل نہیں کیا۔ اگر یہ احادیث بھی اللہ کا کلام ہوتیں تو ان حضرات میں ایک حدیث بھی ضائع کرنے کی طاقت نہ ہوتی۔ یہ حضرات نہ تو نبی تھے نہ ہی رسول اور نہ ہی ان پر اللہ کی وحی نازل ہوتی تھی کہ ان کا کام ہمارے لئے حجت ہو۔
ہمیں اس کی کوئی ضرورت نہیں کہ کوئی انسان ہمیں بتائے کہ یہ قرآن ہے۔ اللہ خود اپنی اتھررٹی پر اپنی کتاب میں بتا رہا ہے کہ قرآن کس نے نازل کیا ہے اور اس کا رسول بھی بتا رہا ہے۔
"طس۔ وہ آیت ٖقرآن کی اور واضح کتاب کی ہیں۔ (النمل۔1)
"یس۔ پر از حکمت قرآن کی قسم۔ (یس۔1،2)
"کہ بے شک ہم نے اسے ایک قرآن عربی بنا دیا تاکہ تم سمجھ سکو۔ (الزخرف۔3)
"ق۔ قرآن مجید کی قسم "(ق۔1)
"بلکہ وہ تو بزرگی والا قرآن ہے" (البروج۔21)
"الر۔ وہ آیات کتاب اور ایک واضح قرآن کی ہیں" (الحجر۔1)
"اور کہہ حق آگیا اور باطل مٹ گیا اور بیشک باطل تو مٹنے والا ہی ہے۔ (الاسراء۔81)
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,424
پوائنٹ
521
السلام علیکم۔

محترم میرا ایک سوال ہے اگر آپ جواب دینا پسند فرما ئیں۔

مختلف لوگوں سے سن کر جو احادیث ، سنی، شیعہ ، اہل حدیث اور دیگر مکتبہ فکر نے مختلف کتابوں میں جمع کی ہیں۔

کیا وہ سب اللہ کی کتاب کی طرح اللہ کا کلام ہے؟
السلام علیکم

محترم

قرآن اللہ کی کتاب اور اس میں لکھا ہوا ہر لفظ اللہ کا کلام ھے آپ اسے ثابت کر دیں میں آپکی اکیڈمی جوئن کر لوں گا

ایک بات کا خیال رہے کہ جس طرح کا آپکا سوال ھے اس سے آپ کو یہ بھی معلوم ہو گا کہ کسی چیز کو ثابت کرنے کے لئے اسی چیز کا سہارہ نہیں لیا جاتا ۔

والسلام
 
شمولیت
مارچ 15، 2012
پیغامات
154
ری ایکشن اسکور
493
پوائنٹ
95
(یاد رکھیں دنیا کی کوئ کتاب بشمول احادیث کی تمام کتب یہ دعوی نہیں کرتیں کہ وہ اللہ کا کلام ہیں۔یہ ظلم عظیم تو آپ کر رہے ہیں۔) یہ دعوی ہم نہیں کررہے ہیں بلکہ احادیث کی تمام کتب میں یہ دعوی موجود ہے مثال عن ابی ھریرۃ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان اللہ تعالی یقول یوم القیامۃ این المتحابون بجلالی الیوم اظلھم فی ظلی یوم لا ظل الا ظلی(مسلم) اسطرح کی حدیثیں حدیث کی ہر کتاب میں موجود ہیں - آپ کے دعوے کی بنیاد جھوٹ ہے یا جہالت؟
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
(یاد رکھیں دنیا کی کوئ کتاب بشمول احادیث کی تمام کتب یہ دعوی نہیں کرتیں کہ وہ اللہ کا کلام ہیں۔یہ ظلم عظیم تو آپ کر رہے ہیں۔) یہ دعوی ہم نہیں کررہے ہیں بلکہ احادیث کی تمام کتب میں یہ دعوی موجود ہے مثال عن ابی ھریرۃ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان اللہ تعالی یقول یوم القیامۃ این المتحابون بجلالی الیوم اظلھم فی ظلی یوم لا ظل الا ظلی(مسلم) اسطرح کی حدیثیں حدیث کی ہر کتاب میں موجود ہیں - آپ کے دعوے کی بنیاد جھوٹ ہے یا جہالت؟

آپ نے بغیر غور کیئے ہوئے جواب لکھا ھے۔
احادیث کی کتب میں جہاں کہیں جو آیات، اللہ کی کتاب میں سے لکھی گئی ہیں وہ اللہ کا کلام ھے،
پوری کی پوری کتب احادیث، اللہ کا کلام نہیں ہیں۔


اللہ نے قران کی جس آیۃ میں قران کی حفاظت کا وعدہ کیا ہے براہ کرم وہ آیہ بھی نقل کریں-

کیا اپنی کسی پوسٹ میں، میں نے یہ بات لکھی ھے؟
کیا آپ کی مراد سورہ الحجر آیت ٦ سے ھے؟
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
السلام علیکم


ایک بات کا خیال رہے کہ جس طرح کا آپکا سوال ھے اس سے آپ کو یہ بھی معلوم ہو گا کہ کسی چیز کو ثابت کرنے کے لئے اسی چیز کا سہارہ نہیں لیا جاتا ۔

محترم کنعان بھائی۔ آپ کی یہ بات انسانی کلام کے لیئے تو شاید مانی جاسکتی ہو، مگر قران کے لیئے نہیں مانی جاسکتی۔
کیونکہ قران فرقان ھے۔ حق اور باطل میں فرق کرنے والا ھے۔
اس کے سہارے کے بغیر حق بات تک رسائی ممکن ہی نہیں ھے۔
آپ اپنی بات پر دوبارہ غور کریں۔
 
شمولیت
مارچ 15، 2012
پیغامات
154
ری ایکشن اسکور
493
پوائنٹ
95
(کوی بتلاو کہ ہم بتلائیں کیا) میں نے جو حدیث نقل کی وہ پوری حدیث ہی ہے اس میں قرانی آیت نہیں ہے- (کیا اپنی کسی پوسٹ میں، میں نے یہ بات لکھی ھے؟) جی ہاں لکھی ہے دیکھیں(اللہ کی کتاب کی حفاظت ،اس کا لاریب ہونا، اس کا باطل سے پاک ہونا ،ہر طرح کی ملاوٹ سے پاک ہونا ان سب باتوں کی زمہ داری اور اتھارٹی اللہ واحد کی ہے۔ کسی بھی انسان کی نہیں۔ ) براہ کرم دلیل دیں کہ اللہ نے اپنی کتاب کی حفاظت کی ذمہ داری لی ہے-میری مراد چھوڑیں اپنی بیان کریں-
 
Top