مشکٰوۃ
سینئر رکن
- شمولیت
- ستمبر 23، 2013
- پیغامات
- 1,466
- ری ایکشن اسکور
- 939
- پوائنٹ
- 237
پہلی بات سے تو لڑکی ذات کی’’ بدنامی‘‘ کا خدشہ ہے۔۔رہی دوسری بات تو اول ماں کو اولاد کے ساتھ اتنا تعلق ضرور ہو کہ ان کے مسائل جان سکے ،اس کے علاوہ بڑی بہن ،خالہ ،پھپھو کوئی نہ کوئی ایسا رشتہ ضرور ہوتا ہے جس کے ذریعے اپنی بات والدین تک پہنچائی جا سکتی ہے ۔لیکن کیا کیا جائے معاشرے کو تشکیل دینے والوں کا ایک طبقہ جائز حق دینے کو تیار نہیں تو دوسرا آنکھیں بند کرنے پر مجبور۔۔۔۔جلبیب رضی اللہ عنہ کے واقعے میں ایک اور چیز بھی دیکھنے کو ملتی ہیں، کہ لڑکی کے والدین نے کچھ سوچ بچار کیا تو لڑکی نے خودرضا مندی کا اظہار کیا۔
لیکن آج کل ایسی نام نہاد اپنے آپ کو دین دار سمجھنے والی خواتین بھی دیکھی گئی ہیں جو کہتی ہیں کہ ایک دیندار لڑکی اپنی ماں سے اپنی رضامندی ظاہر نہیں کر سکتی۔