• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

Ulama E Ikram ka Andaz E Biyan. Ma sha Allah

قاری مصطفی راسخ

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 07، 2012
پیغامات
676
ری ایکشن اسکور
742
پوائنٹ
301
لے لگا لگا کے تقریر کرنے والے علماء کو بھی بہت سارے لوگ پسند کرتے ہیں،لیکن یہ انداز ایسا ہے کہ اس میں کوئی علمی نقطہ بیان کرنے کا ماحول ہی نہیں بنتا ہے۔اس میں عملی طور پر بھی زیادہ ترقصص وواقعات ہی بیان کئے جاتے ہیں۔نیز اس کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ ایک گھنٹے کی تقریر اگر سن لی جائے تو سوائے دو چار باتوں کے ،طرز کے علاوہ کچھ نہیں ملتا،ایک ہی بات بار بار دہرائی جاتی ہے۔میرے خیال میں علماء کرام کو چاہئے کہ وہ لوگوں کو مزہ دینے کی بجائے سنجیدہ اور علمی موضوعات پردرس دیا کریں اور انداز گفتگو بھی علمی ہی اختیار کریں۔لیکن شائد اس میں مطالعہ زیادہ کرنا پڑے ،جو ہمیں اوکھا لگتا ہے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,092
پوائنٹ
1,155
لے لگا لگا کے تقریر کرنے والے علماء کو بھی بہت سارے لوگ پسند کرتے ہیں،لیکن یہ انداز ایسا ہے کہ اس میں کوئی علمی نقطہ بیان کرنے کا ماحول ہی نہیں بنتا ہے۔اس میں عملی طور پر بھی زیادہ ترقصص وواقعات ہی بیان کئے جاتے ہیں۔نیز اس کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ ایک گھنٹے کی تقریر اگر سن لی جائے تو سوائے دو چار باتوں کے ،طرز کے علاوہ کچھ نہیں ملتا،ایک ہی بات بار بار دہرائی جاتی ہے۔میرے خیال میں علماء کرام کو چاہئے کہ وہ لوگوں کو مزہ دینے کی بجائے سنجیدہ اور علمی موضوعات پردرس دیا کریں اور انداز گفتگو بھی علمی ہی اختیار کریں۔لیکن شائد اس میں مطالعہ زیادہ کرنا پڑے ،جو ہمیں اوکھا لگتا ہے۔
جی میں بھی یہی نظریہ رکھتا ہوں، لیکن یہ جن لوگوں کے درمیان تقریر کر رہے ہوتے ہیں، ان سامعین کا اپنا مزاج علمی و تحقیقی نہیں ہوتا، وہ ایسے ہی اندازِ بیان کو پسند کرتے ہیں۔

اسی لیے یہ کہنا کہ ایسے انداز بیان کو چھوڑ دیا جائے، تو یہ درست نہیں، ہر کوئی اپنے اپنے حلقے میں اپنے اپنے انداز سے جس طرح دعوت توحید پہنچا سکتا ہے پہنچائے، اہم چیز دعوت کا پہنچنا ہے۔ ہاں اس انداز بیان میں جو مخالف پر بے ہنگم انداز سے تنقید، موضوع سے ہٹ کر گفتگو وغیرہ کے میں بھی خلاف ہوں۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,092
پوائنٹ
1,155
السلام علیکم ،
بھائی محمد عامر یونس اور محمد ارسلان!
کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ یہ انداز بیان نبی کریم ﷺ سے ثابت ہے؟
معذرت کے ساتھ بھائی شاید آپ کو برا لگے مگر سچ ہے ،بریلوی ، دیوبندی اور بالخصوص پاکستان کی جمیعت اہل حدیث کے علماء سامعین کو متوجہ کرنے کے لیے یہی انداز اپناتے ہیں۔۔۔حتی کہ اہل حدیث مساجد میں جمعہ کی مبارک ساعت میں یہ "انداز بیان" سنایا جا رہا ہوتا ہے اور دوسری جانب سنی مساجد سے درود شریف کو "اسی طرز" پر پڑھا جا رہا ہوتا ہے اور یہ کیفیت بڑی عجیب معلوم ہوتی ہے۔
جبکہ ڈاکٹر ذاکر نائیک اور شیخ توصیف الرحمن راشدی سے لے کر سعودی جتنے بھی عالم ہیں ،یہاں تک کہ حرمین کے امام بھی ان کا ایک بھی وعظ ایسا نہیں ہوتا۔۔۔اور نہ وہ دروس میں اس طریقے سے جملے ادا کرتے ہیں۔ مسلم انگلش سکولرز کو ملاحظہ کر لیں ،وہ بھی یہ انداز بیان اختیار نہیں کرتے۔
الدین النصیحۃ
شیخ توصیف الرحمن راشدی کی طرح میں بھی کہوں گی "یہ صرف میڈ ان پاکستان اور انڈیا ہے"۔
وعلیکم السلام
کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ یہ انداز بیان نبی کریم ﷺ سے ثابت ہے؟
کیا آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اردو میں دعا کرنا ثابت کر سکتی ہیں؟
معذرت کے ساتھ بھائی شاید آپ کو برا لگے مگر سچ ہے ،بریلوی ، دیوبندی اور بالخصوص پاکستان کی جمیعت اہل حدیث کے علماء سامعین کو متوجہ کرنے کے لیے یہی انداز اپناتے ہیں۔۔۔حتی کہ اہل حدیث مساجد میں جمعہ کی مبارک ساعت میں یہ "انداز بیان" سنایا جا رہا ہوتا ہے اور دوسری جانب سنی مساجد سے درود شریف کو "اسی طرز" پر پڑھا جا رہا ہوتا ہے اور یہ کیفیت بڑی عجیب معلوم ہوتی ہے۔
ہر کسی کا اپنا اپنا انداز ہوتا ہے، اور وہ سامعین کی کیفیت کو مدنظر رکھ کر وعظ کرتے ہیں۔
جبکہ ڈاکٹر ذاکر نائیک اور شیخ توصیف الرحمن راشدی سے لے کر سعودی جتنے بھی عالم ہیں ،یہاں تک کہ حرمین کے امام بھی ان کا ایک بھی وعظ ایسا نہیں ہوتا۔۔۔اور نہ وہ دروس میں اس طریقے سے جملے ادا کرتے ہیں۔ مسلم انگلش سکولرز کو ملاحظہ کر لیں ،وہ بھی یہ انداز بیان اختیار نہیں کرتے۔
آپ کو ایسے بھی سامعین ملیں گے، جن کے سامنے سعودی عالم، اور دیگر علماء کا انداز رکھیں تو وہ اُکتا جائیں گے، کیونکہ سامعین کی کیفیت مختلف ہوتی ہے۔
شیخ توصیف الرحمن راشدی کی طرح میں بھی کہوں گی "یہ صرف میڈ ان پاکستان اور انڈیا ہے"۔
شیخ توصیف الرحمن راشدی حفظہ اللہ نے "میڈ ان پاکستان اور انڈیا" مرکزی جمیعت اہلحدیث کے علماء کے اندازِ تقریر پر نہیں ، بریلویوں اور دیوبندیوں کی بدعات کے بارے میں کہا ہے۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
وعلیکم السلام

کیا آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اردو میں دعا کرنا ثابت کر سکتی ہیں؟

ہر کسی کا اپنا اپنا انداز ہوتا ہے، اور وہ سامعین کی کیفیت کو مدنظر رکھ کر وعظ کرتے ہیں۔

آپ کو ایسے بھی سامعین ملیں گے، جن کے سامنے سعودی عالم، اور دیگر علماء کا انداز رکھیں تو وہ اُکتا جائیں گے، کیونکہ سامعین کی کیفیت مختلف ہوتی ہے۔

شیخ توصیف الرحمن راشدی حفظہ اللہ نے "میڈ ان پاکستان اور انڈیا" مرکزی جمیعت اہلحدیث کے علماء کے اندازِ تقریر پر نہیں ، بریلویوں اور دیوبندیوں کی بدعات کے بارے میں کہا ہے۔
دعا کسی بھی زبان میں کرنا جائز ہے اور یہ بات دین اسلام میں منع نہیں۔۔۔
اگر وہ انداز نبی کریم ﷺ سے ٹکراتا ہے تو وہ انداز بدلنے کی ضرورت ہے،کیونکہ آپ تبلیغ کر رہے ہیں تو ضروری ہے کہ وہ طریقہ اختیار کیا جائے جو ثابت شدہ ہو۔۔کل کو کسی بھی بات کے جواز میں کہا جائے جی اپنا اپنا انداز ہے۔۔۔تو یہ کوئی قابل قبول دلیل نہیں!
دین میں ہر نئی چیز بدعت ہے،اگر افراد کو زیادہ متوجہ کرنے کے لیے آپ نبی کریم ﷺ سے بہتر کوئی چیز نکال رہے ہیں تو وہ بدعت ہی ہے۔۔
امید ہے اب سمجھنے میں آسانی ہو گی۔۔۔اللہ ہدایت دے آپ کو!
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,092
پوائنٹ
1,155
دعا کسی بھی زبان میں کرنا جائز ہے اور یہ بات دین اسلام میں منع نہیں۔۔۔
اگر وہ انداز نبی کریم ﷺ سے ٹکراتا ہے تو وہ انداز بدلنے کی ضرورت ہے،کیونکہ آپ تبلیغ کر رہے ہیں تو ضروری ہے کہ وہ طریقہ اختیار کیا جائے جو ثابت شدہ ہو۔۔کل کو کسی بھی بات کے جواز میں کہا جائے جی اپنا اپنا انداز ہے۔۔۔تو یہ کوئی قابل قبول دلیل نہیں!
دین میں ہر نئی چیز بدعت ہے،اگر افراد کو زیادہ متوجہ کرنے کے لیے آپ نبی کریم ﷺ سے بہتر کوئی چیز نکال رہے ہیں تو وہ بدعت ہی ہے۔۔
امید ہے اب سمجھنے میں آسانی ہو گی۔۔۔اللہ ہدایت دے آپ کو!
دعا کسی بھی زبان میں کرنا جائز ہے اور یہ بات دین اسلام میں منع نہیں۔۔۔
دعوت دینا بھی قرآن و حدیث سے ثابت ہے، جس انداز میں دی جائے۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
دعوت دینا بھی قرآن و حدیث سے ثابت ہے، جس انداز میں دی جائے۔
زبان اور چیز ہے ،انداز کچھ اور۔۔۔
زبان قدرتی طور پر حاصل ہوتی اور انداز اختیاری چیز ہے۔۔
استغفراللہ العظیم
یہ انداز کو زبردستی شامل کرنے کا کوئی جواز بھی ہونا چاہیئے۔۔۔
کتنے افسوس کی بات ہے کہ جب کوئی کسی درست بات کو تسلیم کرنے سے انکار کر دے۔اور جواز میں اپنی مرضی کی بات کو دین کا حصہ بنائے۔اللہ معاف فرما دے۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
مجھے تو اس انداز بیان میں کوئی قباحت نظر نہیں آتی۔ ہاں، یہ اور بات ہے کہ ذاتی طور پر مجھے بھی پسند نہیں۔ لیکن چونکہ پنجابی ہوں، تو میں جانتا ہوں کہ اس قسم کا انداز بیان پنجابیوں میں مقبول و معروف ہے۔ لب و لہجہ کا یہ اتار چڑھاؤ، مختلف تہذیبوں میں مختلف ہو سکتا ہے، اسے بدعت قرار دینا تو زیادتی ہوگی۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
مجھے تو اس انداز بیان میں کوئی قباحت نظر نہیں آتی۔ ہاں، یہ اور بات ہے کہ ذاتی طور پر مجھے بھی پسند نہیں۔ لیکن چونکہ پنجابی ہوں، تو میں جانتا ہوں کہ اس قسم کا انداز بیان پنجابیوں میں مقبول و معروف ہے۔ لب و لہجہ کا یہ اتار چڑھاؤ، مختلف تہذیبوں میں مختلف ہو سکتا ہے، اسے بدعت قرار دینا تو زیادتی ہوگی۔
سب سے پہلی بات میں اس موضوع پر بقاعدہ تھریڈ شروع کرنے والی تھی کہ عامر بھائی نے آسانی کر دی۔جزاک اللہ خیرا

لیکن حد ہے شاکر بھائی۔۔۔کہ ایک چیز ہمیں نبی کریم ﷺ سے مل رہی ہے اور ہم اس پر تہذیب کا لیبل لگا کر اس سے ہٹ کر کام کریں کیوں؟؟
۔۔۔یہی کچھ بریلوی شیعہ بھی وعظ دیتے وقت کرتے ہیں۔۔
اور مقرر اس درس میں قرآن کی آیات کو بھی اسے لے سے لگا لگا کر پڑھتے ہیں ۔۔۔
قرآن مجید خوش الحانی سے پڑھنے کا حکم ہے یا لے لگا لگا کر؟؟ایسے بیشتر لیکچرز میں احکام تجوید کو بھی یکسر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ پڑھنے والے کا مقصد قرآن کو بھی اپنی لے میں ڈھالنا ہوتا ہے۔اگر کہیں گے تو پیش بھی کر سکتی ہوں۔
ہم اس انداز بیان کے صرف اس لیے قائل ہیں کیونکہ معذرت کے ساتھ ہمیں کہانیاں قصے بہت پسند ہیں ،اور ایسے کسی لیکچر میں سوائے چند کام کی باتوں کے باقی سارا لیکچر ہی اس لے پر مشتمل ہوتا ہے۔
اس سلسلے میں کچھ عرصے قبل بھی ایک تھریڈ میں کتاب "نبی کریمﷺ بحیثیت معلم" پڑھنے کی طرف ترغیب دلائی تھی۔۔اس کتاب آپ ﷺ کے انداز بیان ،ان کا مثالوں سے سمجھانا ،بات کو تین مرتبہ دہرانا غرض ہر وہ چیز جو دعوت میں نبی کریم ﷺ کا طرز تھا وہ ذکر کی گئی ہے۔۔۔۔
مقصد یہی ہے کہ دعوت دینا اور اس میں انداز بیان کو مدنظر رکھنا بہت اہم ہے۔
 

محمد وقاص گل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 23، 2013
پیغامات
1,033
ری ایکشن اسکور
1,711
پوائنٹ
310
السلام علیکم ۔۔۔۔
بات اتنی بڑی نہیں تھی جتنا اسکو بنا دیا گیا ہے۔۔۔
انداز بیان کو بدعت کہنا بالکل صحیح نہیں انداز بیان کیسا بھی ہو ہر معاشرے کا اپنا الگ الگ ہونا اس میں کوئی عیب کی بات نہیں۔۔۔۔
اصل مسئلے کی طرف کسی نے اشارہ بھی نہیں کیا۔۔
اصل مسئلہ یہ ہے کہ صرف انداز بیان نہ ہو مداریوں کی طرح بلکہ کچھ سبق بھی ہو اور قران و حدیث بیان کیا جائے میں یہاں ایک مثال سے سمجھاتا ہوں جیسے محمد حسین شیخوپوری رحمہ اللہ کو دیکھ لیجئے طرز بیان بھی تھا لیکن علم بھی تھا ۔۔
بلکہ پہلے سب علماء کا انداز پنچابی ہی تھا لیکن علم تھا اور اسکا فائدہ بھی ہوتا تھا
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
السلام علیکم ۔۔۔۔
بات اتنی بڑی نہیں تھی جتنا اسکو بنا دیا گیا ہے۔۔۔
انداز بیان کو بدعت کہنا بالکل صحیح نہیں انداز بیان کیسا بھی ہو ہر معاشرے کا اپنا الگ الگ ہونا اس میں کوئی عیب کی بات نہیں۔۔۔۔
اصل مسئلے کی طرف کسی نے اشارہ بھی نہیں کیا۔۔
اصل مسئلہ یہ ہے کہ صرف انداز بیان نہ ہو مداریوں کی طرح بلکہ کچھ سبق بھی ہو اور قران و حدیث بیان کیا جائے میں یہاں ایک مثال سے سمجھاتا ہوں جیسے محمد حسین شیخوپوری رحمہ اللہ کو دیکھ لیجئے طرز بیان بھی تھا لیکن علم بھی تھا ۔۔
بلکہ پہلے سب علماء کا انداز پنچابی ہی تھا لیکن علم تھا اور اسکا فائدہ بھی ہوتا تھا
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ،
جزاک اللہ خیرا وقاص بھائی۔ آپ نے بخوبی وضاحت کر دی۔
میری عاجزانہ سی درخواست ہے کہ ایسے معمولی مسائل پر اپنا مؤقف پیش کر کے خاموش ہو جانا بہتر ہے۔ تردید اور جواب الجواب کے چکر میں بعض اوقات وہ باتیں ہو جاتی ہیں، جن کی ابتداءاً توقع نہیں ہوتی، اور بات دور نکل جاتی ہے۔ فورم پر الحمدللہ کرنے کے لئے بہت سارے اہم کام ہیں، ان پر وقت اور توانائی صرف کرنی چاہئے۔
 
Top