- شمولیت
- مارچ 07، 2012
- پیغامات
- 679
- ری ایکشن اسکور
- 743
- پوائنٹ
- 301
لے لگا لگا کے تقریر کرنے والے علماء کو بھی بہت سارے لوگ پسند کرتے ہیں،لیکن یہ انداز ایسا ہے کہ اس میں کوئی علمی نقطہ بیان کرنے کا ماحول ہی نہیں بنتا ہے۔اس میں عملی طور پر بھی زیادہ ترقصص وواقعات ہی بیان کئے جاتے ہیں۔نیز اس کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ ایک گھنٹے کی تقریر اگر سن لی جائے تو سوائے دو چار باتوں کے ،طرز کے علاوہ کچھ نہیں ملتا،ایک ہی بات بار بار دہرائی جاتی ہے۔میرے خیال میں علماء کرام کو چاہئے کہ وہ لوگوں کو مزہ دینے کی بجائے سنجیدہ اور علمی موضوعات پردرس دیا کریں اور انداز گفتگو بھی علمی ہی اختیار کریں۔لیکن شائد اس میں مطالعہ زیادہ کرنا پڑے ،جو ہمیں اوکھا لگتا ہے۔